بلاشبہ ہماری سوسائٹی میں اس وقت خاندان کا ادارہ بری طرح سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ سال بھر میں اتنی شادیاں نہیں ہوتیں کہ جتنی طلاقیں یا علیحدگیاں ہو جاتی ہیں ۔ شوہر کو بیوی سے شکایات ہیں اور بیوی کو شوہر سے۔ شوہر کا کہنا ہے کہ بیوی اس کے حقوق ادا نہیں کرتی تو بیوی کا کہنا ہے کہ شوہر اس کے حقو ق ادا نہیں کر رہا ۔ میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کے بارے میں نفرت اور غصے کے جذبات سے بھرے ہوئے ہیں اور انہی کیفیات کے ساتھ یا تو علیحدہ ہو جاتے ہیں یا پھر کڑھ کڑھ کر اور سڑ سڑ کر زندگی کے دن گزارتے رہتے ہیں۔ ایسے میں نہ صرف وہ خود نفسیاتی مریض بن جاتے ہے بلکہ روز روز کے لڑائی جھگڑے دیکھ کر اولاد میں بھی ایبنارمل ایٹی چیوڈ پروان چڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔ تو یہ وقت کی ایک اہم ترین ضرورت ہے کہ مذہب اور نفسیات کی روشنی میں میاں بیوی کے مسائل اور ان کے حل کو ڈسکس کیا جائے۔ اور اس بارےبڑے بڑے شہروں میں ایونٹ کمپلیکسز یا شادی ہالز میں ایک روزہ میریٹل لائف ورکشاپس کروائی جائیں کہ جن میں بکھرے ہوئے خاندانوں (broken families) یا وہ جو ٹوٹنے کے قریب پہنچ...
اسلام ہی وہ دین ہے جس نے ہماری زندگی کے لیے عائلی اصول وضوابط بھی اسی طرح متعین کیے ہیں جس طرح انفرادی اور اجتماعی زندگی کے لیے کیے ۔ دیگر معاشروں اور مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان معاملات خدائی ہدایات کی بنیاد پر نہیں بلکہ روایات اور کلچر کی بنیاد پر طے ہوتے ہیں ۔ چنانچہ دنیا کے مختلف خطوں اور علاقوں میں ایک ہی مذہب کے ماننے والوں کے یہاں یہ معاملات مختلف انداز سے انجام پاتے ہیں جبکہ اسلام کا عائلی نظام پوری دنیا میں یکساں طورپر نافذوجاری ہے اور اگر کہیں جاری نہیں ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہاں کے لیے اسلام کی ہدایات اور تعلیمات تبدیل ہوگئی ہیں بلکہ یہ ہے کہ وہاں کے لوگ اسلام کی تعلیمات سے دور ہیں۔ زیر نظر کتاب’’اسلام کا عائلی قانون اسلامک فیملی لاء‘‘ شیخ الحدیث صلاح الدین حیدر لکھوی حفظہ اللہ کی کاوش ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں نکاح،طلاق، عدت اور رضاعت وغیرہ کےاحکام کو اردو زبان میں نہایت خوبصورتی اور خوش اسلوبی سے بیان فرمایا ہے۔ جس سے اہل علم اور طلبہ نہیں بلکہ عام وخواص بھی ...
اسلام ہی وہ دین ہے جس نے ہماری زندگی کے لیے عائلی اصول وضوابط بھی اسی طرح متعین کیے ہیں جس طرح انفرادی اور اجتماعی زندگی کے لیے کیے ۔ دیگر معاشروں اور مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان معاملات خدائی ہدایات کی بنیاد پر نہیں بلکہ روایات اور کلچر کی بنیاد پر طے ہوتے ہیں ۔ چنانچہ دنیا کے مختلف خطوں اور علاقوں میں ایک ہی مذہب کے ماننے والوں کے یہاں یہ معاملات مختلف انداز سے انجام پاتے ہیں جبکہ اسلام کا عائلی نظام پوری دنیا میں یکساں طورپر نافذوجاری ہے اور اگر کہیں جاری نہیں ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہاں کے لیے اسلام کی ہدایات اور تعلیمات تبدیل ہوگئی ہیں بلکہ یہ ہے کہ وہاں کے لوگ اسلام کی تعلیمات سے دور ہیں۔ زیر نظر کتاب’’اسلام کا عائلی قانون اسلامک فیملی لاء‘‘ شیخ الحدیث صلاح الدین حیدر لکھوی حفظہ اللہ کی کاوش ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں نکاح،طلاق، عدت اور رضاعت وغیرہ کےاحکام کو اردو زبان میں نہایت خوبصورتی اور خوش اسلوبی سے بیان فرمایا ہے۔ جس سے اہل علم اور طلبہ نہیں بلکہ عام وخواص بھی ...
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اسلام نے تمام انسانوں کے فرائض بیان کرتے ہوئے ان کے حقوق بھی بیان کر دئیے ہیں۔ گھر یا خاندان ہی قوم کا خشت اول ہے۔ خاندان ہی وہ گہوارا ہے جہاں قوم کے آنے والے کل کے معمار‘ پاسبان پرورش پاتے ہیں۔ گھر ہی وہ ابتدائی مدرسہ ہے جہاں اخلاق و کردار کی جو قدریں (خواہ) اچھی ہوں یا بری&lsquo...
ایک مجلس کی تین طلاقوں کا مسئلہ ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے۔احناف کے نزدیک مجلس واحد میں تين مرتبہ کہا گیا لفظ طلاق موثر سمجھا جاتا ہے جس کے بعد زوجین کے درمیان مستقل علیحدگی کرا دی جاتی ہے اور پھر اس کے بعد ان کو اکٹھا ہونے کے لیے ایک حل دیا جاتا ہے جس کا نام حلالہ ہے۔ایک شرعی چیز کو غیر شرعی چیز کے ذریعے حلال کرنے کا ایک غیر شرعی اور ناجائز طریقہ ہے جس کو اب احناف بھی تسلیم کرنے سے عاری ہیں اور ایسے مسائل کے لیے پھر ایسے لوگوں کی طرف رجو ع کیا جاتا ہے جو اس غیر شرعی امر کو حرام سمجھتے ہیں۔اب تو اسلامی نظریاتی کونسل ، اور دعوہ اکیڈمی اسلام آباد نےبھی ایک مجلس میں تین طلاقوں کو ایک طلاق قراردینے کا فتویٰ صادر کیا ہے ۔ زیر نظر رسالہ ’’طلاق قرآن وحدیث کی روشنی میں ‘‘ حکیم محمد اسرائیل ندوی کی کاوش ہے ۔فاضل مرتب نے اس کتابچہ میں اس بات کو واضح...