روزہ ایک ایسی عظیم عبادت ہے جسے صرف امت محمدیہ ﷺ پرہی فرض نہیں کیاگیا۔ بلکہ اس امت سے پہلے تمام امم سابقہ کو بھی اس کا مکلف ٹھہرایا گیا ہے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر رمضان المبارک کے روزے اس لیے فرض کیے ہیں کہ انہیں تقویٰ کی نعمت ودولت حاصل ہو ۔ تقویٰ یہ ہے کہ انسان اس دنیا میں اپنے رب کا بندہ اور اس کا فرماں بردار بن کررہے ۔روزے کی حقیقت سامنے رکھنے سےیہ بات ہماری محدود عقل بھی سمجھ لیتی ہے کہ تقویٰ کے حصول کے لیے یہ عبادت مؤثرترین تدبیر ہے ۔رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے ممتاز ہے ۔رمضان المبارک وہی مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالی جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کی دوسرے فرائض سے یک گونہ فضیلت کا ندازہ اللہ تعالٰی کےاس فرمان ہوتا ہے’’ الصوم لی وانا اجزء بہ‘‘ یعنی روزہ خالص میرے لیے ہےاور میں خود ہی اس بدلہ دوں گا۔روزہ کے احکام ومسائل سے ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتابچہ’’ فضیلت ماہِ رمضان ‘‘پروفیسر چودہری عبد الحفیظکا مرتب شدہ ہےجس میں انہوں نے ماہ ِ رمضان المبارک کی فضیلت بالخصوص آخری عشرہ کی طاق راتوں کی فضیلت کو بیان کرنے بعد آخر میں رمضان المبارک میں پیش آنے والے اہم واقعات اور فتوحات کا بھی مختصراً ذکر کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف موصوف کی قبر پر اپنی رحمتوں کانزول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام عطافرمائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
شہر رمضان اور قرآن |
|
5 |
شہر ر مضان اللہ کا مہینہ |
|
8 |
ماہ رمضان اور لیلۃ القدر |
|
12 |
لیلۃ القدر کیوں عطا ہوئی |
|
14 |
لیلۃ القدر کونسی رات ہے |
|
15 |
اکیسویں رات |
|
18 |
تیسویں رات |
|
19 |
پچیسویں رات |
|
20 |
ستائیسویں رات |
|
21 |
انتیسویں رات |
|
23 |
تیسویں رات |
|
24 |
تعیین نہ کرنے کی حکمت |
|
24 |
لیلۃ القدر کی دعا |
|
27 |
ماہ رمضان اور اعتکاف |
|
28 |
شہر عظیم شہر مبارک |
|
29 |
نفل بمنزلہ فرض |
|
30 |
صبر کا مہینہ |
|
31 |
غمخواری کا مہینہ |
|
32 |
پہلے دس دن باعث رحمت |
|
34 |
درمیانے دس دن باعث مغفرت |
|
36 |
آخری دس دن جہنم سے آزادی |
|
37 |
فتوحات رمضان المبارک |
|
43 |
دستوں کی روانگی |
|
47 |