وسعت علم اور اس میں پختگی کے لیے مطالعہ اتنا ضروری ہے جتنا انسانی زندگی کی بقاء کے لیے دانا اور پانی کی ضرورت ہے، مطالعہ کے بغیر قلم کے میدان میں ایک قدم بھی بڑھانا بہت مشکل ہے، علم انسان کا امتیاز ہی نہیں؛ بلکہ اس کی بنیادی ضرورت بھی ہے، جس کی تکمیل کا واحد ذریعہ مطالعہ ہے مطالعہ ایک سماجی ضرورت بھی ہے۔ مطالعہ استعداد کی کنجی اور صلاحیتوں کو بیدار کرنے کا بہترین آلہ ہے۔ یہ مطالعہ ہی کا کرشمہ ہے کہ انسان ہر لمحہ اپنی معلومات میں وسعت پیدا کرتا رہتا ہے۔ اور زاویہٴ فکر ونظر کو وسیع سے وسیع تر کرتا رہتا ہے۔مطالعہ ایک ایسا دوربین ہے جس کے ذریعے انسان دنیا کے گوشہ گوشہ کو دیکھتا رہتا ہے، مطالعہ ایک طیارے کی مانند ہے جس پرسوار ہوکر ایک مطالعہ کرنے والا دنیا کے چپہ چپہ کی سیر کرتا رہتا ہے اور وہاں کی تعلیمی، تہذیبی، سیاسی اور اقتصادی احوال سے واقفیت حاصل کرتا ہےعلم کی روح، بقا اور حیات اگر ہم کسی چیز کو قرار دے سکتے ہیں تو وہ ”مطالعہ اور کتب بینی“ ہے۔ علم کی ترقی، رسوخ اور پختگی اسی کی مرہون منت ہے، کوئی فرد مطالعہ اور کتب بینی کے بغیر اعلیٰ علمی مقام حاصل نہیں کر سکتا۔ زیرنظر کتاب’’مطالعہ کیوں اورکیسے؟‘‘ مولانا رحمت اللہ ندوی کی تصنیف ہےجوکہ اپنے موضوع میں ایک بہترین کتاب ہے۔جس میں مطالعہ کے سلسلہ میں کیوں .ا ور کیسے؟دونوں سوالوں کے جواب میں طلبہ کےمعیار کےاعتبار سے بڑی اچھی معلومات جمع کردی گئی ہیں۔دینی مدارس کےطلباء کےلیے یہ کتاب بہت فائدہ مند ہے۔اس کتاب کےاستفادہ سے مطالعہ کی ضرورت واہمیت کےواضح ہونے کے ساتھ ساتھ اس کتاب کےمطالعہ سے انہیں یہ بھی معلوم ہوگا کہ مطالعہ کس طرح کیا جائے اور کن کتابوں کومطالعہ میں رکھا جائے۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس عمدہ کاوش کوقبول فرمائے اوراسے قارئین کےلیے نفع بخش بنائے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
7 |
عرض حال ازمؤلف |
8 |
مقدمہ مولاناعتیق احمد قاسمی،بستوی |
12 |
پیش لفظ مولاناعبدالقادرندوی،گجراتی |
14 |
تقریظ مولانا نذرالحفیظ ندوی،ازہری |
16 |
عرض مؤلف |
17 |
وقت کی اہمیت اورقدروقیمت |
20 |
کتاب کی تعریف |
31 |
عمدہ کتاب کی پہچان |
31 |
اچھی کتاب |
32 |
تمہید |
35 |
مطالعہ کےمقاصد |
36 |
مطالعہ کےنظام |
36 |
نظام عمل کےفوائد |
37 |
صحت وتندرستی کاخیال |
40 |
مطالعہ کےمراحل |
42 |
تیاری |
42 |
ہمہ تن گوشی |
43 |
مذاکرہ اورتکرار |
45 |
ورق گردانی |
47 |
قرات |
48 |
استظہار |
49 |
مراجعت |
49 |
مراجعت کیسے کریں؟ |
50 |
مطالعہ کےعوامل اورمحرکات |
50 |
پہلا محرک |
51 |
دوسرا محرک |
52 |
تیسرا محرک |
52 |
بعض قیمتی نصیحتیں |
53 |
پہلی نصیحت |
53 |
دوسری نصیحت |
53 |
تیسری نصیحت |
53 |
آخری بات |
55 |
آداب مطالعہ |
57 |
دوران مطالعہ مفید باتوں کومحفوظ کرلیاجائے |
57 |
مطالعہ میں تنوع پیداکیاجائے |
60 |
پڑھی ہوئی کتابوں کودوبارہ پڑھا جائے |
62 |
جب کسی چیز کےسمجھنے میں دشواری ہوتو...؟ |
64 |
اہل علم سے رجوع |
65 |
ناقابل فہم مسائل کوچھوڑ کرآگے بڑھ جائے |
66 |
وسعت مطالعہ پرخصوصی توجہ |
66 |
مطالعہ کی میز کیسی ہو؟ |
69 |
کتب خانہ۔ایک اہم ضرورت |
68 |
دارالکتب کیساہو؟ |
69 |
مطالعہ کی اہمیت |
72 |
مطالعہ کی شاہ کلید۔پاکیزہ ذوق |
74 |
علم کی خاطرمشقتیں برداشت کرنا |
77 |
ذوق علم اورشوق مطالعہ۔اسلاف کےچند واقعات |
79 |
مطالعہ کی افادیت |
90 |
مطالعہ یاسبق میں جی نہ لگنا |
91 |
کسی کام میں جی نہ لگنے کےاسباب |
92 |
مطالعہ کاکیف اوراس کی لذت |
92 |
مطالعہ کرنےکاطریقہ |
94 |
کتابیں،رسالے،اخباروغیرہ۔مطالعہ کیسے کریں؟ |
97 |
کم وقت میں مطالعہ کامؤثرطریقہ |
98 |
علمی انحطاط کےاسباب |
99 |
علمی مذاکرہ۔مطالعہ کاایک ذریعہ |
100 |
مطالعہ کاایک نیاطریقہ |
102 |
ہرکتاب مطالعہ کےلائق نہیں ہوتی |
102 |
ناقدانہ ومحققانہ اورتقابلی مطالعہ |
104 |
مطالعہ کس کتاب کاکرے؟ |
105 |
کتاب کی قدروقیمت کافیصلہ کیسے کریں؟ |
106 |
مطالعہ قرآن کریم |
107 |
ہماراانتخاب کیساہو؟ |
108 |
مطالعہ کسی کی ماتحتی ونگرانی میں کرے |
109 |
علم کاانتخاب استادسےکرواناچاہیے |
111 |
مطالعہ کےلیے مشیر یاسرپرست کس کوبنائے؟ |
112 |
ہدایات برائے نگراں وسرپرست |
113 |
مطالعہ پرایک عمومی نظر |
115 |
مولانامحمد علی جوہر کااداریہ |
116 |
تصنیف وتالیف کامذاق |
116 |
مطالعہ پرایک نوٹ |
117 |
مطالعہ محفوظ کیسے رکھاجائے؟ |
120 |
تعطیلات میں کیانہ کریں |
126 |
دھیان سےپڑھئے |
128 |
کیاپڑھیں؟ |
129 |
ان مؤلفین ومصنفین کوپڑھیں |
144 |
چند قابل استفادہ کتابیں |
145 |
ایک منظوم کلام برمطالعہ |
147 |
مراجع ومصادر |
148 |
کتاب پرچند تعارف وتبصرے |
150 |