صلاح الدین علی عبدالموجود ایک نامور عرب مصنف ہیں جنھوں نے مسلمانوں کی نئی نسل کے سامنے صحابہ، محدثین اور اجل علما کی سیرتیں نئے اسلوب سے پیش کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے تاکہ وہ ان کے اوصاف کو اپنے کردار و عمل میں اجاگر کر سکیں۔ ’سیرت سفیان بن عیینہ‘ اس سلسلے کی ایک اہم کتاب ہے جس میں علم حدیث کے امام، یگانہ روز گار اور اپنے دور کی بے مثال اور منفرد شخصیت سفیان بن عیینہ کی سیرت کا تذکرہ ہے، جن کاشمار تبع تابعین میں ہوتا ہے اور انھوں نے تابعین کرام اور اتباع تبع تابعین کے درمیان رابطے کا کام دیا۔ اس کتاب میں قارئین کو بیسیوں اسے راویان حدیث کے احوال، روشن واقعات اور اقوال پڑھنے کو ملیں گے جو یا تو ابن عیینہ کے شیوخ تھے یا ان کے شاگرد اور ہم عصر تھے یا ان کے خوشہ چین تھے۔ اس میں ابن عیینہ کی علمی مجلسوں کے دلچسپ احوال اور ان سے پوچھے گئے سوالات اور ان کے حکیمانہ جوابات بھی ہیں جو علم دین کی جستجو کرنے والوں کے دل و دماغ کو روشن کرتے ہیں۔ علم اور اہل علم سے آپ کی دلچسپی، آپ کے چند علمی مواخذات، تدلیس کے بارے میں آپ کانقطہ نظر اور حکمرانوں کے بارے میں آپ کی آراء بھی پیش کی گئی ہیں جبکہ آخر میں ابن عیینہ کے تفسیری اقوال، شروح احادیث اور دیگر فرموادات ہیں جو آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں۔ کتاب کا سلیس اور عام فہم اردو ترجمہ پروفیسر حافظ عبدالرحمٰن ناصر کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کوئی بھی بات حوالہ کے بغیر نقل نہیں کی گئی اور کتابت کی غلطی تو پوری کتاب میں ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتی حتی کہ غلط العام الفاظ استعمال کرنے سے بھی اجتناب کیا گیا ہے۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
10 |
عرض مولف |
|
17 |
مقدمہ |
|
22 |
کتاب وسنت کی معرفت کا اسلوب |
|
24 |
صحابہ کرام |
|
29 |
تابعین کرام |
|
33 |
تبع تابعین |
|
35 |
امام سفیان بن عیینہ ؒ کا ذکر جمیل |
|
36 |
سفیان بن عیینہ کی سیرت وصورت کے خدوخال |
|
49 |
تحصیل علم |
|
58 |
اساتذہ کرام |
|
73 |
شاگردان رشید |
|
81 |
طلبہ کی سرپرستی |
|
85 |
قوت حافظہ اور علمی وسعت |
|
98 |
حصول علم کے لیے سفر |
|
102 |
ابن عیینہ کے چند عجیب مشاہدات |
|
107 |
علم اور اہل علم سے محبت |
|
117 |
فروغ علم کے لیے عظیم الشان خدمات |
|
129 |
اہل علم کی نظر میں آپ کا مرتبہ |
|
134 |
شیوخ سے جواہر علم اکٹھے کرنا |
|
137 |
تصانیف کا تعارف |
|
142 |
حدیث سے محبت |
|
144 |
ابن عیینہ ؒ کے نزدیک مقام حدیث |
|
154 |
حدیث میں امام صاحب کا مقام ومرتبہ |
|
159 |
رفقاء ،ساتھیوں اور بھائیوں سے محبت |
|
164 |
علم جرح وتعدیل کی معرفت |
|
172 |
سفیان بن عیینہ نقد ونظر کی کسوٹی پر |
|
180 |
تدلیس حدیث |
|
187 |
علم حدیث میں ابن عیینہ کا امتیازی مقام |
|
197 |
تمام علوم کی جامع شخصیت |
|
202 |
بحثیت مفسر قرآن |
|
208 |
بطور شارح حدیث |
|
227 |
فقہ میں امام صاحب کا درجہ |
|
236 |
چند مسائل کے بارے میں نقطہ نظر |
|
238 |
فتوی میں آپ کا مقام ومرتبہ |
|
241 |
سفیان ؒ کے چند فتوے |
|
245 |
انساب پر عبور |
|
249 |
نمایاں عادات وخصائل |
|
252 |
تواضع وانکسار |
|
261 |
دنیا سے بے نیازی کی چند جھلکیاں |
|
264 |
رقت قلبی اور خوف الہیٰ |
|
277 |
عبادات وریاضت میں ابن عیینہ کا انہماک |
|
283 |
حکیمانہ اقوال |
|
289 |
عقیدہ ومنہج |
|
293 |
ایمان کے بارے میں ابن عیینہ کا زاویہ نظر |
|
296 |
صفات الہی کے بارے میں سفیان ؒ کا نظریہ |
|
306 |
قرآن کے کلام الہی ہونے پر دلائل وبراہین |
|
310 |
طالبان علم اور امت کی خیر خواہی |
|
322 |
معاصرین سے تعلقات |
|
329 |
چند جواہرریزے |
|
347 |
شعر وادب کا بلند پایہ ذوق |
|
356 |
ابن عیینہ کی وفات |
|
368 |
خوابوں میں دیکھا جانا |
|
369 |
سفیان ؒ کی وفات پر مرثیہ گوئی کا بیان |
|
370 |
حرف آخر |
|
373 |