ساری امت اس بات پر متفق ہے کہ کائنات کی افضل اور بزرگ ترین ہستیاں انبیاء علیہم السلام ہیں۔ جن کا مقام عام انسانوں سے بلند ہے ۔ اس کا سبب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے دین کی تبلیغ کے لیے منتخب فرمایا لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے انہیں مختلف علاقوں اور قوموں کی طرف مبعوث فرمایا۔ اور انہوں نے بھی تبلیغ دین اور اشاعتِ توحید کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دیں ۔ زیرنظر کتاب ’’ قصص النبیین ‘‘عالمی شہرت یافتہ اسلامی سکالر اور عالم دین ، مؤرخ و ادیب سید ابوالحسن علی الندوی رحمہ اللہ کی بچوں کی تعلیم و تربیت اور ذہنی نشوونما کے متعلق چار حصوں پر مشتمل ایک عمدہ تصنیف ہے ۔ اس میں نہایت عمدہ اور دلچسپ انداز میں نبیوں کے قصے بیان کیے گیے ہیں ۔ اردو ترجمہ کی سعادت ہمارے فاضل دوست مولانا محمد نعیم صدیقی حفظہ اللہ نے حاصل کی ہے ۔ اس کتاب کا اردو ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر رحمہ اللہ اور پروفیسر ابو انس محمد سرور گوہر حفظہ اللہ نے بھی کیا ہے ۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
کنعان سے مصر تک |
|
206 |
حضرت یوسف علیہ السلام کے بعد |
|
209 |
بنی اسرائیل مصر میں |
|
213 |
مصر کا فرعون |
|
215 |
بچوں کو ذبح کرنا |
|
218 |
موسیٰ علیہ السلام کی ولادت |
|
221 |
دریائے نیل میں |
|
223 |
فرعون کے محل میں |
|
226 |
بچے کو دودھ کون پلائے؟ |
|
230 |
اپنی ماں کی گود میں |
|
232 |
فرعون کے محل کی طرف |
|
237 |
ضرب کاری |
|
239 |
راز فاش ہو جاتا ہے |
|
242 |
مصر سے مدین کی طرف |
|
246 |
مدین شہر میں |
|
248 |
بلاوا |
|
250 |
شادی |
|
253 |
مصر کی طرف |
|
257 |
فرعون کے پاس جاؤ بیشک وہ سرکش ہے |
|
261 |
فرعون کے سامنے |
|
264 |
اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت |
|
267 |
حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات |
|
271 |
میدان کی طرف |
|
274 |
حق اور باطل کے درمیان |
|
277 |
فرعون کی دھمکی |
|
282 |
فرعون کی حماقت |
|
288 |
فرعون کے خاندان کے ایک مومن کا واقعہ |
|
291 |
آدمی کی نصیحت |
|
297 |
فرعون کی بیوی |
|
301 |
بنی اسرائیل کی آزمائش |
|
307 |
قحط سالیاں |
|
311 |
پانچ نشانیاں |
|
316 |
خروج |
|
320 |
فرعون کا غرق ہونا |
|
325 |
خشکی میں |
|
330 |
بنی اسرائیل کی ناشکری |
|
333 |
بنی اسرائیل کی ضد |
|
336 |
گائے |
|
340 |
شریعت |
|
344 |
تورات |
|
350 |
بچھڑا |
|
356 |
سزا |
|
359 |
بنی اسرائیل کی بزدلی |
|
364 |
علم کے راستے پر |
|
370 |
تعبیر |
|
377 |
بنی اسرائیل موسیٰ علیہ السلام کے بعد |
|
379 |