اردو ادب میں سفر ناموں کو ایک مخصوص صنف کا درجہ حاصل ہو گیا ہے ۔ یہ سفرنامے دنیا کے تمام ممالک کا احاطہ کرتے ہیں ۔ اِن کی طرزِ نوشت بھی دوسری تحریروں سے مختلف ہوتی ہے ۔ یہ سفر نامے کچھ تاثراتی ہیں تو کچھ معلوماتی ۔ کچھ میں تاریخی معلومات پر زور دیا گیا ہے تو کچھ ان ملکوں کی تہذیب و ثقافت کو نمایاں کرتے ہیں جہاں کا انسان سفر کرتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’تحریک اہل حدیث کے عالمی مراکز کا مطالعاتی سفر‘‘مولانا فضل کریم عاصم رحمہ اللہ (بانی و سابق امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ برمنگھم) کے ان اسفار کا مجموعہ ہے جو انہوں نے دینی اور دعوتی و جماعتی کام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے جذبہ سے کیے تھے۔ یہ سفر نامہ انتہائی دلچسپ، قابل عبرت اور نصیحت آموز واقعات کے ساتھ مفید معلوماتی اضافہ،مشاہیر علماء کا تعارف، تاریخ اہل حدیث اور مسلمان ممالک کی تہذیب و تمدن،جغرافیہ و ثقافت سے مزین ہے۔ یاد رہے یہ سفر مولانا فضل کریم عاصم رحمہ اللہ نے 1969ء میں برطانیہ سے پاکستان بائی روڈ کیا اس سفر میں ان کو تقریباً 15ممالک سے گزرنا پڑا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے اس طویل سفر کو قلمبند کیا اور نعمانی کتب ،لاہور نے اسے ’’تحریک اہل کے عالمی مراکز کا مطالعاتی سفر‘‘ کے نام سے حسن طباعت سے آراستہ کیا ۔(م۔ا)