#2800

مصنف : علامہ شبلی نعمانی

مشاہدات : 16684

سیرۃ النبی ﷺ از شبلی ( تخریج شدہ ایڈیشن ) حصہ 1

  • صفحات: 412
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10300 (PKR)
(ہفتہ 15 اگست 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ ۔ شروع ہی سے رسول کریم ﷺکی سیرت طیبہ پر بے شمار کتابیں لکھیں جا رہی رہیں۔یہ ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ،سیدسلیمان ندوی رحمہما اللہ ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سیرت النبی ﷺ‘‘ برصغیر پاک وہند میں سیرت کےعنوان مشہور ومعروف کتاب ہے جسے علامہ شبلی نعمانی﷫ نے شروع کیا لیکن تکمیل سے قبل سے اپنے خالق حقیقی سے جاملے تو پھر علامہ سید سلیمان ندوی ﷫ نے مکمل کیا ہے ۔ یہ کتاب محسن ِ انسانیت کی سیرت پر نفرد اسلوب کی حامل ایک جامع کتاب ہے ۔ اس کتاب کی مقبولیت اور افادیت کے پیش نظر پاک وہند کے کئی ناشرین نےاسے شائع کیا ۔زیر تبصرہ نسخہ ’’مکتبہ اسلامیہ،لاہور ‘‘ کا طبع شدہ ہے اس اشاعت میں درج ذیل امور کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔قدیم نسخوں سےتقابل وموازنہ ، آیات قرآنیہ ، احادیث اورروایات کی مکمل تخریج،آیات واحادیث کی عبارت کو خاص طور پرنمایاں کیا ہے ۔نیز اس اشاعت میں ضیاء الدین اصلاحی کی اضافی توضیحات وتشریحات کےآخر میں (ض) لکھ واضح کر دیا ہے ۔تاکہ قارئین کوکسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔علاوہ ازیں اس نسخہ کو ظاہر ی وباطنی حسن کا اعلیٰ شاہکار بنانے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے۔اور کتاب کی تخریج وتصحیح ڈاکٹر محمد طیب،پرو فیسر حافظ محمد اصغر ، فضیلۃ الشیخ عمر دارز اور فضیلۃ الشیخ محمد ارشد کمال حفظہم اللہ نےبڑی محنت سے کی ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کی طباعت میں تمام احباب کی محنت کو قبول فرمائے اور ان کےلیے نجات کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

عناوین

`

صفحہ نمبر

فہر ست مضا مین سیر ۃ النبی ﷺ حصہ اول

 

 

مضا مین

 

 

عر ض ناشر

 

22

دیبا چہ طبع چہارم

 

24

دیبا چہ طبع دوم

 

27

دیبا چہ اول

 

28

سر نامہ

 

30

                                               مقد مہ ( فن روایت)

 

31

سرت بنوی ﷺ کی تالیف کی ضرورت

 

31

پیغمبرو ں پر ا ٓنحضرت ﷺ کی تار یخی فضیلت

 

31

سیر ت کی ضرور ت علمی حیثیت سے

 

33

علم کلام کی حیثیت سے سیر ت کی ضرورت

 

34

سیر ت اور حدیث کا فر ق

 

35

فن سیرت کی ابتدا اور تحریر ی سرما یہ

 

37

آ نحضرت ﷺ کے زما نہ کی تحریر یں

 

39

مغازی

 

40

تصنیف وتا لیف کی ابتدا ،سلطنت کی وجہ سے ہو ئی

 

42

حضر ت عا ئشہ ؓ کی روا یتیں

 

43

مغا زی پر خا ص تو جہ

 

43

امام زہر ی اورفن سیرت

 

43

امام زہر ی کے تلا مذہ

 

43

مو سی بن عقبہ اور سیرت

 

44

محمد بن اسحاق اور سیرت

 

44

ابن ہشام اور سیرت

 

45

ابن سعداد اور سیرت

 

45

امام بخاری اور سیرت

 

46

امام طبری اور سیرت

 

47

ٍفہرست متقد مین علما ئے سیرت

 

47

فہرست متا خرین علما ئے سیرت

 

52

صحت ما خذ

 

54

اسلامی فن تا ریخ کا پہلا اصول فن روایت

 

55

اسما الر جال کی تد وین

 

55

اسما الرجا ل کی پیش نظر کتا بیں

 

56

تحقیق روایت کا ا صول ،قرا ٓ ن و حدیث میں

 

57

دوسرا ا صو ل : درایت

 

57

درایت کی ابتدا

 

57

محد ثین کے ا صول درایت

 

58

روایت کے ا صول

 

59

مو ضو ع حد یثو ں کے شنا خت کے اصول

 

60

تبصرہ (فن سیرت پر )

 

62

امہتا ب کتب سیرت

 

62

کتب حدیث وسیرت میں فر ق مراتب

 

63

فن سیرت میں محدثین کی مسا خت

 

63

تصا نیف سیرت میں کتب ا حا دیث کی طر ف

 

 

سے بے اعتنا ئی

 

66

مصنفین سیرت کی تد یس

 

66

اصول روایت سے ہر جگہ کا م نہیں لیا گیا

 

67

رواۃ میں اختلا ف مرا تب

 

67

تما م صحا بہ کے عددل ہونے کی بحث

 

67

واقعات میں سلسلہ علت و معلو ل نہیں قائم کیا گیا

 

68

نو عیت واقعہ کے لحا ظ سے شہادت کا معیار نہیں قا ئم کیا گیا

 

68

کم سن را ویو ں کی روایت

 

69

راویوں میں فقا ہت کی شرط

 

70

روایت میں قیا س کا کس قدر حصہ شامل ہے

 

72

جن تار یخ و روایت پر خار جی اسباب کا ا ثر

 

73

قیاس روایت

 

75

صحا بہ میں دو گر وہ

 

76

محدثین اور درایت حد یث

 

78

روایت با لمعنی

 

81

روایت ا حا د

 

82

نتا ئج مبا حث مذ کورہ

 

84

یور پین تصنیفا ت سیر ت پر

 

85

یور پ کی پیغمبر اسلام سے ابتدائی واقفیت

 

85

ستر ہو یں اور ا ٹھا ر ہو یں صد ی

 

86

اخیرا ٹھا ر ہو یں صدی

 

87

مصنفین یورپ کی تین قسمیں

 

90

یور پین مصنفین کی غلط کا ریوں کے اسباب

 

91

یو رپین تصنیفات کے ا صول مشتر کہ

 

93

اس کتاب کی تصنیف و تر تیب کے ا صول

 

93

کتا ب کے حصے

 

94

استنا د اور حوالے

 

95

عرب (تاریخ عرب قبل اسلام )

 

96

وجہ تسمیہ

 

96

جغرافیہ

 

96

قدیم تار یخ کے ما خذ

 

97

عر ب کے اقوام و قبا ئل

 

98

بنو قحطان

 

98

عرب کی قدیم حکو متیں

 

99

تہذیب و تمد ن

 

101

عرب کے مذ اہب

 

104

اللہ کا ا عتقا د

 

106

نصرا نیت اور یہودیت اور مجو سیت

 

107

مذ حنیفی

 

107

کیا عرب میں ان مذاہب نے کچھ ا صلا ح کی

 

109

سلسلہ اسما عیلی

 

111

حضرت اسما عیل ؑ کہا ں ا ٓ با د ہو ئے ؟

 

111

ذ بیح کو ن ہے ؟

 

114

مقا م قربانی

 

117

قربا نی کی یاد گار

 

119

قربا نی کی حقیقت

 

121

مکہ معظمہ

 

124

خا نہ کعبہ کی تعمیر

 

126

حضر ت اسما عیل ؑ کی قربا نی

 

128

محمد رسول ﷺ سلسلہ نسب

 

130

سلسلہ نسب

 

130

سلسلہ نسب نبو یﷺ کی تحقیق

 

130

بنائے خا ندان قر یش

 

131

قصی

 

132

ہاشم

 

133

عبد المطلب

 

134

عبداللہ

 

134

آمنہ

 

134

ظہورقد سی

 

136

ولادت

 

136

تار یخ ولادت

 

136

ر ضا عت

 

137

ثوبیہ

 

137

حضر حلیمہ ؓ

 

137

آنحضرت ﷺ کے ر ضا عی با پ، حضر ف

 

 

حارث

 

138

ر ضا عی بھا ئی بہن

 

139

مدنیہ کاسفر اور حضرت آ منہ کی و فات

 

139

عبدالمطلب کی کفالت

 

139

ابو طالب کی کفا لت

 

140

شام کا سفر

 

140

بحیر اراہب کی قصہ

 

141

اس قصہ کی تنقید

 

141

حرب فجا ز کی شرکت

 

143

حلف الفضو ل

 

143

تعمیر کعبہ

 

144

شغل تجارت

 

145

تزو یج یجہ

 

146

جستہ جستہ واقعات (قبل نبو ت )

 

147

حدود سفر ( قبل نبو ت)

 

147

مراسم شر ک سے اجتناب

 

148

مو حد ین کی ملا قات

 

150

قس بن سا عدہ کے قصہ کی تنقید

 

150

ٍاحباب خا ص (قبل بنو ت)

 

152

ا ٓفتا ب رسلا ت کا طلو ع

 

154

مراسم جا ہلیت اور لہو ولعب سے فطری اجتناب

 

154

غار حرا میں عبادت

 

155

یہ عباد ت کیا تھی؟

 

155

رویائے صادقہ سے بنو ت کا آ غاز

 

155

فر شتہ کا پہلی نظرا ٓ نا

 

155

ورقہ بن نوفل کے پاس جا تا اور اس کا تسکین دینا

 

156

وحی کا کچھ دن کے لے رک جا نا

 

156

ورقہ کے تسکین دینے کی روایت کی تنقید

 

156

دعوت اسلام کا آ غاز

 

157

تین سال تک دعوت ا خفا

 

158

سب سے پہلے جو لو گ اسلام لا ئے

 

158

حضر ف ابوبکر ؓ کا اسلام

 

158

ان کے اسلام لا نے کا دیگر معززین قریش پر

 

 

اثر

 

158

اسلام کیو ں کر پھیلا

 

158

پہلا سبب

 

159

دوسرا سبب

 

159

تیسراسبب

 

160

دعوت کا اعلان قریش کے سامنے کو ہ صفا ہر

 

160

آپ کی سب سے پہلی تقریر

 

160

قریش کی مخالفت اور اس کے اسباب

 

161

پہلا سبب

 

162

دوسرا سبب

 

163

تیسرا سبب

 

164

چوتھا سبب

 

164

پا نچو ا ں سبب

 

165

قریش کے تحمل کے اسباب

 

166

ابو طالب کی نصیحت اورآنحضرت ﷺ کا جواب

 

167

ا ٓ نحضر ت ﷺ کی ایذ ار سانی

 

167

عتبہ کی ا ٓپ ﷺ سے درخواست اور آ پ کا جواب

 

167

حضرت حمزہ اور حضر ت عمر ؓ کا سلام

 

 

بنوی

 

168

تعذیب مسلمین

 

171

مسلما نو  ں پر ظلم کے طریقے

 

171

بلا کشان اسلام

 

172

مسلما نو ں کے استقلال اور وفاداری کی تعریف

 

 

ایک عیسائی کے قلم سے

 

174

ہجر ت حبش (۵نبوٰی؁)

 

174

اس ہجرت کا فا ئدہ

 

174

مہاجرین حبش

 

175

قریش کے سفار ت نجاشی کے پاس

 

176

دربار میں حضرت جعفر ؓ  کی تقریر اور اس کا ا ثر

 

177

مسلمانو ں کی وفاداری نجاشی کے ساتھ

 

178

مہاجرین حبش کی واپسی

 

179

تلک الغرا نیق العلی کی بحث

 

179

اہل مکہ کی ایذا رسا نی

 

180

حضر ت ابو بکر ؓ کا ارادہ ہجر ت

 

181

شعب ابی طالب میں محصور ہونا (محرم ۷نبوی )

 

181

محا صرہ سے آزادی

 

182

۱۰؁ نبوی ، حضرت خدیجہ ؓ اور ابو طالب کی وفات

 

183

ا ٓنحضرت کا آپ ﷺ کو اپنی پنا میں لینا

 

185

قبائل کا دورہ

 

186

قریش کا آپ ﷺ کو ایذ ارسانی

 

187

مسلمانو ں کا گھبرا نا اور آ پﷺکا تسلی دینا

 

189

مد ینہ منورہ اور انصار

 

190

انصار کی قد یم تاریخ

 

190

اہل مدینہ کی ا ٓ نحضر ت سے پہلی ملا قات

 

191

انصار کے اسلام کی ابتدا ۱۰؁ نبوی

 

192

بیعت عقبہ ثانیہ  ۱۲نبو ی

 

193

نقبا ئے انصار

 

194

صحابہ ؓ کی ہجرت مدینہ

 

195

ہجرت  ۱ ؁

 

196

ا ٓپ ﷺ کے قتل کےمشورے

 

196

حضر ت علی ؓ کو اما نتیں سپر د کرنا اور ان کو بستر پر لٹانا

 

197

کفار کا محا صرہ اور ناکامی

 

197

ہجر ت مدینہ

 

197

حضر ت ابو بکر ؓ کی معیت

 

197

غارثور میں چھپنا اور کفار کا تعاقب

 

197

بعض روایتوں کی تنقید

 

198

مدینہ کی طر ف کو چ اور راستہ کا حال

 

198

قریش کا آپ ﷺ کی گر فتا ری کے لیے اشتہار

 

199

سراقہ بن جعشم کا واقعہ

 

199

آپ ﷺ کی آ مد کی خبر مدینہ میں پہنچنا

 

199

اہل مدینہ کا جو ش مسرت اور سامان استقبال

 

199

قبا میں نزول

 

200

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 40833
  • اس ہفتے کے قارئین 256158
  • اس ماہ کے قارئین 1055799
  • کل قارئین98121103

موضوعاتی فہرست