اولاد کی تربیت صالح ہوتو ایک نعمت ہے وگرنہ یہ ایک فتنہ اور وبال بن جاتی ہے ۔ دین وشریعت میں اولاد کی تربیت کے لیے ایک فریضہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کیونکہ جس طرح والدین کے اولاد پر حقوق ہیں اسی طرح اولاد کےوالدین پر حقوق ہیں اور جیسے اللہ تعالیٰ نے ہمیں والدین کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے ایسے ہی اس نے ہمیں اولاد کےساتھ احسان کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ان کے ساتھ احسان اور ان کی بہترین تربیت کرنا دراصل امانت صحیح طریقے سے ادا کرنا ہے اورانکو آزاد چھوڑنا اور ان کے حقوق میں کوتاہی کرنا دھوکہ اور خیانت ہے۔ کتاب وسنت کے دلائل میں اس بات کا واضح حکم ہے کہ اولاد کے ساتھ احسان کیا جائے ۔ ان کی امانت کوادا کیا جائے ، ان کوآزاد چھوڑنے اوران کےحقوق میں کتاہیوں سے بچا جائے ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت اولاد بھی ہے ۔ اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر اولاد کی صحیح تربیت کی جائے تو وہ آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بھی ہوتی ہے ۔ لیکن اگر اولاد بگڑ جائے اور اس کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو وہی اولاد آزمائش بن جاتی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’اولاد کی تربیت -کوتاہیاں اور رہنما اصول‘‘ مولانا محمد رضی الرحمٰن قاسمی صاحب کی تصنیف ہے۔ فاضل مصنف نے بڑی عرق ریزی سے اس موضوع پر اہم اصلاحی مواد ،بچوں کی نفسیات اور تعلیم وتربیت کے ماہرین کی قیمتی آراء کو جمع کردیا ہے۔ اور والدین کی طرف سے تربیت میں ہونے والی عمومی غلطیوں پر متنبہ کیا ۔نیز کتاب وسنت کی روشنی میں اولاد کی عمدہ تربیت کے سلسلہ میں ساٹھ سے زیادہ رہنما اصول بیان کیے ہیں۔اس کتاب سے بچے ،بچیوں کی تربیت کے زریں اصولوں کی رہنمائی ملتی ہے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
12 |
مقدمہ |
14 |
تقریظ |
16 |
ابتدائیہ |
17 |
پہلاباب:تربیت میں ہونے والی غلطیاں اورکوتاہیاں |
|
اولاد کی تربیت میں غلطی اورکوتاہی کی ممانعت |
23 |
تربیت اولاد میں ہونے والی چند بڑی غلطیاں اورکوتاہیاں |
24 |
فضول چیزوں کادل میں ڈراورخوف بیٹھا دینا |
25 |
سرکش اورزبان دراز بنادینا |
26 |
بہت زیادہ نازونعم کاعادی بنادینا |
27 |
ہرخواہش پوری کرنا |
27 |
رونے پرہربات مان لینا |
28 |
چھوٹے بچے کو سائیکل اورگاڑی وغیرہ دینا |
28 |
ضرورت سے زیادہ سختی کرنا |
29 |
محبت وشفقت سے محروم رکھنا |
29 |
بچوں پرخرچ کرنے سے بخل کرنا |
30 |
بچوں سے بہت زیادہ اچھا گمان رکھنا |
31 |
بچوں سے بے جابدگمانی رکھنا |
32 |
اولاد کےدرمیان تفریق کرنا |
33 |
ضرورت کےباوجود لڑکوں کی شادی نہ کرنا |
34 |
اولاد کےلئے غیر مناسب رشتہ کاانتخاب کرنا |
34 |
برے اورنامناسب نام رکھنان |
35 |
ماں باپ کازیادہ ترگھر سےباہر رہنا |
36 |
جھنجھلاہٹ میں بددعائیہ جملے کہنا |
37 |
نامناسب باتیں اورحرکتیں سکھانا |
38 |
اولاد کےسامنے غلط کاموں کاارتکاب کرنا |
38 |
غلط چیزیں کھر میں لانا |
39 |
بچوں کابستراالگ نہ کرنا |
39 |
ماں باپ کےدرمیان بہت زیادہ ناچاقی کاہونا |
40 |
ماں باپ کی بات اورعمل میں دورخی ہونا |
41 |
آیاکےانتخاب میں غلطی کرنا |
42 |
لڑکیوں کوبغیر محرم کےباہر نکلنے کی اجازت دینا |
42 |
فون اورموبائل کےسلسلہ میں بےاحتیاطی برتنا |
43 |
زیرمطالعہ کتابوں کےسلسلہ میں غفلت برتنا |
44 |
بچوں کی توہین کرنااوران کو ہمت نہ دلانا |
44 |
ذمہ داری اٹھانے کی تربیت نہ دینا |
45 |
اولاد کی نفسیات کونہ سمجھنا |
46 |
تربیتِ اولاد میں ناکام لوگوں کو برابھلا کہنا |
47 |
تعلیم نہ دینا |
47 |
دینی تعلیم نہ دینا |
48 |
تعلیم گاہ(اسکول،مدرسہ)کےانتخاب میں لاپرواہی برتنا |
48 |
بچوں کےگھر کےتعلیمی کاموں میں مدد نہیں کرنا |
50 |
بچوں کی موجودگی میں ان کی غلطیوں کادفاع کرنا |
50 |
دوسرا باب:بہتر تربیت کےچند رہنمااصول |
|
اسلام اورتربیتِ اولاد |
55 |
نکاح کےلئے نیک عورت کاانتخاب کرنا |
55 |
صالح اولاد کےلئے دعاکرنا |
56 |
اولاد کی پیدائش پرخوشی کااظہارکرنا |
57 |
اچھی تربیت پراللہ سے مددچاہنا |
58 |
اولاد کےلئے دعاکرنا |
58 |
بچوں کےاچھے نام رکھنا |
59 |
اعلی اخلاق وکردار سےآراستہ کرنا |
60 |
برے اخلاق سے بچانا |
61 |
اسلامی آداب سکھانا اوراس کاعادی بنانا |
61 |
بچوں کےساتھ اچھی باتیں کرنا |
62 |
قرآنِ کریم یادکرانا |
62 |
دعائیں یادکرانا |
63 |
عملی نمونہ بن کردکھانا |
64 |
وعدہ پوراکرنا |
64 |
بری چیزوں سے بچانا |
65 |
کھیل کودکی اچھی چیزیں فراہم کرنا |
65 |
جنسی بےراہ روی کےاسباب سے بچانا |
65 |
زیادہ زیب وزینت اختیار کرنےسے بچانا |
65 |
چستی اورمحنت کاعادی بنانا |
66 |
گفتگو،کھانے پینے اورسونے میں بے اعتدالی سے بچانا |
67 |
نماز کاشوق دلانا |
67 |
بچوں کےرجحان کوجاننا اوراس کی رعایت کرنا |
68 |
اظہارِ رائے کی جرات پیداکرنا |
69 |
بچوں سے مشورہ کرنا |
69 |
بچوں پرکچھ ذمہ داریاں ڈالنا |
70 |
فیصلہ لینے کاسلیقہ پیداکرنا |
71 |
سماجی کاموں میں شرکت کاعادی بنانا |
71 |
عمر کی رعایت کرتے ہوئے معاملہ کرنا |
71 |
بچوں کووقت دینا |
72 |
بچوں کےدرمیان عدل کرنا |
73 |
بچوں کےجذبات کی تسکین کرنا |
73 |
اولاد پربہتر انداز میں خرچ کرنا |
74 |
بچوں میں ایثار کےجذبے کو پروان چڑھانا |
74 |
بچوں کی بات توجہ سے سننا |
75 |
بچوں کی نگرانی رکھنا |
76 |
بچوں کےاچھے دوستوں کااحترام کرنا |
77 |
برےدوستوں سے بچانا |
78 |
چشم پوشی کرنا |
79 |
غلطی کوبڑابنانے سے گریز کرنا |
79 |
اصلاح کاموقع دینا |
80 |
سزادینا |
80 |
سختی کےساتھ نرمی کرنا |
81 |
میاں بیوی کےدرمیان خوشگوارتعلقات کاہونا |
72 |
طلاق کی صورت میں دل میں اللہ کاخوف رکھنا |
74 |
صحیح اسکول اورمدرسہ کاانتخاب کرنا |
83 |
گھر میں علمی وثقافتی مجالس اورمقابلے رکھنا |
84 |
بچوں کی لائبریری بنانا |
84 |
دینی اورثقافتی مجلسوں میں لےجانا |
85 |
اولاد کےساتھ سفرکرنا |
85 |
بچوں کونیک اورقابل لوگوں سے مربوط رکھنا |
85 |
لڑکیوں کو دینی ودنیوی ضروری چیزوں کی تعلیم دینا |
86 |
لڑکیوں کوتنہا باہر نہ نکلنے دینا |
86 |
تشبہ اختیار کرنے سے روکنا |
87 |
اختلاط سے بچانا |
88 |
مناسب وقت پرشادی کردینا |
89 |
نتائج کےسلسلہ میں عجلت نہ کرنا |
89 |
مایوس نہ ہونا |
90 |
نیکی کےکاموں میں بچوں کاتعاون کرنا |
90 |
اولاد کےاچھے کاموں کویادرکھنا |
90 |
تربیت کےسلسلہ میں تجربہ کارلوگوں سے مشورہ کرنا |
91 |
تربیت سے متعلق مفید کتابیں پڑھنا |
91 |
اچھی تربیت کےدنیوی اوراخروی فائدوں کویادرکھنا |
92 |
تربیت میں غفلت کےانجام کوذہن میں رکھنا |
92 |
خلاصہ بحث |
93 |