#2234.03

مصنف : محمد صادق خلیل

مشاہدات : 3394

تفسیر اصدق البیان جلد چہارم

  • صفحات: 546
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13650 (PKR)
(ہفتہ 24 جنوری 2015ء) ناشر : صادق خلیل اسلامک لائبریری فیصل آباد

مولانا محمدصادق خلیل﷫ مارچ 1925 ءمیں اوڈاں والا ماموں کانجن ضلع فیصل آباد میں پیدا ہوئے ۔ مولانا صادق خلیل کے والد محترم بڑے نیک اورمتقی انسان تھے ۔ انہوں نے اپنے اس اکلوتے فرزند کی تربیت میں اسلامی تعلیم کو ملحوظ خاطر رکھا ۔ مولانا صادق خلیل  کچھ بڑے ہوئے تو والد مکرم نے ادعیہ ماثورہ وغیرہ زبانی یاد کرانا شروع کیں اورسرکاری سکول میں داخل کرا دیا ۔ اسکول سے پرائمری پاس کی تو ان کے والد نے 1938ءمیں ان کو اپنے گاؤں اوڈاں والا کے اس دینی مدرسے میں داخل کرا دیا جو صوفی عبداللہ ﷫ نے جاری کیا تھا ۔ یہ چھ سال کا نصاب تھا جو انہوں نے اسی دارالعلوم تقویۃ الاسلام اوڈاں والا کے اساتذہ سے مکمل کیا ۔ صوفی محمد عبداللہ ( بانی دارالعلوم تقویۃ الاسلام اوڈاں والا و جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن ) حضرت حافظ محمد گوندلوی ، مولانا نواب الدین ، مولانا ثناءاللہ ہوشیار پوری ، مولانا حافظ محمد اسحاق حسینوی اور مولانا محمد داؤد انصاری بھوجیانی  ﷭ وغیرہم  سے  انہوں  نے شرف تلمذ حاصل کیا۔مولانا موصوف نے دارالعلوم سے سند فراغت حاصل  کرنے  کے علاوہ  میٹرک کا امتحان وہیں رہ کر دیا اور پنجاب یونیورسٹی سے فاضل عربی اور فاضل فارسی کے امتحان بھی اسی دارالعلوم کی طرف سے دئیے اور نمایاں پوزیشن حاصل کی ۔ دارالعلوم تقویۃ الاسلام سے فراغت کے بعد 1945ء اپنی مادر علمی میں ہی تدریس کا آغاز کیا ۔ 1945ءسے 1960ءتک پندرہ سال دارالعلوم اوڈاں والا کی مسند تدریسی پر فائز رہے ۔ اس اثناءمیں بہت سے طلبہ نے ان سے استفادہ کیا ۔  1961ءمیں مولانا سید داؤد غزنوی ﷫ کے حکم پر وہ اپنے گاؤں کے دارالعلوم سے نکلے اور جامعہ سلفیہ ( فیصل آباد ) چلے آئے ۔ یہاں کم و بیش انہوں نے دس سال پڑھایا ۔ چار سال جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن رہے ، ایک سال دارالحدیث کراچی ، دس سال مدرسہ تدریس القرآن والحدیث راولپنڈی میں ، تین سال جامعہ رحمانیہ،گارڈن ٹاؤن، لاہور اور تین سال دارالحدیث کوٹ رادھا کشن ضلع قصور میں تدریسی خدمات سرانجام دیں ۔ اس عرصے میں ان سے سینکڑوں طلبہ نے استفادہ کیا اور وہ علم و عرفان کی رفعتوں پر متمکن ہوئے ۔ ان کے چند نامور شاگردوں کے نام یہ ہیں ۔ خطیب ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید ، مولانا شمس دین پشاور ،  پروفیسر محمد ظفر اللہ کراچی ، مولانا قدرت اللہ فوق ، مولانا ، ، مولانا قاضی محمد اسلم سیف ﷭، مولانا ارشاد الحق اثری ، مولانا محمد خالد سیف ، مولانا عبدالحمید ہزاروی  حفظہم اللہ۔ مولانا صادق خلیل ﷫ جلیل القدر عالمِ دین تھے ۔ انہوں نے درس و تدریس اور تصنیف و تالیف میں نام پیدا کر کے ارض پاک وہندمیں شہرت دوام حاصل کی ۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو بہت سی علمی صلاحیتوں اور اوصاف و کمالات سے نوازا تھا ۔ آپ جید عالم ، بلند پایہ مدرس ، منجھے ہوئے تجربہ کار مترجم ، اونچے درجے کے مفسرِ قرآن ، بلند اخلاق ، متواضع ، فصیح اللسان ، سلیم العقل اور صحیح الفکر عالم دین تھے ۔ عذوبتِ لِسان اور اخلاق حسنہ کی دولت سے مالا مال تھے ، علم و عمل کا حظ وافر ان کے حصے میں آیا تھا ۔ ان کے اوصاف گوناگوں کے باعث سب لوگ ان کا احترام کرتے تھے اور یہ بھی سب پر مشفق و مہربان تھے ۔ آپ اسلاف کی یادگار اور  نشانی تھے ۔ آپ  زندگی بھردرس و تدریس ، وعظ و تقریر اور قلم و قرطاس سے دینِ اسلام کی اشاعت کا فریضہ ادا کر تے رہے ۔ سینکڑوں لوگوں نے ان سے تفسیر ، حدیث ، فقہ و اصول ، صرف و نحو اور منطق وغیرہ جیسے علوم کی تحصیل کی اور مرتبۂ کمال کو پہنچے ۔ بلاشبہ مولانا صادق صاحب کی تدریس و تصنیف کا دائرہ دور تک پھیلا دکھائی دیتا ہے ۔   مولانا مرحوم جہاں بلند پایہ مدرس تھے وہیں بہت عمدہ خطیب بھی تھے ۔آپ عرصے تک گاہے بگاہے مرکزی جامع مسجد رحمانیہ مندر گلی فیصل آباد میں خطبہ جمعہ اور نماز عصر کے بعد درسِ حدیث ارشاد فرماتے رہے ۔ ان کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ اوصاف و کمالات اور گوناگوں خوبیوں سے نوازا تھا ۔ ۔ حدیث ، رسول ﷺاور تفسیر قرآن سے ان کو خاص شغف تھا ۔ انہوں نے اپنی رہائش محلہ رحمت آباد ( فیصل آباد ) میں ضیاءالسنہ کے نام سے ترجمہ و تالیف کا ادارہ قائم کر رکھا تھا ۔ترمذی شریف کی شرح تحفۃ الاحوذی کے علاوہ بھی انہوں نے کئی قابل قدر کتب اپنے ادارے کی طرف سے شائع کیں ۔ مولانا ایک جید عالم اور بلند پایہ مصنف تھے۔ انہوں نے متعدد اہم کتب کا نہ صرف ترجمہ کیا بلکہ ’اصدق البیان‘ کے نام سے اُردو زبان میں قرآن کریم کی ایک ضخیم تفسیر بھی لکھی۔ ۔خدمتِ حدیث کے  سلسلے  میں مشکوٰۃ شریف کا  اردو ترجمہ مع حواشی بھی ان ہی کا  نمایاں کارنامہ ہے ۔ مشکوٰۃ کایہ  ترجمہ  و  حواشی پانچ جلدوں پر مشتمل ہے  اس میں احادیث کی تخریج کر کے صحیح اور ضعیف کا حکم بھی لگایا گیا ہے ۔ یہ کام بڑی محنت ، عرق ریزی اور تحقیق سے کیا گیا ۔مولانا کی صحت بظاہر بہت اچھی تھی ، ترجمہ و تالیف کا کام بڑی مستعدی سے کرتے اور دور دراز کے سفر بھی اکیلے کرتے ۔ وفات سے چند دن پہلے ان کے دماغ کی شریان پھٹ گئی اور آخر 6 فروری 2004ءکی صبح اپنے خالق حقیقی سے جاملے   ۔ اسی روز نماز مغرب کے بعد جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور قریبی قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئی ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے ۔زیر تبصرہ کتاب ’’تفسیر اصدق البیان ‘‘ مولانا صادق خلیل﷫ کا  خدمت  قرآن  کےسلسلے  میں بہت بڑا کارنامہ ہے ۔ یہ تفسیر اپنے دامن میں معانی و افکار کی گہرائی اور ندرت کی چاشنی لئے ہوئے ہے ۔ مولانا مرحوم کو قرآن پاک سے خاص شغف تھا یہ عظیم الشان تفسیر ان کے اسی ذوق کی مظہر ہے۔  یہ تفسیر سات جلدوں پر مشتمل ہے لیکن ہمیں اس کی پہلی پانچ جلدیں میسر ہوسکیں  جنہیں قارئین  کی خدمت میں  پیش کیا گیا ہے ۔باقی دو جلدوں کو بھی  دستیاب ہونےپر  ویب سائٹ پر پبلش کردیا جائےگا۔( ان شاء اللہ)(م۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

گیارہواں پارہ

 

آیت 94تا 96ترجمہ، لغوی تحقیق ، تناسب ، شان نزول ، منافقین کی سازشوں کا بیان ، توبہ کی قبولیت کا بیان

 

28

غفلت کے پیش نظر جہاد میں شریک نہ ہونےوالے کا بیان

 

35

آیت 106ترجمہ ، لغوی تحقیق ، غزوہ تبوک کا بیان

 

37

آیت 128تا 129 ترجمہ ، تناسب ، ﴿حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ﴾ کی تشریح

 

57

سورۃ یونس

 

آیت 1تا 2 ترجمہ ،لغوی تحقیق ، بلاغت ، شان نزل ، نبی ﷺ اور قرآن پاک کے فضائل کابیان

 

59

جنتیوں کےآخری دعائیہ کلمات کا بیان

 

66

قبروں پر عمارتیں بنانے اور چادریں چڑھانے کا بیان

 

72

آیت 24تا 25ترجمہ ، دنیوی زندگی کی زیب و زینت کی مثال

 

77

قوت سامعہ او رباصرہ کےخصوصی تذکرے کی وجہ ، سید قطب شہید کی وضاحت

 

83

آیت 61ترجمہ ، لغوی تحقیق ، بلاغت ، اللہ تعالیٰ انسان کے ہر کام کا مشاہدہ کرتا ہے

 

101

آیت83تا87ترجمہ ، لغوی تحقیق ، تناسب ،فرعون کے ظلم و ستم کی داستانیں

 

112

مولانا محمد حنیف ندوی ﷫ کی وضاحت ، مولانا آزاد کا بیان

 

117

انسان کی تخلیق سے انداز سے کی گئی ہے کہ وہ اپنے اختیار کےساتھ ایمان و کفر میں موازنہ کر سکتا ہے

 

124

مال میں کمی اور بیماری سے صحت یابی کے لیے اللہ پاک سے ہی رابطہ قائم کیا جائے

 

128

سورۃ ھود

 

 

آیت 1تا 4 ترجمہ،لغوی تحقیق ، سورۃ ھود کی فضیلت ، آیات محکم ہیں ان میں نقص نہیں ہے

 

131

بارہواں پارہ

 

 

آیت 2تا 8 ترجمہ ، لغوی تحقیق ، مولانا حنیف ندوی کاقول

 

134

جو انسان جھوٹ بولتا ہے وہ سب سے بڑا ظالم ہے عبد اللہ بن عمر ﷜ سے ایک حدیث

 

144

نوح ﷤ نے اپنےرب کےحکم کے ساتھ کشتی بنائی

 

153

سفر پرجانے کی دعا ، طوفان نوح کی ہولناکیوں کا بیان

 

155

ہود﷤ کااپنی قوم کوشرک سے بچنے کا پیغام اور قوم عاد کی ہٹ دھرمی کا بیان

 

160

شعیب ﷤ کی دعوت پر اس کی قوم کا رد عمل شعیب ﷤ کا قوم کو خطاب

 

173

جوقوم نافرمان ہو جاتی ہے وہ عذاب الہٰی کی لپیٹ میں آ جاتی ہے

 

176

جس پر اللہ کی رحمت ہوتی ہے وہ اختلاف سے دور بھاکتا ہے

 

184

سورۃ یوسف

 

 

برادران یوسف کا اپنے باپ یعقوب ﷤ کو خطاب اور اپنے بھائی یوسف﷤ کو قتل کرنے منصوبہ

 

191

یوسف﷤ کی جیل کےدوساتھیوں سےملاقات اور ان کےخوابوں کا بیان

 

202

زلیخا کی گواہ کہ میں نے جھوٹ بولا اور یوسف ﷤کو ورغلایا تھا

 

209

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 2689
  • اس ہفتے کے قارئین 242403
  • اس ماہ کے قارئین 1270568
  • کل قارئین96922412

موضوعاتی فہرست