ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے اورمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔نبی رحمت کی سیرت مبارکہ میں تمام اہل ایما ن کے لیے اسوہ اور نمونہ ہے ۔ رسول برحق ﷺکی بعث سے قبل کی چالیس سالہ زندگی معصوم زندگی بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔ اس زندگی میں آپ ﷺ نے اخلاق کا اعلیٰ نمونہ پیش کیا یہی وہ دور تھا جب لوگ آپﷺ کو الصادق اور الامین کےنام پکارتے تھے۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔دنیا کی کئی زبانوں میں بالخصوص عربی اردو میں بے شمار سیرت نگار وں نے سیرت النبی ﷺ پر کتب تالیف کی ہیں۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ہیں۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد بھی کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نقوش پائے مصطفیٰ‘‘ ابو محمد عبد المالک کی مرتب شد ہے بنیادی طور پر تو اس کتاب میں ان مقامات کا تعارف ہے جہاں نبی کریم ﷺ کےقدمین شریفین لگے۔ مگر کتاب کی ترتیب عام کتب سیرت کے طرزپر ہے نبی اکرم ﷺ کی ودلات کےاحوال سے ابتداء کر کے وفات حسرت تک کی سوانح مقدسہ کاترتبیب وار بیان ہے۔ ترتیب کے مطابق جہاں جہاں مقامات وآثار کا ذکر آیا ہے ان کی تفصیل بیان کردی گئی ہے یوں یہ کتاب جغرافیۂ سیرت اور احوال سیرت دونوں کا مجموعہ ہے اجمالاً اس کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔
• حیات سعید ہ کے پہلے چالیس سال: اس حصہ میں مکی زندگی کے قبل از نبوت کےاحوال کابیان ہے ۔
• نبوت کے پہلے13 سال: اس حصہ میں بعد ازنبوت مکی زندگی کے 13 سالہ حالات کا تذکرہ ہے ۔
• مدینہ منورہ کے شب وروز : اس عنوان کےتحت مدینہ طیبہ کے 10 سالہ لمحات حیات سعیدہ کا تذکرہ ہے ۔
• مدینہ منورہ میں آثار نبویﷺ: اس میں آقاﷺ سےمنسوب مدینہ طیبہ کےآثار ویادگار مقامات کا تعارف ہے اور آخر میں سفر آخرت ومرض الوفات کا بیان ہے ۔
کتاب کے حسن ترتیب کی وجہ سے مصنف کو 2012ء میں صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تقریظ:استاذالعرب والعجم فضیلۃ الشیخ حضرت اقدس مولانا محمدمکی حجازی دامت برکاتہم |
13 |
پہلی بات |
15 |
صحابہ وتابعین ؓ کی آثاررسول ﷺ سےمحبت وعقیدت |
18 |
حیات سعیدہ کےپہلےچالیس سال(21۔50) |
|
انسانیت کےلیے افتخار |
22 |
ارض وسماءمسکرائے |
22 |
مولدالرسول ﷺ |
23 |
شام کےمحلات چمک اٹھے |
25 |
نومولود کی انوکھی صفات |
25 |
اماں حلیمہ ؓ کی گود میں |
26 |
وادی السررمیں پہلا قیام |
26 |
برکتیں ہوازن منتقل ہوگئیں |
27 |
ایک پاگل کاہن |
29 |
مکہ مکرمہ کوواپسی |
29 |
وادی حلیمہ سعدیہ (الشوحطہ )میں کچھ لمحات |
30 |
والدین مکرمین |
31 |
شہرابواء،قبرسیدہ آمنہ سلام اللہ ؑ |
32 |
دریتیم مکہ مکرمہ میں |
33 |
آنکھوں کےعلاج کےلیے عکاظ میں |
33 |
جبل ابوقبیس پر بارش کی دعا |
35 |
جبل ابوقبیس کچھ صفات |
35 |
روشن چہرہ خانہ کعبہ میں |
37 |
ذوالمجاز بازارمیں |
37 |
جبل اجیاد میں بکریاں چرانا |
38 |
شام کے شہربصریٰ میں |
38 |
حرب فجار میں شرکت |
40 |
عبداللہ بن جدعان کےگھر |
41 |
بازار بصریٰ میں نورنبوت |
41 |
وادی فاطمہ (جموم )میں پڑاؤ |
42 |
حباثۃ کی منڈی ،جرش شہر کاسفر |
43 |
خدیجہ،ام المومنین ؓ |
43 |
بیت خدیجہ کی تفصیل |
43 |
مکان سیدہ خدیجہ ؓ |
45 |
شریرپڑوسی |
46 |
معاصی اوررسوم جاہلیت سےاجتناب |
46 |
باب بنوشیبہ سے آمد |
47 |
وہ مسجد حرام میں ملیں گے |
48 |
وادی بلدح میں |
48 |
شجروحجر کاسلام |
48 |
’’الی یارسول اللہ‘‘ |
49 |