#5232

مصنف : محمد اعظم

مشاہدات : 8600

بین الاقوامی تعلقات نظریہ اور عمل

  • صفحات: 722
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 18050 (PKR)
(ہفتہ 10 فروری 2018ء) ناشر : طاہر سنز اردو بازار لاہور

اس وقت دنیا میں بین الاقوامی معاہدات کی حکومت ہے اور اقوام متحدہ اور اس کے ساتھ دیگر عالمی ادارے ان بین الاقوامی معاہدات کے ذریعہ دنیا کے نظام کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ اس لیے ہماری آج کی سب سے بڑی علمی و فکری ضرورت یہ ہے کہ دنیا میں رائج الوقت بین الاقوامی معاہدات کا جائزہ لیا جائے اور اسلامی تعلیمات و احکام کے ساتھ ان کا تقابلی مطالعہ کر کے ان کی روشنی میں اپنا لائحہ عمل اور حکمت عملی طے کی جائے۔ اور  بین الاقوامی معاہدات اور رسم و رواج کے حوالہ سے جناب نبی اکرم ﷺ کی سنت مبارک کیا ہے؟ جناب رسول اکرم صلی الہ علیہ وسلم نے دور جاہلیت کی بیشتر رسوم و رواجات کو جاہلی اقدار قرار دے کر مسترد فرما دیا تھا اور حجۃ الوداع کے خطبہ میں یہ تاریخی اعلان کیا تھا کہ":کل أمر الجاھلية"  موضوع تحت قدمی۔’’جاہلیت کی ساری قدریں میرے پاؤں کے نیچے ہیں۔‘‘لیکن کچھ روایات اور رسوم کو باقی بھی رکھا تھا جس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جہاں جاہلی اقدار سے معاشرے کو نجات دلانا ضروری ہے وہاں اگر کوئی عرف و تعامل اسلامی اصولوں سے متصادم نہ ہو تو اسے قبول بھی کیا جا سکتا ہے۔
زیر تبصرہ کتاب ’’ بین الاقوامی تعلقات نظریہ اور عمل‘‘ محمد اعظم چوھدری صاحب کی ہے۔ جس میں تعارف بین الاقوامی تعلقات، قومی ریاست، ریاستی تنازعات کی اکائیاں، سماجی معاشی و سیاسی تحریکیں، جنگ عظیم اول و دوم، بین الاقوامی معاشرے کی اکائیاں، غیر ملکی امداد اور اقتصادی انضمام، بین الاقوامی دفاعی معاہدات، معاشرے کے مسائل اور پاکستان کی خارجہ پالیسیوں کو  مفصل بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور امت مسلمہ کو  عزت ومقام عطا فرمائے۔آمین(رفیق الرحمن)
 

عناوین

صفحہ نمبر

تقریظ

11

تعارف

12

دیباچہ

13

تاثرات

15

تاثرات

17

عرض مصنف

18

تعارف بین الاقوامی تعلقات

21

بین الاقوامی تعلقات کامفہوم

23

بین الاقوامی تعلقات کی اقسام

23

بین الاقوامی تعلقات اورسیاسیات عالم میں فرق

24

داخلی سیاست اورعالمی سیاست میں فرق

27

بین الاقوامی تعلقات کےمطالعے کی اہمیت

30

بین الاقوامی تعلقات کاتاریخی تناظر

36

بین الاقوامی تعلقات کاارتقاءبحیثیت نصابی مضمون

42

بین الاقوامی تعلقات پراثراندازہونےوالےعوامل

48

بین الاقوامی تعلقات کےنظریات

62

قومی ریاست

73

قومی ریاست اوراس کےعناصر

74

قومی ریاستی نظام کاارتقاء

88

قوم پرستی

98

قومی طاقت

116

قومی خارجہ پالیسی

121

ریاستی تنازعات کی اکائیاں

205

ڈملومیسی یاسفارتکاری

124

پروپیگنڈہ

157

توزان طاقت

165

ریاستوں کےمابین تنازعات

177

جنگ

194

سماجی معاشی وسیاسی تحریکیں

205

سامراجیت

206

استعماریت

218

نئی استعماریت

219

غیرجانیداری

221

قانون بین الاقوام

226

جنگ عظیم اول

237

جنگ کاپس منظر

238

جنگ کےفریقین

243

جنگ کےاسباب

243

جنگ کےواقعات

248

امریکی صدولین ےجودہ نکات

252

جنگ کےنتائج

253

معاہدات امن

255

بین الاقوامی تعلقات

277

اجتماعی تحفظ اورتخفیف اسلحہ

278

مسئلہ تاوان اورعالمی معاشی بحران

295

اسپین کی خانہ جنگی

309

منچوریہ کی جنگ

316

عرب دنیا

3422

معاہدہ جنیوا

329

معاہدہ لوکارنو

331

معاہدہ کیلوگ بریان

335

برلن روم ٹوکیومحور

339

جنگ عظیم دوم

343

جنگ کےفریقن

344

جنگ کےاسباب

344

جنگ کےواقعات

348

جنگ کےنتائج

354

معاہدات امن

355

بین الاقوامی معاشرے کی اکائیاں

367

مجلس اقوام

368

مجلس اقوام کی کمیابیاں

375

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 51162
  • اس ہفتے کے قارئین 238238
  • اس ماہ کے قارئین 812285
  • کل قارئین110133723
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست