#3577

مصنف : سید ابو الحسن علی ندوی

مشاہدات : 9269

پاجا سراغ زندگی

  • صفحات: 187
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 4675 (PKR)
(جمعہ 25 مارچ 2016ء) ناشر : مجلس نشریات اسلامی کراچی

کسی بھی چیزکی فضیلت وشرافت کبھی اس کی عام نفع رسانی کی وجہ سے ظاہر ہوتی ہے اور کبھی ا سکی شدید ضرورت کی وجہ سے سامنے آتی ہے۔ انسان کی  پیدائش کے فورا بعد اس کے لئے  سب سے پہلے علم کی ہی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔اور علم ہی کے بارے میں اللہ فرماتا ہے:"تم میں سے جو لو گ ایمان لائے اور جنہیں علم عطاکیا گیا اللہ ان کے درجات کوبلند کر ے گا"۔پھر اللہ کے نزدیک علم ہی تقویٰ کامعیار بھی ہے ۔نبی کریم نے فرمایا: علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔قرآن وحدیث میں جس علم کی فضیلت واہمیت بیان کی گئی ہے وہ دینی علم یا دین کا معاون علم ہے۔زیر تبصرہ کتاب"پاجا سراغ زندگی"مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن علی ندوی﷫ کے ان خطبات پر مشتمل ہے جو انہوں نے دار العلوم  ندوۃ العلماء کے طلباء کے سامنے  مختلف مواقع اور اکثر تعلیمی سال کے آغاز پر پیش کئے۔ان خطبات کا مرکزی خیال ایک ہی تھا کہ ایک طالب علم کی نگاہ کن بلند مقاصد پر رہنی چاہئے اور اپنے محدود ومخصوص ماحول میں رہ کر بھی وہ کیا کچھ بن سکتا ہے اور کیا کچھ کر سکتا ہے۔ان خطبات میں انہوں نے خاص طور پر طلبائے علوم نبوت کے مقام ومنصب، امت کی ان سے توقعات، اور عصر حاضر میں ان کی ذمہ داریوں کو بیان کیا۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائےاور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

پیش لفظ

9

(1)اخلاص جذبہ قربانی اور جوہر ذاتی

17

فراغت کاغلط وتخیل

20

اخلاص

21

جذبہ قربانی

22

جوہر ذاتی

22

آخری بات

23

(2)مدرسے کامقصد

25

کلام پاک کی نعمت

28

مدرسے کامقصد

29

ہمیں کیاکرنا ہے

30

(3)ذاتی تعلق ،ذاتی محنت اور جذبہ خداطلبی

32

قدیم رسم

32

ذاتی تعلق

34

ذاتی محنت

35

ذاتی خداطلبی

36

(4)آج نبوت محمدی پر الحاد وہریت کاحملہ ہے کوئی شاہین ہے جواسکے مقابلہ کی سعادت حاصل کرے

40

طلبہ کی دوقسمیں

41

دوسری قسم

44

عصر حاضر کےفتنے

47

تمہار امیدان

49

نبوت محمدی پر الحاد وہریت کاحملہ

49

یکسوئی کی ضرورت

51

ایک فیصلہ

52

(5)اخلاص او راختصاص

54

قیمتی وفینہ

57

تم کیا بن سکتے ہو

58

دورراستے

59

محنت کاوش

60

سیدنا عبدالقادر جیلانی کی مثال

60

ایک شعر

61

اخلاص اوراختصاص

64

اچھا بنےکی کوشش کرو

65

(6)پاکیزہ ذوق علم مطالعہ کی کنجی ہے

66

نصاب تعلیم کادائرعمل

67

ذوق کیسے پیدا  کیاجائے

68

اعتماد ،اعتقاد اوراتحاد

72

(7)ہماری آج کی کامیابیوں کاسہراانہی کے سرہے

73

(8)زمانہ کادہی پھیلتا اور سمٹتا رہتاہے

78

الاصلاح کاقیام ایک جرات ضدانہ اقدام تھا

79

آج زمانہ بہت بدل چکاہے

81

متوسط درجہ کی لیاقت کافی بنیں

82

زمانہ کادامن پھیلتا اور سمٹتارہتاہے

82

آج پہلے سے کہیں زیادہ تیاری کی ضرورت ہے

83

تحقیق ومطالعہ کامیدان بہت وسیع ہے

84

بہت سے قدیم میاحث اپنی اہمیت کھوچکےہیں

84

زمانہ آسانی کے ساتھ کسی کوتسلیم نہیں کرتا

85

یقین کیاطاقت

86

سب سے بڑا معرکہ افکار

88

آج کاتجدد ی کام

89

یہ چیلنج قبول کیجے

89

آج کازمانہ زیاجہ اہم چیزوں کاطالب ہے

89

یہ علم کاتہذیب کاخیالات کامقاصد کاحرم ہے

91

(9)طالبان علوم نبوت کامقام اور ان کی ذمہ داریاں  مدرسہ کیاہے

92

مدرسہ کی ذمہ داری وگراں باری

94

طلباء وفضلاء مدارس کی ذمہ داریاں

96

طلباء فضلاء کاامتیاز

97

کیفیات باطنی

98

مدارس کاباطنی انحطاط

99

انقلاب انگیز شخصیتیں

100

مدارس کی افردہ فضا

101

دنیا کاامام تقلید وپیروی کے مقام پر

101

خودشناسی وخودداری

103

زندگی کی آبروخودداروں کے دم سے قائم ہے

105

یہ راستہ معاشی حوصلہ مندیوں کانہیں

107

زمانہ کی بے بضا عتی وتشہ لبی

108

اصل متاع علوم انبیاء

109

علوم اسلامیہ کازندگی سے ربط وتعلق اور اسکے لئے ہمارے اسلاف کی کوششیں

110

زندگی کی رفاقت اور زمانہ  کے تقاضوں کی تکمیل

116

نصاب تعلیم کے تغیرات

117

دین کی نمائندگی کےلیے متنوع صلاحیتوں کی ضرورت

117

نئی تحریکوں سے گہری او رماقدانہ واقفیت کی ضرورت

118

نئے مطالعہ کے مشکلات او رذمہ داریاں

118

ملک کی زیان وادب سے ربط وتعلق

119

عربی زبان پر قدرت

122

عقائد صحیحہ حفاظت

124

نئے دور کے فتنے

126

دورجدید کی تیاریاں

127

(10)عصر جدید کاچیلنج ارو اسکا جواب

128

دیرنہ وعزیزانہ وابط

129

دار العلوم دیو بند کے قیام کااصل محرک حمیت دینی

130

مغربی تہذیب او رمغربی تعلیم کے خطرے کامقابلہ

131

صحیح میدان عمسل کاانتخاب

132

مولنا محمد قاسم کااصل امتیاز

134

غیر منقطع رشتہ ارو ناقابل شکست عہد

137

نیاز مانہ نئے فتنے

138

عہد جدید او رفتنہ کبری

139

دینی بدعات اورمنکرات سے بروآزنا ہنے والوں کے خلاف کی ذمہ داری

141

موجود انقلاب کی برق وفتاری وہمہ گیری

143

جمہوریت وحکومت کے دائرہ کی وسعت

143

اندرونی خطرہ

144

تعین ووضاحت اسلا م کاامتیاز

145

وحدت ادیان نہیں وحدت حق

145

دوحقیقت میں آنکھیں

146

اصلاح وتجدید کی تاریخ میں افراد کامقام اور کام

147

مجددصاحب اور شاہ والی اللہ کازمانہ

147

دیوبند کے طلباء کی ذمہ داری

148

نازک ترین دور

149

الحادوتشکیک کے نئے دروازے

150

حقیقت پسند انہ جائز اور ا سکی تیاری

150

مذہب کامغربی تصور اوراس کافتنہ

151

دیوبند کے فضلاءکتنے موصر اورکامیاب ہوسکتے ہیں

151

ذہن اور کردار کی تعمیر

152

موجود عہد کی عام ضمیہ فروشی

153

نئی قیادت کی ضرورت

153

حقیقت شناسی او رخود شناسی

154

(11)زمانہ جس زبان کو سمجھتاہے وہ نفع او رزندگی کے استحقاق کی زبان ہے

156

قدیم تعلق

157

کہنے کی باتیں بہت ہیں

158

دوفریق

159

زمانہ تیزی کے ساتھ بدل رہاہے

160

مذہب کی کوئی عجائب خانہ اور میوزیم نہیں ہیے

160

یہ پوزیشن کوئی زندہ او رصاحب دعوت قوم قبول نہیں کرسکتی

161

عربی مدارس آثار قدیم کےطور پر

162

محض قدامت اورتاریخ کےسہارے پر کوئی ادارہ زندہ نہیں رہ سکتا

163

بقائے نفع کابے لاگ قانون

164

زمانہ جس زبان کو سمجھتاہے وہ نفع ارو زندگی کے استحققاق کی زبان ہے

165

آپ ایک اہم محاذ پر تعینا ت ہیں

167

حضرت مولانا محمد علی مونگیری  کی فراست وتصیرت

168

ندوۃ العلماء کی تحریک دینی بصیرت کانقطہ عروج ے

168

کرنے دوکام

168

طب یونانی کواس لئے زوال ہواکہ باکمال لوگ ختم ہوگے

170

مدارس کابھی یہی حال ہے

172

اصل مسئلہ محنت کاہے

173

اصل بات

174

دینی صلاحیت پیداکیجیے

175

خارج کےکام

176

رحم کی اپیل پر کوئی قوم زندہ نہیں رہ سکتی

180

کرنے  کے دوکام

181

تعین وضاحت اسلام کاامتیارز

182

دوحقیقت بین آنکھیں

183

نئی قیادت کی ضرورت

183

ذہن اور کردار کی تعمیر

184

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 11615
  • اس ہفتے کے قارئین 251329
  • اس ماہ کے قارئین 1279494
  • کل قارئین96931338

موضوعاتی فہرست