قیامت کی نشا نیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ علم کو اٹھا لیا جائے گا اور لوگ جاہلوں کو پیشو ا بنا لیں گے اور یہ جاہل پیشوا بغیر علم کے فتوی دیں گے لہذا خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے ۔انہی میں سے ایک مولانا احمد رضا خان بریلوی ہیں، جنہوں نے انگریز کی نوکری کرتے ہوئے دین میں ایسے ایسے عقائد گھڑ لئے جن کا شریعت کے ساتھ کوئی تعلق نہ تھا۔اور ساتھ ہی ساتھ دیگر مسالک کے پیروکاروں پر کفر کے فتوے لگانا شروع کر دئیے۔ زیر تبصرہ کتاب"مقامع الحدید علی الکذاب العنید "محترم مولانا محمد حنیف اعظمی مبارکپوری فاضل دیو بند کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے رضاخانیوں کی جانب سے دیو بندیوں کے عقائد پر لکھے گئے رسالے"المصباح الجدید" کا دندان شکن جواب دیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ رضا خانی عقائد انتہائی بد تر عقائد ہیں۔گویا حنفیت سے تعلق رکھنے والے دونوں مکاتب فکر (دیو بندی اور بریلوی) آپس میں ہی ایک دوسرے کا رد کر رہے ہیں جو مقلدین کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ جب انہوں نے قرآن وسنت کے روشن راستے کو چھوڑ دیا تو گمراہی کے راس...