رسول اکرمﷺ کی مبارک زندگی ہر شعبے سے منسلک افراد کے لیے اسوۂ کامل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کوئی مذہبی پیشوا، سیاسی لیڈر، کسی نظریے کا بانی حتی کہ سابقہ انبیائے کرام کےماننے والے بھی اپنے پیغمبروں کی زندگیوں کو ہرشعبے سے منسلک افراد کےلیے نمونہ کامل پیش نہیں کرسکتے۔ یہ یگانہ اعزاز وامتیاز صرف رسالت مآب ﷺ ہی کو حاصل ہے ۔اور ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ دنیا کی کئی زبانوں میں بالخصوص عربی اردو میں بے شمار سیرت نگار وں نے سیرت النبی ﷺ پر کتب تالیف کی ہیں۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب’’ رحمۃ للعالمین‘‘ برصغیر کے معروف سیرت نگار قاضی سلیمان منصورپوی کی تصنیف ہے۔ یہ کتاب سیرت النی ﷺ مقبول ترین کتاب ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں قرآن وسنت کےدلائل کےساتھ ساتھ دیگر مذاہب کی کتب (تورات، انجیل وغیرہ ) سے پیغمبر آخر الزمان ﷺ کی صداقت بیان کی گئی ہے۔ رسول ِ ہاشمی پر یہود وہنود اورنصاریٰ کےاعتراضات کےمدلل جوابات دئیے گئے ہیں۔اس کتاب کی مقبولیت اورافادیت کےپیش نظر اس کو عربی زبان میں منتقل کر کےبھی شائع کیا جاچکا ہے ۔نسخہ ہذا مکتبہ اسلامیہ ،لاہور کا شائع شدہ ہے اس جدید ایڈیشن کو محترم سرور عاصم صاحب (مدیر مکتبہ اسلامیہ) نے عصر حاصر کی جدتوں کاروپ دے کر انتہائی عمدہ طباعت سےآراستہ کیا ہے۔انہوں نے اس کتاب کوجاذب نظر،اہل ذوق کےتسکین اور اہل ادب کے حسن طلب کے لیےجہاں بہترین کمپوزنگ اور دیدہ زیب ٹائٹل کا جامہ پہنایا ہے وہاں اس کتاب کی افادیت کو دوچند کر نے کےلیے قدیم مطبوعہ نسخہ ہائے ’’رحمۃللعالمین‘‘ 1921ء اور 1933ء سے تقابل اور تخریج کےبعد ہدیہ قارئین کیا ہے۔ اور مؤرخ اہل حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی ﷾ کے قلم سے تحریر کردہ قاضی صاحب کے احواا آثار بھی اس کتاب میں شامل اشاعت ہیں۔اللہ تعالیٰ قاضی سلیمان منصورپوری کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔ (آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
28 |
قاضی محمد سلیمان سلمان منصور پوری |
30 |
مقدمہ |
45 |
عرب کا محل وقوع |
48 |
عرب کی سرزمین |
48 |
عرب کی سیاسی حالت |
48 |
عرب کی اخلاقی حالت |
49 |
عرب کی مذہبی حالت |
49 |
عرب کا محل و وقوع |
50 |
نبیﷺ کے اعلیٰ کام |
51 |
وحدت تعلیم |
51 |
اسلام اور مختلف طبقات |
51 |
مختلف مذاہب اسلامی وحدت میں |
51 |
مساواتِ ظاہری و اخوت باطنی |
51 |
دشمنوں کا دوست بن جانا |
52 |
معجزات مادی و معجزات علمی |
53 |
سیرت نبویﷺ کی خصوصیات اور زندگی کے گونا گوں حالات |
53 |
آنحضرتﷺ کی نبوت کی مجموعی شان |
54 |
محمدﷺ نام رکھا گیا قوم نے اس نام پر تعجب کیا |
57 |
ایام رضاعت |
58 |
والدہ مکرمہ کا انتقال |
58 |
ابو طالب کی تربیت |
58 |
بحیرہ راہب کی ملاقات |
58 |
تجارت کا خیال |
59 |
نکاح |
59 |
قیام امن و نگرانی حقوق کی انجمن کا انعقاد |
59 |
ملک کی طرف سے صادق و امین کا نام |
60 |
آنحضرتﷺ کو ملنا |
60 |
آنحضرتﷺ کا جملہ قبائل کی طرف سے حکم مقرر ہونا |
60 |
قرب زمانۂ بعثت |
63 |
غار حرا میں عبادتیں کرنا |
63 |
بعثت و نبوت |
64 |
خدیجہ الکبریٰؓ کی شہادت آنحضرتﷺ کے اعلیٰ اخلاق پر |
64 |
عیسائی عالم ورقہ بن نوفل کی شہادت آنحضرتﷺ کی نبوت پر |
64 |
ابتدائے نزول قرآن |
65 |
نماز کا آغاز |
65 |
تبلیغ کا آغاز |
65 |
سابقین الاولین کے مختصر نام |
66 |
پہاڑ کی گھاٹیوں پر نماز |
66 |
علانیہ تبلیغ کا حکم |
66 |
|
|