محمد اسلم صدیق
- تفصیلات
- اشاعت بتاریخ جمعرات, 05 دسمبر 2013 09:19
- مشاہدات: 779
نوٹ:
محدث فورم میں اس کتاب پر تبصرہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔قراءات قرآنیہ کے میدان میں جہاں قراءات متواترہ پر کتب لکھی گئی ہیں وہیں قراءات شاذہ پر بھی کتب موجود ہیں۔زیر تبصرہ مقالہ " قراءات شاذہ ،شرعی حیثیت اور تفسیر وفقہ پر اثرات"ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ایک عرصہ دراز تک کام کرنے والے ریسرچ فیلو محترم محمد اسلم صدیق صاحب کی کاوش ہے جو انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں ایم فل کے پیش کیا تھا۔آپ نے اس مقالے میں قراءات شاذہ کی شرعی حیثیت کو واضھ کرتے ہوئے ان کے تفسیر وفقہ پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا ہے۔کیونکہ قراءات قرآنیہ تمام علوم وفنون کا منبع ومصدر ہیں ،قراءات خواہ متواترہ ہوں یا شاذہ ،علم نحو وصرف، بلاغہ،لغت،الغرض تمام علوم آلیہ میں ایک اہل رکن اور محور کی حیثیت رکھتی ہیں۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
نوٹ:
محدث فورم میں اس کتاب پر تبصرہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
نوٹ:
محدث فورم میں اس کتاب پر تبصرہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔لیکن مستشرقین اور ملحدین قراءات قرآنیہ میں شکوک وشبہات پیدا کر کے مسلمانوں کو قرآن سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" قراءات قرآنیہ، مستشرقین اور ملحدین کی نظر میں " شیخ القراء عبد الفتاح عبد الغنی القاضی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے قراءات قرآنیہ کی حجیت اور مستشرقین کے اعتراضات کا تسلی بخش جواب دیا ہے۔اس کتاب کا اردو ترجمہ محترم ڈاکٹر محمد اسلم صدیق صاحب نے کیا ہے جبکہ نظرثانی محترم ڈاکٹر حافظ محمد زبیر تیمی صاحب نے فرمائی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سر انجام دی گئی مولف موصوف کی ان خدمات جلیلہ کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)