#3873

مصنف : ڈاکٹر صالح بن مقبل

مشاہدات : 6300

قبروں کے فتنے اور ان کی بدعتیں

  • صفحات: 493
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19720 (PKR)
(پیر 13 جون 2016ء) ناشر : مکتبہ بیت السلام، مؤناتھ بھنجن، یو پی

پیغمبرِ  اسلام  حضرت محمد ﷺ نے اپنی امت کو جتنی تاکید کے ساتھ  شرکیہ امور سے  بچنے کی  ہدایت فرمائی تھی ۔افسوس ہے کہ آپﷺ کی یہ نام لیوا امت  اسی  قدر مشرکانہ  عقائد واعمال میں  مبتلا ہے  اور اپنے  پیغمبر  کی تمام ہدایات کو فراموش کر چکی ہے  ۔آپ  ﷺ نے واضح  الفاظ میں اعلان فرمادیا تھا :أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ، إِنِّي أَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِك۔ ’’لوگو  کان کھول کر سن لو تم سے   پہلی امت کے لوگوں نے اپنے  انبیاء اور نیک لوگوں ،اولیاء  وصالحین کی قبروں کو عبادت گاہ (مساجد) بنالیا تھا ،خبر دار !تم  قبروں کو مساجد نہ  بنالینا۔میں تم کواس سے  روکتا ہوں۔اور آپ ﷺ اپنی مرض الموت میں  یہود ونصاریٰ کے اس مشرکانہ عمل پر لعنت کرتےہوئے  فرما یا: لَعَنَ اللهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى،اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ قبرپرستی شرک اورگناہ کبیرہ  ہے نبی کریم ﷺ نے   سختی سے   اس  سےمنع فرمایا اور اپنی  وفات کے وقت کے بھی اپنے صحابہ کرام کو اس سے  بچنے کی  تلقین  کی ۔ صحابہ کرام  نے اس پر عمل کیا  اور  پھر  ائمہ کرام  اور محدثین نے   لوگوں کو تقریر وتحریر کے  ذریعے  اس   فتنہ  عباد ت ِقبور سے  اگاہ کیا ۔ زیر تبصرہ کتاب’’قبروں کے فتنے اور ان کی بدعات‘‘ کی سعودی عرب ،ریاض کے نوجوان  عالم دین شیخ ابو عبداللہ صالح بن مقبل العصیمی  کی عربی تصنیف’’بدعات القبور‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن وسنت نیز اجماع علماء امت سے  دلائل کے ساتھ عقیدہ اہل سنت والجماعت کی روشنی میں  قبروں سے متعلقہ بدعات  کا رد کیا ہے  نیز قبرستان اور قبروں میں  عقیدہ  سے متعلق مشہور بدعات کا ائمہ اکرام اور بعض علماء کےاقوال  کی شہادت پیش کر کے ثابت کیا ہے واقعتاً یہ بعدعت ہیں۔فتنہ قبر پرستی پر یہ جامع اور مستند کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ  مصنف اور مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے۔(آمین)(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

عرض مترجم

1

تقریظ

4

مقدمہ

6

بحث کی مشکل

7

اسباب تالیف

7

دائرہ بحث

8

اسلوب بحث

8

تمہید

10

پہلی بحث بدعت کی تعریف

10

مقصد اول:بدعت لغۃ

10

مقصد ثانی :بدعت اصطلاحا

11

مقصد ثالث :تجزیہ

16

فصل اول :فتنہ قبور میں مبتلا ہونے کےاسباب

32

پہلی بحث حقیقت دین سے لاعلمی

39

دوسری بحث :جھوٹی احادیث کا پھیلنا

42

تیسری بحث :مجادروں کی مشہور کرد ہ چیزیں

44

ایک عجیب حکایت

47

قیدیوں کی رہائی

50

ایک اورحکایت

50

شعرانی کی دوسری حکایت

51

مزید ایک حکایت

52

چوتھی بحث:علمائے سنت کی خاموشی

53

پانچویں بحث: بدعت کی حکومتی سرپرستی اورحوصلہ افزائی

54

چھٹی بحث :علماء کی پھیلائی ہوئی چیزیں

58

ساتویں بحث :علماء سوکی تقلید یں بدعات کو ایسی عادت بنالینا جس کا چھوڑنا مشکل ہو

63

آٹھویں بحث :حکم ثابت کرنے کےلئے ایسا طریق استدلال اختیار کرناجو شریعت معتبرنہ ہو

68

دلچسپ حکایت

68

نویں بحث :عرب زبان کے اسلوب سے ناواقفیت

70

دسویں بحث: مقاصد شریعت سے لاعلمی

72

گیارہویں بحث :غلوفی العقل

78

بارہویں بحث :قرآن وسنت سے کج فہمی

81

تیرہویں بحث :صالحین کے متعلق غلوکرنا

85

چودھویں بحث :کفار کی تقلید

93

پندرھویں بحث: آثار تبرکات کی تعظیم

99

سولہویں بحث:خواہشات کی پیروی

102

سترہویں بحث : پہلی فصل :ذرائع ابلاغ

109

دوسری فصل :قبر کی ظاہری کیفیت سے متعلق بدعات کابیان

116

پہلی بحث :قبر کی تعریف: اورا س کی شرعی کیفیت

116

دوسری بحث :قبر کی شرعی کیفیت

118

پہلا مقصد :قبر کی وسعت اورگہرائی

120

دوسرا مقصد :سراورقدموں کی طرف س قبروسیع کرنا

121

تیسرا مقصد : لحد اورشق

122

چوتھا مقصد:اینٹ یاتختی نصب کرنا

123

پانچواں مقصد :کوہان بنانا یابرابر کرنا

125

پہلا قول

125

دوسرا قول

126

چھٹا مقصد :قبر کو بالشت بھر اونچا کرنا

127

ساتواں مقصد :قبر کنکریاں رکھنا

127

آٹھواں مقصد :قبر پر پانی چھڑکنا

127

نواں مقصد :قبر کو نشان زدہ کرنا

128

ترجیح

130

تیسری بحث : بیرون قبر مخالفات

132

پہلا مقصد :مرداورعورت کی قبر میں فرق

132

دوسرامقصد :قبر پر لکھائی کرنا

132

ترجیح

134

تیسرا مقصد :قبر کو اونچا کرنا

136

اقوال العلماء

138

پانچواں مقصد :قبر کی لپائی کرنا

139

پہلا قول

139

دوسرا قول

140

تجزیہ

140

چھٹا مقصد :قبر پر چادر چڑھانا

141

تیسری فصل :قبر کے اندر بدعات کی کیفیت

146

پہلی بحث:قبر کی مٹی سے چلو لینا اوراس پر قرآن پاک پڑھ کراسے کفن بر پھینکنا یا کفن پر آیات دعائین اوروظائف لکھنا

146

دوسری بحث :تبرک کی غرض سے قبرمیں قرآن پاک وغیرہ کارکھنا

150

ترجیح

157

فائدہ

159

تیسر ی بحث :میت کو تابوت میں دفن کرنایااسے نیک فال کےلئے بچے کے پہلو میں دفن کرنا

160

پہلامقصد :میت کو فال کےطور پر بچے کے پہلو میں دفن کرنا

162

چوتھی فصل قبرستان سے متعلقہ بدعات

164

پہلی بحث :قبروں کی مزین کرنا اور خوبصورت بنانا

164

پہلا مقصد :قبرستان کی تزین اورخوبصورتی

164

دوسرا مقصد:بعض لوگ قبرستان لگاتے ہیں

165

تیسرا مقصد

173

چوتھا مقصد

174

پانچواں مقصد :ہڈیوں کو چوسنااورکاٹنا

175

چھٹا مقصد :قبرستان کی لکڑیاں کھانا

177

ساتواں مقصد ،قبر پروانےپھینکنا

177

آٹھواں مقصد :قبروں پر خوشبو رکھنا

178

نواں مقصد :قبروں پر درخواست ہائے شکایت پھینکنا

179

دوسری بحث :قبرستان کوروشن کرنا

184

پانچویں فصل :قبروں پر مساجد کی تعمیر اوران میں نماز

188

پہلی بحث:قبروں پر قبے گوشے اورمقامات بنانا

188

دوسری بحث :مسجدوں میں قبریں بنانایا قبرو ں پر مسجد یں بنانا

197

پہلا مقصد :دلائل حرمت

197

دوسرا مقصد قبروں پر تعمیر میں علماء کاموقف

199

تیسر امقصد وشبہات جہنیں قبروں پر تعمیر جائز کہنے والے پیش کرتے ہیں

204

پہلا شبہ اوراسکا جواب

205

دوسرا شبہ اوراسکاجواب

208

تیسرا شبہ اوراس کاجواب

210

چوتھا شبہ اوراسکا جواب

212

پانچویں شبہ اوراسکا جواب

213

چھٹا شبہ اوراس کاجواب

217

ساتواں شبہ اورا س کاجواب

220

آٹھواں شبہ اوراس کاجواب

229

تیسری بحث آنحضرت ﷺ کی قبر مبارک اورا س سے پیدا ہونے والے شبہات

243

پہلا مقصد نبی علیہ الصلاۃ والسلام کو کہاں دفن کیاگیا

243

دوسرا مقصد صحابہ ﷢ نےقبرکی عبادت کےتمام راستے روک دئیے

245

تیسرا مقصد بخاری کی حدیث سے شبہ

249

چوتھا مقصد مسجد میں حجرہ کب شامل ہوا

250

پانچواں مقصد ولید پر اعتراض

253

چھٹا مقصد احتیاطی تدابیر

258

ساتواں مقصد نبی علیہ الصلوۃ والسلام کی قبر بر قبہ

258

چوتھی بحث ان مساجد میں نما ز کاحکم جن میں قبریں ہوں

266

پہلا مقصد آئمہ کرام کاموقف

266

دوسرا مقصد قبروں کے پاس نماز بڑھنے پر علماء کاموقف

269

تیسرا مقصد کیا بعض علماء نے قبرستان میں نماز کی اجازت دی ہے

272

چوتھا مقصد قبرستان میں نماز پڑھنے والےکاحکم

276

پانچواں مقصد قبروں میں نماز سے ممانعت کی وجہ

280

حاصل کلام

284

ترجیح

286

چھٹی فصل زیارت قبور

288

پہلی بحث مردحضرات کی زیارت قبور کاحکم

288

پہلا قول کراہت

291

دوسرا قول اباحت

291

تیسرا قول استحباب

292

ترجیح

294

دوسری بحث عورتوں کی زیارت قبور کاحکم

297

پہلاقول اباحت

297

دوسرا قول کراہت

299

تیسرا اقوال حرمت

301

اقوال کاتجزیہ

303

تیسری بحث قبروں کی زیارت کےلئے سفر کرنا

314

اجازت دینے والوں کے شبہات کاجواب

316

پہلا شبہ اوراس کاجواب

316

دوسرا شبہ اوراس کاجواب

317

تیسرا شبہ اوراس کاجواب

318

چوتھا شبہ اورا س کاجواب

321

پانچواں شبہ اورا س کاجواب

322

چھٹا شبہ اور اسکا جواب

322

ساتواں شبہ اوراس کاجواب

323

ترجیح

323

چوتھی بحث قبروں کوعید بنانے کاحکم

325

پہلا مقصد عیدکی تعریف

325

دوسرا مقصد قبروں کوعید بنانے کی حرمت کےدلائل

326

ایک شبہ اوراس کاازالہ

328

دیگر دلائل اوران کارد

329

تیسرامقصد قبروں کوعید بنانے کےنمونے

330

قبروں کوعیدبنانے کی برائیاں

336

پانچویں بحث نبی علیہ الصلوۃ والسلام کی قبر کی زیارت کےلئے سفر کرنا

338

پہلا مقصد نبی ﷺ کی زیارت کاحکم

339

پہلا قول

339

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 40730
  • اس ہفتے کے قارئین 254320
  • اس ماہ کے قارئین 740512
  • کل قارئین97805816

موضوعاتی فہرست