شیخ الکل فی الکل شمس العلما، استاذالاساتذہ سید میاں محمد نذیر حسین محدث دہلوی حسینی حسنی بہاروی ہندی(۱) برصغیر پاک وہند کی عظیم المرتبت شخصیت ہی نہیں بلکہ اپنے دور میں شیخ العرب و العجم، نابغہ روز گار فردِ وحید تھے۔ آپ کی حیات و خدمات کا احاطہ ایک مضمون میں ناممکن ہے۔ بلاشک و شبہ اب تک عظیم اہل قلم نے اپنی تحریروں میں حضرت محدث دہلوی کی حیات وصفات کے کئی پنہاں گوشے نمایاں کئے ہیں۔ زیرنظر مضمون میں بھی خدماتِ حدیث کی تاریخ میں جھانکنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تاریخ کے دامن میں کتنی جلیل القدر شخصیات ہیں جو اپنی ذات میں انجمن تھیں، انہوں نے زندگی کے ہر شعبے میں گرانقدر خدمات انجام دیں جو ہماری تاریخ کا بیش قیمت سرمایہ ہے۔ بالخصوص خدمت ِحدیث کے حوالہ سے برصغیر پاک و ہند کے عظیم مجتہد، امام وفقیہ، مفسر ومحدث سید میاں محمد نذیر حسین حسنی حسینی ہندی بہاروی دہلوی جن کا سلسلہ نسب حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے ملتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’میاں نذیر حسین محدث دہلوی چند الزامات کا تحقیقی جائزہ‘‘مولانا رفیع احمد مدنی کی ہے۔جس میں میاں صاحب سے متعلق چند گھناؤنے الزامات کا تحقیقی اور تنقیدی جائزہ ہے۔ آج بھی ایک گروہ مسلسل چبائے ہوئے لقمے کو چبا رہا ہے، جھوٹی اور من گھڑت روایات کی تکرار پر تلا ہوا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ دفاع عن السنت سے متعلق اسلاف کی کتابوں کی بار بار اشاعت کی جائے اور ان موضوعات پر لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے ،یہ تحفظ سنت کا فریضہ ہے ۔ اس سے اغماض برتنا دین میں مداہنت ہے ۔ مقالہ کے مرتب جامعہ سلفیہ کے فاضل شیخ رفیع احمد مدنی (مقیم حال سڈنی آسٹریلیا)ہیں۔ فضیلت ثالث کے طلبہ نے اس کی اشاعت کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ کتاب انہیں جامعہ کے نصب العین اور اہداف و مقاصد کی ہمیشہ یاد دلاتی رہے گی ۔ اللہ رب العالمین کے حضور دعا گو ہوں کہ اے اللہ! تو ہمارے ایمان اور عقیدے کی حفاظت فرما، ہمارے یہ بچے جو عملی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں ، انہیں دین کا سچا خادم ، داعی اور عالم با عمل بنا ، تو ان کی دینی خدمات کو ہمارے لیے صدقہ جاریہ بنا ۔آمین۔(ر،ر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حرف آغاز |
7 |
تقریظ |
10 |
گزارش احوال واقعی |
14 |
فصل اول:میاں نذیرحسین محدث دہلوی |
19 |
سن پیدائش |
19 |
جائےپیدائش |
20 |
نام ونسب |
20 |
تعلیم وتربیت |
22 |
طلب علم کاسفر |
26 |
عظیم آبادمیں قیام |
27 |
الہ آبادسےروانگی |
30 |
پانچ سال کی مدت کہاں گذری.؟ |
33 |
شادی |
36 |
اولادواحفاد |
36 |
تدریس |
37 |
مدرسہ کانظام |
39 |
مشن |
42 |
تدریس کےعلاوہ میاں صاحب کی سرگرمیاں |
43 |
میاں صاحب کامطالعہ اورکتابوں کےحصول کاذوق |
47 |
سفرحج |
48 |
ذریعہ معاش اورسماجی حالات |
49 |
وفات |
50 |
فصل دوم:حضرت میاں نذیرحسین محدث دہلوی |
51 |
شاہ اسحاق اورمیاں صاحب |
59 |
استادکی سند |
60 |
میاں صاحب کابیان |
61 |
دوسروں کی شہادتیں |
62 |
قاری عبدالرحمان پانی پتی اوران کی روایت |
63 |
روایت ارواح ثلاثہ |
66 |
مولانامحمدتھانوی |
67 |
مولانااحمدعلی سہارن پوری محشی بخاری |
68 |
رحمان علی مولف تذکرہ علمائےہند |
69 |
نواب صدیق حسن خان بھوپالی |
70 |
مولاناشمش الحق ڈیالوی |
70 |
سیدسلیمان ندوی |
71 |
مولانامحمدادریس صاحب نگرامی |
72 |
مولاناعبدالرحمان مبارکپوری |
72 |
مولانامحمدعطاءاللہ حنیف بھوجیانی |
73 |
ابویحییٰ امام خان نوشہروی |
73 |
مولاناعبدالحی حسنی لکھنوی |
74 |
مولاناعبیداللہ سندھی |
74 |
بشیراحمدبن ڈپٹی نذیراحمد |
74 |
شیخ محمداکرام |
75 |
خلیق احمدنظامی |
75 |
نسیم احمدامروہی |
76 |
فصل سوم،میاں صاحب اورانگریزوں سےوفاداری کامسئلہ ایک جائزہ |
80 |
میاں صاحب اورانگریزوں سےوفاداری |
80 |
میاں صاحب اورانگریز |
81 |
بورڈکی حیثیت |
83 |
میاں صاحب انگریزوں کی نظرمیں |
85 |
وفاداری کی دلیل اوراس کاتجزیہ |
90 |
انعام کی حیثیت |
93 |
1857ءکافتوی جہاداورمیاں صاحب کادستخط |
97 |
مراجع |
105 |
اسمائےفارغین جامعہ سلفیہ بنارس |
107 |
مثنین |
86 |