قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابطۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے کہ اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ قرٖآن فہمی کے لیے ترجمہ قرآن اساس کی حیثیت رکھتا ہے ۔آج دنیاکی کم وبیش 103 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہوچکے ہیں۔جن میں سے ایک اہم زبان اردو بھی ہے ۔اردو زبان میں اولین ترجمہ کرنے والے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے دو فرزند شاہ رفیع الدین اور شاہ عبد القادر ہیں ۔ اب تو اردو زبان میں سیکڑوں تراجم دستیاب ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری وساری ہے ۔ حتیٰ کہ پنجابی زبان میں قرآن مجید کےتراجم کیے گئے ہیں ۔ زیر تبصرہ قرآن مجید کا ترجمہ جناب پروفیسرمحمد عنایت اللہ صاحب کا ہے موصوف نے کنز العرفان کےنام سے قرآن مجید کا اردو ترجمہ اور شعر القرآن کےنام سے قرآن مجید کامنظوم پنجابی ترجمہ کیا ہے پنجابی اور اردو ترجمہ کو یکجا کر کے 2008ء میں شائع کیا گیا تھا ۔ یہ ترجمہ بازار میں دستیاب نہیں ہے ایک دوست کی فرمائش پر اسے آن لائن پبلش کرنے اور محفوظ کرنے کی خاطر اسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔یہ ترجمہ 1500 صد صفحات پر مشتمل کافی ضخیم ہے جس کی وجہ سےاس کا سائز کافی زیادہ تھا اس لیے اسے تین حصوں میں تقسیم کر کے پبلش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)