قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی مقدس ومکرم کتاب ہے۔ جو جن وانس کی ہدایت ورہنمائی کے لیے نازل کی گئی ہے ۔ اس کا پڑھنا باعث اجراوثواب ہے اوراس پر عمل کرنا تقرب الی اللہ او رنجاتِ اخروی کا ذریعہ ہے ۔ اس کی تلاوت باعث اجروثواب اسی وقت ہوگی کہ جب اس کی تلاوت آدابِ تلاوت کو ملحوظ ِخاطر رکھ کر کی جائے ۔آداب تلاوِت میں سے یہ ہے کہ قرآن مجید کی تعلیم اور تلاوت خالصۃً اللہ کی رضا کے لیے ہو جس میں ریا کاری کا دخل نہ ہو ۔ قرآن مجیدکی تلاوت پر مداومت (ہمیشگی) کی جائے تا کہ بھولنے نہ پائے ۔تلاوت کئے ہوئے حصہ کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ضرور ی ہے ۔قرآن مجید طہارت کی حالت میں با وضوء ہو کر پڑھا جائے ۔تلاوت شروع کرنے سے پہلے تعوذ اور بسملہ پڑھنا واجب ہے ۔ دورانِ تلاوت اللہ کے عذاب سے ڈر کر رونا اور عذاب والی آیا ت پر اللہ کی پناہ مانگنا اور رحمت والی آیات پر اللہ سے دعاء کرنا مستحب ہے ۔سجدہ والی آیات کی تلات کرتے وقت سجدۂ تلاوت کر نا مسنون ہے ۔جب کوئی تلاوت کررہا ہو تو مکمل خاموشی او رغور سے سننا چاہیےاور جب خود تلاوت کریں تودل میں خیال ہوکہ اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہیں اس لیے نہایت ادب ،سلیقے اور ترتیل سے ٹھر ٹھر کر قرآن مجید کی تلاوت کی جائے تاکہ اللہ تعالیٰ تلاوت کرنے والے پر خوش ہو ۔ زیر کتاب ’’ الباقیات الصالحات شرح المختارات من اصول القراءات ‘‘ شیخ القراء والمجودین فضیلۃ الشیخ قاری محمد ابراہیم میر محمدی ﷾ کے مرتب کردہ کتابچہ بعنوان المختارات من اصول القراءات کا آسان فہم ترجمہ وشرح ہے ۔ قاری صاحب نے اس مختصر رسالہ میں قرآن مجید کی تلاوت وقراءات کے بنیادی اصول وضوابط کو 103 اشعار کی صورت میں پیش کیا ہےمبتدی طلبہ طالبات ان ابیات؍اشعار کو یاد کر کے قرآن مجید کی تلاوت اور قراءات کےاصول وضوابط کو ازبر کرسکتےہیں۔ طلبہ وطالبات کی آسانی کےلیے مرتب کتابچہ ہذا کےشاگرد رشید جناب قاری اختر اقبال صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم نے اس کتابچہ کا ترجمہ پشتوزبان میں بھی کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔ اور مرتب کی خدمتِ قرآن کے سلسلے میں تمام تدریسی وتصنیفی جہود کو قبول فرمائے اور انہیں ایمان وسلامتی اور صحت وعافیت والی زندگی دے ۔(آمین)(م۔ا)