مولانا اشرف علی تھانوی تھانہ بھون ضلع اترپردیش میں 1863ء کوپیداہوئے ابتدائی تعلیم میرٹھ میں ہوئی فارسی کی ابتدائی کتابیں یہیں پڑھیں اور حافظ حسین مرحوم دہلوی سے کلام پاک حفظ کیا پھر تھانہ بھون آکر حضرت مولانا فتح محمد صاحب سے عربی کی ابتدائی اور فارسی کی اکثر کتابیں پڑھیں ذوالقعدہ 1295ھ میں آپ بغرض تحصیل وتکمیل علوم دینیہ دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے اور پانچ سال تک یہاں مشغول تعلیم رہ کر 1301ھ میں فراغت حاصل کی اس وقت آپ کی عمر تقریباً19سال تھی زمانہ طالب علمی میں حضرت میل جول سے الگ تھلگ رہتے اگر کتابوں سے کچھ فرصت ملتی تو اپنے استاد خاص حضرت مولانا محمد یعقوب کی خدمت میں جابیٹھتے۔ تکمیل تعلیم کے بعد والد اور اساتذہ کرام کی اجازت سے آپ کانپور تشریف لے گئے اور مدرسہ فیض عام میں پڑھانا شروع کر دیا چودہ سال تک وہاں پرفیض کو عام کرتے رہے،1315ھ میں کانپور چھوڑکر آپ آبائی وطن تھانہ بھون تشریف لائے اور یہاں حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کی خانقاہ کو نئے سرے سے آباد کیا اور مدرسہ اشرفیہ کے نام سے ایک درسگاہ کی بنیاد رکھی جہاں آخر دم تک تدریس،تزکیہ نفوس اور اصلاح معاشرہ جیسی خدمات سر انجام دیتے رہے۔تدریس کے علاوہ آپ نے بیسیوں کتب تصنیف کیں۔ آپ کی تصانیف اور رسائل کی تعداد 800 تک ہے۔آپ کی اہم تصانیف میں تفسیر بیان القرآن یہ تقریباً چھ سال کی مدت میں مکمل ہوئی اور پہلی بار 1326ھ میں "اشرف المطابع" تھانہ بھون سے طبع ہوئی،اس میں سلیس بامحاورہ ترجمہ، تفسیر میں روایات صحیحہ اور اکابر کے اقوال کا التزام کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ مولانا اشرف علی تھانوی کی تفسیر بیان القرآن کا تحقیقی وتنقیدی مطالعہ ‘‘ ڈاکٹر ریحانہ ضیاء صدیقی کے تحقیقی مقالہ کی کتابی صورت ہے جیسے انہوں نے 1991ء میں علی گڑھ یونیورسٹی میں پیش کر کے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی بعد ازاں اس تحقیقی مقالہ کو کتابی میں شائع کردیاگیا۔مقالہ نگار نے اس مقالے میں مولانا اشرف علی تھانوی نے جس مقصد اور ضرورت کے تحت تفسیر بیان القرآن لکھی تھی اسے پوری طرح مثالوں کےساتھ واضح کرنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ تفسیر کے تحقیقی مطالعہ کی روشنی میں چنددیگر تراجم وتفاسیر کا ذکرکرتے ہوئے تفسیر کی فقہی :عقلی،کلامی حیثیت کو واضح کیا ہے اور اردوترجمہ ،ربط آیات کے حوالوں سے مثالیں بھی پیش کی ہیں ۔نیز مولانا تھانوی کی تفسیر کا امتیاز دیگر تراجم اور تفاسیر کے موازنہ کےساتھ مکمل ایک باب میں پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تعارف: پروفیسر روف اقبال صاحبہ |
9 |
تعارف: پروفیسر محمد سالم عداولی |
11 |
پیش لفظ: پروفیسر عبد الباری صاحب |
13 |
حرف آغاز |
|
مولانا اشرف علی تھانوی کی مختصر حیات |
21 |
حسن ونسب، نام وتاریخ پیدائش |
21 |
لقب، وطن |
23 |
عہد بچپن کا ایک جائزہ، فطری مزاج وعادات ، ضاعت |
24 |
حمام کا اہتمام ، شرم وحیا |
25 |
ترتیب، تعلیمی دور |
26 |
فارسی تعلیم، عربی تعلیم |
27 |
خصوصی علوم سے مناسبت |
28 |
تحصیل قراءت |
29 |
دستار بندی، فتوی نویسی کی ابتداء |
30 |
مناظر کا شوق |
31 |
سیاسی نظریہ |
33 |
مذہبی وسیاسی پس منظر کی ایک جھلک |
35 |
مولانا کی زندگی کا نصب العین |
39 |
ظاہری باطنی حالات کا معمولات کا مختصر خاکہ وفات تک |
42 |
تصانیف ومواعظ کی اہمیت |
48 |
مولانا کے چند مواعظ کا جائزہ |
53 |
وعظ حقوق المعاشرت |
53 |
استخفاف العامی |
54 |
ذکر الرسول |
55 |
الکمال فی الدین النسار |
56 |
شرائط الطاعۃ |
58 |
چند تصانیف کا جائزہ |
60 |
حیات المسلمین |
60 |
الانتباہات المفیدہ عن الا شتباہات الجدیدہ |
63 |
بہشتی زیور |
64 |
اصلاح الرسوم |
65 |
تفسیر بیان القرآن |
67 |
اردو تفاسیر تراجم کا مختصر خاکہ اور تفسیر بیان القرآن کا اجمالی تعارف |
70 |
تفسیر بیان القرآن سے قبل کی چند تفاسیر کا تحقیقی جائزہ |
79 |
خصوصیات وتحقیقات تفسیر سرسید احمد خاں |
79 |
سرسید کے تفسیر لکھنے کی ضرورت اہمیت |
87 |
پہلی خصوصیت |
88 |
دوسری خصوصیت |
92 |
تیسری خصوصیت |
95 |
چوتھی خصوصیت |
96 |
پانچویں خصوصیت |
96 |
مولانا ابو الکلام آزاد کے ترجمان القرآن کا مختصر جائزہ |
98 |
بعض اسباب موثرات جو فہم حقیقت میں مانع ہیں |
105 |
تفسیر حقانی |
111 |
تفسیر جامع التفاسیر |
120 |
تفسیر مواہب الرحمن |
122 |
اردو تراجم کی روشنی میں تفسیر بیان القرآن کی خصوصیت |
125 |
ترجمہ مولانا تھانوی |
126 |
تفسیر بیان القڑآن کا دجائزہ کلامی ، فقہی اور تفسیر بالماثور کے نکتہ نظر سے |
149 |
تفسیر بیان القرآن کی کلامی حیثیت |
149 |
رفع عیسی |
156 |
تفسیر بالماثور کے نکتہ سے تفسیر بیان القرآن |
161 |
تفسیر بیان القرآن کی خصوصیات تحقیق وتنقید کی روشنی میں قرآن کی کی آیات کی مثالوں کے ساتھ |
176 |
مکم شانزدہم مقدار انفاق |
180 |
تفسیر بیان القرآن کے تفسیری اصول |
197 |
تفسیر اصول تفسیر حقانی |
197 |
تفسیر مواہب الرحمن (جامع البیان) |
207 |
ذکر بعضے امور مرعیہ ملتزمہ در تحریر ہذا |
213 |
تفسیر بیان القرآن کا مقام اردو تفاسیر کے درمیان |
223 |
تصوف |
224 |
اللغات ولبلاغۃ |
226 |
اعراب القرآن |
230 |
مولانا تھانوی کے چند شاگرد |
231 |
خلفائے خاص |
234 |
خواجہ عزیر الرحمن صاحب مجذوب |
234 |
مولانا سید سلیمان ندوی |
235 |
مفتی محمد شفیع صاحب |
237 |
ظفر احمد صاحب تھانوی |
238 |
قاری محمد طیب صاحب |
239 |
شاہ وصی الہل صاحب |
240 |
مولانا مسیح اللہ خاں صاحب |
241 |
حکیم محمد مصطفے صاحب بجنوری |
242 |
حافظ قاری محمد عمر صاحب مہٹوری |
243 |
مولوی عبد الباری صاحب ندوی |
245 |
جناب مفتی نظام الدین صاحب دار الافتار دار العلوم دیوبند |
259 |
مکتوب سید محمد میاں |
259 |
مکتوب مفتی عتیق الرحمن عثمانی |
259 |
مکتوب قاری محمد طیب صاحب سابق مہتم دار العلوم دیوبند |
259 |
مکتوب مولانا فخر الحسن صاحب تھانوی |
260 |
مآخذات |
261 |