اللہ رب العزت نے قرآن کریم ہمیں یہودیوں اور عیسائیوں کی اسلام دشمن سازشوں سے بچنے کا حکم دیا ہے اور یہودیوں اور نصاریٰ کی دوستی سے منع کرتے ہوئے واضح طور پر فرمادیا ہے کہ وہ کسی صورت بھی تمہارے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ۔ ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ یہود تمہاری دشمنی میں بہت شدید ہیں ۔ یوں حضورﷺ کی تشریف آوری سےہی یہودیوں کا طرز اور طریقہ یہ رہا کہ وہ چھپ کر وار کرنےاور خفیہ سازشوں کے ذریعہ اسلام کو ختم کرنے کےدرپے ہیں ۔ یہودیوں کی سازشوں سے ہمیشہ اسلام کو نقصان پہنچا۔ان کی سازشوں کی وجہ سے نبی ﷺ نےان کو مدینہ منورہ سے اور خلیفہ ثانی سید نا عمر فاروق ﷺ نے ان کو خیبر سے نکال دیاتھا۔اس وقت سے اب تک ذلت کی چادر اوڑھے یہ یہود اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں ۔ ساٹھ سال قبل یہودیوں نے سازش کے ذریعہ ارضِ فلسطین پر قبضہ کیا اور پھر بیت المقدس پر قابض ہو کر سر زمین عرب میں ایک ناسور کی حیثیت سے اپنا ایک ملک ’’اسرائیل ‘‘ قائم کردیا جس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کا خطہ عدم استحکام کا شکار ہے اورآئے روز فلسطینی مسلمانوں کےخون کی ہولی کھیلی جاتی ہے ۔اور بربریت ووحشت کا وہ طوفان برپا کیا جاتاہے ۔ کہ خود یہودی اس پر شرمسار ہوجاتے ہیں ۔مگر امریکہ اور یورپ کی پشت پناہی روس ،چین کی سردمہری اور مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور برغیرتی سے یہودیوں کا ارض فلسطین کے مسلمانوں پر مظالم کا یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا جار ہا ہے ۔ان کے ظالمانہ اقدامات کو ختم کرنے اور مظالم کوروکنے کی بجائے اقوام متحدہ اورامریکہ کا اصرار ہے کہ ان کی اس ناجائز اولاد اسرائیل کو تمام مسلم ممالک تسلیم کرلیں اور دوستی کے ہاتھ بھی دراز کریں۔حکامِ پاکستان کی جانب سے کچھ ایسے اشارے ملے کہ پاکستان بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے پر غور کررہا تھا اس سلسلے میں پاکستانی علماء اور عوام نے ایک مہم کے ذریعے حکومتی اقدامات کی مزامت کی اور یہ مسئلہ سردست سردخانے میں چلاگیا لیکن ایک بحث کا آغاز کردیا گیا ہےکہ ’’اسرائیل کو تسلیم ‘‘کرنے میں کیا حرج ہے۔ زیر نظر کتاب’’اسرائیل کوکیوں تسلیم کیاجائے ‘‘ مولانا محمدشریف ہزاروی کی کاوش ہے۔جس میں انہوں نے اس مسئلہ کے شرعی پہلوؤں کواجاگر کرنے اور مذہبی نقطہ نگاہ سے مسلمانوں کو آگاہ کرنے کے لیے ایک گراں قدر فریضہ سرانجام دیاہے۔ اور اس کتاب میں انہوں نے اسرائیل کوتسلیم کرنے کےمضراثرات او ر تسلیم نہ کرنے کی شرعی وجوہات بیان کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ مصنف موصوف کی خدمات کو قبول فرمائے (آمین) م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
7 |
پیش لفظ |
9 |
یہودیوں کا تاریخی پس منظر |
13 |
یہود کی مختصر تاریخ |
14 |
حضرت یعقوب کا مصر منتقل ہونا |
15 |
دوسرا مرحلہ بنی اسرائیل کا مصر سے نکلنا |
17 |
تیسرا مرحلہ مصر سے نکلنے کے بعد بنی اسرائیل کے ساتھ کیا معاملہ پیش آیا |
18 |
چوتھا مرحلہ بنی اسرائیل کا ملک فلسطین میں داخل ہونا |
22 |
دور قضاء |
22 |
عہد الملوک |
22 |
عہد الانقسام |
23 |
اجنبیوں کا ان پر تسلط |
24 |
زمین میں یہودیوں کا متفرق طور پر پھیل جانا |
25 |
موجودہ زمانہ میں فلسطین میں یہودیوں کا اکٹھا ہونا |
28 |
یہویوں کا دعویٰ کہ ان کا فلسطین پر دینی اور تاریخی حق ہے |
33 |
عصر حاضر کے یہودیوں کا بنی اسرائیل کی نسل سے ہونے کا غلط دعویٰ |
35 |