کلیلہ و دمنہ در اصل پنچ تنتر کا عربی زبان میں ترجمہ شدہ کہانیوں کا مجموعہ ہے۔کتاب میں 15 ابواب ہیں جن میں کئی کہانیاں ہیں اور تمام کی تمام جانوروں کی زبانی بیان کی گئی ہیں۔عربی زبان میں اس کا ترجمہ عباسی دور کےفارسی نژاد نامور ادیب وانشاء پرداز عبد اللہ بن مقفع نے کیا۔یہ کتاب زبان وادب کو سیکھنے سکھانے اور حاکم ومحکوم کو اپنے اپنے دائرہ میں دور اندیشی کی تعلیم دینے میں ایک نمایاں اور کامیاب کتاب ہے۔یہ کتاب چونکہ جانوروں کی کہانیوں پر مشمل ہے مشہور عربی چینل ’’ الجزیرہ‘‘ نے اپنے مخصوص پروگرام’’ الجزيرة للأطفال‘‘میں کارٹون کی شکل میں متعدد قسطوں میں پیش کیا جسے بڑی پزیرائی ملی۔ یہ کتاب عربی ادب وتاریخ اور سیاست ونظام حکمرانی کے موضوع پر لکھی جانے والی کتابوں میں سے بڑی اہم ہے عربی زبان شناسی کے لیے یہ ایک کلید کی حیثیت رکھتی ہےتقریبا مدارس اسلامیہ میں اس کے مختلف ابواب اور عناوین داخل نصاب ہیں ۔(م۔ا)
عنوانات |
صفحہ |
پیش لفظ |
4 |
نگاہ اولین |
9 |
ابتدائیہ |
11 |
عرض مترج |
14 |
کتاب کا تعارف |
17 |
مقدمہ کتاب |
29 |
برزویہ کی ملک ہند روانگی |
52 |
برزویہ اور بزرجمہر بن بختان کے قلم سے اس کا |
62 |
شیر اور بیل |
74 |
دمنہ کے معاملے میں غور وخوض |
116 |
اخوان الصفا ( خالص دوست) |
132 |
الّو اور کوے |
147 |
بندر اور کچھوا |
168 |
عابد اور نیولا |
174 |
چوہا اور بلی |
177 |
بادشاہ اور فنزہ پرندہ |
183 |
شیر اور گیدڑ |
189 |
ایلاذ، بلاذ اور ایراخت |
198 |
شیرنی ، تیر انداز اور شہر |
212 |
عابدا ور مہمان |
215 |
مسافر اور سنار |
217 |
بادشاہ کا بیٹا اور اس کا ساتھی |
222 |
کبوتر، لومڑی اور بگلا |
228 |