#4262

مصنف : پروفیسر اختر الواسع

مشاہدات : 20166

فقہ اسلامی تعارف اور تاریخ

  • صفحات: 322
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8050 (PKR)
(جمعہ 03 فروری 2017ء) ناشر : مکتبہ قاسم العلوم، لاہور

فقہ اسلامی فرقہ واریت سے پاک ایک ایسی فکر سلیم کا نام ہے جو قرآن وسنت ِ رسول کی خالص تعلیمات میں سینچی گئی ۔ جس نے زندہ مسائل کے استدلال، استنباط اور اجتہاد میں قرآن وسنت کواپنایا اور شرعی احکام کی تشریح وتعبیر میں ان دونوں کو ہی ہر حال میں ترجیح دی۔ یہ تعلیمات اللہ تعالیٰ کا ایسا عطیہ ہیں جو اپنے لطف وکرم سے کسی بھی بندے کو خیر کثیر کے طور پر عطا کردیتا ہے۔ اور فقہ اسلامی قرآن وسنت کے عملی احکام کا نام ہے ۔ کچھ قرآن اور سنت کے متعین کردہ ہیں اورکچھ احکام قرآن وسنت کےاصولوں سےمستنبط کیے ہوئے ہیں ۔ ان دونوں قسم کےاحکام سےمل کرفقہ اسلامی عملی قانون بن کر سامنے آتی ہے۔ اس لحاظ سے فقہ اسلامی ہی دراصل انسانی زندگی سے ہر قدم پر اور ہر لمحہ مربوط رہتی ہے ۔ اور یہ قرآن وسنت کی روشن تعلیمات کو نمایاں کرتی ہے ۔فقہ کا علم کتاب وسنت سے سچی وابستگی کے بعد تقرب الٰہی کی صورت میں حاصل ہوتا ہے ۔ یہ علم دھول وغبار کواڑا کر ماحول کوصاف وشفاف بناتا ہے اور بعض ایسے مبہم خیالات کا صفایا کرتا ہے جہاں بظاہر کچھ ہوتا ہے اور اندرون خانہ کچھ ۔ فقہ اسلامی مختلف شبہ ہائے زندگی کے مباحث پر مشتمل ہے اس کے فہم کے بعض نابغۂ روگار متخصصین ایسےبھی ہیں جن کے علم وفضل اوراجتہادات سےایک دنیا مستفید ہوئی اور ہورہی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ فقہ اسلامی تاریخ اور تعارف ‘‘ اسلامی فقہ کےاجمالی تعارف وتاریخ پر مشتمل پروفیسر اختر الواسع کی گراں قدر تصنیف ہے اس کتاب کو انہوں نے نوابواب میں تقسیم کیا ہے ان ابواب میں انہوں نے فقہ اسلامی کے آغاز سے لے کےموجود دور تک کی عہد بہ عہد تاریخ اور ہر عہد کی خصوصیات وخدمات فقہ اسلامی کی تعریف وتعارف ، فقہ اسلامی کے مصادر ، فقہی مسالک ، فقہی علوم وفنون، فقہی اختلاف کی حیثیت واسباب اور فقہی مسالک میں تطبیق ، اجتہاد وتقلید کی حقیقت وتعارف ، مختلف فقہی مسالک کی معروف فقہی کتابوں کا تعارف پیش کیا ہے اور آخر میں سو سے زائد مروج فقہی اصطلاحات کی فرہنگ بھی پیش کی ہے ۔یہ کتاب موضوع کی متوع ہمہ گیری کے ساتھ ساتھ متوازن ضخامت کی حامل ہے ۔ نہ تو اتنی مفصل ہےکہ مطالعہ کے لیے وقت فرصت مہیا نہ ہوسکے اور نہ اتنی مختصر کہ موضوع پر گفتگو تشنہ رہ جائے ۔کتاب کا موضوع اگرچہ خشک اور اصطلاحات سےگراں بار بھی ۔لیکن فاضل مصنف نے حتی الامکان اسے آسان زبان اور سہل اسلوب میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔اور جدید اسلوب کے مطابق ضروری معلومات کےبعد ان کےحوالے درج کردیے ہیں تاکہ تفصیلی مطالعہ کےشائقین ان کی طرف رجوع کرسکیں۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

پیش لفظ

20

پہلا باب :آغاز ،تعریف ،تقسیم

 

تمہید

25

فقہ کالغوی معنی

26

فقہ کی اصطلاحی تعریف

26

فقہ اورشریعت میں فرق

29

فقہی احکام کی قسمیں

31

دوسرا باب :فقہ اسلامی کی مصادر

 

شریعت کےبنیادی مصادر

38

کتاب اللہ (قرآن)

38

سنت رسول اللہ

40

اجماع

43

قیاس

45

شریعت کےثانوی مصادر

48

استحسان

48

استصلاح

51

عرف ورواج

53

استصحاب

57

سد ذرائع

60

پچھلی شریعت

62

قول صحابی

64

تیسرا باب :فقہ اسلامی کی تاریخ ۔آغاز تاحال

 

فقہ اسلامی میں تنوع اوروسعت

69

فقہ اسلامی کےادوار

71

پہلا دور :آغاز وحی تاوفات نبوی

72

صرف  دومصادر شریعت

72

احکام میں تدریج ،آسانی اورحکمت

73

قرآن وحدیث کی روایت  ونقل

74

لفظ فقہ کا استعمال

74

دوسرا دور:عہد خلفائے راشدین

76

نئے مسائل اورکی کثرت

76

اجماع اورقیاس کااضافہ

77

صحابہ میں اختلاف رائے

78

قرآن کی یکجا تدوین

78

تیسرادور:مابعد خلافت راشدہ تااوائل دوسری صدی

80

مسائل کےاستنباط میں دورجحان

80

شریعت کےثانوی مصادر کااضافہ

81

وضع حدیث کافتنہ

81

تدوین حدیث

82

چوتھا دور:اوائل دوسری صدی تانصف چوتھی صدی

83

اس دور کی خصوصیات

83

اصول فقہ کی تدوین

84

فقہی اصطلاحات کاظہور

85

فقہ تقدیری

85

فقہی قواعد

85

کتب حدیث کی تصنیف

86

فن جرح وتعدیل

86

تدوین فقہ

87

تقلید میں توسع

87

پانچواں دور :نصف چوتھی صدی تانصف ساتویں صدی

88

چوتھے دورپر ایک نظر

88

پانچویں دورکی صورت حال

89

احکام کےعلل کی تحقیق

89

ترجیح اورتخریج

90

نئے مسائل میں اجتہاد

90

فقہی تصنیفات

91

فقہی مناظرے ومباحثے

92

چھٹا  دور:نصف ساتویں صدی تاتیریں صدی

93

فقہی متون کاطریقہ

94

کتب فتاوی

94

فقہی قانون سازی

95

ساتواں دور :تیرہویں صدی تانصف چودھویں صدی

96

مجلۃ لاحکام العدلیہ

96

قانون سازی میں فقہی مسالک سے استفادہ

97

مجلۃ کےاحکام کی منسوخی

97

آٹھواں دور:بابعد عالمی جنگ دوم تاجاری

99

اسلامی شریعت کانفاذ

99

اجتماعی اجتہاد کےادارے

100

اجتماعی اجتہاد کاطریقہ ومنہج

101

مختلف مسالک سےاستفادہ

102

انسائیکلوپیڈیائی اسلوب

103

چوتھا باب :فقہی مسالک

 

فقہی مسالک کامفہوم

107

فقہی مسالک کاپس منظر

107

موجودہ فقہی مسالک کی وجہ

109

اہل سنت کےفقہی مسالک

110

1۔فقہ حنفی

110

فقہ حنفی کاتعارف

110

امام ابو حنیفہ

111

منہج اورخصوصیات

112

اجتماعی تدوین فقہ

114

طریقہ استنباط

114

بنیادیں کتابیں

115

2۔فقہ مالکی

118

فقہ مالکی کاتعارف

118

امام مالک بن انس

118

خصوصیات وامتیازات

121

منہج استنباط

121

بنیادی کتابیں

122

3۔فقہ شافعی

123

فقہ شافعی کاتعارف

123

اما م شافعی

124

خصوصیات وامتیازات

125

ابتدائی کتابیں

127

منہج استدلال

128

4۔فقہ حنبلی

129

فقہ حنبلی کاتعارف

129

امام احمد بن حنبل

129

خصوصیات اورمنہج

130

ابتدائی کتابیں

131

طریقہ استدلال

132

5۔فقہ اہل حدیث

133

تعارف

133

امتیازات وخصوصیات

134

نامور شخصیات

134

شیعی فقہی مسالک

135

تعارف

135

خصوصیات

135

فرقے

135

فقہی مسلک

136

1۔فقہ جعفریہ

138

فقہ جعفر یہ کاتعارف

138

اما م جعفر صادق

139

امتیازات وخصوصیات

139

بنیادی کتابیں

140

2۔ فقہ زیدیہ

141

فقہ زیدیہ کاتعارف

141

اما م زیدبن علی زین العابدین

141

بنیادیں کتابیں

142

امتیازات

142

غیرمروجہ  فقہی مسالک

143

فقہی مسالک کی کثرت

143

رواج ارزوال

143

اول :وہ فقہی مسالک جوایک عرصہ تک رائج رہ کر ختم ہوگئے

 

1۔فقہ اوازاعی

145

تعارف

145

امام اوزاعی

145

فقہی کتاب

146

2۔فقہ طبری

147

اما م طبری

147

3۔فقہ ظاہری

148

تعارف

148

امام داؤد ظاہری

148

کتابیں

149

امام ابن حزم

149

دوم :فقہی مسالک جورائج نہیں ہوئے

151

محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلی

151

سفیان بن سعید ثوری

151

شریک بن عبداللہ نخعی

151

ابو سعید حسن بن یسار بصری

152

ابو ثورابراہیم بن خالد

152

اس مصنف کی دیگر تصانیف

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 37294
  • اس ہفتے کے قارئین 192868
  • اس ماہ کے قارئین 992509
  • کل قارئین98057813

موضوعاتی فہرست