اسلامی نظام حکومت میں تمام امور قرآن وسنت کی ہدایات کی روشنی میں انجام دئیے جاتے ہیں اور پورے نظام کی اساس امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر استوار ہوتی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔ عبادات ہوں یا معاملات، تجارت ہو یا سیاست، عدالت ہو یا قیادت، طب ہو یا انجینئرنگ، اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔ اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں، بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان، سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔ موجودہ دورمیں جبکہ اسلام کےخلاف بے شمار فتنے اسلام کے سیاسی، معاشی نظاموں پر اعتراضات اور شبہات کی صورت میں ظاہر ہورہے ہیں اور جدید تعلیم یافتہ افرادجن کی اکثریت دین کےعلم سے واقفیت نہیں رکھتی ان اعتراضات کا شکار ہوتے نظر آرہے ہیں۔ دور حاضر کا ایک بڑا فتنہ علاقائی معاشی حقوق کےعدم تعین کی وجہ سے پیداہوا ہے۔اس کو ایک ذریعہ بنا کر ملحدانہ، قوم پرستانہ نظریات کو ہوا دی جارہی ہے۔ تاکہ ملت اسلامیہ کا شیرازہ مکمل طور پرمنتشر ہو جائے۔اور ان فتنوں میں الجھ کر مسلمان ایک دوسرے کے سے دست وگریبان ہوجائیں اور مسلم ملت کےاتحاد اور دنیا میں اسلامی ریاست کا قیام نہ ہوسکے۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلامی ریاست میں علاقائی حقوق کا تصور" پروفیسر عبدالخالق سہر یانی بلوچ کی ایک بے مثال تالیف ہے، جس میں موصوف نےایک نئے موضوع کو زیر بحث لایا ہے۔ ضروری مواد کی عمدہ ترتیب اور نہایت آسان فہم اسلوب کو اپنایا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ دعا ہے وہ ان کی کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
الف تشکر و امتنان |
|
اپنی بات پروفیسر اسد اللہ بھٹو |
|
صدائے عہد |
|
تقریظ مولانا محمد طاسین صاحب مد ظلہ |
|
انتساب |
|
مقدمہ مولف |
|
حقوق کے اقسام |
|
سیاسی و انتظامی حقوق |
|
تقسیم اراضی میں حقوق |
|
مالیات کی تقسیم میں حقوق |
|
تقسیم آب میں حقوق |
|
زبان و تہذیب کے حقوق |
|
حرف آخر |
|
علماء کرام کی آراء کا خلاصہ |
|
استدراک (بسلسلہ مہاجرین و کوٹہ سسٹم) |
|
فہرست مصادر و مراجع |
|