قرآن کریم بذات خود علوم و معارف کا خزینہ ہے۔ اس کو پڑھنے والا چاہے ایک عام فہم شخص ہو یا علم کی وسعتوں سے مالامال، اس کی برکتوں سے تہی نہیں رہتا۔ امت مسلمہ مختلف جہتوں اور متعدد پہلوؤں سے قرآن کریم کی خدمت کرتی آئی ہے۔ اس سلسلہ میں ’علوم القرآن‘ کے موضوع پر بہت سا علمی اور تحقیقی مواد موجود ہے۔ پیش نظر کتاب اسی سلسلہ کی ایک اہم ترین کڑی ہے۔ جس میں علوم القرآن سے متعلقہ بہت سے ابحاث کو جمع کر دیا گیا ہے۔ کتاب میں وحی اور نزول قرآن، ترتیب نزول، قراءات سبعہ اور اعجاز قرآن وغیرہ جیسےابحاث اس طرح بصیرت افروز انداز میں آ گئے ہیں کہ مستشرقین کے وساوس اور معاندانہ شکوک و شبہات کا تشفی کن جواب آ گیا ہے۔ جدید نسل کی رہنمائی اور قرآنی حقائق کو واشگاف کرنے کے لیے ایک بہترین کاوش ہے(ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تقریظ |
|
11 |
پیش لفظ |
|
13 |
حرف آغاز |
|
14 |
باب اول۔تعارف |
|
23 |
باب دوم۔تاریخ نزول قرآن |
|
53 |
باب سوم۔قرآن کے سات حروف |
|
97 |
باب چہارم۔ناسخ ومنسوخ |
|
159 |
باب پنجم۔تاریخ حفاظت قرآن |
|
173 |
باب ششم۔حفاظت قرآن سے متعلق شبہات اور ان کا جواب |
|
211 |
باب ہفتم۔حقانیت قرآن |
|
241 |
باب ہشتم۔مضامین قرآن |
|
293 |
حصہ دوم علم تفسیر |
|
|
باب اول۔علم تفسیر اور اس کے ماخذ |
|
323 |
باب دوم۔تفسیر کے ناقابل اعتبار ماخذ |
|
345 |
باب سوم۔تفسیر کے چند ضروری اصول |
|
397 |
باب چہارم۔قرون اولٰی کے بعض مفسرین |
|
353 |
متاخرین کی چند تفسیریں |
|
500 |
بیان القرآن ،معارف القرآن |
|
507 |