خود نوشت آپ بیتی یک نثری ادبی صنف ہے۔ جو کسی فرد ِ واحد کی زندگی کے اہم ادوار پر محیط ہوتی ہے اور اسی کے قلم کی رہینِ منت ہوتی ہے جسکے آئینے میں اس فرد کی داخلی اور خارجی زندگی کاعکس براہِ راست نظرآتا ہے ۔ خود نوشت کا محور مصنف کی شخصیت ہوتی ہےآپ بیتی جب ایک مستقل تصنیف کی شکل میں ہو اور وہ مصنف کی خود نوشت داستانِ حیات ہو تو اسے انگریزی میں autobiography اور اردو میں خود نوشت سوانح عمری یا خود نوشت سوانح حیات یا آپ بیتی کہتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’بیانِ زندگی‘‘ جدید ترقی یافتہ شارجہ کے بانی حکمران ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی حفظہ اللہ کی عربی زبان میں تحریرہ کر دہ سحر آفرین خودنوشت’’سرد الذات‘‘ کا اردو ترجمہ ہے یہ کتاب چار حصوں پر مشتمل ہے ۔پہلے حصے کا نام سرد الذات ہے ۔بعد والے تین حصوں کا نام حدیث الذاکرة ہے۔ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی نے ا س کتاب میں اپنی قوم اور ملک کی انتیس برس پر محیط تاریخ، رائج اور متداول اسلوب میں بیان کیا ہے ۔مولانا اسلم شاہدروی حفظہ اللہ (ایڈیٹر ہفت اہل حدیث،مصنف ومترجم کتب کثیرہ) نے اس کتاب کو اردو قالب میں ڈھالنے کا فریضہ انجام دیا ہے ۔(م۔ا)
عرضِ ناشر |
30 |
حصہ اوّل مقدمہ |
44 |
پہلا باب : بچپن کے دن |
45 |
امریکی کمانڈر کےساتھ ناخوشگوار سفر |
45 |
ہمارا سادہ سا گھر |
46 |
زنجیر سے بندھے پاگل کا خوف |
47 |
میرے چچا کا چھوڑا ہوا گھر |
48 |
شارجہ کا قلعہ |
49 |
ہات کٹا چور توپ لے بھاگا |
50 |
بی بی سی اور جرمن ریڈیو کی جنگی خبریں |
50 |
توبہ کا ستون |
51 |
شاہ سعود اور توپ کا حادثہ |
53 |
قلم بینوں کو کاٹتی چیچڑیاں |
53 |
دوسرا باب: الشیخ سلطان بن صقرالقاسمی حاکمِ شارجہ |
55 |
حاکمِ شارجہ اور قاضی شرع |
55 |
شارجہ میں یوم عید |
55 |
فلج فارم کے مزے |
57 |
راس الخیمہ کا قضیہ |
57 |
والد صاحب کا اہم مشن |
59 |
قصہ میری حجامت کا |
60 |
شیخ سلطان بن سالم شارجہ میں پناہ گزین |
61 |
رات کا خطرناک سفر |
62 |
شاہی خیمہ اور طوفان کی بپتا |
63 |
راس الخیمہ میں انگریزوں پرفائرنگ |
65 |
برطانوی فوج نے محاصرہ کرلیا |
66 |
میرے والد کی شارجہ سے جلاوطنی |
66 |
مدرسہ قاسمیہ میں داخلہ |
67 |
میرے سکول ٹیچر |
68 |
الشیخ سلطان بن صقر القاسمی کی بیماری |
68 |
الشیخ سلطان کی بمبئی روانگی |
70 |
تیسرا باب : میرے والد نائب حاکم شارجہ |
72 |
ایک المناک حادثہ |
72 |
شعم کی گرمیاں |
73 |
میرا مدرسہ پختہ ہوگیا |
74 |
بھارتی نقاش سے ایک سودا |
76 |
ڈاکوؤں کا محاسبہ |
76 |
الشیخ سلطان بن صقرا لقاسمی کی وفات |
77 |
الشیخ محمد بن صقر القاسمی کی یک روزہ حکومت |
77 |
مرحوم چچاکی تدفین |
78 |
الشیخ صقربن سلطان کا حاکم بننا |
78 |
حکومتِ صقرکی برطانوی توثیق |
80 |
میرا ختم قرآن |
80 |
چوتھاباب: شارجہ میں تعلیمی ترقی |
82 |
پہلا مرحلہ 52۔1951ء کا تعلیمی سال |
82 |
میری پانچویں جماعت میں ترقی |
82 |
استاذ فاضل کی اچانک وفات |
83 |
سخت انگلش ٹیچر کی برطرفی |
84 |
میرے والد کے زیرِ پرورش یتیم بچہ |
86 |
دوسرا مرحلہ 53۔1952ء کاتعلیمی سال |
86 |
سارہ ہوسمین زچہ بچہ ہسپتال |
87 |
تیسرا مرحلہ 54۔1953ء کا تعلیمی سال |
89 |
تالاب کا جن |
89 |
چوتھامرحلہ 55۔1954ء کا تعلیمی سال |
90 |
پانچواں مرحلہ 56۔1955ء کا تعلیمی سال |
91 |
اسکاؤٹس کیمپ کویت میں شارجہ اسکاؤٹس کی شرکت |
91 |
طوفانِ باد وباران میں ہنگامی ڈیوٹی |
93 |
خصوصی انگریزی درس گاہ |
93 |
ڈی سلوا کا ختنہ اور”قبول اسلام“ |
94 |
ڈی سلوا کی جلاوطنی اور المناک موت |
95 |
پانچواں باب: ہماراسفرِ حج |
97 |
بحرین تک بحری سفر |
97 |
مکتبہ المؤید کے مالک سے دوستی |
98 |
ظہران اور دمّام میں |
100 |
جدہ کی راہ میں فضائی حادثہ |
100 |
دو طیاروں کا انوکھا سفر |
102 |
مدینہ منورہ ، شہر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار |
102 |
مکہ مکرمہ میں طواف وسعی |
103 |
کعبہ کے اندرنماز |
104 |
منیٰ اور عرفات میں |
105 |
دورانِ طواف ناخوشگوار حادثہ |
105 |
چھٹا باب: مصر پرسہ ملکی حملہ |
107 |
الشیخ سلطان اور برطانوی اڈے کی جاسوسی |
107 |
پہلی کاروائی |
109 |
دوسری کاروائی |
110 |
تیسری کاروائی |
110 |
چوتھی کاروائی |
110 |
لمحوں کی تاخیر سے کام بگڑ گیا |
111 |
بوقتِ فجر والد کی خاموش شاباش |
112 |
ساتواں باب: شارجہ میں چند حادثات |
114 |
مدرسین کی چھٹی |
114 |
مڈل سکول کےا متحانات کویت میں |
115 |
بحرین میں ٹیکہ لگانے سےا نکار |
116 |
انگریزوں کا جاسوس |
117 |
الشیخ صقر کے ہاتھ میں بندوق نہ چلی |
117 |
ایک بلوچی کو ”سزائے موت“ |
118 |
قطرمیں چند ماہ |
119 |
خلیج سے بھارت سونے کی سمگلنگ |
120 |
والد صاحب کی بیماری |
121 |
شارجہ کی آگ |
122 |
شارجہ میں جنگی طیاروں کی ٹکر |
122 |
آٹھواں باب: ایران کا سفر |
123 |
لنجہ تک بحری جہا زمیں |
123 |
تیل بردار جہاز سے ٹکراؤ کا خطرہ |
124 |
لنجہ سے شیراز تک |
125 |
شارع عام پرسونے کی فیس |
127 |
رئیس سعدی کے مہمان خانے میں |
128 |
بلدیہ لا ر کا اخبار” علمدار“ |
128 |
تختِ جمشید کی سیر |
130 |
شیراز سےا صفہان اور طہران |
130 |
شاہِ ایران اورجمال ناصر کے حریف ثنا خوان |
131 |
بحیرۂ قزوین کےساحل پر |
132 |
ایران روس سرحد پرلگے سپیکروں سے مخالفانہ پروپیگنڈہ |
133 |
طہران میں اسرائیلی دفتر کا افتتاح |
134 |
نواں باب: بعثت پارٹی |
|
شارجہ کلچر کلب |
135 |
بعث پارٹی کا ایک راز افشاء |
136 |
میری تعلیمی وثقافتی سرگرمیاں |
138 |
شویخ ( کویت) میں سیکنڈری تعلیم |
138 |
ھزب البعث کی پراسرار سرگرمیاں |
139 |
بعث پارٹی سے علیحدگی |
140 |
عبدریہ صقر کو بعث پارٹی نےمروایاتھا |
141 |
میری جان لینے کی مذموم کوشش |
142 |
کویت سے ترکِ تعلیم |
143 |
ٹینیکل سکول شارجہ کا استدا |
145 |
حاضری رجسٹر بکری نے چبالیا |
146 |
دارابحری جہاز کا حادثہ |
146 |
شارجہ میں تیل کی تلاش |
147 |
میرے والد کی وفات |
147 |
الشیخ صقر بن سلطان اوربھائیوں کا معاملہ |
148 |
مصر، شام اور عراق میں سہ فرقی اتحاد |
148 |
جمال ناصر کے حق میں مظاہرہ |
149 |
دبئی میں مظاہرے |
151 |
فٹ بال میچ اور پنڈلی کی چوٹ |
152 |
ٹیکنیکل سکول سے استعفا اور دوبارہ پڑھائی |
152 |
گیارہواں باب: شارجہ میں قومیت کاپھیلاؤ |
154 |
انگریز ، صہونیوں کےا یجنٹ |
154 |
عرب لیگ کا وفدا ورامارات میں |
155 |
برطانوی وزیر مملکت کی وارننگ |
156 |
برطانوی وزیرکی حاکمِ شارجہ کو دھمکی |
157 |
الشیخ صقر کی معزولی اورا لشیخ خالد کی تقرری |
159 |
بارھواں باب: یونیورسٹی کی تعلیم (حصہ اوّل) |
163 |
زرعی کالج ( قاہرہ) میں داخلہ |
163 |
ماء ملکی |
165 |
کسی کی بلاسبب ہنسی پر میری طلبی |
167 |
جمیلہ اور بلیک بورڈ |
168 |
عربی کلب، شارجہ |
169 |
پہلے سوڈانیوں کو درست کرلو |
169 |
جمہور محل اور شاہراہِ جمہوریہ کے ٹاکرے |
170 |
عمان کا قومی مسئلہ بائی سائیکل |
171 |
جون 1967ء کی جنگ |
172 |
ناصر کا استعفا اور میرے شعری جذبات |
172 |
صہیونی جارحیت پرامارات میں ردعمل |
174 |
کراچی شہر کا وزٹ |
175 |
مشرقی محلّہ (شارجہ میں ) گھروں کا انہدام |
176 |
سپرنٹنڈنٹلاظلوغلی جیل کے حکم سے |
177 |
عبدالعزیزی القاسمی خورفکان میں حاکم کا نائب |
178 |
میں حاکم شارجہ کا نائب ہوگیا |
180 |
ایک پاکستانی کا عجب گناہ |
181 |
برٹش پولٹیکل افسر کی شکر گزاری |
182 |
حاکم شارجہ سے قاہرہ جانے کی اجازت طلبی |
183 |
تیرھواں باب: یونیورسٹی کی تعلیم( دوسراحصہ) |
185 |
قرافہ اور مجری العیون (قاہرہ) |
185 |
اے مصر! تجھ میں کتنے زیادہ مومن ہیں؟ |
186 |
رابطہ طلبہ عُمان |
187 |
ڈاکٹ رافت کی طرف سے کالانشان |
188 |
میں ”بلیک لسٹ“ ہوں |
190 |
قلعہ شارجہ کا انہدام اور بحالی |
191 |
یاشیخ مرحبا! |
192 |
مرنجاں مرنج شخصیت |
194 |
اسرائیلی جاسوس |
194 |
تختِ شارجہ کا بم دھماکہ |
197 |
چودہواں باب : وطن میں امریکی زرعی ماہر سے دوستانہ |
199 |
اریزونایونیورسٹی کے پروفیسر کی پیشکش |
199 |
حاکم شارجہ کے دفتر کا مدیر |
200 |
دولت متحدہ عرب امارات کی تاسیس |
200 |
جزیرہ ابوموسیٰ کا معاملہ |
201 |
جزیرہ ابوموسیٰ کا معاہدہ |
203 |
آزاد حکومت (UAE) کا قیام |
204 |
پریشانی کے دن |
204 |
شیخ خالد کے محل پرحملہ |
205 |
حاکم شارجہ الشیخ خالد کا قتل |
207 |
میرا بطور حاکم انتخاب |
207 |
الشیخ خالد بن محمد القاسمی کی تدفین |
208 |
حصہ مقدمہ |
210 |
پہلا باب: متحدہ عرب امارات کی حکومت |
211 |
غموں کے دن |
211 |
بہادر وزیر دفاع کامؤقف |
212 |
متحدہ امارات میں راس الخیمہ حکومت کا انضمام |
212 |
شاہ ایران جزیرہ ابوموسیٰ میں |
213 |
صدر مملکت کا دورہ امارات |
214 |
الشیخ زاید کاسہ ملکی دورہ |
215 |
متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والا پہلا صدر |
215 |
شیطانی افکار |
216 |
ایک فتنہ |
217 |
فائرنگ کا حادثہ |
217 |
اتحاد کی مجلس اعلیٰ |
218 |
شارجہ میں تیل کی دریافت |
219 |
ہمارے ملک میں برطانوی سفیر |
219 |
دوسراباب: امریکہ اور مصر کے درمیان |
221 |
الشیخ سلطان کی شادی |
221 |
مصری صحافی سے ملاقات |
221 |
سلطان قابوس کا دورہ متحدہ عرب امارات |
222 |
اہل وطن کی بہتری اور ارکان کی موافقت |
222 |
شعبہ تعلیم وتربیت |
223 |
شعبہ صحت |
223 |
شعبہ تعمیر مکانات (ہاؤسنگ) |
223 |
محکمہ اطلاعات |
224 |
محکمہ داخلہ |
224 |
شعبہ دفاع |
225 |
خارجی سیاست |
225 |
امریکہ پہلا دورہ |
225 |
ایرانی سفیر کے عریاں جامِ مے نوشی |
227 |
امریکہ جنرل سے عجیب ملاقات |
229 |
ہوسٹن میں ڈنر کے ڈائس پر |
230 |
میری وجہ سے حصص میں تیزی |
231 |
بن بلائی پریس کانفرنس |
232 |
شارجہ محل کے پودے اریزونا میں |
233 |
لندن کا سفر |
234 |
مصر کا پہلا سرکاری دورہ |
236 |
مجبوری کاکام |
238 |
اغوا شدہ جاپانی طیارہ دبئی ائیرپورٹ پر |
239 |
ایک غلط فہمی |
240 |
عربی تیل عربی خون سے قیمتی نہیں |
240 |
اتحاد کی قومی مجلس کی افتتاحی نشست |
241 |
تیسرا باب:شارجہ سے تیل کی برآمد کاآغاز |
243 |
الشیخ زاید کا سفرشارجہ |
245 |
شارجہ اور ام القوین کے مابین اختلاف کاحل |
246 |
ایران کا سرکاری دورہ |
246 |
سفرایران |
247 |
الشیخ زاید اور شہریوں کے مطالبات |
251 |
میں ” ساوک“ کے ہاتھوں میں تھا |
252 |
شارجہ سے تیل کی برآمد کاآغاز |
252 |
چوتھاباب: عرب اور یورپ کے دورے |
255 |
کویت کا سرکاری دورہ |
255 |
اٹلی کا سرکاری دورہ |
256 |
فرانس کا سرکاری دورہ |
256 |
امید جو ہم نے کھودی |
257 |
تیونس کا سرکاری دورہ |
258 |
عرب جمہوریہ مصر کادوسرا سرکاری دورہ |
259 |
صدر سادات سے ادھوری ملاقات |
260 |
پانچواں باب:چند تاریخی فیصلے |
263 |
اتحادی ڈھانچے کی مضبوطی کے بعض منصوبے |
263 |
اتحادی ڈھانچے ی مضبوطی کے چند فیصلے |
264 |
صدرمملکت مبارکباد پیش کرتے ہیں |
265 |
شارجہ کے جھنڈے کی جگہ اتحاد کا پرچم |
266 |
شارجہ کا جھنڈا جومیں نے اتارا |
266 |
دیگرمتصل فیصلے |
267 |
چھٹا باب : امریکی مسلمانوں اور سومالی مسلمانوں کے درمیان |
268 |
صومالیہ کا سرکاری دورہ |
268 |
مالی امداد بمقابلہ سوشلزم |
270 |
سوڈان کا سرکاری دورہ |
270 |
دورہ امریکہ کے لیےعزمِ سفر |
271 |
قطر کا مختصر دورہ |
272 |
ریاستہائے متحدہ امریکہ کا خصوصی دورہ |
273 |
محمد علی کلے اور عالیجاہ محمد کی حقیقت |
273 |
نیشن آف اسلام کا” مسجد گرجا“ |
274 |
عالیجاہ کے پیروکاروں سے خطاب |
274 |
نیشن آف اسلام کا صحیح قبول اسلام |
275 |
گمراہ جم جونز کی خواہش ملاقات |
276 |
جونز ٹاؤن میں اجتماعی خودکُشی |
277 |
سیاہ فام امریکی مسلم پر توجہ ، گورنر ناراض |
278 |
نیویارک سے شارجہ واپسی |
279 |
جواہر کے ساتھ ملاقات اورشادی |
279 |
ساتواں باب : ایام وحشت |
281 |
مسلح افواج ایک کمان کے تحت |
281 |
سب کا مقصد اتحاد ہے |
282 |
متحدہ عرب امارات کا حکومتی دستور |
283 |
اتحاد کی صدارت سے الشیخ زاید کا پیچھے ہٹنا |
285 |
آٹھواں باب : حاکم شارجہ کے چند ایام اہم ایام |
289 |
عرب افریقہ مجلس کا قیام |
289 |
متحدہ عرب امارات کا پانچوا ں قومی دن |
290 |
صدر ابراہیم الحمدی کا دورہ |
291 |
شارجہ میں مرکز دعوت اسلامیہ کا افتتاح |
291 |
یہ منصوبہ درج ذیل طریقے سےتکمیل کو پہنچا |
291 |
شارجہ کے اسکولز کے دورے |
292 |
الشیخ محمد بن سلطان قاسمی کی وفات |
295 |
صدر متحدہ قومی مجلس کا انتخاب |
296 |
عرب جمہوریہ شام کا سرکاری دورہ |
296 |
مملکت عربیہ سعودیہ کا دورہ |
297 |
نواں باب: ہمارا دستور قرآن ہے! |
298 |
دسواں باب:الشیخ زاید کے دورہ طہران کا پروگرام |
299 |
الشیخ زاید کے دورہ طہران کا پروگرام |
299 |
یمن کا دورہ جو نہ ہوسکا |
300 |
سوڈان کا دورہ |
300 |
ایران کا دورہ |
301 |
شامی وزیرِ خارجہ کا پُراسرار معاملہ |
303 |
جس استقبال کا انتظار تھا |
304 |
دوسرے حصے کا اختتام |
307 |
تیسرا حصہ :تمہید |
309 |
پہلا باب: ملکہ برطانیہ کی آمد |
310 |
عرب شطرنج یونین کی جنرل کانگرس |
310 |
شاہ ایران کی رخصتی |
310 |
متحدہ عرب امارات کےلیے اقتصادی کانفرنس کا اجلاس |
311 |
سابق امریکہ صدر جیرالڈ فولڈامارات میں |
311 |
خورفکان شہرکادورہ |
313 |
ملکہ برطانیہ کا دورہ امارات |
314 |
دوسرا باب: وحدت پرقومی اجماع |
317 |
تیسرا باب:شارجہ کے معاملات میں مصروفیت |
321 |
خورفکان بندرگاہ کا افتتاح |
321 |
شارجہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ |
322 |
شارجہ سٹی برائے انسانی وسائل |
322 |
الجزیرہ سیرگاہ افتتاح |
323 |
خالد تھیڑ کا افتتاح |
324 |
صنعتی زون کا قیام |
324 |
مشرقی علاقے کا دورہ |
324 |
ذرائع ابلاغ کے ساتھ ملاقاتیں |
325 |
جرمن اور فرانسیسی چینلوں کو انٹرویو |
326 |
شمالی امارات میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ |
326 |
چوتھا باب: شارجہ میں تیل اور تیل اور گیس کی پیداوار |
328 |
بلدیاتی اداروں کی تاسیس |
328 |
ادارہ ثقافت وارشاد |
328 |
بعض قریبی رشتہ داروں کی وفات |
329 |
شارجہ میں تیل اور گیس کی پیداوار |
330 |
کویتی صحافی سے مکالمہ |
330 |
پانچواں باب : ہندا ور سندھ کے درمیان |
332 |
جمہوریہ بھارت کا سرکاری دورہ |
332 |
مسٹرگاندھی کی سمادھی اورنہرومیوزیم |
333 |
الشیخ ابوالحسن ندوی سےملاقات |
334 |
شیخ عبداللہ سے ملاقات |
334 |
جمہوریہ پاکستان کا سرکاری دورہ |
335 |
ضیاء الحق کا تلخ جملہ |
336 |
تربیلا ڈیم کا دورہ |
337 |
قصہ جہلم کے دورے کا |
338 |
زرعی یونیورسٹی (فیصل آباد ) سےاعزازی ڈگری |
339 |
زرعی یونیورسٹی میں ناصحانہ ہنگامی خطاب |
340 |
لاہور کے تاریخی مقامات کی سیر |
342 |
چھٹا باب: شارجہ میں منعقدہ کانفرنسیں ،اجتماعات اور سیمینارز |
344 |
عالمی تحریک کی دوسری علاقائی کانفرنس |
344 |
1983ء کی ثقافتی سرگرمیاں |
345 |
فائن آرٹس (فنون لطیفہ ) کی دوسری سالانہ نمائش |
345 |
شارجہ میں کتابوں کی دوسری نمائش |
345 |
خلیج تعاون کونسل کا اجلاس |
346 |
مسئلہ فلسطین پر انٹرنیشنل کانفرنس |
347 |
عر ب قوم سے امریکی قوم تک |
348 |
شارجہ عدالتی کمپلیکس میں ججز کانفرنس |
350 |
ساتواں باب : سرکاری اور نجی دورے |
351 |
سوڈان کا نجی دورہ |
351 |
عمرہ کے لیے مکہ مکرمہ کا سفر |
353 |
جمہوریہ کروشیا کا نجی دورہ |
354 |
اخباری مکالمہ (انٹرویو) |
355 |
سلطلنت عمان کا سرکاری دورہ |
356 |
مملکت بحرین کا سرکاری دورہ |
358 |
آٹھواں باب: خلیج میں عربی ڈکیتی کا فسانہ |
360 |
پہلا قومی فنون میلہ |
360 |
تیسرا شارجہ کتاب میلہ |
362 |
انسانی وسائل منظّم کرنے کی دوسری خلیجی کانفرنس |
363 |
شہری ائیرپورٹس کی عالمی یونین کی 24ویں کانفرنس |
364 |
پانچویں عرب تعاون کا نفرنس |
364 |
بچوں کی ثقافت کا پہلا میلہ |
365 |
شارجہ ثقافتی ایام(دوسرا مرحلہ) |
365 |
دوسرا قومی فنون میلہ |
366 |
شارجہ ثقافتی مرکز |
366 |
چوتھا شارجہ کتاب میلہ |
366 |
حاکم شارجہ کی طرف سے استقبالات |
367 |
مطالعاتی دورے |
368 |
خلیج میں عربی ڈکیتی کا فسانہ |
368 |
نواں باب: ایک ملین شہداء کے وطن کی زیارت |
373 |
جمہوریہ الجزائر کا سرکاری دورہ |
373 |
الجزائری جہادِ آزادی کے لازوال مراحل |
376 |
دسواں باب : امیر احمر ( سرخ حکمران) |
379 |
امارات اور چین کے مابین تعلقات |
379 |
خلیج تعاون کونسل کے ممالک کاامید کیمپ |
379 |
معذوروں کی دیکھ بھال کی اہمیت |
380 |
سن رسیدہ افراد کی خبرگیری کے ادارے کا قیام |
381 |
بچوں کی ثقافت کا دوسرامیلہ |
381 |
شارجہ ڈراماڈیز ( تیسرامرحلہ) |
382 |
پانچواں شارجہ کتب میلہ |
382 |
لائق طلبہ کی حوصلہ افزائی |
383 |
مائع گیس کے کارخانے کا مطالعاتی دورہ |
383 |
نیو میکسیکوسٹی امریکہ میں اسلامی مرکز |
384 |
امریکی سیاست کے تین محور |
384 |
امیر احمر( سرخ سردار) کون؟ |
385 |
انساف پسند یہودی دانشور |
385 |
قرآنی پارسلوں پرا مریکی تشویش |
387 |
گیارھواں باب : صنعاء سے خرطوم تک |
388 |
عرب جمہوریہ یمن کا سرکاری دورہ |
388 |
قدیم صنعاء کی سیر |
389 |
آثارِ قدیمہ کا میوزیم (صنعاء ) |
390 |
قدیم وجدید مآرب ڈیم |
391 |
خالد بن ولید زرہ |
392 |
ٹیکسٹائل مل کی سیر |
392 |
سوڈان کا دورہ |
393 |
وزیراعظم صادق المہدی سے یادگار ملاقات |
395 |
شارجہ ہال (خرطون یونیورسٹی) میں تقریر |
396 |
جنوبی سوڈان کے عیسائی لیڈروں کی دلداری |
400 |
ناکام انقلاب اور بھائی سے حسن سلوک |
401 |
چوتھا حصہ: مقدمہ |
405 |
پہلا باب: شارجہ میں اہم سرگرمیاں |
406 |
نابینا حضرات کے لیے ساتواں عرب کیمپ |
406 |
چھٹا کتاب میلہ |
406 |
پہلی سوشل کلچرل اسمبلی |
407 |
انتظامی وفنی ترقی کونسل |
407 |
سٹوڈنٹس لیڈر شپ کے لیے معاشرتی کیمپ |
407 |
ہنگامی مشاہداتی دور |
408 |
چھٹی فٹ بال چیمپئن شپ |
409 |
اقتصادی حالات |
409 |
ساتواں شارجہ کتاب میلہ |
410 |
شارجہ سے متحدہ عرب امارات ٹیلی وژن کا افتتاح |
411 |
پانچواں چائلڈ کلچرل میلہ |
412 |
الشیخ زاید کا دورہ شارجہ |
412 |
1410ھ کی چند دیگر سرگرمیاں |
413 |
عمرہ کی ادائیگی |
413 |
سلطان قابوس کا دورۂ شارجہ |
413 |
راشد ایوارڈ برائے علمی امتیاز |
414 |
کویتی یادگاری تختی |
414 |
دوسرا باب: جنگ کویت |
415 |
کویت پرعراقی حملہ |
415 |
صدام حسین کے مغالطے |
416 |
فرزندامارات جہاد اور دفاع کویت کا جھنڈا اٹھاتے ہیں |
416 |
اہل کویت شارجہ میں |
417 |
کویتی اعلیٰ شخصیات کی عزت افزائی |
418 |
کویت کی آزادی 419 |
|
الودیعہ |
420 |
تیسرا باب : میرا دورۂ چین |
421 |
بیجنگ دنیا کے سب سے بڑے ملک کا دارالحکومت |
422 |
تیان آن میں اور قصر شاہی |
423 |
بیجنگ کے مسلمان |
425 |
سنکیانگ : مسلم اکثریت کا علاقہ |
426 |
شیان تاریخی ثقافتی شہر |
427 |
چوتھا باب: متحدہ عرب امارات کا دستور |
429 |
اتحادی وزراء کی کابینہ |
429 |
اتحاد کی مجلس اعلیٰ |
430 |
پانچواں باب: یونیورسٹیوں کا شہر |
432 |
سنگ بنیاداور افتتاح |
432 |
امریکی یونیورسٹی شارجہ |
432 |
شارجہ یونیورسٹی |
433 |
اعلیٰ ٹیکنالوجی کالجز |
434 |
شارجہ اکیڈمی برائے پولیس ٹریننگ |
435 |
تقریبات فراغت |
435 |
چھٹا باب :1988ء کے لیےشارجہ عرب کا ثقافتی مرکز |
437 |
شارجہ کے ثقافتی مراکز اور انجمنیں |
437 |
آثار قدیمہ میوزیم |
438 |
شارجہ آرٹس میوزیم |
438 |
آرٹس ایریا (منطقہ فنون) |
438 |
صحرائی سیرگاہ (منتزۂصحرا) |
438 |
مجلس اعلیٰ برائے بچگان |
439 |
شارجہ سائنسی میوزیم |
439 |
اسلامی میوزیم |
439 |
مراکزاطفال |
439 |
شارجہ کا قلعہ (حصن الشارقہ) |
440 |
فنون لطیفہ |
440 |
ثقافتی سرگرمیاں |
440 |
شارجہ آرٹس میلہ |
440 |
شارجہ کتاب میلہ |
440 |
عرب ثقافتی مرکز کے اعزاز میں تقریب |
441 |
شارجہ ایوارڈ برائے عرب ثقافت |
441 |
شارجہ یونیسکو پیرس میں |
441 |
عالم عرب انسٹی ٹیوٹ پیرس میں |
443 |
عرب وزرائے ثقافت کی شارجہ میں کانفرنس |
443 |
ساتواں باب : ریاست شارجہ میں ادارہ جاتی نظام |
445 |
ریاست شارجہ کی مجلس منتظمہ |
445 |
ریاست شارجہ کی مجلس مشاورت |
446 |
خاندان کے لیے مجلس اعلیٰ |
448 |
ریاست شارجہ میں بلدیاتی ادارے |
448 |
آٹھواں باب : اندلس میں اسلام کی واپسی |
450 |
الثغرہ کلچر سوسائٹی ، اندلس |
450 |
الشیخ خالد القاسمی کی ہسپانوی تقریر |
451 |
جامع مسجدغرناطہ |
455 |
عربیک یورپین ہائی سکول ( غرناطہ) میں |
455 |
غرناطہ میں اسلامی ثقافتی وفکری مینار |
456 |
اندلسی فن تعمیر کا شاہکار |
458 |
عربی خون پر ہسپانویوں کا فخر |
461 |
نواں باب: ڈگریاں اور میڈلز |
463 |
ڈرہم یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری |
463 |
ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگریاں |
464 |
ایڈنبرایونیورسٹی سکاٹ لینڈ سے ڈاکتریٹ کی اعزازی ڈگری |
465 |
ساؤتھ بینک یونیورسٹی لندن سے قانون میں اعزازی ڈاکتریٹ |
466 |
میک ماسٹر یونیورسٹی کینیڈا سے قانون کی اعزازی ڈاکتریٹ |
466 |
ایوارڈز اور میڈلز |
469 |
شاہ فیصل عالمی ایوارڈ |
469 |
مصر کے دوسرے علم میلے میں اعزاز |
473 |
جمہوریہ فرانس کا تمغہ برائے ادب وآرٹس |
475 |
دسواں باب : سرکاری وبرادرانہ دورے |
481 |
سلطنت عمان کا سرکاری دورہ |
481 |
عرب جمہوریہ مصرکا برادرانہ دورہ |
483 |
مملکتِ قطر کا برادرانہ دورہ |
488 |
گیارہواں باب: القرین میلہ |
491 |
کویت میں ملاقاتیں اور زیارتیں |
492 |
آزادی ٹاور کویت |
492 |
عرب فنکاروں کی ایک رات |
493 |
امیر کویت کے ساتھ ملاقات |
494 |
کویتی پارلیمنٹ میں |
495 |
تھیٹرکا تمغہ |
495 |
کویتی ادارہ برائے سائنسی پیشرفت کا دورہ |
496 |
کویتی شپ یارڈ کے وفد سے ملاقات |
496 |
القرین ثقافتی میلہ |
497 |
بارھواں باب : وطن اور امت کا مرحوم قائد |
503 |
پورا متحدہ عرب امارات گم شدہ ہیرے کو رخصت کرتا ہے |
503 |
عالمی سربراہ شیخ زاہد کے جنازہ اور تدفین میں |
504 |
ہائی کمان صدر مملکت کاجانشین منتخب کرتی ہے |
505 |
الشیخ زاید کتاب ایوارڈ |
506 |
ڈاکٹرسلطان بن محمد القاسمی |
509 |
مؤلف کی تصانیف |
509 |