شیخ الکل فی الکل شمس العلما، استاذالاساتذہ سید میاں محمد نذیر حسین محدث دہلوی (1805۔1902ء) برصغیر پاک وہند کی عظیم المرتبت شخصیت ہی نہیں بلکہ اپنے دور میں شیخ العرب و العجم، نابغہ روز گار فردِ وحید تھےسید نذیر حسین بن سید جواد علی میاں صاحب کے نام سے مشہور تھے ۔آپ نے سولہ برس کی عمر میں قرآن مجید سورج گڑھا کے فضلا سے پڑھا، پھر الہ آباد چلے گئے جہاں مختلف علما سے مراح الارواح، زنجانی، نقود الصرف، جزومی، شرح مائۃ عامل، مصباح ہزیری اور ہدایۃ النحو جیسی کتب پڑھیں۔پھر آپ نے ۱۲۴۲ھ میں دہلی کا رخ کیا۔ وہاں مسجد اورنگ آبادی محلہ پنجابی کٹرہ میں قیام کیا۔ اسی قیام کے دوران دہلی شہر کے فاضل اور مشہور علما سے کسب ِفیض کیا۔ ۔ یہاں آپ کا قیام پانچ سال رہا۔ آخری سال ۱۲۴۶ھ کو استادِ گرامی مولانا شاہ عبدالخالق دہلوی نے اپنی دختر نیک اختر آپ کے نکاح میں دے دی۔میاں صاحب محدث دہلوی نے شاہ محمد اسحق محدث دہلوی سےبھی بیش قیمت علمی خزینے سمیٹے۔ جب حضرت شاہ محمد اسحق دہلوی شوال ۱۲۵۸ھ کو حج بیت اللہ کے ارادے سے مکہ مکرمہ تشریف لے گئے تو اپنے تلمیذ ِرشید حضرت میاں صاحب کو مسند ِحدیث پر بیٹھا کر گئے بلکہ تعلیم نبویؐ اور سنت ِرسول اللہؐ کے لئے انہیں سرزمین ہند میں اپنا خلیفہ قرار دیا ۔ عالم اسلام بالخصوص برصغیر کے مختلف علاقوں او رخطوں کے بے شمار تلامذہ کو آپ سے فیض یابی کا شرف حاصل ہوا۔ان کی مسندِ حدیث اور بارگاہ علم سے جو بھی فیض یاب ہوا ، وہ علم وعمل کا آفتاب ومہتاب بن گیا ہے اور جہاں بھی وہ گیا حدیث نبوی کی کرنوں سےاس علاقے کو بقعہ نور بنادیا۔میاں صاحب کےاسی فیض اور ان کےسرچشمۂ علم صدائے دلنواز سے گونج رہا اور قرآن وحدیث کی عطر بیز ہواؤں سے مہک رہا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’دبستان نذیریہ جلد اول ‘‘ جناب تنزیل الصدیقی الحسینی ﷾ کی کاوش ہے یہ کتاب شیخ الکل سیدمیاں نذیر حسین محدث دہلوی کے 89تلامذہ کرام وفیض یافتگان کے تذکرائے جمیل پر مشتمل ہےجن میں چند مشاہیر کے علاوہ بادیۂ تاریخ کے وہ گم گشتگان بھی شامل ہیں جن سے دنیا آج نا آشنا ہے لیکن جنہوں نےشرک وبدعت کی تاریکیوں میں توحید وسنت کی مشعلیں روشن کیں اور بے شمار لوگوں کو تقلیدی جمود کےبندھنوں سےآزاد کر کرا کےان کو حدیث ِ نبوی کامحب اور شمعِ رسالت کاپروانہ بنایا۔حدیث کا جو غلغلہ عام ہوا یہ انہی کی جہود ومساعی کا نتیجہ ہے۔کتاب ہذا کے مصنف اس علمی خانوادے کے چشم وچراغ ہیں جو حضرت شیخ الکل کےنہایت ممتاز شاگرد اور فیض یافتہ صاحب عو ن المعبود علامہ شمس الحق ڈیانوی کےنام سے دنیائے علم حدیث میں معروف ہیں ۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف وناشرین کی کوششوں کو قبول فرمائے ۔آمین۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حرف آغاز |
15 |
سخن ہائے گفتنی |
23 |
بہار |
|
بہار |
27 |
بہار میں تحریک اہل حدیث |
30 |
بہار میں سید میاں نذیر حسین محدث دہلوی کے تلامذہ کرام |
40 |
عظیم آباد (پٹنہ) اور نالندہ |
48 |
ڈیانواں |
50 |
علامہ ابو الطیب شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی |
57 |
مولانا نور احمد محدث ڈیانوی |
131 |
مولانا عبد الجبار ڈیانوی |
135 |
مولانا محمد اشرف شرف الحق ڈیانوی |
137 |
مولانا حافظ محمد ایوب ڈیانوی |
150 |
مولانا حکیم عبد القیوم ڈیانوی |
155 |
نگرنہسہ |
167 |
علامہ علیم الدین حسین نگرنہسوی |
168 |
علامہ حکیم عبد الباری نگرنہسوی |
178 |
مولانا نذیر الدین حسین نگرنہسوی |
183 |
مولانا حکیم عبد العزیز نگرنہسوی |
184 |
مہدانواں |
185 |
مولانا عبد الغفار نشر مہدانوی |
189 |
مولانا فضل حسین مظفر پوری |
204 |
مولانا ابو محمد عبدالرؤف مہدانوی |
209 |
مولانا حکیم محمد شریف فخر مہدانوی |
212 |
پھلواری |
214 |
مولانا شاہ علی نعمت جعفری پھلواروی |
217 |
مولانا شاہ عین الحق جعفری پھلواروی |
227 |
مولانا شاہ محمد سلیمان پھلواروی |
263 |
دانا پور |
281 |
مولانا عبد الغفور نیر داناپوری |
286 |
مولانا شاہ محمد توحید نعمانی داناپوری |
303 |
عظیم آباد (پٹنہ ) اور نالندہ کے دیگر تلامذہ کرام |
307 |
مولانا لطف العلی راج گیری بہاری |
307 |
مولانا شاہ ممتاز الحق بہاری |
311 |
مولانا عبد الغنی لعل پوری |
318 |
مولانا حکیم وحید الحق استھانوی |
313 |
مولانا حافظ عبد اللہ بازید پوری |
326 |
مولانا سید بشارت کریم دیسنوی |
330 |
مولانا عبد البر عظیم آبادی |
332 |
مولانا محمد ابراہیم شکرانوی |
339 |
مولانا عبد الحکیم بہ پوری منیری |
340 |
مولانا سید عبد الکبیر بہاری |
341 |
مولانا عبد اللہ پنجابی گیلانی |
348 |
مولانا سید محمد حاذق بہاری |
353 |
مولانا الہٰی بخش بڑاکری بہاری |
355 |
مولانا تلطف حسین عظیم آبادی |
364 |
مولانا حکیم الہٰی بخش عظیم آبادی |
393 |
شمس العلماء مولانا عبد الوہاب سربہدوی بہاری |
395 |
مولانا رفیع الدین محدث شکرانوی |
402 |
مولانا اوسط حسین مخدوم پوری |
415 |
مولانا مولا بخش خان بڑاکری بہاری |
416 |
مولانا سعادت حسین بہاری |
418 |
مولانا شہود الحق عظیم آبادی |
427 |
مولانا محمد احسن استھانوی |
430 |
مولانا محمد قیس عظیم آبادی |
433 |
مولانا عبد الرحمان اوگانوی |
435 |
مولانا ابو تراب عبد الرحمٰن گیلانی |
436 |
مولانا حافظ ضیاء الدین شکرانوی |
438 |
آرہ |
439 |
مولانا حافظ ابو محمد ابراہیم آروی |
441 |
مولانا محمد اسماعیل آروی |
485 |
مولانا زین العابدین آروی |
491 |
مولانا محمد اسحاق آروی |
502 |
مولانا عبد الحکیم آروی |
504 |
مولانا محمد قاسم آروی |
505 |
گیا |
507 |
قاضی تبارک حسین گیاوی |
519 |
مولانا محمد ذاکر گیاوی |
520 |
مولانا عبد الحفیظ جہتی گیاوی |
521 |
مونگیر اور شیخ پورہ |
524 |
مولانا فضل حق رمضان پوری |
525 |
مولانا سید انور حسین مونگیری |
527 |
مولانا حکیم عبد الحی ہاتف بچنوی |
541 |
بھاگل پور |
548 |
مولانا مفتی محمد سہول عثمانی بھاگل پوری |
548 |
جھمکا ، مغربی چمپارن |
552 |
مولانا حافظ شریف احمد جھمکاوی |
561 |
مولانا ابو الخیر جھمکاوی |
563 |
مولانا ابو سعید جھمکاوی |
565 |
مولانا علی منظر جھمکاوی |
570 |
مغربی چمپارن کے دیگر تلامذہ کرام |
574 |
مولانا ابو السادات عبد الرشید بتیاوی |
574 |
چھپرہ اور سارن |
576 |
مولانا عبد الخالق چھپروی |
576 |
مظفر پور وحاجی پور (ویشالی) |
597 |
مولانا حکیم ابو یحیی محمد زکریا مظفر پوری |
597 |
مولانا عبد النور مظفر پوری |
599 |
دربھنگہ ، سمستی پور اور مدھوبنی |
608 |
رحیم آباد |
611 |
علامہ عبد العزیز رحیم آبادی |
618 |
مولانا محمد یٰسین رحیم آبادی |
689 |
مولانا عبد الرحیم رحیم آبادی |
693 |
مولاناحکیم محمود رحیم آبادی |
695 |
دربھنگہ اور سمستی پور کے دیگر تلامذہ کرام |
697 |
مولانا محمد صالح بندھولی |
697 |
مولانا نورالحق دربھنگوی |
700 |
پورنیہ |
701 |
مولانا حفیظ الدین لطیفی پوری نیوی |
701 |
جھاڑ کھنڈ |
704 |
جھاڑ کھنڈ میں سید میاں نذیر حسین محدث دہلوی کے تلامذہ |
706 |
مولانا علی حسن مدھوپوری |
708 |
مولانا محمد اسحاق گڈاوی |
712 |
کتابیات |
713 |