#3617

مصنف : محمد لقمان سلفی

مشاہدات : 8346

کاروان حیات خود نوشت سوانح علامہ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی

  • صفحات: 726
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 18150 (PKR)
(جمعہ 15 اپریل 2016ء) ناشر : دار الداعی للنشر و التوزیع ریاض

ڈاکٹر لقمان سلفی ﷾ 1943ءکو بھارت میں پیدا ہوئے او ردار العلوم  احمد سلفیہ دربھگنہ ،بہار میں  دینی تعلیم حاصل کی  اس دوران ہی آپ کا داخلہ مدینہ یونیورسٹی  میں ہوگیا تو باقی تعلیم آپ نے مدینہ یونیورسٹی میں  حاصل کی۔ مدینہ یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرکے آپ مفتی دیار سعودیہ فضیلۃ الشیخ ابن باز ﷫کے سیکرٹری کے طور پر کام کرتے رہے ۔بلکہ ان کے معتمد خاص بنے۔ علماء کرام عموماً ان کی وساطت سے شیخ مرحوم سے رابطہ کیاکرتے تھے۔ شیخ بن باز کی خصوصی سفارش بلکہ حکم پر انہیں سعودی شہریت دی گئی اب ماشاء اللہ ان کے بیٹے بھی ڈاکٹر یٹ کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں ۔ماشاء اللہ بڑی مطمئن زندگی گزار رہے ہیں ۔ شیخ لقمان صاحب کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ منہج اسلاف اہل الحدیث کے بہت بڑے وکیل ہیں۔موصوف  نے   عربی اردو زبان  میں کئی کتب تصنیف کیں ۔تفسیر ’’تیسیر الرحمن لبیان القرآن ‘‘آپ  ہی کی   تصنیف ہے۔اور آپ سرزمینِ ہند کے عظیم ادارہ جامعہ امام ابن تیمیہ، مدینۃالسلام، بہار کے  مؤسس و رئیس بھی    ہیں۔31؍ جنوری 2009ءجامعہ امام ابن تیمیہ کے اعلیٰ تعلیمی ادارے المعہد العالی للتخصص فی التدریس والتربیۃکے افتتاحی پروگرام میں جامعہ سلفیہ بنارس کے رئیس، اُستاذ الاساتذہ علامہ ڈاکٹر مقتدیٰ حسن ازہری﷫  اور شیخ حفیظ الرحمن اعظمی (اُستاذ جامعہ دارالسلام، عمر آباد) کو بحیثیت ِمہمانِ خصوصی مدعو کیا گیا ۔تو ڈاکٹر مقتدی حسن ازہر ی ﷫ اس وقت جامعہ ابن تیمیہ  کی نشاطات اور ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ﷾  کی خدمات کو دیکھ عربی  زبان تحریری طور پر اپنے  تاثرات کااظہار ان الفاظ میں کیا :’’''31؍ جنوری 2009ء کو جامعہ امام ابن تیمیہ، مدینۃالسلام میں المعہد العالی للتخصص فی التدریس والتربیۃ کی تقریب افتتاح کی مناسبت سے جامعہ کے مؤسس و رئیس عزت مآب ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ﷾ کی دعوت پر راقم الحروف کو اس کی زیارت کا موقع ملا۔ میں محترم ڈاکٹر صاحب کابے حد شکر گزار ہوں کہ اُنہوں نے مجھے جامعہ کی زیارت کی دعوت دی۔ اس زیارت نے میری ان خواہشات اور آرزوؤں کو عملی جامہ پہنا دیا جو میرے دل میں اس وقت سے موجزن تھیں جب میں نے بغیر دیکھے ہی جامعہ کے بارے میں لکھا تھا۔ لیکن آج جب کہ میں نے اپنی آنکھوں سے جامعہ کے کامیاب تعلیمی منصوبوں اوریہاں کے اساتذہ و معلّمات، طلبہ و طالبات کی سرگرمیوں کا نظارہ کیا تو مجھے ایک عجیب سی خوشی کا احساس ہوا، اوراس مردِ مجاہد کی ہمت کی داد دینی پڑی جس نے نہ صرف اپنی زندگی جامعہ کے لئے وقف کررکھی ہے، بلکہ اس کی تعمیر و توسیع، اساتذہ کی ہمت افزائی اور طلبہ کی رہنمائی میں اپنا سب کچھ قربان کردیا ہے۔جامعہ امام ابن تیمیہ میری نظر میں ایک عظیم علمی و دعوتی تحریک ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بابرکت تہذیبی مشن ہے جو نہ صرف صوبہ بہار کی تعلیمی و تربیتی ضرورتوں کو پورا کررہا ہے، بلکہ اس کی روشنی پورے اُفقِ ہند پر پھیلتی جارہی ہے۔ میں اس جامعہ کے مؤسس و رئیس ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ﷾ کو بے تکلف او رپُرخلوص مبارکباد پیش کرتا ہوں ، جنہوں نے یہ عظیم علمی قلعہ قائم کیا۔ فرزندانِ ملت کو صحیح علم و عقیدہ کے حصول کے لئے یہ خوبصورت فضا عطا کی اور باحثین و دعاة کو علم اور دین کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے پر اُبھارا۔‘‘ڈاکٹر لقمان صاحب نے  جامعہ ابن تیمیہ کے علاوہ بہار میں ’’مرکز ابن باز برائے دراسات اسلامیہ‘‘  قائم کیا  جس کی نگرانی میں یکصد سے زائد عربی اردو  اور انگریزی  زبان میں   نہایت وقیع علمی  کتابیں شائع ہوچکی  ہیں۔آپ نے مختلف کانفرنسوں میں شرکت کے لیے متعدد ممالک  کے سفر بھی کیے ہیں۔پاکستان میں بھی دومرتبہ تشریف لائے ۔ایک مرتبہ سعودیہ حکومت کی  طرف سے   قادیانیوں کی سرگرمیوں کاجائزہ لینے کے لیے  مولانا منظور چنیوٹی  کے تعاون سے  ربوہ کا دورہ کیا۔اور تقریباً دس سال قبل   بھارت میں قائم اپنے ادراے جامعہ ابن تیمیہ  کی لائبریری   کے لیے کتب خریدنے کی غرض سے تشریف لائے  اور  استاذی المکرم مولانا حافظ عبد الرحمن مدنی ﷾(مدیر اعلیٰ ماہنامہ محدث ،لاہور) کےپاس  کئی  دن قیام کیا اور  لاہور ،کراچی،فیصل آباد کے اہم دینی  اداروں کا وزٹ کیا اور مختلف علماء  سے  ملاقات بھی کی۔موصوف کی پوری زندگی دین کی نشرواشاعت اور تعلیم وتربیت میں  گزری ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’کاروان  حیات‘‘ علامہ ڈاکٹر  محمد لقمان سلفی ﷾ کی خودنوشت سوانح حیات ہے۔ موصوف نے اس کتاب میں اپنی پیدائش سے  لے کر ابتدائی تعلیم  اور پھر سعودی عرب میں  اعلی ٰ تعلیم  اوراپنی تمام دعوتی ،تعلیمی وتدریسی  او رتحقیقی  وتصنیفی خدمات  کامکمل تذکرہ کیاہے ۔اللہ تعالیٰ موصوف کی تمام مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سےنوازے ۔(آمین)(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

جائے پیدائش (چند ن بارہ)

1

’’شیخ صدیقی ‘‘خاندان

1

حسب ونسب کی اہمیت

2

چندن بارہ بستی کامحل وقوع

3

چند ن بارہ مردم خیز بستی

4

مولانا مظہر الحق ؒ

4

بہار اکزامنییشن بورڈ(مولوی)کے امتحان میں فرسٹ  پوزیشن

5

تاسیس جامعہ امام ابن تیمیہ ،مدینہ السلام بہار

5

تاسیس مرکز علامہ ابن بازز مدینہ اسلام بہار (اشاریہ)

6

چندن بارہ میں مساجد کی تعداد

6

سعودی عرب میں مراکز دعوت وارشاد

7

تاریخ ولادت او رنام ونسب

7

نظر بدجکاعلاج سورۃ فاتحہ

8

ہرمرض کاعلاج سورۃ فاتحہ

8

سورۃ فاتحہ معوذتین او رآیتہ الکرسی کاسحر حلال

9

موحد گھرانے میں پیدا ہواموحد رہے گا

12

میرانام ونسب

13

سلفی لقب صدیقی لقب

14۔15

والدین او رداد دادی رحمہم اللہ

15

داد ؒ کی تحریک شہید ین سے وابستگی

15

بچپن کی تعلیم وتربیت

19

مولوی محمدلیاس کے مدرسہ میں

20

بیگم عبدالقادر میری ماں

21

اردو،فارسی اور ہندی کی ابتدائی تعلیم

23

بنگالی زبان خودسیکھ لی

23

ساتھیوں کے لیے تفسیر جلالین کی تشریح استاذ کے سامنے

24

بیماری او روطن واپسی

25

آزاد مدرسہ ڈھاکہ میں داخلہ

26

داد علیہ الرحمہ کی وفات

26

دار العلوم سلفیہ در بھنگہ میں داخلہ

27

مردوں کا کھانا طلبہ کے لئے

31

حکایت دار العلوم احمد سلفیہ دربھنگہ

32

سرحیل جماعت اہل حدیث بہار حضرت مولانا عبدالعزیزمحدث رحیم آبادی

34

شیخ الکل میاں نذیر حسین دہلوی ﷫

34

تحریک رحیم آبادی اور ذہنوں میں انقلاب

35

شبلی نعمانی کی سیرۃ النعمان اور ائمہ حدیث پر غیر علمی حملے

37

سیرۃ النعمان کامنہ توڑ جواب حسن البیان

37

تحریک شہید کی غرض وغایت

38

پھانوں کی خیانت او رمجاہدین کی شکست

38

میرے داد تحریک شہیدین کے ایک مخلص سپاہی

39

دارالعلوم سلفیہ دربھنگہ قرآن وسنت کاایک چراغ

39

ڈاکٹر سید محمد فرید ؒ دار العلوم کے پہلے مالی

40

ڈاکٹر سیدعبدالحفیظ صالح باپ کے لائق نائب

40

حضرت علی میاں کی شہادت جناب ڈاکٹر صاحب کےلئے

43

دار العلوم میں میرے باکمال اساتذہ کرام

46

حضرت مولانا ظہور احمد رحمانی ﷫

46

حضرت مولانا محمد ادریس آزاد رحمانی ﷫

49

حضرت مولانا (صوفی )عبدالرحمان سلفی ﷫

52

حضرت عین الحق سلفی ﷫

53

حضرت مولانا ڈاکٹر حبیب المرسلین شیداسلفی ﷾

54

حضرت مولانا محمد اکمل اعظمی ﷫

54

حضرت مولانا محمد عمیس اختر سلفی ﷫

55

دار العلوم میرے ساتھی او راحباب واخوان

55

پروفیسر صاحب کاایران کاثقافتی دورہ

57

فارسی شیعہ کبھی اسلام میں داخل نہیں ہوئے

57

امت کااجماع کہ رافضی شیعہ کافر ہیں

58

جنا ب شیخ محمد طاہر سلفی ندوی ﷾

59

شیخ محمد طاہر کے مجاہد نہ اسفار برائے جامعہ

59

شیخ شمیم اختر سلفی ﷾

61

شیخ نورا لعین سلفی ﷫

61

شیخ نور سلفی ﷾ ،شیخ مصلح الدین سلفی ﷾،شیخ امیر الدین ﷾ ،شیخ ممتاز احمد سلفی ﷫ وغیرہم

62

دارالعلوم میری مادر علمی

63

جناب عطاء الرحمان برادران کاسلفی خاندان

64

جناب مجیب الرحمان سلفی ﷫

64

طلبہ دار العلوم کے علمی تربیت کے لئے کچھ مشورے

64

جناب ڈاکٹر عبدالقدیر انصاری اہل حدیث ہوگئے

66

مولوی عین سلفی کامیری ایم اے کی تھیس کے ساتھ برتاؤ

68

ایک گستاخ رسول ہندوکی کتاب او رمسلمانان دربھنگہ کاطوفان

70

مسلمانوں کاایک طوفان عظیم

70

میڈیکل کے ایک طالب علم کی شعلہ بار تقریرجلسہ میں میری شرکت

71

بچپن سے میری دینی اور علمی اٹھان

72

امام الہند مولانا آزاد ﷫ میرے آئڈیل بچپن سے ہی مذہبی ادبی انقلابی رجحان

73

عرب مفکرین اوباءاور دعاۃکی کتابوں کامطالعہ

74

علامہ اقبال ﷫ کی کلیات میری فکری تربیت کی اساس

74

مدینہ یونیورسٹی کے لئے انتخاب او رمدینہ الرسول کاسفر

74

دہلی میں حاجی محمد صالح دہلوی اور ان کے صاحبزادے خواجہ محمد سلیم دہلوی سے ملاقات

75

دار الافتاء میں ملازمت کے بعد سب سے پہلاکام ،والدین کو حج کرانا

76

دہلی میں حضرت مولانا عبدالسلام بستوی ﷫ کے گھر میں

76

حضرت مولانا ﷫ کاعلم وفضل

76

شیخ عبدالرشید ازہری بن الشیخ عبدالسلام بستوی رحمہما اللہ کی یاد میں

77

سعاد ۃ الشیخ یوسف الفوز ان سفیر سعودی سے ملاقات

77

سعادۃ السفیر کا غایت لطف وکرم

78

سعادۃ الشیخ یوسف کاتعارف

78

بمبئی کاایسٹوریاہوٹل او رمیرے کپڑے دھل کرنہ ملنا

78

فال نیک کہ اب مجھے دیار حرمین ہی رہنا ہے

79

ظہر ان ایرپورٹ پر آمد ارو (67)ریال شاہی ہدیہ

80

بھائی جمیل احمد قاسمی مدنی ﷫ ایک عظیم انسان

81

بھائی جمیل کی نائیجر یامیں دعوت وتدریس کے لیے تعیین

84

بیگم جمیل (ام عدنان ) کی وفات کاان پر بہت گہرااثر دیار رسول اللہ ﷺ میں میری آمد

85

شیخ عبیداللہ حیدری کی مدینہ پہنچنے پر کرم نوازی مدینہ یونیورسیٹی میں بھائی ہلال احمد نذیر احمد رحمانی وغیرہ ہم سے ملاقات

86

ہلال نذیر ،صلاح لدین لکھوی اور میری تگی

86

نذیر احمد رحمانی اور آزاد رحمانی (استاذشاگرد )کے احترام وادب کاایک چشم دید واقعہ

87

حضرت مولانا نذیر احمد رحمانی کامقام علم وفضل 

88

برادارم شیخ مشتاق احمد﷫

89

ڈاکٹر اشتیاق احمد ظلی

89

جامعہ میں ثاویہ سال اول میں داخلہ

90

ایک سال میں دوتعلیمی سالوں کاامتحان او رکلیہ الشریعہ میں داخلہ

90

علامہ احسان الہی ظہیر کی پاکستان سے آمد اور کلیہ میں ساتھ ہوجانا

91

علامہ صاحب کاتعارف

91

علامہ صاحب کاجہاد

92

علامہ صاحب کی شہادت اور جنت البقیع میں دفن

100

جامعہ لاسلامیہ (مدینہ یونیورسیٹی )کاافتتاح

102

یونیورسیٹی میں میری تعلیم کاآغاز

103

امام الہند ابو الکلام آزاد کی کتابو ں کامطالعہ

103

امام الہند ،امام ابن تیمیہ ،امام احمد بن حنبل ،امام بخاری میرے آئڈیل بن گئے

104

اما م الہند کے والد مولانا خیرالدین ہندوستان میں اپنے زمانہ کے سب سے بڑے بدعتی عالم

104

تذکرہ میں امام المحدثین احمد بن حنبل کاشاندار تعارف

105

اردو کی دیگر بہت سی کتابوں اور شعری دواوین کامطالعہ

105

عربی زیان وادب سے گہرالگاؤ

106

ممالک عربیہ کے ادیبوں کی مولفات سے استفادہ

106

ڈاکٹر طہ حسین کے طرز تحریر کامجھ پر اثر

107

مصطفی لطفی منفلوطی اور ڈاکٹر طہ حسین کی سیل رواں کی طرح زبان کامجھ  پر بہت اثر پڑا

107

ڈاکٹر طہ حسین کی کتاب (علی ہامش السیرۃ ) ادب عربی کاایک شاہکارنمونہ

107

بیرون کامجلہ ’’الادیب ‘‘‘اور کویت کا‘‘العربی میرے ماہانہ مطالعہ میں

108

’’’الادیب ‘‘میں میرا افسانہ

108

ڈاکٹر مصطفی سباعی میرے آئڈیل اور داعی وادیب

108

جناب ڈاکٹر صاحب کی عالمانہ ارو مجاہد انہ زندگی

109

مشہور فلسطینی ادیب ‘‘راضی صدوق ‘‘کایومیہ کالم

110

ایک فلسطینی مسلمان کی حالت زارراضی صدوق کے قلم کسے

111

مجلۃ ’’لیمامہ ‘‘کامطالعہ

112

ایڈیٹر ’’الیمامہ ‘‘نے اپنے گھر کے پنجڑے سے ایک چڑیا کو آزادی دیدی

113

پروفیسر محمد یوسف کاظم مدنی نے ایک نیم کے درخت پر لکھنےکو کہاتھا

113

میری کتاب ’’السلسلہ الذھبیہ اللقراء  ۃ العربیۃ ‘‘12اجزاءاو ردیگر عربی کتابیں

114

میری اردوتفسر ’’تیسرالرحمن ‘‘اردوزبان کامرقع

115

المراسلۃ بین المودودی ومریم جمیلہ کاعربی ترجمہ عربی زبان کامرقع

115

مدینہ یونیورسیٹی میں میرے اساتذہ کرام

116

(1)علامہ عبدالعزیز بن باز ﷫

116

علامہ ابن باز کے دروس میں طالبان علوم شرعیہ کی بھیڑ

118

مدینہ یونیورسیٹی کے وائس چانسلر ،پھر چانسلر

118

آپ کی آفس وزارت دروزات

119

آپ کی مجالس علم وفضل زندگی کے اختتام تک

120

حضرت علامہ البانی سے آپ کے علمی مباحثے

120

حضرت الشیخ کاپہلادیدار

121

حضرت الشیخ کی مجالس علم وفضل کازندگی بھر خوشخ چین رہا

121

شیخ فضل اللہ جیلانی بہاری حضرت الشیخ کے دسترخوان پر

122

حضرت شیخ کے دستر خوان پرایک یمان خادم

122

شیخ جیلانی رونے لگے

123

حضرت شیخ کی زندگی رسول اللہ ﷺ کی حیات مبارکہ کاعکس

123

حضرت شیخ ریئس الجوث العلمیہ والافتاء والدعوۃ ولارشاد

124

حضرت شیخ کی آفس میں آفس برائے نئے مسلمانان

125

تومسلموں کے لئے شرح اسلام کی جادوگری

125

ایک بگڑے ہوئے سعودی مسلمان کاقصہ

125

آفس برائے جہاد افغانستان

127

حضرت شیخ کی وفات

128

حضرت شیخ کی وفات

128

حضرت شیخ مجمع کمالات تھے

128

حضرت شیخ سے متعلق میراطویل مقالہ سیدی ومرشدی

129

حادثہ حرم مکی اور حضرت شیخ کاموقف

129

جہیمان عنتیی ارو مہدی کاذب کی جماعت

150

جہیمان عتبیی ارو اس کی جماعت کے بعض اخلاق سینہ

150

حرم مکی میں حافظ فتحی ﷫ کی جگہ

153

(2)علامہ شیخ محمد ناصر الدین لبانی ﷫

155

شیخ البانی کی تاریخ پیدائش

156

آپ کانام

156

والدگرامی کی دمشق کی طرف ہجرت

157

مدینہ یونیورسیٹی میں آپ کاورودمسعود

159

دعوت اسلامیہ اورقرآن وسننت کی نشرواشاعت کے لئے ممالک عالم کاسفر

160

حضرت شیخ البانی سے متعلق کچھ مزید باتیں اور یادیں

161

بھائی ہلال احمد اورمیراسفربیروت وبیت المقدس

168

بیرون سے بیت المقدس اور مسجد اقصی

169

بیت المقدس سے دمشق

170

حضرت شیخ البانی کی زیارت مکتبہ ظاہریہ دمشق کی زیارت

171

جامع اموی کی زیارت

171

مسجد میں حنفی ،شافعی ارو حنبلی مصلیات کاایک نہایت اندوہناک منظر

171

شاہ عبدالعزیز آل سعود نے حرمین شرفین میں تمام مسلمانوں کو ایک مصلی میں جمع کیا

172

حضرت شیخ کے دسترےخوان پر

172

شیخ سے میری آخری ملاقات

174

جامعہ امام ابن تیمیہ میں علامہ لبانی ہال کی اجازت

174

جامعہ میں اسلاف کرام کے معالم ونشانات

176

اپنی تالیف (السعی الحثیث الی فقہ اہل االحدیث )میں حضرت شیخ کی کتابوں سے پھر پور استفادہ

176

ابروشرح الادب المقروللبخاری کی تخریج احادیث میں شیخ کی کتابوں سے استفادہ

176

علامہ البانی کی وصیت عام مسلمانوں کے لئے علامہ کی آخری وصیت

178

شیخ علامہ ﷫ سے متعلق بعض صلحائے وقت کے زریں اقوال

180

چند مخالفین البانی کی ہرزہ سرائی

181

حضرت البانی کے اہل علم سے تعلقات

182

علمائے سعودی عرب سے شیخ کے تعلقات

184

شیخ البانی کے شیخ بن باز کے نام خطوط

184

شیخ البانی کے شیخ عبدالرزاق عففیی سے تعلققات

189

شیخ البانی  کے شیخ عمر فلاتہ سے تعلقات

190

شیخ البانی اور شیخ عبدالمحسن عبادکے تعلقات

190

علامہ شیخ حمدوتویجری سے شیخ البانی کے تلقات

191

استاذ احمد مظہر عظمہ کے علامہ البانی سے تعلقات

191

علامہ البانی کے شیخ عبدالصمد شرف الدین سے تعلقات

192

علامہ شیخ محمد عطاء اللہ حنیف نے علامہ البانی کی مدح سرائی کی ہے

192

علامہ البانی دیگر بہت سے علمائے کرام کی نظر میں

193

علامہ البانی کی صفات حسنہ او راخلاق عالیہ

195

علامہ البانی ﷫ کی وفات

196

(3)علامہ شیخ محمد امین شنقیطی ﷫

197

ولادت بچپن ،تعلیم

197

موریتانیاکے بڑے مشہور علماء میں شمار

197

حج کے لئے آمد مسجد نبوی میں درس

198

ریاض شہر میں تدریس کے لئے

198

مدینہ یونیورسیٹی میں آمد

198

ھیۃ کبارالعلماء کے ممبر

199

تفسیر پڑھانے کاطریقہ

199

شاہ  فیصل مدینہ یونیورسیٹی میں

200

شاہ فیصل کی کرسی میری کرسی کے مقابل

200

شاہ فیصل سے ہم نے سچی محبت کی

201

یوغندہ کے صدر امین کی یاد

201

شاہ فیصل کے ہاتھ پر بیعت کی  پیش کش

201

علامہ قاضی اظہر مباکپوری کی یاد

202

شیخ شنقیطی اصول فقہ کے امام

202

اصول فقہ سے متعلق ایک رائے

203

اصول فقہ کے بارے میں امام شوکانی کی رائے

204

علم منطق کاقرآن وسنت سے کوئی تعلق نہیں ہے

204

شیخ کی تربیت کاایک انوکھا انداز

205

شیخ کے اخلاق کریمانہ

206

شیخ درجہ امامت کے مولف

207

حضرت شیخ کے بار ے میں اقوال ایمہ

207

شیخ کے اخلاق کریمانہ

206

شیخ درجہ امامت کے کے مولف

207

حضرت شیخ کے بارے میں اقوال ائمہ

207

حضرت شیخ کی وفات

209

حضرت شیخ کی نصیحیت کہ کھٹی چیز کھانے سے حافظ کمزور ہوتاہے

208

شیخ الاسلام ابن تیمیہ حضرت شیخ کے آئڈیل

208

حضرت شیخ ﷫ کی وفات اور نماز جنازہ

209

(4)علامہ حافظ گوندلوی

209

علامہ حافظ محمد بیسویں صدی کے جلیل القدر عالم دین

209

آپ کی پیدائش اور تعلیم ورتربیت

209

آپ کے اساتذہ کرام

210

تدریسی خدمات

211

آپ کی تالیفات

212

حضرت شیخ کاعقیدہ ومذہب

213

حضرت شیخ کی صفات واخلاق حسنہ

213

مدینہ یوینورسیٹی میں آپ کے شاگرد بننے کی سعادت

215

مدینہ یوینورسیٹی میں آپ کے علمی دروس

215

علم حدیث میں آپ کادرجہ امامت پر فائز ہونا

216

حضرت شیخ کے تلامذہ

216

حضرت حافظ صاحب کے بارے میں علمائے کبارکی رائے

218

حضرت حافظ صاحب کی وفات

219

(5)حضرت مولانا عبدالغفار حسن رحمانی ﷫

220

حضرت مولانا انیسوی اور بیسوی صدی کے جلیل القدر عالم دین تھے

220

حضرت مولانا کاحلیہ انداز گفتار ورفتار ارو ان کے استفادہ کے طریقے

220

طبائع عرب پر ایک ہلکا ساتبصرہ

222

آپ نے مجھے سند حدیث عطاکی

223

مولانا کی ولادت او رحسب ونسب

224

آپ کی  تعلیم

225

آپ کی تدریسی خدمات

225

آپ کے اساتذہ کرام

226

آپ کے بعض مشہور زمانہ تلامذہ

226

آپ کی تصانیف

227

آپ کی وفات

228

(6)علامہ شیخ محدث عبدالمحسن بن حماد العباد ﷾

228

شیخ کے تعارف کی تمہید

228

شیخ کاصلاح وتقوی

229

شاگردوں سے آپ کی محبت

230

نام ونسب ،ولادت اور تعلیم

231

آپ کی تدریسی خدمات

231

شیخ کے دروس حرم نبوی او رمساجد میں

233

آپ کی تالیفات

233

اہل علم سے تعلقات

234

شیخ عمر فلاتہ سے خصوصی تعلقات

234

(7)علامہ بوعلی محمد المنتصر الکتانی ﷫

237

ولادت ،نام ارونسب وحسب اور تعلیم وتربیت

237

دعوت وارشارداور ملکی سیاست میں حصہ

237

شیخ اور امیں ایک دن کلاس میں

239

شیخ کے تلامذہ

241

شیخ کی تالیفات

242

وفات

243

(8)داعی کبیر،ادیب نجیب شیخ محمد المجذوب

243

ولادت ،تعلیم ،شادی اور تدریس وتعلیم

243

میدان ادب میں آب کی شہرت

244

جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں آمد

245

اسفار دعوت وارشاد

245

مدینہ یونیورسیٹی میں عربی ادب کے استاذ

245

تابناک مستقبل تمہار انتظار کررہاہے

246

شیخ کی تالیفات اور تلامذ ہ

247

شیخ کی وفات

248

(9)علامہ شیخ عبدالقادر شیبۃ الحمد ا﷾

249

ولادت  وتعلیم

249

مصر میں تعلیم وتدریس

249

مدینہ یوینورسیٹی میں قدوم میمون اور کلیۃ الشریعہ میں تعلیم وتدریس

249

مولفات

250

حافظ ابن حجر کی کتاب فتح الباری کے ایک مخطوط نسخہ کی تحقیق

250

(10)علامہ شیخ عطیہ محمدسالم ﷫

250

ولادت اور ابتدائی تعلیم

250

تعلیم کے لیے ریاض آمد

250

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 32292
  • اس ہفتے کے قارئین 187866
  • اس ماہ کے قارئین 987507
  • کل قارئین98052811

موضوعاتی فہرست