#1911

مصنف : محمد رضا

مشاہدات : 12088

سیرت عمر فاروق ؓ

  • صفحات: 344
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12040 (PKR)
(پیر 01 ستمبر 2014ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

اللہ تعالیٰ نے امت ِاسلامیہ میں چند ایسے افراد پیدا کیے جنہوں نے دانشمندی ، جرأت بہادری اور لازوال قربانیوں سے ایسی تاریخ رقم کی کہ تاقیامت ا ن کے کارنامے لکھے اور پڑھے جاتے رہے ہیں گے تاکہ افرادِ امت میں تازہ ولولہ اور جذبۂ قربانی زندہ رہے۔ آج مغرب سر توڑ کوشش کر رہا ہے کہ مسلمان ممالک کے لیے ایسی تعلیمی نصاب مرتب کیے جائیں جوان ہیروز اور آئیڈیل افراد کے تذکرہ سے خالی ہوں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ نوجوان پھر سےوہی سبق پڑھنے لگیں جس پر عمل پیرا ہو کر اسلامی رہنماؤں نے عالمِ کفر کے ایوانوں میں زلزلہ بپا کردیا تھا۔ہماری بد قسمتی دیکھئے کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں غیر مسلموں (ہندوؤں،عیسائیوں ،یہودیوں) کے کارنامے تو بڑے فخر سے پڑھائے جارہے ہیں مگر دینی تعلیمات او رااسلامی ہیروز کے تذکرے کو نصاب سے نکال باہر کیا جارہا ہے ۔ سیدنا فاروق اعظم ﷜کی مبارک زندگی اسلامی تاریخ کاوہ روشن باب ہے جس نےہر تاریخ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ آپ نے حکومت کے انتظام   وانصرام بے مثال عدل وانصاف ،عمال حکومت کی سخت نگرانی ،رعایا کے حقوق کی پاسداری ،اخلاص نیت وعمل ،جہاد فی سبیل اللہ ،زہد وعبادت ،تقویٰ او رخوف وخشیت الٰہی او ردعوت کے میدانوں میں ایسے ایسے کارہائےنمایاں انجام دیے کہ انسانی تاریخ ان کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔ انسانی رویوں کی گہری پہچان ،رعایا کے ہر فرد کے احوال سے بر وقت آگاہی او رحق وانصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کر نےکے اوصاف میں کوئی حکمران فاروق اعظم ﷜ کا ثانی نہیں۔ آپ اپنے بے پناہ رعب وجلال اور دبدبہ کے باوصف نہایت درجہ سادگی فروتنی اورتواضع کا پیکر تھے ۔ آپ کا قول ہے کہ ہماری عزت اسلام کے باعث ہے دنیا کی چکا چوند کے باعث نہیں۔ سید ناعمر فاروق کے بعد آنے والے حکمرانوں میں سے جس نے بھی کامیاب حکمران بننے کی خواہش کی ،اسے فاروق اعظمؓ کے قائم کردہ ان زریں اصول کو مشعل راہ بنانا پڑا جنہوں نے اس عہد کے مسلمانوں کی تقدیر بدل کر رکھ دی تھی۔ سید نا عمر فاروق ﷜ کے اسلام لانے اور بعد کے حالات احوال اور ان کی   عدل انصاف پر مبنی حکمرانی سے اگاہی کے لیے مختلف اہل علم اور مؤرخین نے   کتب تصنیف کی ہیں۔اردو زبان میں شبلی نعمانی ، ڈاکٹر صلابی ، محمد حسین ہیکل ،مولانا عبد المالک مجاہد(ڈائریکٹر دار السلام)   وغیرہ کی کتب قابل ذکر ہیں ۔ زیرنظر کتاب ’’ سیرت عمر فاروق ﷜‘‘ محترم محمد رضاکی تصنیف ہے جوکہ خلیفہ ثانی سیدنا عمر بن خطاب ﷜ کی سیرت اورکارناموں پر مشتمل ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا’’ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر فاروق﷜ہوتے ‘‘ آپ کے دور خلافت میں اسلامی سلطنت کی حدود بائیس لاکھ مربع میل تک پھیلی ہوئی تھیں۔ حتیٰ کہ غیر مسلم دانشور یہ لکھنے پر مجبور ہوگئے کہ اگر ایک عمر او رپیدا ہوجاتا تو دنیا میں کوئی کافر باقی نہ رہتا۔ اللہ تعالی مصنف ،مترجم ،ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔اور تمام اہل اسلام کو صحابہ کرام﷢   کی طر ح زندگی بسر کرنے کی توفیق اور عالم اسلام کے حکمرانوں کو سیدنا عمر فاروق ﷜کے نقشے قدم   پرچلنے   کی توفیق عطا فرمائے(آمین)(م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض ناشر    

 

8

مقدمۃ المحقق

 

9

مقدمہ

 

15

حیات عمر بن خطاب ﷜

 

20

آپ کا نسب اور تاریخ پیدائش

 

22

عمر فاروق ﷜ کی اولاد اور ازواج

 

22

دور جاہلیت میں عمر ﷜ کا گھر

 

23

دور جاہلیت میں آپ کا مقام و مرتبہ

 

23

آپ﷜ کا حلیہ

 

23

عمر فاروق ﷜ کا اسلام قبول کرنا

 

24

ظہور اسلام

 

33

آپ کے لقب فاروق کی وجہ تسمیہ

 

34

عمر ﷜ کی ہجرت مدینہ

 

35

اپنی لخت جگر ؓ کی رسول اللہ ﷺ سے شادی کرنا

 

38

عمر﷜ کا خلیفہ بننا

 

39

عمر﷜ کی عفت

 

40

آپ کےلیے امیر المومنین کا لقب

 

45

عمر فاروق ﷜ کے کارنامے

 

46

مسجد نبوی کی توسیع

 

47

مسجد حرام کی توسیع

 

50

آپ کی نرمی اورسختی

 

51

عمر ﷜ کا اپنی اہلیہ کے لیے ہدیہ قبول نہ کرنا

 

53

عمر ﷜ کا ذکر الہٰی اور تلاوت قرآن سے متاثر ہونا

 

53

عمر﷜ کی دعا

 

54

عمر فاروق ﷜ سے شیطان کا ڈرنا

 

54

عمر ﷜ کی فضیلت

 

55

آپ کاستر پوشی کرنا اور عزت کا دفاع کرنا

 

56

عمر ﷜ کا رات کے وقت گشت کرنا

 

58

دیوان مرتب کرنا

 

61

دیوان کی وجہ تسمیہ

 

63

صدقات ، مال فے اور مال غنیمت

 

64

عطیات کی تقسیم میں ابوبکر ﷜ کی رائے

 

66

عمر ﷜ کی رائے

 

66

ام المومنین زینب ؓ اپنا عطیہ تقسیم کر دیتیں

 

66

عمر ﷜ نے چھوٹے بچوں کےلیے وظیفہ مقرر کیا

 

67

عمر ﷜ کی شہادت

 

68

مختلف ممالک میں عمال کا تقرر

 

68

قاضیوں کا تقرر

 

69

عمر ﷜ کی اپنے بیٹے کو وصیت

 

69

عمرفاروق ﷜ کی کرامات

 

71

عمر بن خطاب ﷜ کی وفات پر تعریفی کلمات

 

72

عمر کے بارے میں مستشرقین کی آراء

 

74

عمر فاروق ﷜ کے بعض خطبے

 

76

پہلا خطبہ

 

76

دوسرا خطبہ

 

76

تیسرا خطبہ

 

77

چوتھا خطبہ

 

79

پانچواں خطبہ

 

81

عمر ﷜ کا قضا سے متعلق شریح کو خط

 

82

قضا سے متعلق عمر ﷜ کا ابو موسیٰ اشعری ﷜ کے نام خط

 

82

عمر ﷜ کی ابو موسیٰ اشعری﷜ کے نام خط میں وصیت

 

83

عمر کے اقوال زریں

 

85

عمر بن خطاب کی خلافت

 

95

آپ کا پہلا کارنامہ ابو عبیدہ اور مثنیٰ کی زیر قیادت عراق کی طرف لشکر کشی

 

95

معرکۂ نمارق ض

 

97

معرکہ جسر

 

97

مسلمانوں کی ہزیمن کے اسباب

 

100

الیس صغری

 

101

معرکہ بویب

 

102

سوق خنانس اور سوق بغداد

 

106

ملک شام کاتعارف

 

106

شام کی فضا

 

108

شام کی پیداوار

 

109

نہریں اور دریا

 

109

قبل از اسلام شام کے متعلق تاریخ عرب

 

112

شام کی لڑائی

 

113

دمشق کا محاصرہ

 

116

ابان کی زوجہ کا مسلمانوں کے ساتھ مل کر جنگ کرنا

 

120

رومیوں کا شب خون مارنا

 

122

صلح کے متعلق بات   چیت

 

124

ابو عبیدہ ﷜ کا سن 14ہجری میں دمشق میں داخل ہونا

 

125

معرکہ فحل

 

127

اہل دمشق کا ابو عبیدہ ﷜ کے نام خط یززجرد کی فارس پر تخت نشینی ، معرکہ قادسیہ

 

130

فوجی بھرتی

 

131

عمر ﷜ کا بذات خود عراق جانے کے لیے تیار ہونا

 

132

عام رائے

 

132

خاص رائے

 

133

سعد بن ابی وقاص ﷜ کا انتخاب

 

134

عمر ﷜ کی سعد بن ابی وقاص ﷜ کو وصیت

 

134

مثنیٰ ﷜ کی   وفات

 

136

مثنیٰ ﷜ کی سعد بن ابی وقاص ﷜ کو وصیت

 

138

مسلمانوں کےلشکروں کی ترتیب

 

139

عمر بن خطاب ﷜ اور سعد بن ابی وقاص ﷜ کے درمیان مراسلت

 

140

میدان قتال

 

142

یزد جرد کا قتال کی جلدی کرنا

143

مسلمانوں کا وفد یزد جرد کو دعوت اسلام دینے جاتا ہے

 

144

لشکر رستم کی روانگی

 

149

سعد ﷜ کا اپنے لشکر کو قتال سے روکنا

 

150

طلیحہ کی جرات

 

151

رستم قتال سے بچنے کی کوشش کرتا ہے

 

152

فارسی نہر عبور کرتے ہیں

 

158

لڑائی کی تیاری

 

159

سعد ﷜ کا بیمار ہو جانا

 

160

خطبہ سعد

 

160

عاصم بن عمرو کا خطبہ

 

161

یوم ارمات ، معرکہ قادسیہ کا پہلا دن

 

163

ہاتھی

 

164

سعد ﷜ کی اہلیہ سلمیٰ کا ا نہیں ملامت کرنا

 

166

یوم اغواث ( معرکہ قادسیہ کا دوسرا روز )

 

167

ابو محجن ثقفی قید سے نکل کر میدان قتال میں

 

170

یوم عماس ( معرکہ قادسیہ کا تیسرا روز )

 

174

ہاتھوں کا فرار ہونا

 

175

شب ہریر یا شب قادسیہ

 

177

لڑائی کے نقصانات

 

181

مسلمانوں کی فتح کی اہمیت

 

182

قادسیہ کے بعد فتح مدائن

 

183

یوم برس

 

183

یوم بابل

 

183

مدائن کی فتح

 

184

ایوان کسریٰ

 

186

مسلمانوں کا مال غنیمت

 

187

معرکہ جلولاء

 

190

تکریت اور موصل کی فتح

 

193

فتح ماسبذان

 

194

فتح قرقیسیاء

 

195

تاریخ ہجری

 

199

بصرہ کی تعمیر

 

200

کوفہ کی تعمیر

 

201

معرکہ حمص

 

203

فتح جزیرہ

 

205

فتح ارمینیہ

 

206

عمر﷜ کی شام کی طرف روانگی

 

207

معرکہ قنسرین

 

209

انطاکیہ کی فتح

 

209

معرکہ مرج الروم

 

210

قیساریہ کی فتح

 

211

بیسان کی فتح اور اجنادین کا واقعہ

 

211

عمرو بن عاص﷜ کی حیلہ سازی

 

213

عمر بن خطاب ﷜ کا شام کی طرف روانہ ہونا

 

215

بیت ا لمقدس کی فتح

 

216

عمر﷜ کی ملک شام آمد

 

225

عمر فاروق ﷜ کا لشکر کو خطاب

 

225

عمر ﷜ کی تواضع اور سا دگی

 

227

عمر ﷜ کا بطریق کی طرف جانا

 

228

عمر فاروق﷜ کا بیت المقدس میں تشریف لے جانا

 

229

بیت المقدس والوں کے لیے عہد

 

230

حلب شہر کی فتح

 

233

فتح عزاز

 

236

معرہ اور دیگر شہروں کی فتح

 

237

قحط کا سال

 

237

بارش کے لیے درخواست

 

238

طاعون عمواس

 

241

ابو عبیدہ بن جراح ﷜ کی وفات

 

243

معاذ بن جبل ﷜ کی وفات

 

247

یزید بن ابو سفیان ﷜ کی   وفات

 

250

شرحبیل بن حسنہ کی وفات

 

251

طاعون عمواس کے بعد عمر ﷜ کی شام روانگی

 

253

شام وعراق میں مسلمانوں کی کامیابی کے اسباب

 

254

مصر کی فتح

 

258

معرکہ عین شمس

 

262

بابلیوں قلعے کی فتح

 

264

صلح کے لیے مذاکرات

 

266

قلعہ بابلیوں کی فتح   پرواشنجتوں کی رائے اور مناقشہ

274

عمرو بن عاص ﷜ کا امیر المومنین کو مصر کا تعارف کرانا

 

277

صلح کی شروط

 

278

اسکندریہ کی طرف روانگی اور اس کی فتح

 

280

قسطاط عمرو ﷜

 

281

عمر بن خطاب ﷜ کو فتح اسکندریہ کی خبر پہنچانے کے لیے معاویہ بن خدیج کی روانگی

 

288

دمیاط کی فتح

 

290

عروس نیل

 

291

اسکندریہ کی لائبریری آگ کی لپیٹ میں

 

294

بحرین سے فارس کی لڑائی

 

297

قدامہ ﷜ کی معزولی

 

297

اہواز کی فتح او رہرمزان کی شکست

 

301

ہرمزان کی صلح

 

304

بصرہ کے لشکر کا وفد عمر ﷜ کی خدمت میں

 

305

یزدجرد کا مسلمانوں سے قتال کے لیےدوبارہ نکلنا ،ہرمزان کی اسیری ہرمزان کی بطور قیدی مدینہ کی طرف روانگی

 

308

وفد کا فتوحات کی وسعت کا طلبگار ہونا

 

311

سوس کی فتح اور معرکہ نہاوند

 

312

دانیال کی قبر

 

314

معرکہ نہاوند میں مسلمانوں کا مال غنیمت

 

318

سعد بن ابی وقاص﷜ اور چغل خور

 

319

فتح اصبہان

 

321

آذر بائیجان کی فتح

 

322

رے وغیرہ کی فتح

 

322

اہل رے کی صلح

 

324

مدینہ الباب کی فتح

 

325

ترک کی لڑائی

 

327

عمر بن خطاب ﷜ کی شہادت

 

329

عمر فاروق ﷜ کا قرض

 

331

رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں تدفین کی عائشہ ؓ سے اجازت لینا

 

331

خلافت شوریٰ

 

332

خلیفہ کا چناؤ

 

332

عمر ﷜ کی لوگوں کو وصیت

 

337

اپنے بعد والے خلیفہ کے لیے وصیت

 

338

عمر ﷜ کا قاتل ابو لؤلؤہ

 

340

عبید اللہ بن عمر اور ان کا ہر مزان کو قتل کرنا

 

341

ہرمزان اور جفینہ کی عمر ﷜ کو قتل کرنے کی سازش

 

343

عمر فاروق ﷜ کی تدفین

 

344

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22270
  • اس ہفتے کے قارئین 235860
  • اس ماہ کے قارئین 722052
  • کل قارئین97787356

موضوعاتی فہرست