#3394

مصنف : قاضی محمد عبد اللہ خانپوری

مشاہدات : 3781

تذکرہ علمائے خانپور

  • صفحات: 282
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7050 (PKR)
(پیر 29 فروری 2016ء) ناشر : المکتبہ السلفیہ شیش محل روڈ، لاہور

برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہل حدیث نے اسلام کی سربلندی ، اشاعت ، توحید و سنت نبوی ﷺ ، تفسیر قرآن کےلیے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جائیں گے او رعلمائے اہلحدیث نے مسلک صحیحہ کی اشاعت و ترویج میں جو فارمولا پیش کیا اس سے کسی بھی پڑھے لکھے انسان نے انکار نہیں کیا ۔علمائے اہلحدیث نے اشاعت توحید و سنت نبویﷺ اور اس کے ساتھ ہی ساتھ شرک و بدعت کی تردید میں جو کام کیاہے اور جو خدمات سرانجام دی ہیں وہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔پنجاب میں تدریسی خدمت کے سلسلہ میں مولانا حافظ عبدالمنان صاحب محدث و زیر آبادی (م1334ھ) کی خدمات بھی سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہیں۔مولانا حافط عبدالمنان صاحب حضرت شیخ الکل کے ارشاد تلامذہ میں سے تھے اور فن حدیث میں اپنے تمام معاصر پر فائز تھے۔ آپ نے اپنی زندگی میں 80 مرتبہ صحاح ستہ پڑھائی۔ آپ کے تلامذہ میں ملک کے ممتاز علمائے کرام کا نام آتاہے اورجن کی اپنی خدمات بھی اپنے اپنے وقت میں ممتاز حیثیت کی حامل ہیں۔ مولانا سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں:’’علمائے اہلحدیث کی تدریسی و تصنیفی خدمات قدر کے قابل ہے۔ پچھلے عہد میں نواب صدیق حسن خاں (م1307ھ) کے قلم او رمولانا سید محمد نذیر حسین دہلوی (م1320ھ) کی تدریس سے بڑا فیض پہنچا۔ بھوپال ایک زمانہ تک علمائے اہلحدیث کا مرکز رہا۔ قنوج، سہوان اوراعظم گڑھ کے بہت سے نامور اہل علم اس ادارہ میں کام کررہے تھے۔ شیخ حسین عرب یمنی (م327ھ) ان سب کے سرخیل تھے اوردہلی میں مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی کے ہاں سند درس بچھی تھی اور جوق در جوق طالبین حدیث مشرق و مغرب سے ان کی درس گاہ کا رخ کررہے تھے۔ ان کی درس گاہ سے جو نامور اُٹھے ان میں ایک مولانا محمد ابراہیم صاحب آروی (م1320ھ) تھے۔ جنہوں نے سب سے پہلے عربی تعلیم اور عربی مدارس میں اصلاح کا خیال کیا اور مدرسہ احمدیہ کی بنیادڈالی ۔اس درس گاہ کے دوسرے نامور مولانا شمس الحق صاحب ڈیانوی عظیم ابادی (م1329ھ) صاحب عون المعبود فی شرح ابی داؤد ہیں جنہوں نے کتب حدیث کی جمع اور اشاعت کو اپنی دولت اور زندگی کامقصد قرار دیا اوراس میں وہ کامیاب ہوئے۔تصنیفی لحاظ سے بھی علمائے اہلحدیث کاشمار برصغیر پاک و ہند میں اعلیٰ اقدار کا حامل ہے۔ علمائے اہلحدیث نے عربی ، فارسی اور اردو میں ہر فن یعنی تفسیر، حدیث، فقہ،اصول فقہ، ادب تاریخ او رسوانح پر بے شمار کتابیں لکھی ہیں۔ الغرض برصغیر پاک وہندمیں علمائےاہل حدیث نےاشاعت اسلام ، کتاب وسنت کی ترقی وترویج، ادیان باطلہ اور باطل افکار ونظریات کی تردید اور مسلک حق کی تائید اور شرک وبدعات ومحدثات کےاستیصال اور قرآن مجید کی تفسیر اور علوم االقرآن پر جو گراں قدر نمایاں خدمات سرانجام دیں وہ تاریخ اہل حدیث کاایک زریں باب ہے ۔مختلف قلمکاران اور مؤرخین نے علمائے اہل حدیث کےالگ الگ تذکرے تحریر کیے ہیں اور بعض نے کسی خاص علاقہ کے علماء کا تذکرہ وسوانح حیات لکھے ہیں۔ جیسے تذکرہ علماء مبارکپور ، تذکرہ علماء خانپور وغیرہ ۔ علما ئے عظام کے حالات وتراجم کو جمع کرنے میں مؤرخ اہل حدیث جناب مولانامحمد اسحاق بھٹی ﷫ کی خدمات سب سے زیادہ نمایاں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’تذکرہ علمائے خانپور؍فتح الغفور فی تذکرۃ علمائے خانفور‘‘اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اس کتاب کو مولانا قاضی محمد عبد اللہ خانپوری ﷫ نے مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی﷫ اور شارح نسائی مولانا عطاء اللہ حنیف ﷫ کی ترغیب پر مرتب کیا۔موصوف نے یہ کتاب ’’فتح الغفور فی ذکر علمائے خانفور‘‘ کے نام سے مرتب کی تھی جو ان کی زندگی میں شائع نہ ہوسکی ۔بعدازاں مولانا حکیم قاضی عبد الاحد خانپوری کے تلمیذ رشید مولانا حکیم محمد یحییٰ شفاخانپوری صاحب نے تکملۃ تذکرۂ علمائے خانپور کے نام سے اس میں مزید اضافہ کیااو راس میں مؤلف فتح الغفور قاضی محمد عبد اللہ کے حالات بھی تحریر فرمادیئے۔ مولانا محمد عطااللہ حنیف بھوجیانی ﷫ نے 1985ءمیں اسے حسن طباعت سے آراستہ کیا۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

گذارش احوال واقعی (پیش لفظ)

2

1۔قاضی عبدالصمد خانپوری

9

خان پور کاتعارف

9

وفات

21

2۔قاضی محمدحسن (غلام حسن )

23

سکھوں کادور

27

3۔قاضی عبدالاحد خانپوری

35

پیر مہر علی شاہ سے تحریری مناظرے

40

ایک کرامت

47

ایک واقعہ

49

توکل کی ایک مثال

52

قاضی صاحب اور پیرجماعت علیشاہ

55

پیر عبدالکریم سے چقکپش

61

انجمن حزب الاحناف اور سلطان عبدالعزیز بن سعود

61

قاضی صاحب اور مولوی ثناءاللہ امرتسری

68

استدراک

69

فیصلہ آرہ

70

فیصلہ آرہ سےمتعلقہ مباحث

99

قاضی صاحب اور سر ومحمد ایوب خان سابق امیر افغانستان

115

قاضی صاحب اور پیربغدادی

119

قاضی صاحب اور راجہ جہاندار خان چیف آف گکھڑز

124

حضرت عبداللہ غزنوی صاحب مرحوم کاایک خواب

128

آپ کی دینی جمیت کاایک واقعہ

129

آخری کارنامہ

131

اسلوب تحریر

132

مرض اور وفات

134

آپ کاکتب خانہ

136

تالیفات

136

4۔قاضی محمد خانپوری

143

مناظرہ سرائے صالح

150

قاضی صاحب پشاور میں

160

مولوی محمد علی جالندھری پشاور میں

161

قاضی صاحب روالپنڈی میں

168

ایک کرامت

169

ملاملتانی خانپور میں

170

وزیر آباد میں

174

مالیر کو ٹلی میں

176

حوصلہ او رجرات

176

عبداللہ صاحب غزنوی سے ایک درخواست

179

استغنا او رتوکل اللہ

180

فیصلہ مقدمات

184

درس تدریس

185

ایک مجلس میں طلاق ثلاثہ

187

وفات

188

5۔قاضی یوسف حسین خانپوری

193

رفع سبابہ

196

دہلی کادلچسپ سفر

198

مولا نا محمد حسین بٹالوی مرحوم کاایک واقعہ

198

ایک شیع مجتہد سے مناظرہ

201

ذریعہ معاش

201

قصبہ گنور یوپی میں قیام

202

مسجد سہوان کامقدمہ

203

سفر حجاز وعراق

204

آمین بالجہر کاایک لطیفہ

208

سفر سمالی لینڈ اور حج بیت اللہ

110

باکمال ترک عالم حدیث

212

اخداد سے واپیس

213

خوددھوپ گھڑی بناڈالی

214

ربع المجیب اور ربع المفطر

214

پابندی اوقات

215

علم مقاویر

218

جنون کےبعض واقعات

219

شعرہ شاعر ی

226

خصوصی مختارات

224

تالفیات

237

6۔حافظ محمد غوث بن محمد حسن خانپوری

241

7۔مولانا قاضسی محمد عبداللہ صاحب خانپوری

251

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 6177
  • اس ہفتے کے قارئین 245891
  • اس ماہ کے قارئین 1274056
  • کل قارئین96925900

موضوعاتی فہرست