بعد میں آنے والی نسلوں کے لئے اپنے اسلاف کے حالات او ران کے کارناموں سے واقفیت حاصل کرنا اس لیے ضروری ہے،تا کہ ان کے نقوشِ قدم پر چل سکیں اور زندگی میں ان سے راہنمائی حاصل کی جاسکے اوراسلاف کے کارناموں کو زندہ رکھا جا سکے ۔ اس سلسلے میں برصغیر کے معروف سیرت نگار مولانا شبلی نعمانی نے امام ابو حنیفہ کی حیات و خدمات کے حوالے سے سیرۃ النعمان کے نام سے ایک کتاب تصنیف فرمائی جس میں نے انہوں نے امام صاحب کے مناقب وخوبیاں بیان کر نے کے ساتھ ساتھ اصولِ حدیث او راکابر محدثین وعلماء اہل اصول پر نقد جر ح بھی کی ،تومولانا شبلی کے معاصر شیخ الکل فی الکل مولانا سید نذیر حسین محدث دہلو ی کے تلمیذ خاص علامہ محمد عبد العزیز رحیم آبادی نے سیرۃ النعمان کے جواب میں حسن البیان فیما سیرۃ النعمان کے نام سے کتاب تصنیف کی ، جس میں انہوں نے مولانا شبلی نعمانی کی طرف سے سیرۃ النعمان میں حدیث اور محدثین پر کی جانے والی نقدو جرح کا علمی وتحقیقی اور تنقیدی جائز لیا ہے او ر بعض ایسی علمی اور مضبوط گرفتیں کی ہیں کہ جن کا لوہا علامہ شبلی کوبھی مانے بغیر چارہ نہ رہا ۔اور بعد والی طبع میں مولانا شبلی نے خو د ہی اس کی اصلاح کردی۔ حسن البیان پہلی دفعہ 1311ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے طبع ہوئی ۔زیر نظر طبع مکتبہ ثنائیہ سرگودھا کی ہے، جس میں مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی کی تصدیر اور شیخ الحدیث مولانا اسماعیل سلفی کاعلمی مقدمہ بھی شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ خدمت حدیث کے سلسلے میں ان علماء کی کوششوں کوقبول فرمائے۔ (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
فہرست عنوانات |
|
3 |
تصدیر |
|
10 |
سوانح حیات مولف |
|
13 |
علمی اور تبلیغی خدمات |
|
14 |
جماعتی خدمات و تصانیف |
|
15 |
بیماری اور وفات |
|
16 |
مقدمہ |
|
17 |
مولانا تھانوی کا خواب |
|
18 |
ایک دو نئے مولوی صاحبان |
|
19 |
اللہ کے عطیے |
|
24 |
فقہ کیا ہے؟ |
|
24 |
شرعی اصطلاح |
|
25 |
فقہ الاجتہاد |
|
26 |
فقہ التقلید |
|
27 |
الدرایۃ |
|
34 |
فقہاء عراق |
|
37 |
بے اعتدالی کا دور |
|
38 |
نقد درایات اور فقہ |
|
39 |
فقہ راوی کا اثر |
|
40 |
فقہ راوی کی شرح اور اکابر حنفیہ |
|
41 |
نئی درایت |
|
44 |
سر سید اور ان کے رفقاء |
|
45 |
امام صاحب اور قیاس |
|
50 |
حسن البیان اور حسن البیان والے |
|
50 |
کتاب سیرۃ النعمان |
|
62 |
محدثین سے امام صاحب کی موافقت |
|
70 |
محث حدیث اور اصول حدیث |
|
77 |
مناظرہ امام شافعی اور امام محمد |
|
79 |
مؤطا کی مقبولیت |
|
81 |
حافظ ابن حجر کی عبارت سے مغالطہ |
|
82 |
امام شافعی کی وسعت علم |
|
83 |
فقہ اہل حدیث و فقہ اہل الرائے |
|
91 |
شبلی صاحب کی تاریخ سے ناواقفی |
|
98 |
امام بخاری کی قوت حافظہ اور سیلان ذہن |
|
109 |
فقاہت راوی کی شرط کی حیثیت |
|
115 |
دوسرا اصول درایت |
|
137 |
امام محمد اور امام شافعی کا مناظرہ |
|
148 |
قطیعت احادیث صحیحین کی بحث |
|
151 |
حدیث و فقہ میں فرق |
|
164 |
امام صاحب کی مقبول روائتیں |
|
175 |
محدثین اور امام صاحب کے اختلاف کی اصل وجہ |
|
185 |
بحث بر مناظرہ امام صاحب وغماوہ |
|
190 |
فقہ |
|
195 |
امام صاحب اور امام سفیان ثوری |
|
200 |
خروج النساء فی العیدین |
|
213 |
قرات فاتحہ خلف الامام میں امام صاحب کے مناظرہ کی حقیقت |
|
221 |
حدیث فہمی کے نمونے |
|
224 |
غازہ عنوان کتاب کریم نظر فارسی |
|
227 |
تم الفہرس وللہ الحمد |
|
232 |