#2191

مصنف : امین احسن اصلاحی

مشاہدات : 13745

تزکیہ نفس حصہ اول

  • صفحات: 307
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12280 (PKR)
(منگل 23 دسمبر 2014ء) ناشر : ملک سنز تاجران کتب، فیصل آباد

شریعت اسلامیہ میں تزکیہ سے مراد یہ ہے کہ انسان اپنے نفس کوان ممنوع معیوب اور مکروہ امور سے پاک صاف رکھے جنہیں قرآن وسنت میں ممنوع معیوب اورمکروہ کہا گیا ہے۔گویا نفس کو گناہ اور عیب دارکاموں کی آلودگی سے  پاک صاف کرلینا اور  اسے  قرآن وسنت کی روشنی  میں محمود ومحبوب اور خوب صورت خیالات  وامور سے آراستہ رکھنا نفس کا تزکیہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے  انبیاء کرام کو جن اہم امور کےلیے مبعوث فرمایا ان میں سے ایک تزکیہ نفس بھی ہے۔  جیسا کہ  نبی اکرم ﷺ کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے : هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ‘‘اس  آیت سے معلوم ہوتاہےکہ رسول اکرم ﷺ پر نوع انسانی کی اصلاح کےحوالے جو اہم ذمہ داری  ڈالی گئی اس کےچار پہلو ہیں ۔تلاوت آیات،تعلیم کتاب،تعلیم حکمت،تزکیہ انسانی۔ قرآن مجید میں یہی مضمون چار مختلف مقامات پر آیا ہے  جن میں ترتیب مختلف ہے  لیکن ذمہ داریاں یہیدہرائی گئی ہیں۔ان آیات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ تلاوت آیات اورتعلیم کتاب وحکمت کا منطقی نتیجہ بھی تزکیہ ہی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "تزکیہ نفس" پاکستان کے معروف عالم دین مولانا امین احسن اصلاحی ﷫کی تصنیف ہے،جو دو جلدوں پر مشتمل ہے۔اس میں انہوں تزکیہ نفس کے حوالے سے تفصیلی گفتگو فرمائی ہےاور اس کی متعدد جزئیات پر قلم اٹھایا ہے۔ لیکن یاد رہے کہ مولانا صاحب کے متعدد افکار ونظریات ایسے ہیں جو شاذ اور انفرادی حیثیت کے حامل ہیں ،اور علماء امت ان سے اتفاق نہیں کرتے ہیں۔لہذا کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے ان چیزوں کو سامنے رکھنا ضروری ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں تزکیہ نفس کرنے اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

دیباچہ  

 

10

دین میں تزکیہ نفس کی اہمیت اور اس کی عمومی ضرورت

 

15

1۔انبیاء کی بعثت کا اصل مقصد

 

15

2۔تزکیہ علم نہ راز ہوسکتا ہے نہ نامکمل

 

20

3۔بعض احادیث سے غلط استدلال

 

22

تزکیہ کالغوی مفہوم ، اس کا مقصد اور اس کی وسعت

 

33

1۔تزکیہ کا اصطلاحی مفہوم

 

34

2۔علم تزکیہ کی وسعت

 

35

3۔علم تزکیہ کا اصلی مفہوم

 

35

4۔خوب سے خوب تر کی جستجو

 

36

5۔تزکہ کااصلی مفہوم

 

38

6۔تزکیہ علم وادراک

 

40

7۔تزکیہ عمل

 

41

8۔تزکیہ تعلقات ومعاملات

 

42

تزکیہ علم

 

45

1۔علم حقیقی کا سرچشمہ خدا کی معرفت ہے

 

45

2۔خدا کی معرفت کا صحیح مفہوم

 

49

3۔معرفت الہٰی حاصل کرنے کا طریقہ

 

53

4۔فلاسفہ کی رائے

 

53

5۔متکلمین کی رائے

 

54

6۔صوفیہ کی رائے

 

55

7۔صوفیوں کے نزدیک علم اور معرفت کی حقیقت

 

57

8۔علم کی حقیقت

 

58

9۔معرفت کی حقیقت

 

61

10۔فلاسفہ اور متکلمین کےنظریات پر تبصرہ

 

61

11۔شیخ الاسلام کے نظریات پر تبصرہ

 

64

تدبر قرآن اور اس کے آداب وشرائط

 

85

1۔نیت کی پاکیزگی

 

85

2۔ قرآن کی برتر کلامانا جائے

 

87

3۔قرآن کے تقاضوں کے مطابق بدلنے کا عزم

 

89

4۔تدبر

 

91

5۔تفویض الی اللہ

 

92

اسوہ حسنہ

 

95

1۔منصب رسالت سے متعلق چار بنیادی غلط فہمیاں

 

96

2۔نبی ﷺ کے ساتھ ہمارے تعلقات کی نوعیت

 

100

3۔ایمان

 

101

4۔اطاعت

 

103

5۔اتباع

 

106

6۔محبت

 

107

7۔اطاعت بلامحبت اورمحبت بلا اتباع

 

110

حجابات علم

 

115

1۔حب عاجلہ

 

116

2۔تکبر

 

120

3۔عصبیت جاہلیت

 

122

4۔ غفلت یا لا ابال پن

 

124

آفات علم

 

127

1۔آفات علم

 

127

2۔غفلت اور بے پروائی

 

128

3۔خواہشات نفس کی پیروی

 

132

4۔عدم احتساب

 

137

5۔بدعت

 

141

6۔تحریف

 

143

7۔کتمان حق

 

145

8۔استغال بالا دنےٰ

 

148

بیماریوں کا علاج

 

153

1۔اشتغال بالادنےٰ کے اسباب اور اس کا علاج

 

153

2۔اعلیٰ کو چھوڑ کر ادنےٰ کے اختیار کرنے کے اسباب

 

154

3۔وقت کی قدرو قیمت سے بے خبری

 

155

4۔اپنے مرتبہ سے بے خبری

 

157

5۔پست ہمتی سے بے خبری

 

159

6۔ادنےٰ پرستوں کی کثرت

 

161

7۔علاج

 

163

کتمان علم کے اسباب اور اس کا علاج

 

169

1۔معاشرہ کی ذمہ داریوں سے بے خبری

 

171

2۔خوف اور طمع

 

177

3۔بےحمیتی

 

180

4۔مداہنت

 

186

بدعت، اس کے اسباب ، اور اس کا علاج

 

191

1۔بدعت کی تعریف

 

191

2۔دین و دنیا کے حدود

 

192

3۔بدعت کا دائرہ

 

197

4۔بدعت کےدو بڑے سبب

 

200

5۔غلوپسندی

 

200

6۔خواہشات نفس کی پیروی

 

209

7۔علاج

 

213

تزکیہ عمل

 

217

1۔تزکیہ عمل

 

217

2۔عمل کے محرکات

 

220

3۔مذکورہ محرکات کی حیثیت

 

222

4۔خامیوں کاعلاج

 

224

5۔حدود الہٰی کی پابندی کے لیے   دو چیزوں کی ضرورت

 

226

6۔ذکر الہٰی

 

226

7۔فکر آخرت

 

228

8۔حجابات ذکر وفکر

 

229

نماز اور آفات نماز

 

231

1۔نماز کے شرائط

 

232

2۔نماز کےاوقات

 

232

3۔نماز کی ہیئت

 

235

4۔نماز کی دعائیں

 

235

5۔نماز کی آفات

 

239

6۔کسل

 

239

7۔وسوسہ

 

242

8۔مدعا سے بے خبری

 

244

انفاق اور آفات انفاق

 

249

1۔انفاق کی برکات

 

251

2۔اللہ تعالیٰ کے ساتھ حقیقی لگاؤ

 

251

3۔معاشرے کے ساتھ حقیقی ربط

 

253

4۔انفاق سے حکمت حاصل ہوتی ہے

 

254

5۔مال میں برکت

 

255

آفات اور ان کا علاج

 

257

1۔چھد ا اتارنے کی خواہش

 

257

2۔احسان جتانا اور بدلہ چاہنا

 

260

3۔سائلوں کے ساتھ بدسلوکی

 

263

4۔انتقام و عناد کاجذبہ

 

265

5۔احساس برتری

 

267

6۔ریا اور نمائش

 

268

روزہ ، اور آفات روزہ

 

271

1۔روزے کی برکات

 

273

2۔سد ابواب فتنہ

 

276

3۔جذبہ ایثار کی پرورش

 

279

4۔قرآن مجید سے مناسبت

 

279

روزے کی آفات اور ان کا علاج

 

281

1۔لذتوں اور چٹخاروں کا شوق

 

281

2۔اشتعال طبیعت

 

283

حج اور آفات حج

 

287

1۔حج جامع عبادات ہے

 

287

2۔حج انسان پر ہر راہ سے اثرانداز ہوتا ہے ۔

 

291

حج کی برکتیں

 

293

1۔روحانی کایا کلپ

 

293

2۔جنت کی ضمانت

 

294

3۔تجدید عہد

 

294

4۔امت کی وحدت کا مظاہرہ

 

296

آفات حج اور ان کا علاج

 

297

1۔شہوانی باتیں

 

297

2۔حدود اللہ اور شعائر الہٰی کی بے حرمتی

 

300

3۔جنگ و جدال

 

303

4۔فساد نیت

 

304

5۔شعائر کی حقیقت سے بے خبری

 

306

 

 

 

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 27579
  • اس ہفتے کے قارئین 241169
  • اس ماہ کے قارئین 727361
  • کل قارئین97792665

موضوعاتی فہرست