#2675

مصنف : محمد نافع

مشاہدات : 12637

رحماء بینہم جلد اول

  • صفحات: 479
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 11975 (PKR)
(منگل 21 جولائی 2015ء) ناشر : دار الکتاب لاہور

صحابہ کرام   وہ نفوس قدسیہ ہیں جنہوں نے نبی کریمﷺ کا دیدار کیا اور دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام ہسیتوں کو جنت کا تحفہ عنایت کیا ہے۔ دس صحابہ تو ایسے ہیں جن کو دنیا ہی میں زبان نبوتﷺ سے جنت کی ضمانت مل گئی۔تمام صحابہ کرام    خواہ وہ اہل بیت سے ہوں یا غیر اہل بیت سے ہوں ان سے والہانہ وابستگی دین وایمان کا تقاضا ہے۔کیونکہ وہ آسمان ہدایت کے درخشندہ ستارے اور دین وایمان کی منزل تک پہنچنے کے لئے راہنما ہیں۔صحابہ کرام   کے باہمی طور پر آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ انتہائی شاندار اور مضبوط تعلقات قائم تھے۔لیکن شیعہ حضرات باغ فدک کے مسئلے پر سیدنا ابو بکر صدیق  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان لڑائی اور ناراضگیاں  ظاہر کرتے ہیں اور بھولے بھالے مسلمان ان کے پیچھے لگ کر سیدنا ابو بکر صدیق  کو ظالم  قرار دیتے اور ان پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کرتے ہیں۔حالانکہ اگر حقائق کی نگاہ سے دیکھا جائے تو  معلوم ہوتا ہے کہ ان مقدس ہستیوں کے درمیان ایسا کوئی نزاع سرے سے موجود ہی نہیں تھا۔ زیر تبصرہ کتاب "رحماء بینہم"محترم مولانا محمد نافع صاحب کی تصنیف ہے۔مولف موصوف نے  اس کتاب میں صحابہ کرام  کے ایک دوسرے کے بارے  کہے گئے نیک جذبات اور اچھے خیالات کو جمع فرما کر مشاجرات صحابہ کی رٹ لگانے والے روافض کا منہ بند کر دیا ہے۔یہ کتاب چار جلدوں پر مشتمل ہے جن میں سے پہلی جلد میں  سیدنا ابو بکر صدیق   اور سیدنا علی  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان عمدہ تعلقات اور بہترین مراسم کو جدید تحقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہے،دوسری جلد میں سیدنا عمر فاروق   اور سیدنا علی  اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان عمدہ تعلقات اور بہترین مراسم کو جدید تحقیقی انداز میں پیش کیا گیا ہےاور تیسری اور چوتھی جلد وں میں سیدنا عثمان  اور ان کی اقرباء پروری کے اوپر گفتگو کی گئی ہے۔اللہ تعالی مولف اور مترجم کی ان محنتوں اور کوششوں کو قبول فرمائے اور تما م مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

آغاز کتاب  

 

15

چندتمہیدامور

 

17

شیعی کتب  سےائمہ کرام کے فرامین کہ کتاب وسنت کےبرخلاف رویات قبول نہ ہوگی

 

20

شروع مقاصد ( پانچ عدد آیات بمع تشریح )

 

25

تحریر مدعی ٰ ( صرف خلفاء راشدین کے تاہم تعلقات یہاں مقصود ہیں )

 

36

باب اول

 

 

خانگی مراسم

 

 

خواستگاری فاطمہؓ کے لیے حضرت صدیق ؓ و فاروقؓ کاعلی المرتضیٰ کو آمادہ کرنا

 

46

سیدہ فاطمہ کی شادی کے سامان اور جہیز کی تیاری میں صدیقی و عثمانی خدمات

 

51

اخطب خوارزم کادرجہ اعتماد ( ایک حاشیہ)

 

59

سیدہ فاطمہ کےنکاح کی مجلس میں حضرت ابو بکر وعمر و عثمان﷢ کا شامل ہونا اورگواہ بننا

 

65

فاطمہ ؓ کی رخصتی کےانتظامات میں حضرت عائشہ ؓ اور ام سلمہ ؓ کی قابل قدر کوششیں

 

74

مندرجات بالا کا ماحصل

 

 

سیدہ عائشہؓ اورسیدہ فاطمہ ؓ کے مزید تعلقات

 

78

سیدہ فاطمہ ؓ کا حضرت عائشہ ؓ کو راز دارانہ گفتگو سے آگاہ کرنا

 

86

نتیجہ کلام

 

89

علی المرتضیٰؓ اورحضرت عائشہ ؓ کا باہمی علمی اعتماد

 

90

خوشتر مراسم کا ایک اور واقعہ (علی المرتضیٰ کی والدہ کےدفنانے میں شیخین ؓ کی خدمات )

 

93

ایک تنبیہہ ۔ مطاعن کی روایت کی نوعیت

 

95

حضرت عائشہ ؓ کی جانب سے حضرت علی کےحق میں دعا و ثنا کےکلمات

 

97

عبد للہ بن عباس کی جانب سے حضرت عائشہ ؓ کوخوشخبری

 

98

خلافت صدیق میں آل رسول کے مالی حقوق کاتحفظ ( فدک کی  متعلقہ روایات )

 

100

نتیجہ روایات

 

103

سہم ذوی القربیٰ یاحق خمس کےحصول کا بیان (حصول فدک کی بحث)

 

104

مال فے اور آل رسول خلفاء ثلاثہ کے دور میں (یعنی خمس کی طرح مال فی بھی ملتا تھا)

 

107

مندرجہ بالا مرویات کا نتیجہ

 

111

مسئلہ مذکور کے متعلق چند شواہد ( خمس، فے ،فدک وغیرہ کے حصول پر شہادتیں )

 

112

امام محمد باقر کا فرمان

 

114

امام کے فرمان کےفوائد اور نتائج

 

115

شہادت 2( زین بن زین العابدین کی شہادت کہ فدک کےمتعلق صدیقی فیصلہ درست تھا)

 

116

امام زید شہید کے فرمان کےفوائد

 

118

مزید مؤیدات (شیعی کتب سے کہ فدک کی آمد آل رسول کو باقاعدہ ملتی تھی )

 

119

حاشیہ میں حدیدی کا تشیع مذکور ہے

 

120

تائیدات کےفوائد اور نتائج

 

122

ایک سوال اور اس کاجواب ( صدیق اکبر کا انکار کس نوعیت کا تھا؟)

 

123

ایک مزید سوال اورجواب (ناراضگی فاطمہ ؓ کےمتعلق کلام )

 

126

مسئلہ کی تکمیل

 

134

روایت کےفوائد

 

135

مطالبہ کی روایت کےمتعلق ایک حاشیہ ( ایک اہم تحقیق ) اہل علم کی توجہ کے قابل

 

136

ادراج راوی کا بیان

 

138

تعداد مرویات کا اجمالی نقشہ ( مطالبہ کی 36روایات مندرجہ ذیل کتب ہیں )

 

139

زہری کےمتعلق کوائف

 

147

الزامی جواب (زنجیدگی کےچار واقعات ) یعنی فاطمہؓ علی ؓ پر ناراض ہوئیں )

 

152

ایک لطیفہ عجیبہ

 

158

علی سبیل التنزل جواب

 

159

طبقات ابن سعد کی روایت (رضامندی فاطمہ ؓ کے لیے )

 

160

السنن اکبری بیہقی کی روایت (رضامندی فاطمہ ؓ کے لیے )

 

161

علامہ اوزاعی کی روایت (رضامندی فاطمہ ؓ کے لیے )

 

162

حاصل روایات

 

164

رضامندی کی روایات شیعہ کتب سے

 

164

زوجہ صدیق اکبرؓ اسماء بنت عمیس اور حضرت فاطمہؓ

 

169

حضرت اسماء کااجمالی تعارف اور رشتہ داری کاتعلق

 

170

اسماء کی آخری خدمات

 

171

سیدہ فاطمہ ؓ کےآخری لمحات اور بعض وصایا

 

178

حاشیہ میں حضرت زینب ؓ کےحالات مذکور ہیں

 

179

روایات مذکورہ کےفوائد

 

182

سیدہ فاطمہ کےجنازہ کا مسئلہ (یعنی فاطمہ کاجنازہ کس نے پڑھایا )

 

183

اصل مسئلہ کے لیے روایات ۔پھر تکبیرات اربعہ کے مواقع

 

184

مندرجہ روایات کےفوائد اورنتائج کتنےعدد جنازوں پر چار تکبیرات کہی گئیں

 

189

امامت نماز کے لیے اسلامی دستور

 

192

تاریخی شواہد (ہاشمی بزرگوں کے جنازوں کا معمول ( سات عدد مواقع)

 

196

چند قابل ذکرامور ( اہل علم کی توجہ کے لیے )

 

203

ترجیح روایت کا مسئلہ

 

206

حضرت عبد اللہ بن عباس کی روایت کی اہمیت

 

209

باب دوم

 

 

صدیقی و مرتضوی تعلقات

 

 

(مسئلہ اول ) حضرت علیؓ کاصدیق اکبر کےساتھ تعجیلاً بیعت کرنا (اثبات بیعت کی سات روایات)

 

214

چنددیگر مرویات

 

228

ضروری جوابات

 

232

محدث زہری کا قول علماسء کی نظروں میں

 

238

امام بیہقی کاقول

 

239

حافظ ابن کثیر کی تحقیق

 

243

ایک تائید روایت اور فوائد روایت

 

245

قابل تنقیح دیگر روایات

 

246

اثبات بیعت کی تائیدی روایات 9عدد

 

249

روایات مذکورہ کے فوائد

 

259

کتب شیعہ سےبیعت کی تائید (8عدد روایات )

 

260

فوائد روایات

 

266

حضرت علیؓ کا ایک وضاحتی بیان (روایت 9)

 

267

اس روایت کے منافع

 

269

آخری بحث

 

272

(مسئلہ دوم ) حضرت علی ؓ کا حضرت ابوبکر صدیق کی اقتداء میں نماز پڑھنا

 

275

احباب( شیعہ ) کی کتابوںسے ( 7حوالہ جات )

 

276

ایک شبہ کا ازالہ ( کہ حضرت علی ؓ اوپر سےاقتداء کرتےتھے اندر سے نہ کرتے تھے )

 

278

فوائد و نتائج

 

281

باب سوم

 

 

حضرت علیؓ کا امور مملکت میں صدیق اکبر سے مکمل تعاون

 

 

امور مملکت کی تفصیل اور ان کے ثبوت

 

284

پہلی چیز ( فتویٰ اور فیصلہ میں حضرت علیؓ کا مقام )

 

285

دوسری چیز (جنگی امور میں حضرت علیؓ کےقول کو ترجیح )

 

287

تیسری چیز(مالی عطیات کو قبول کرنا )

 

297

ایک واقعہ (صدیق اکبر کی طرف سے علی المرتضیٰ کولونڈی کا دیاجانا )

 

300

دوسرا واقعہ ( الصہباء نامی خادمہ کا علیؓ کا ملنا )

 

301

خلاصہ المرام

 

303

تیسرا واقعہ ۔ خادمہ ( لونڈی) کا قبول کرنا

 

304

تائید از کتب شیعہ

 

306

صدیقی عطیہ ( حضرت حسینؓ کوطیلسان کی چادر دی گی )

 

307

نتائج مندرجات

 

307

چوتھی چیز ( حدود اللہ کےقیام میں حضرت علیؓ کی رائے اور مشورہ )

 

308

باب چہارم

 

 

فضال صدیقؓ و عمر ؓ ، علیؓ کی زبانی

 

 

شیخین کی فضیلت میں چند مرفوع وغیر مرفوع روایات

 

315

حضرت علیؓ کا ایک خط

 

321

صدیقؓ اور فاروق ؓ کا درجہ فرمان مرتضویؓ کی روشنی میں

 

323

ہر امر میں سبقت کنندہ صدیق اکبر ہیں

 

324

سفرہجرت کی معیت صدیقی اورامداد ملائکہ کا بیان

 

327

اول اول قرآن مجید جمع کرنے والےابوبکر صدیق ہیں

 

329

پختہ عمر کےجنتیوں کےسردار ابوبکرؓ وعمرؓ ہوں گے

 

330

روایات مذکورہ کاخلاصہ

 

333

قبول روایت کامسئلہ

 

334

سیدنا صدیق اکبر ؓ کی پیشوائی پر علی المرتضیٰ راضی تھے

 

339

احباب کی جانب سےایک روایت

 

343

سیدنا صدیق ؓ کی وفات پر اظہار تاسف اور اقرار فضیلت

 

344

اقرار فضیلت کی روایتیں

 

347

نتائج

 

349

شیخیں کی سیرت کا سیرت نبوی کےساتھ اتحاد

 

350

خلاصہ مندرجات

 

354

محمد بن حنیفیہ کا اجمالی ذکر

 

356

مرویات عبد خیر ( گیارہ عدد)

 

358

مرویات ابی جحیفہ(نو عدد)

 

365

روایات مذکورہ کاخلاصہ

 

376

نتیجہ روایات

 

378

ایک شیعی روایت

 

394

ایک تاریخی واقعہ

 

398

اس کتاب کی دیگر جلدیں

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 10092
  • اس ہفتے کے قارئین 249806
  • اس ماہ کے قارئین 1277971
  • کل قارئین96929815

موضوعاتی فہرست