#3859

مصنف : شمس الحق عظیم آبادی

مشاہدات : 8005

سنت فجر کے احکام و مسائل

  • صفحات: 304
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12160 (PKR)
(پیر 30 مئی 2016ء) ناشر : مکتبہ نعیمیہ، مؤناتھ بھنجن، یوپی

عظیم آباد پٹنہ میں پیدا ہوئے ۔ ان کا شمار سید نذیر حسین محدث دہلوی﷫ اور شیخ حسین بن محسن یمانی﷫ کے خاص تلامذہ میں ہوتا ہے۔ ان کی شروحاتِ حدیث سے پورے عالم اسلام نے استفادہ کیا اور حدیث کا کوئی طالب علم ان کی خدمات سے مستغنی نہیں رہ سکتا ۔ شمس الحق عظیم آبادی پہلے عالم ہیں جنہوں نے حدیث کی مشہور عام کتاب ’’ سنن دارقطنی ‘‘ کو پہلی مرتبہ تدوین نو اور اپنی شرح کے ساتھ شائع کیا۔ ان کی مشہور تصانیف میں ’’ غایۃ المقصود شرح سنن ابی دادو ‘‘ ، ’’ عون المعبود علی سنن ابی داود ‘‘ ، ’’ التعلیق المغنی شرح سنن الدارقطنی ‘‘ ، ’’ رفع الالتباس عن بعض الناس ‘‘ ، ’’ اعلام اھل العصر باحکام رکعتی الفجر ‘‘ وغیرہ شامل ہیں ۔ زیرت تبصرہ کتاب’’سنت فجر کے احکام ومسائل‘‘ شیح الکل فی الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی﷫ کے نامور شاگرد   محدث العصر مولانا شمس الحق عظیم آابادی ﷫ کی عربی تصنیف’’ اعلام اھل العصر باحکام رکعتی الفجر‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔موصوف نےاس کتاب میں فجر کی سنتوں کے متعلق دو مسئلوں(مسئلہ اول:کیا اقامت صلاۃ کے وقت سنت فجر پڑھنا ممنوع ہے۔مسئلہ دوم: اگر سنت فجر نماز فجر سےپہلے نہ پڑھی جاسکی ہو تو اسے نماز فجر کے بعد معاً طلوع آفتاب سے پہلے ہی بڑھنا جائز ہے ؟) کو زیر بحث لائے ہیں اور ان پر وافی شافی بحث پیش کی ہے ۔سنت فجر کے احکام ومسائل پر یہ جامع ترین اور بے نظیر کتاب ہے ۔ اس کتاب کو اہل علم کے ہاں بڑی قبولیت حاصل ہوئی محقق دوراں مولانا ارشاد الحق اثری﷾ نے اس کتاب پر تحقیق وتخریج کام کیا جس سے اس کتاب کی افادیت وعلمیت میں مزید اضافہ ہوگیا۔ کتاب اور موضوع کی اہمیت کے پیش نظر   انڈیا کے معروف عالم دین مولانا محفوظ الرحمٰن فیضی﷾ نے اسے 2008ء میں ارود قالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم نے کتاب کی فصول ومشمولات کی اصل ترتیب کو برقرار رکھتے ہوئے متن یا حاشیہ میں جو بعض اضافہ جات کیے انہیں قوسین میں بند کر کے آگے مترجم بھی لکھ دیا ہے۔تاکہ کوئی اختلاط یا اشتباہ نہ ہو۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

عرض ناشر

3

عرض مترجم

5

مختصر حالات مصنف

7

دیباچہ مولف

15

کتا ب کی فصول عشرہ

17

فصل اول

19

سنت فجر کی تاکید اس پر مداومت اوراس کی فضیلت

19

متعلقہ (19)احادیث ص 19تا ص 24

19

حدیث ....وان طرد تکم الخیل کامعنی

25

سنت فجر کاحکم :امام حسن بصری اورامام ابو حنیفہ کامذہب

36

جمہور ائمہ کامذہب

39

فصل دوم

44

سنت کاوقت اسےہلکی پڑھنا اوراس میں قراۃ

44

سنت فجر کاوقت ،فجر صادق ،فجر کاذب

44

تخفیف سنت فجر ،متعلقہ احادیثق ص45تا ص 127

45

سنت فجر میں قراءۃ فاتحہ وضم سورۃ

52

متعلقہ احادیث ص 52تاص 64

52

حدیث عائشہ ھل قرابام القڑآن کامفہوم

60

سنت فجر میں قراءۃ جہر ی دوسری

64

متعلقہ (17)احادیث ص66تاص72

66

سنتیں گھر میں پڑھنا افضل ہیں یامسجد میں

66

کیاموجود زمانہ میں سنتیں مسجد میں پڑھن والی ہے شیخ الحدیث مبارکپوری کاموقف

76

فصل سوم

80

سنت فجر پڑھنے کےبعد دائیں پہلو پر لیٹنا مستحب ہے

80

متعلقہ احادیث عائشہ صدیقہ

81

حدیث ابوہریرہ بابت امربالاضطجاح صحیح ہے

84

اعتراضات اوران کارد

85

امر نبوی بابت اضطجاح ثابت ہے

89

عبداللہ بن عمر و بن العاص اور ابن عباس کی احادیث

91

آثار صحابہ سے معاوضہ اورا ن کاجواب

94

مسئلہ ہذامیں ائمہ کےاقوال ومذہب

97

فائدہ دائیں پہلو پر سونے کی حکمت

104

فصل چہارم

106

سنت فجر اورنماز فجر کےدرمیان بات چیت کرنا

106

احادیث عائشہ صدیقہ ؓ

106

جمہور اہل علم کامذہب

108

فائد ہ نماز فجر کےبعد آفتاب اچھی طرح طلوع ہونے تک مصلی پر بیٹھے رہنے اورذکر الہی میں مشغول رہنے کی فضیلت

109

فصل پنجم

111

سنت فجر کے بعد ماثور ہ دعائیں

111

حدیث عبداللہ بن عباس اللھم اجعل فی قلبی نورا

111

حدیث عائشہ اللھم رب جبریل ومیکائیل

112

جامع ترمذی وصحیح ابن خزیمہ میں مروی اس موقع کی طول وطویل دعامرفوعا ثابت نہیں ہے

115

فصل ششم

117

طلوع فجر کےبعد سنت فجر کےعلاوہ کوئی نفل پڑھنا مکروہ ہے

117

متعلقہ (5)احادیث ص 16تاص 144

177

طریق عمر بن شعیب عن ابیہ جدہ متصل ہے

125

آثار صحابہ وتابعین

128

اس مسئلہ میں ایمہ کےاقوال ومذاہب

131

ایک اشکال اوراس کاجواب

132

فصل ہشتم

138

اقامت شروع ہونے کےبعد سنت فجر پڑھنا ممنوع ہے

138

متعلقہ احادیث حدیث ابوہریرہ وغیرہ

138

اس حکم کی حکمت

140

اما م طحاوی کاحدیث ابوہریرہ کوموقوف قرار دینا درست نہیں ہے

141

اذا اقیمت الصلوۃ فلاصلوۃ کامعنی

143

امام طحاوی کی تاویل اوراس کارد

145

حدیث ابوکسینہ ﷜

146

امام طحاوی کی بیجاتاویل اوراس کاجواب

148

سنت وفرض کےدرمیان فصل مشروع کی صورتیں

152

فصل بالزمان

152

فصل بالمکان

153

فصل بالکلام

155

امام طحاوی کاایک غلط استدلال اور اس کوچار وجوہ سےجواب

145

ایک اشکال اوراس کاجواب

160

فائدہ :حدیث ابو کسینہ میں جس صحابی قصہ مذکورہ ہےوہ کوہ ہیں

160

حدیث عبداللہ بن سرجس ﷜

162

امام طحاوی کی بیجاتاویل اور اس کارد

164

احادیث ابن عمر بن عباس وانس وزید بن ثابت وابو موسی اشعری وعائشہ صدیقہ ﷢

165

سنت فجر کااستتثناء ثابت نہیں ہے

169

’’لارکعتی الفجر ‘‘کی زیادتی بے اصل ہے

171

مولنا احمد علی سہاری نپوری کےنام شیخ الکل مولاانا سیدنذیر حسین محدث دہلوی کامکتوب

174

مسئلہ ہذا میں ائمہ کےآٹھ اقوال ومذاہب

177

اما م ابو حنیفہ کامذہب مولانا نانور شاہ کشمیر ی کی تحقیق بجالت جماعت مسجدمیں سنت فجر پڑی

181

پہلاپھر دوسرا یعنی عدم جواز اورکراہت کاقول ہی صحیح ہے

183

صحابہ کےاقوال وآثار سے استدلال دوشرطوں کےساتھ مشروط ہے

183

نبی ﷺ سے بحالت اقامت یاجماعت سنت پڑھنا ہر گز ثابت نہیں

189

نبی ﷺ کاعبدالرحمن بن عوف کی اقتداء میں نماز پڑھنے کاواقعہ

190

اقامت شروع ہونےسے پہلے جوسنت شروع کرچکا ہووہ سنت پوری کرےیاتوڑکر جماعت میں شامل ہوجائے

191

ایک بریلو ی ممتاز عالم کااعتراف حق

192

فصل ہشتم

194

وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے سے منع کیاگیا ہے

194

اوقات ممنوعہ کی دو قسم ہے

194

اوقات ممنوعہ کل پانچ ہیں مگر در حقیقت تین ہیں

195

احادیث بابت اوقات ممنوعہ کم وبیش تیس صحابہ سے مروی ہے

195

اس مسئلہ میں اہل علم کےاقوال ومذاہب

201

پہلا قول نما ز فجر نماز عصر کےبعد نفل پڑھنے میں حرج نہیں ہے

201

دوسرا قول پانچوں اوقات ممنوعہ میں عام نوافل تومنع ہیں لیکن فوت شدہ فرض وسنت یادیگر مسنون نماز یں تحیۃ المسجد ،دوگانہ طواف وغیرہ منع نہیں ہیں اکثر صحابہ وتابعین اورجمہور اہل علم کایہی مذہب ہے

204

چوتھا قول کوئی نماز تین اوقات میں مکروہ دومیں حرام ہے

207

پانچواں قول ،نماز عصر کےبعد نوافل بھی پڑھی جاسکتی ہیں لیکن نماز صبح کےبعد نہیں

207

فصل نہم

215

چھٹا ں قول ،امام مالک وامام احمد کامذہب نماز عصر ونماز فجر کےبعد فوت شدہ فرض نما زجنازہ پڑھی جاسکتی ہے لیکن طلوع وغروب کےوقت انکا پڑھنا جائز نہیں

211

ساتواں قول ،امام ابو حنیفہ کامذہب ،پانچوں اوقات ممنوعہ میں سے کسی میں کوئی نماز پڑھی جائز نہیں سوائے موجودہ روز کی نمازعصر کے

211

نماز فجر کی سنت پہلے نہ پڑھی جاسکی تواسے نماز فجر کےبعد فورا پڑھنا جائز بلکہ اولی ہے

215

اوقات مکروہیہ میں نماز نہی  عام  نہیں مخصوص ہے

215

پہلی دلیل تخصیص بوقت طلوع نماز فجر اوربوقت غروب نماز عصر کےاتمام کاحکم

216

امام  طحاوی کی تاویل اوراس کی تردید

218

دوسری دلیل تخصیص حدیث میں نسی صلاۃ اورنسیھا

222

تیسری دلیل تخصیص جمعہ کوبوقت نصف النہارنفل پڑھنا جائز ہے

227

چوتھی دلیل تخصیص اوقات مکروہ میں سنت طواف پڑھنا جائز ہے

230

پانچویں دلیل تنہا اداکردہ نماز فرض کی جماعت میں شام ہونے کاحکم

233

چھٹی  دلیل تخصیص نبی ﷺ کافوت شدہ سنت ظہر کی نماز عصر کےبعد قضا کرنا

236

مفصل حدیث عائشہ  صدیقہ وام اسلمہ ؓ کیافوت شدہ سنت کی قضا نیز اسے نماز عصر وفجر کےبعد پڑھنا رسول اللہ ﷺ کےساتھ خاص ہے

240

افنقضیھا اذا فاتنا ؟قال لا‘‘کی زیادتی ضعیف اورشاذ ہے یہ حماد بن سلمہ راوی کاوہم ہے

244

تنبیہ :آنحضرت ﷺ کی نماز عصر کےبعد دورکعت نفل پر مواظبت اوراس کی توجیہ

253

ساتویں دلیل تخصیص فوت شدہ سنت فجر کو فریضہ  فجر کےبعد فورا پڑھنا یہی اولی ہے

256

احادث نہی اور احادیث تخصیص میں کوئی تعارض نہیں ہے

257

حدیث قیس بن عمر و ؓ

258

یہ حدیث صحیح متصل السند ہے

259

حدیث ترمذی ’’فلااذ‘‘اوراس کامعنی مولان انور شاہ کشمیری اورمولانا بنوری کی تاویل اوراس کی تردید

266

ابو داؤد ترمذی میں یہ حدیث منقطع الاسناد ہے لیکن صحیح ابن خزیمہ وصحیح ابن حبان وغیرہ متصل سند سے مروی ہے

269

شواہد اول ،دوم اس کی اسناد حسن ہے

271

مولانا شوق نیموی کاس پر اعتراض اوراس کارد

273

شاہد سوم وچہارم

274

آثار ابن عمر بعض تابعین

275

اس مسئلہ میں اہل علم کےاقوال ومذاہب

275

فصل دہم

278

سنن ونوافل کی قضا مسنون ہے

278

سنت فجر کی قضا

278

سنت ظہر کی قضا

281

تہجد کی قضا

282

نماز وتر کی قضا

283

نماز ترجمہور ائمہ کےنزدیک سن موکدہ ہے

287

امام ابو حنیفہ کےنزدیک واجب ہے

288

جمہور کےبعض دلائل

288

قائلین وجوب کےبعض دلائل

291

ملحوظہ مضامین

298

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 31514
  • اس ہفتے کے قارئین 457004
  • اس ماہ کے قارئین 1657489
  • کل قارئین113264817
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست