پچھلی صدی میں جدید تعلیم یافتہ طبقے میں سے بعض افراد کو یہ غلط فہمی لاحق ہو گئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی احادیث ہم تک قابل اعتماد ذرائع سے نہیں پہنچی ہیں۔ اس غلط فہمی کے پھیلنے کی وجہ یہ تھی کہ اس کو پھیلانے والے حضرات اعلی تعلیم یافتہ اور دور جدید کے اسلوب بیان سے اچھی طرح واقف تھے۔ اہل علم نے اس نظریے کی تردید میں بہت سی کتابیں لکھی ہیں جو اپنی جگہ انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اور قرآن کریم اللہ کی آخری کتاب ہے،جسے اس نے دنیا کے لیےراہنما بنا کر بھیجا ہے۔اس کے کچھ الفاظ مجمل اور کچھ مطلق ہیں ،جن کی تشریح وتوضیح کے لیے نبی کریمﷺ کو منتخب فرمایا-قرآن کریم کی وضاحت وہی بیان کر سکتا ہے جس پر یہ نازل ہوا۔اس لیے صحابہ کرام کبھی بھی اپنی طرف سے قرآن کی تشریح نہ کرتے تھے،اور اگر کسی چیز کی سمجھ نہ آتی تو خاموشی اختیار کر لیتےتھے۔اللہ کے نبیﷺ نے جس طریقے اور صحابہ نے آپ کے طریقے کو اختیار کرتے ہوئے جس طریقے سے قرآن کی تشریح کی ہے اس کو علما نے تفسیر بالماثور ، اور جن لوگوں نے اپنی مرضی سے تفسیر کی اس کو تفسیر بالرائے کا نام دیا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ علم تفسیر و حدیث کا ارتقاء گزشتہ چودہ صدیوں میں‘‘ ڈاکٹر محمد آفتاب خان ، ڈاکٹر مولانا عبد الحکیم اکبری کی ہے۔جس میں علم تفسیر کا ارتقاء چودہ صدیوں کا اجمالی جائزہ پیش کیا ہے۔مزید برصغیر پاک و ہند میں تفسیر کے ارتقاء کو اجاگر کرتے ہوئے حدیث، تدوین حدیث اور علم حدیث کا تاریخی پس منظربیان کیا ہےجس میں مستشرقین کے طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کو عیاں کرتے ہوئے ان کی تردید کی بھی کی ہے۔۔ چنانچہ راہ دعوت میں کام کرنے والے اس کتاب کو ملحوظ رکھیں تو امید ہے کہ ان کی گفتگو مؤثر اور نتیجہ خیز ہو گی۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس کا فائدہ عام کرے اور اس کے اجر سے نوازے۔ آمین۔ طالب دعا: پ،ر،ر
عناوین |
صفحہ نمبر |
آغازسخن |
9 |
باب اول)علم تفسیرکاارتقاء۔چودہ صدیوں کااجمالی جائزہ |
17 |
قرآن کریم کااجمالی تعارف |
19 |
تفسیرقرآن کےمعنی ومفہوم |
26 |
تدوین حفاظت قرآن مجیدایک نظرمیں |
29 |
حفاظت قرآن اورعربی زبان |
35 |
باب دوم:تفسیرقرآن کاارتقاء |
37 |
تفسیرقرآنی کےارتقائی مراحل |
37 |
کبارصحابہ میں مشہورترین مفسرین |
43 |
مفسرتابعین |
45 |
تبع تابعین میں مفسرین |
45 |
محمدرسول اللہﷺ کی حیات (نزول وحی سے 11ھ تک)میں تفسیری ارتقاءکاجائزہ |
46 |
اصحاب رسول ﷺ کےدورمیں تفسیر |
47 |
تابعین کےدورمیں تفسیرقرآن |
48 |
عہدتابعین کےعلمی کام پرمختصرتبصرہ |
56 |
علوم قرآن کی مختلف کتب |
58 |
تبع تابعین کےدورمیں تفسیرقرآن کاارتقاء |
63 |
باب سوم:تیسری صدی ہجری سےزمانہ حال تک تفسیری ارتقاءکاجائزہ |
67 |
تیسری صدی ہجری کےمفسرین |
67 |
چوتھی صدی ہجری کےمفسرین |
68 |
پانچویں صدی ہجری کےمفسرین |
70 |
چھٹی صدی ہجری کےمفسرین |
71 |
ساتویں صدی ہجری کےمفسرین |
73 |
آٹھویں صدی ہجری کےمفسرین |
74 |
نویں صدی ہجری کےمفسرین |
76 |
دسویں صدی ہجری کےمفسرین |
77 |
1091ہجری سے1354ہجری تک کےمفسرین |
78 |
1358ہجری سے1420ہجری تک کےمفسرین |
80 |
باب چہارم:برصغیرہندوپاکستان میں تفسیرکاارتقاء |
93 |
تیسری صدی ہجری سےدسویں صدی ہجری تک کےاہم مفسرین |
83 |
1000صدی ہجری سے1130ہجری تک کی عربی تفاسیرکےمفسرین |
85 |
1140ہجری سے1356ہجری میں عربی تفاسیرکےمفسرین |
86 |
برصغیرہندوپاکستان میں اردوتفاسیر |
87 |
بارہویں اورتیرہویں صدی ہجری کےاہم مفسرین اوران کی تفاسیر |
87 |
چودھویں صدی ہجری کےنصف دواول میں ارودتفاسیراوان کےمفسرین |
89 |
چودہویں صدی ہجری کےنصف آخرمیں اردوتفاسیراورن کےمفسرین |
90 |
پندرہویں صد ی ہجری میں اردوتفاسیراوران کےمفسرین |
92 |
چنداہم ترین تفاسیر |
93 |
فقہی مکاتب فکرکاظہور |
95 |
مختلف علاقائی زبانوں نیزاوردومیں قرآن کےتراجم وتفاسیر |
101 |
دنیاکی دیگرزبانوں میں قرآن کریم کےتراجم |
102 |
اسرائیلی روایات کاجائزہ |
104 |
باب پنجم)گزشتہ چودہ صدیوں میں تفسیرقرآنی کےارتقاءکاایک اجمالی جائزہ |
111 |
باب ششم:حدیث،تدوین حدیث اورعلم حدیث کاتاریخی پس منظر |
127 |
تعارف |
127 |
مستشرقین اوراحادیث |
133 |
مستشرقین اورمحدثین |
138 |
مستشرقین کےاعتراضات کاجائزہ |
138 |
ہندوپاکستان میں انکارحدیث کاتاریخی پس منظر |
146 |
برصغیرمیں علم حدیث |
146 |
باب ہفتم :علم حدیث کاارتقاء |
165 |
علم حدیث کامختصر تعارف |
165 |
دوراول |
166 |
ایک غلط فہمی کاازالہ |
169 |
دوسرادور |
173 |
تیسرادور |
175 |
حدیث کےچندنئےعلوم |
176 |
تدوین حدیث کاچوتھامرحلہ |
180 |
باب ہشتم :محدثین اورفقہاءکاجمالی تعارف |
185 |
اما م ابوحنیفہ امام مالک،امام شافعی،امام احمدبن حنبل،امام بخاری،امام مسلم،امام نسائی،امام ابی داود،امام ابن ماجہ |
185 |
1400سال کےمحدثین کےعلمی کارناموں کاجائیزہ |
196 |
برصغیرہندوپاکستان میں محدثین کرام کی علمی خدمات کاجائیزہ |
210 |
محمدرسول اللہﷺ کی حیات میں تدوین حدیث کااجمالی جائزہ |
217 |
باب نہم:غلطی ہائے مضامین (احادیث پرشکوک وشبہات کاجائزہ) |
219 |
احادیث کی کثرت تعداد |
219 |
حضرت ابوہریرہ پراعتراض |
225 |
تدوین حدیث200سال بعد |
226 |
محدثین کی بےمثال یادواشت |
230 |
ترایج واشاعت حدیث اورغلام |
232 |
باب دہم |
|
علم حدیث کےبارمیں چندعممی امور |
243 |
امت مسلمہ کےمختلف فرقوں کےمختصر احوال |
254 |
حوالہ جات |
267 |