#3761

مصنف : عبد الحمید خان عباسی

مشاہدات : 20568

اصول تحقیق ( اضافہ شدہ ایڈیشن )

  • صفحات: 447
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 11175 (PKR)
(پیر 18 جولائی 2016ء) ناشر : نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد

تحقیق ایک اہم علمی فریضہ ہے۔ تحقیق کے ذریعے ہم نامعلوم کا علم حاصل کرتے ہیں۔ غیر محسوس کو محسوس بناتے ہیں۔ جو باتیں پردۂ غیب میں ہوتی ہیں، انہیں منصۂ شہود پر لاتے ہیں تا کہ کسی امر میں یقینی علم ہم کو حاصل ہو، اور اس کی بنیاد پر مزید تحقیق جاری رکھی جا سکے۔تحقیق ایک مسلسل عمل ہے۔مزید واقعاتی حقائق کا جائزہ لینے اور ان کے اثرات معلوم کرنے کا نام بھی تحقیق ہے ۔ تحقیق کے عربی لفظ کا مفہوم حق کو ثابت کرنا یا حق کی طرف پھیرنا ہے۔تحقیق کے لغوی معنیٰ کسی شئے کی حقیقت کا اثبات ہے۔ ’’تحقیق کے لیے انگریزی میں استعمال ہونے والا لفظ ریسرچ ہے…اس کے ایک معنیٰ توجہ سے تلاش کرنے کے ہیں، دوسرے معنیٰ دوبارہ تلاش کرنا ہے۔دور حاضر میں اصول تحقیق ایک فن سے ترقی کرتاہوا باقاعدہ ایک علم بلکہ ایک اہم علم کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ عالمِ اسلام کی تمام یونیورسٹیوں ، علمی اداروں ، مدارس اور کلیات میں تمام علوم پر تحقیق زور شور سے جاری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اصول تحقیق کا مادہ تمام عالمِ اسلام کی یونیورسٹیوں میں عموماً ا ور برصغیر کی جامعات اور متعدد اداروں میں خصوصاً نصاب کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ان تمام اداروں میں بھی جہاں گریجویٹ اوراس کے بعد کی کلاسوں میں مقالہ لکھوایا جاتا ہے یا ایم فل وڈاکٹریٹ کی باقاعدہ کلاسیں ہوتی ہیں وہاں تحقیق نگاری یا اصول تحقیق کی بھی باقاعدہ تدریس ہوتی ہے ۔ اس طرح اصول تحقیق ، تحقیق نگاری، فن تحقیق یا تحقیق کا علم جامعات اورمزید علمی اداروں میں بہت زیادہ اہمیت حاصل کرچکا ہے۔تحقیق واصول تحقیق پر متعدد کتب موجود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ اصول تحقیق‘‘ پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید خان عباسی کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتا ب میں اصول تحقیق کے عمومی مباحث تفصیل سے بیان کرتے ہوئے علوم اسلامیہ کے تمام پہلوؤں مثلاُ تفسیر، حدیث ، فقہ، تاریخ ، وسیر ، معاشرتی ، معاشی اور سیاسی علوم پر خصوصی طور پر بحث کی ہے۔ اور ان علوم کے حوالے سے موضوعات پر تحقیق کرتے ہوئے جن راہنما اصولوں کی پاسداری ضروری ہے ان کو مثالوں سے واضح کیا ہے ۔ زبان آسان اورانداز واسلوب محققانہ ہے فاضل مصنف عبد الحمید خاں عباسی نے اپنی علمی وتحقیقی تجربات ومشاہدات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کتاب کواس انداز سے مرتب کیا ہے کہ اس کتاب کی حیثیت فنی سے بڑھ کر عملی ہوگئی ہے یہ کتاب علوم شرقیہ اور علوم اسلامیہ کے محققین کے لیے بہترین رہنمائی کا ذریعہ ہے ۔ اور اپنی منفرد افادیت کے باعث ا س کتاب کو متعدد یونیورسٹیوں کے ایم اے) ایم فل اورپی ایچ ڈی سطح کے تحقیق کے پرچہ کے لیے لازمی امدادی مواد کے طور پر منظور کیا گیا ۔یہ کتاب اگرچہ پہلے بھی ویب سائٹ موجود ہے لیکن اس جدیدایڈیشن میں کچھ ترامیم واضافہ جات کیے گئے اس لیے اسے بھی پبلش کردیا گیا ہے۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

پیش لفظ

23

دیباچہ

25

عرض مولف

27

باب :1 اسلام میں تحقیق کے اصول (اصول روایت ودرایت )

 

تحقیقی اصولوں کیطرح مسلمانوں نے ڈالی

35

محدثین کے اصول روایت وداریت

37

اولا:اصول روایت

38

اصول روایت کاماخذ

38

تاریخی پس منظر

39

صحابہ کرام ﷢ اوراصول روایت

39

قبول روایت میں حضرت ابوبکر ﷜ کی محتاط روش

40

ابوبکر ﷜ اصول شہادت کےبانی ہیں

40

قبول روایت میں حضرت عمر ﷜ کامحتاط رویہ

41

قبول روایت میں حضرت علی ﷜ کی محتاط روش

43

ایک بے مثال اہتمام

45

سند کامفہوم

45

حدیث کی تحقیق کےلیےسند کی تفتیش کاباقاعدہ آغاز

46

متصل وصحیح سند کی اہتمام

47

صحیح سند

48

ثمرات

49

جرح وتعدئل رواۃ کےموسین

50

عالی سند کی تلاش

51

نتیجہ

51

ائمہ مجتہدین اوراصول روایت

52

امام ابوحنیفہ  کی شرائط

53

امام ابو حنیفہ   اوراصول روایت

53

امام مالک (

56

امام شافعی 

55

ائمہ محدثین اوراصول روایت

57

تحمل دادئے حدیث کی شروط

58

روایت میں راوی کےقیاس کی تحقیق

58

معیار راوی بلحاظ احمیت متن

60

خلاف قیاس مرویا ت کی سند میں فقہاء کااعتبار

60

تحقیقات رواۃ کےدیگر ثمرات

61

صحیح حدیث

61

عدالت

61

علت

62

شذوذ

63

روایت بالمعنی

363

ثانیا :اصول درایت

63

درایت کامفہوم

63

الف ۔لغوی مفہوم

63

ب۔ اصطلاحی مفہو م

64

درایت کاعام اصطلاحی مفہوم

65

درایت کاخاص اصطلاحی مفہوم

65

اصول درایت کاماخذ

66

قرآن مجید ارواصول درایت

66

حدیث رسول ﷺ ارواصول درایت

69

صحابہ کرام ﷢ اوراصول درایت

69

درایت کے اصول

72

مغربی فکر تحقیق

74

نتائج

75

حوالہ جات وحواشی

78

باب :2 تحقیق وتنقید کامفہوم اوردونوں کاباہمی تعلق

 

تحقیق کامفہوم

89

الف ۔لغوی مفہوم

89

ب۔ اصطلاحی مفہوم

89

تنقید کامفہوم

92

الف ۔لغوی مفہوم

92

ب۔ اصطلاحی مفہوم

92

تحقیق وتنقید کاباہمی تعلق

93

تحقیق وتنقید اورتخلیق میں ربط

93

پہلا رجحان

94

دوسرا رجحان

101

ترجیج

104

تحقیق وتنقید سے مزین اسلامی کتب

104

الفہر ست  از محمد ابن اسحاق ابن ندیم

104

مقدمہ ابن خلدون (عبدالرحمن بن محمد بن خلدون )

107

تاریخ التراث العربی از پروفیسر فواد سز گین

110

سیرت النبی ﷺ از شبلی نعمانی

110

حوالہ جات وحواشی

112

باب 3: تحقیق کی خصوصیات اوراس کے بنیادی لواز م

 

اولا:تحقیق کی خصوصیات

117

مسئلہ (موضوع )

117

مسئلہ کے انتخاب میں معاون ذرائع

118

طریق کار

119

تحقیق میں قیاس وتخیل کاعمل دخل

120

مواد کاتجزیہ

122

فائدہ

122

متوقع نتائج

123

خاکہ تحقیق

124

حیات انسانی کاجزولانیفک

125

ماضی ،حال،اورمستقبل میں ربط

125

موجودہ موادکی ترتیب

125

انسانی ترقی

125

بےکنار سمندر وترقی پسد قوت

126

نظریات میں تغیر وتبدل کاسبب

126

ثانیا :تحقیق کے لواز م

127

تحقیق کوبطور طر ززندگی اپنانا

127

سچی لگن

128

مختلف علوم سےواقفیت

128

اہم مصادر ورمراجع سے واقفیت

128

زبانوں سے واقفیت

129

حصول مواد کےذرائع سےواقفیت

130

حقائق کی تلاش اورچھان پھٹک

130

مواد کی ترتیب وتتظیم

132

مقالہ کی تسوید پیش کش

132

محقق  کےلیے بنیادی لوازم

133

غیر متعصب وغیرہ جانبدار ہونا

134

ہٹ دھرم وضدی نہ ہونا

134

تحقیق کودنیا وی مقاصد کےحصول کاذریعہ نہ بنانا

137

دلچسپی اورمحنت کی صفت سےمزین ہونا

134

فضیلت صبر سےمتصف ہونا

135

متوازن ومعتدل ہونا

135

اخلاقی جرات کامظاہرہ کرنا

135

وسعت مطالعہ

135

نقاد ہونا

136

محقق طلبہ کی صلاحیتوں کو جانچنے کی شرطیں

136

حوالہ جات

138

باب 4:موضوع تحقیق کاانتخاب اورخاکہ

 

اولا:موضوع تحقیق کاانتخاب

143

انتخاب موضو ع کےلیے امدادی وسائل

146

ثانیا :موضوع تحقیق کاخاکہ

147

خاکہ کامفہوم

147

خاکہ بنانا ایک مسلسل عمل ہے

148

خاکہ کی اہمیت وافادیت

148

تشکیل وہیت

149

مسئلے کابیان

149

لٹریچر کاجائز ہ

150

مسئلے (موضوع )کی اہمیت

150

مفروضات کابیان

151

نمونہ بندی کاطریق کار

151

آلات کااستعمال

151

تحقیق کاطریق کار

152

جدول اوقات

152

ماہر اساتذہ کی کمیٹی اورخاکہ

153

حوالہ جات

153

باب 5:اقسام تحقیق اوران کےمابین فرق

 

مقاصد تحقیق

157

پہلا مقصد

157

دوسرا مقصد

157

تیسرا مقصد

158

خالص تحقیق

158

اطلاقی تحقیق

159

تجرباتی تحقیق

161

تجرباتی تحقیق میں سائنسی تجریہ کی نوعیت

162

تجرباتی تحقیق میں تجرباتی خاکے کےعناصر

163

تجرباتی تحقیق کی مثال

163

اسلامی علوم میں ہونے والی تحقیق کی اقسام

164

میکا نیکی اسلامی تحقیق

165

تعمیر ی تحقیق

167

حوالہ حات

171

باب 6:مآخذ کامفہوم اوراولین وثانوی مآخذ میں فرق

 

ماخذکامفہوم

176

ماخذ کی اقسام

176

اصول

176

معتبرماخذ

177

فرق

177

ماخذ کی اہمیت

177

حوالہ جات

177

باب 7:دستاویز ی تحقیق اوراس کےلیے بنیادی وثانوی ماخذ کاتعین

 

دستاویز اسلوب تحقیق

181

تاریخ کامفہوم

181

الف۔ لغوی مفہوم

181

ب۔اصطلاحی مفہوم

182

دستایز ی تحقیق کی اہمیت وافادیت

183

طریق کاراوراس کےمدارج

184

دستاویز تحقیق کی اقسام

185

تاریخ تحقیق کےلیے بنیادی اورثانوی ماخذ

185

اولا:بنیادی ماخذ

185

ثانیا:ثانوی ماخذ

186

ریکارڈ ز اورآثار

187

سرکاری ریکارڈز

187

ذاتی ریکارڈز

187

زبانی روایات

187

تصویری ریکارڈز

188

مطبوعہ مواد

188

میکانکی ریکارڈ ز

188

آثار

188

الف۔ مادی آثار

189

مطبوعہ آثار

189

خطی مواد

189

متفرقات

190

سالنامے

190

دستاویزات

190

فہرست

190

کرانیکل

190

وثیقہ

191

قصے کہانیاں

191

مخطوطہ

191

یادداشت

91

یادگار

191

اسناد حقوق ومراعات

192

رجسٹر

192

رول

192

جدول

192

الف۔ ابتدائی ماخذ

193

ب۔ثانوی ماخذ

193

دستاویزی ماخذ کی تنقید

194

خارجی تنقید /جانچ پرکھ

197

داخلی تنقید / جانچ پرکھ

194

دستاویزات کےمطالعہ میں معاون نکان

195

حوالہ جات

198

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 63293
  • اس ہفتے کے قارئین 360271
  • اس ماہ کے قارئین 1413771
  • کل قارئین110735209
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست