#5311

مصنف : ڈاکٹر جمیل جالبی

مشاہدات : 12367

ارسطو سے ایلیٹ تک

  • صفحات: 597
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14925 (PKR)
(اتوار 29 اپریل 2018ء) ناشر : نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد

مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک ڈاکٹر جمیل جالبی بھی ہیں جو ایک اہم مفکر اور بلند پایہ مصنف ہیں اور انہوں نے اس کتاب میں مختلف اہل علم کے لکھے مواد پر اپنا ایک مضمون لکھا جس میں متعلقہ مصنف کا تعارف اور حالات بھی لکھے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں مصنف نے ان تمام مضامین کو ارسطو سے لے کر ایلیٹ تک کے تمام نامور مصنفین پر لکھے مضامین کو جمع کیا ہے۔اس کتاب کا یہ ساتواں ایڈیشن ہے اس ایڈیشن میں اس کتاب کو  خط نستعلیق  میں کمپوز کروایا گیا ہے  جس کی وجہ سے کتاب کی ضخامت کم ہوئی ہے اور رائج رسم الخط کے استعمال سے کتاب کے حسن میں اضافہ بھی ہوا ہے اور اس میں ایک مضمون سنجیدہ فن کار کا تعارف کروا کر اضافہ بھی کاکیا گیا ہے۔ سب سے پہلے اس کتاب میں مقدمہ میں تسلسل کے ساتھ مغرب کی ڈھائی ہزار سال کی ادبی فکر کے ارتقاء کو موضوع بنایا گیا ہے ‘ اس کے بعد مغرب کی ادبی فکر اور اہم شخصیتوں سے تعارف ہے۔ اس کتاب میں سارے پھول گندھ گئے ہیں جو گلزار مغرب میں پچھلے ڈھائی ہزار سال میں کھلے ہیں۔ اور ہر مضمون کا ایک دوسرے کے ساتھ ربط قائم کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ ارسطو سے ایلیٹ تک ‘‘ ڈاکٹر جمیل جالبی  کی تالیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )

عناوین

صفحہ نمبر

پیش لفظ

9

مقدمہ:مغربی تنقیدکاارتقاء

 

قدماکادور

16

نشاۃ الثانیہ

38

کلاسکییت

45

رومانیت

55

سائنس کادور

63

بیسوی صدی

76

ارسطو

91

بوطیقا

96

ہوریس

133

فن شاعری

138

لونجائنس

153

علویت کےبارےمیں

159

دانتے

216

عام بول چال کی زبان کاادبی استعمال

223

سرفلپ سڈنی

236

شاعری کاجواز

241

بولو

255

فن شاعری

260

لیسنگ

282

لاؤکون

286

گوئٹے

292

ناول اورڈرامہ

297

کلاسیکیت اوررومانیت

299

ارسطوکی بوطیقاکاتمتہ

300

کولرج

303

قوت تخیل

307

رومانی شاعری

308

نظم اورشاعری

310

شاعری کی زبان

314

سانت بیو

321

کلاسیک کیاہے؟

326

میتھیوآرنلڈ

333

شاعری کامطالعہ

338

تنقیدکامنصب

346

لیوٹالسٹائی

357

فن کیاہے

361

ہنری جمیس

378

فکشن کافن

383

کروچے

401

شاعری کاجواز

406

آئی۔اے۔رچرڈس

422

سائنس اورشاعری

426

کرسٹوفرکاڈویل

460

شاعری کامستقبل

463

ایزراپاؤنڈ

471

سنجیدہ فن کار

477

ٹی۔ایس۔ایلیٹ

484

روایت اورانفرادی صلاحیت

489

شاعری کاسماجی منصب

499

کتابیات

519

اشاریہ

519

تصاویر

520

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 23446
  • اس ہفتے کے قارئین 448936
  • اس ماہ کے قارئین 1649421
  • کل قارئین113256749
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست