#2607

مصنف : عبد الحنان جانباز

مشاہدات : 4148

محمد علی جانباز احوال، افکار و آثار

  • صفحات: 912
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 36480 (PKR)
(بدھ 13 مئی 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور

مولانا محمد علی جانباز ﷫ ۱۹۳۴ء میں مشرقی پاکستان کے ضلع فیروز پور (بھارت) کے قصبہ بُدھو چک میں پیدا ہوئے۔ آپ نے تعلیم کا آغاز اپنے قصبہ ہی کی مسجد سے کیا۔ یہاں آپ کے استاد مولانا محمد﷫ تھے۔ قرآن مجید کے ساتھ ساتھ علوم دینیہ کی ابتدائی کتابیں بھی انہیں سے پڑھیں اور بعد ازاں اپنے استاد محترم محمد﷫ کی ترغیب پر1951ء میں آپ مدرسہ تعلیم الاسلام اوڈانوالہ ضلع فیصل آباد میں داخل ہوئے۔ یہاں پر آپ نے مولانا محمد صادق خلیلاور شیخ الحدیث مولانا محمد یعقوب قریشی  سے مختلف فنون کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۹۵۳ء میں آپ جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں تشریف لے گئے۔ وہاں پر آپ نے شیخ العرب والعجم استاد العلماء حضرت العلام حافظ محمد محدث گوندلویاور استاد العلماء مولانا ابو البرکات احمد مدراسیسے کسبِ فیض کیا۔ یہاں سے فراغت کے بعد ۱۹۵۸ء میں جب جامعہ سلفیہ کا باقاعدہ آغاز ہوا تو آپ حضرت العلام حافظ محمد گوندلوی  کے ہمراہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد تشریف لے گئے۔ جامعہ سلفیہ میں آپ نے حافظ محمد گوندلوی سے صحیح بخاری، مؤطا امام مالک، حجۃ اللہ البالغہ، سراجی اور کئی ایک کتابوں کا درس لیا۔ حافظ محمد گوندلوی کے علاوہ آپ نے جامعہ سلفیہ میں ہی مولانا شریف اللہ خان سواتی اور حضرت مولانا پروفیسر غلام احمد حریری رحمہما اللہ سے بھی استفادہ کیا۔ اور اِسی اثناء میں آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے فاضل عربی اور فاضل فارسی کے امتحانات بھی پاس کئے۔۱۹۵۸ء میں حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی ﷫ کی تحریک پر آپ نے جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے ہی اپنے تدریسی دور کا آغاز کیا۔ ۱۹۶۲ء میں مولانا جانباز سیالکوٹ تشریف لے گئے ۔ وہاں پر آپ نے پہلے پہل مدرسہ دار الحدیث جامع مسجد اہلحدیث ڈپٹی باغ میں درس و تدریس شروع کی دو سال بعد یہ مدرسہ ڈپٹی باغ والی مسجد سے مسجد اہل حدیث ابراہیمی میانہ پورہ منتقل ہو گیا۔ اور مدرسہ کا نام دار الحدیث سے تبدیل کر کے جامعہ ابراہیمیہ رکھا گیا اور مولانا محمد علی جانباز ﷫ کے درس و تدریس کا سلسلہ جاری و ساری رہا اور آپ کی شب و روز کی محنت کی وجہ سے جامعہ ابراہیمیہ ترقی کے منازل طے کرتا رہا۔ ۱۹۷۰ء میں مولانا محمد علی جانباز  نے جامعہ ابراہیمیہ کو جامع مسجد اہل حدیث محلہ لاہوری شاہ ناصر روڈ پر منتقل کیا۔ ۱۹۷۹ء تک آپ اسی مسجد میں درس و تدریس کا کام سر انجام دیتے رہے اور ۱۹۸۰ء میں جامعہ ابراہیمیہ کو مستقل طور پر الگ عمارت میں منتقل کیا او بعد میں اس کا نام ابراہیمیہ سے تبدیل کر کے جامعہ رحمانیہ رکھا گیا۔ جو اب بھی کتاب و سنت کی تعلیمات کو پھیلانے کے لئے سرگرم عمل ہے۔ مولانا جماعت اہلحدیث کے ممتاز عالمِ دین ہونے کے ساتھ ساتھ محقق، مؤرخ، مجتہد، فقیہ، ادیب اور دانشور تھے۔ آپ کی ذات محتاجِ تعارف نہیں۔ تفسیر، حدیث، فقہ، اصول فقہ، اسماء الرجال، تاریخ و سیر، منطق و فلسفہ، لغت و ادب اور صرف و نحو پر آپ کو کامل عبور تھا۔ حدیث اور اسماء الرجال پر آپ کی نگاہ وسیع تھی ۔علومِ اِسلامیہ میں جامع الکمالات ہونے کے ساتھ ساتھ مولانا صاحب عادات و خصائل کے اعتبار سے نہایت پاکیزہ انسان اور زُہد و ورع، تقویٰ و طہارت اور شمائل و اخلاق میں سلف صالحین اور علماءِ ربانیین کے اوصاف کے حامل تھے۔موصوف نے تدریس وتقریراور مختلف مضامین کے علاوہ متعدد عنوانات پر مستقل کتابیں بھی لکھی ہیں جن میں سے شُہرہ آفاق کتاب اِنجاز الحاجہ شرح اِبن ماجہ (۱۲ جلدیں)، اہمیت نماز، صلوۃُ المصطفیٰ ﷺ، معراجِ مصطفیٰ، آلِ مصطفیٰ ﷺ، توہین رسالت کی شرعی سزا، احکامِ نکاح، احکامِ طلاق، حرمتِ متعہ بجوابِ جواز متعہ اور تاریخ پاکستان اور حکمرانوں کا کردار قابل ذکر ہیں۔مولانا 2008ء میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کی تمام تر محنتوں اور کاوشوں کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور آپ کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے ۔ آمین۔ زیر تبصرہ کتاب ’’شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز احوال، افکار وآثار ‘‘ مولانا جانباز کی حیات وخدمات پر مشتمل تفصیلی کتاب ہے۔ جسے مولانا مرحوم کے صاحبزادے عبد الحنان جانباز اور عبد العزیز سوہدری نے مرتب کیا ہے۔ اس کتاب میں معروف سوانح نگار اور اہل علم حضرات کے مولانا جانباز کےمتعلق مضامین شامل ہیں۔ کتاب میں مولانا کے حصول تعلیم کے لیے سفر، اساتذہ وتلامذہ، تعلیمی و تدریسی، تقریری وتحریری اور تصنیفی خدمات کا تفصیلی تذکرہ موجو د ہے۔

عناوین

 

صفحہ نمبر

پیش رس

 

19

حرفے چند

 

22

نظر ثانی

 

26

پیش لفظ

 

34

تقریظ

 

37

پہلا باب

 

نقوش حیات جاوداں

 

مقدمہ         عبدالرشید عراقی

 

40

نقوش حیات     عبدالحنان جانباز

 

59

فیروز پور

 

59

خاندان و برادری

 

59

ابتدائی حالات

 

60

سوچ کازاویہ

 

61

ابتدائی تعلیم

 

62

دینی سفر کا آغاز

 

63

دینی درس گاہیں

 

63

حصول تعلیم کا مقصد

 

64

حضرت حافظ محمد گوندلوی﷫ کا فیض عام

 

64

عملی زندگی کا آغاز

 

66

سیالکوٹ آمد

 

67

حاجی شیخ ظہور الہٰی مرحوم سےتعلق

 

67

محمد صادق سیالکوٹی ﷫

 

69

حافظ محمدشریف سیالکوٹی﷫

 

70

آہ!حضرت مولانا حافظ محمد شریف سیالکوٹی ﷫

 

73

مدرسہ دار الحدیث

 

82

بابائے تبلیغ کی جامعہ رحمانیہ آمد

 

83

جامع مسجد ابراہیم میانہ پورہ کاتدریسی دور

 

87

جامع مسجد اہل حدیث محلہ لاہوری شاہ میں خدمات

 

90

میانہ پورہ سے ناصر روڈ تک

 

92

مولانا محمد ابراہیم ریاستی ﷫

 

94

مولانا فضل الرحمٰن کلیم کاشمیری ﷫

 

98

جامعہ میں شیوخ کی آمد

 

103

پروفیسر ڈاکٹر فضل الہٰی ﷾

 

106

جامعہ ابراہیمیہ اپنی ذاتی جگہ میں

 

109

جامعہ کا کتب خانہ

 

113

انجاز الحاج شرح سنن ابن ماجہ کا آئینہ تالیف

 

115

شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی تحقیق پر اعتماد

 

117

ایک سوال کا جواب

 

117

وجہ تالیفات

 

121

تحریکی خدمات

 

202

شیخ التفسیر مولانا محمد علی کاندہلوی﷫

 

203

مولانا حکیم عبدالحئی صاحب خلیفہ حکیم خادم علی مرحوم

 

207

پروفیسر میاں محمد امین جاوید مرحوم

 

208

صحافتی خدمات

 

213

شمارہ و اراشاریہ

 

215

مادر علمی ،تعارف

 

230

مدرسہ تعلیم الاسلام اوڈانوالہ

 

231

جامعہ منانیہ وزیر آباد

 

236

جامعہ اسلامیہ گلشن آباد حافظ آباد روڈ گوجرانوالہ

 

239

جامعہ سلفیہ ، فیصل آباد

 

251

اساتذہ کرام

 

255

مولانا محمد صادق خلیل ﷫

 

255

مولانا شرف اللہ خان سوتی ﷫

 

256

پروفیسر غلام احمد حریری ﷫

 

257

حضرت العلام حافظ محمد محدث گوندلوی ﷫

 

258

مولانا محمد عبداللہ مظفر گڑھی ﷫

 

259

شرف تلمذ سےاعزاز رفاقت تک (پروفیسر میاں محمد یوسف سجاد)

 

266

حضرۃ الاستاذ کی رحلت ،کیفیات وحالت راز

 

266

تذکار حضرۃ الاستاذ

 

269

آغاز سفر نیاز مندی

 

273

معاون شخصیات و رجال

 

274

طلباء کی علمی و تحقیقی تربیت

 

275

راقم کا بطور خطیب تقرر

 

276

حزب الموحدین کاقیام اور حضرۃ الاستاذ کی تالف کی اشاعت

 

277

حافظ عنایت اللہ اثری وزیر آبادی ﷫ ایک علمی اثاثہ اور سرمایہ افتخار !لیکن ؟

 

278

جامعہ ابراہیمیہ کی منتقلی

 

280

تقریب تکمیل بخاری کا انعقاد

 

281

دستار بندی

 

283

اعزاز رفاقت

 

283

تعمیر جامعہ کے لیے حضرۃۃ الاستاذ کی مساعی جمیلہ

 

284

بطور معاون خصوصی ناظم اعلیٰ

 

285

تنظیم شبان اہل حدیث کا قیام

 

285

ایک مولوی صاحب کا چیلنچ اور مقدمہ بازی

 

285

علمی واردات

 

286

متعین تذکرہ علماء اہل حدیث پاکستان

 

287

قرعہ فال بنام دیوانہ

 

288

مجلہ جامعہ ابراہیمیہ کااجراء

 

290

اشاریہ مجلہ

 

291

خصائل و عادات ، شخصیت و کردار

 

291

اسفار

 

292

علمی اسفار

 

292

اسلام آباد اور پشاور کے سفر

 

293

قومی نمائش کتب سیرت اسلام آباد

 

294

نامور ماہر تعلیم ،عربی لسانیات میں ایک معروف نام

 

295

کرشمہ قدرت کامشاہدہ اور ربوبیت الہٰی پر عین الیقین

 

299

ادارہ ثقافت اسلامیہ لاہور میں حاضری

 

300

متکلم اسلام محمد حنیف ندوی﷫ کےاعزاز میں ایک شام

 

301

حصول؍ خرید کتب کے لیے اسفار

 

304

جامعاتی اسفار

 

305

شہید ملت علامہ احسان الہٰی ظہیر ﷫کا منفرد کارنامہ

 

306

علماء کرام کے باہمی تراتم پر دیگری

 

308

مسلک اہل حدیث اور افراد اہل حدیث میں فرق

 

309

باعث تاسف مشاہدہ

 

310

جماعت اسلامی کا ایک علمی اجتماع

 

311

مولان سید الاعلیٰ مودودی ﷫ کی مجالس میں حاضری

 

312

تفریحی اسفار

 

313

سفر گلگت

 

313

ایک گلگتی نوجوان کاحسن ادب و ضیافت

 

313

کرشمہ قدرت اورڈرائیور

 

317

سوست ہوٹل کا یادگار کھانا

 

317

ڈرائیور کی دلآویز گفتگو

 

320

باعث ندامت خطا

 

321

آمد پشاور

 

322

سفر چترالا و کافرستان

 

322

چترال کی سیر

 

323

کافرستان کی سفر کی روانگی

 

324

صوبہ سرحد میں قابل رشک وستائش مشاہدات

 

327

راقم الحروف سے شفقت و محبت

 

328

پیدال سفر

 

328

گوجرانوالہ میں میری محسن شخصیات

 

329

حضرۃ الاستاذ کی اولاد سے متعلق توقعات

 

331

من و یاران من

 

332

شیوخ و اکابر اورجماعتی اصحاب علم و فضل سےوابستہ توقعات

 

334

نزاعی معاملات اور مخاصمتی صف بندیاں

 

335

کتب خانوں کی ناقدری وضیاع

 

336

امام بخاری ﷫کےمداح

 

337

جلسہ ہائے عام کے نامور خطباء و علماء

 

337

پروگرام ؍منصوبہ جو رو بکارنہ آ سکا

 

339

مولان کوثر نیازی سے رابطہ

 

339

علماء کرام سے روابط ومراسم

 

340

حضرات شیخین اور اہل حدیث علماء

 

341

حضرت الاستاذ اور پروفیسر ساجد میر کےدرمیان تعلقات

 

342

حضرۃ الاستاذ کا انداز تحکم

 

344

حضرۃ الاستاذ کا اصول عدم مداخلت

 

344

مداخلت کا اکلوتا واقعہ

 

345

عزم و ہمت

 

348

مردم شناسی

 

348

نرم مزاجی

 

348

ناقدین جفاکشاں و ناقدراں سے متعلق طرز عمل

 

349

عادات و معمولات

 

350

خور ونوش

 

350

لباس

 

350

ذوق اخبار بینی

 

351

اکلوتا اعتراض

 

352

برسرمطلب آمدم

 

353

علمی خدمات و آثار

 

355

دعا و التجائے گنہگار

 

356

دوسرا باب

 

 

سیر و سوانح

 

 

سیالکوٹ تاریخ کے آئینےمیں ( ابو عمر سوہدروی )

 

358

تعارف اہل حدیث ،ایک باطل نظریے کے تناظر میں ( ابو عمر سوہدروی )

 

362

سیالکوٹ میں علم حدیث ( ڈاکٹر بہاؤ الدین

 

372

ضلع فیروز پور کے ( 26) اہل حدیث علمائے کرام ( محمد اسحاق بھٹی )

 

382

علم و عمل کے پیکر کمال

 

415

اسلاف کی روایات کےامین

 

427

مولانا محمد علی جانباز﷫

 

433

قافلہ حدیث کا راہی !

 

440

ایک درویش منش انسان

 

445

مولانا محمد علی جانباز﷫ میری نظر میں

 

450

مولانا محمد علی جانباز﷫ ایک عظیم شخصیت

 

456

آئینہ سلف

 

458

تاثرات مولانا حکیم محمد ادریس فاروقی ﷫

 

463

اب انہیں ڈھوند چراغ زخ زیبالے کر !!

 

469

شمع حدیث گل ہو گی ....!!

 

477

سیدی استاذی کی یاد میں

 

482

صدیوٹ تجھے گلشن کی فضا یاد کرے گی

 

496

علم و عمل اور صبر و استقلال کے ہمالہ

 

499

اک مشعل راہ شخصیت

 

503

کچھ یادیں ان کی

 

509

اسوۃ الاسلاف فضیلۃ الشیخ

 

517

مولانا محمد علی جانباز﷫ ایک تاثر !

 

525

مولانا محمد علی جانباز﷫ ( حافظ عبدالوہاب روپڑی )

 

529

تذکرہ محدثین ؍صاحب انجاز الحاجہ

 

534

علم و عمل کا شہباز مولانا محمد علی جانباز﷫

 

541

میرے صدیق حضر و رفیق سفر

 

544

شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز﷫

 

553

تیسرا باب

 

 

مقدمہ شارح (مترجم حافظ محمد عباس انجم گوندلوی)

 

 

فائدہ نمبر :1(علم حدیث کی تعریف ، موضوع او رغرض و غایت )

 

557

فائدہ نمبر :2( تدوین حدیث کی تاریخ )

 

564

فائدہ نمبر :3( کتابت حدیث کےمتعلق مزید بحث )

 

592

فائدہ نمبر :4( سنت کا مقام و مرتبہ )

 

597

فائدہ نمبر :5( برصغیر اور پاکستان میں علم حدیث کی اشاعت کے بیان میں )

 

612

فائدہ نمبر :6( امام ابن ماجہ کے حالات زندگی )

 

640

چوتھاباب

 

 

اخبار و آثار

 

 

سنن ابن ماجہ اور اس کی امتیازی خصوصیات

 

656

انجاز الحاجہ کاتصنیفی پس منظر

 

660

انجاز الحاجہ کی تقریب رونمائی کے موقع پر اظہار خیال

 

662

خدمت حدیث کا ایک لازوال کارنامہ

 

670

محدث جانباز﷫ شارح ابن ماجہ قدفاز

 

685

شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز﷫

 

698

امام ابن ماجہ اور سنن ابن ماجہ

 

700

مولانا محمد علی جانباز﷫ اور ان کی کتاب انجاز الحاجہ

 

706

شارح سنن ابن ماجہ اور انجاز الحاجہ

 

712

انجاز الحاجہ خصوصیات کےتناظر میں

 

725

فکر محدثین کےعلمبردار مولانا محمد علی جانباز﷫

 

753

مولانا محمد علی جانباز﷫ شارح سنن ابن ماجہ

 

765

اسلاف کی روایات کے امین

 

768

انجاز الحاجہ، گلستان نبوت سے ایک شاندار گلدستہ

 

771

اہل حدیث کی خدمات حدیث کاتسلسل

 

776

انجاز الحاجہ شرح سنن ابن ماجہ ... منہج و اسلوب

 

782

انجاز الحاجہ شرح سنن ابن ماجہ .. ایک علمی سرمایہ

 

787

انجاز الحاجہ شرح سنن ابن ماج

 

790

پانچواں باب

 

 

علمی و دینی کارنامے

 

 

اہمیت نماز

 

794

ارکان اسلام

 

796

آل مصطفیٰﷺ

 

797

معراج مصطفیٰﷺ

 

796

اربعین ابراہیمی

 

799

اربعین ثنائی

 

800

احکام طلاق

 

801

تاریخ پاکستان او رحکمرانوں کا کردار

 

802

توہین رسالت ﷺ کی شرعی سزا

 

803

اسلام میں صلہ رحمی کی اہمیت

 

804

احکام ومسائل قربانی

 

805

احکام عدت

 

806

مشورہ او راستخارہ

 

807

احکام قسم نذر

 

808

رمضان المبارک کیسے گزاریں ؟

 

809

احکام وقف و ہبہ

 

810

ووٹ کی شرعی حیثیت

 

811

حرمت متعہ بجواب جواز متعہ

 

811

حرمت متعہ

 

812

مسائل عبد الاضحیٰ اور قربانی

 

813

نفحات العطر فی تحقیق مسائل عید الفطر

 

814

احکام وتر

 

815

قسطوں پر خرید و فروخت کا شرعی حکم

 

816

بستیوں میں نماز جمعہ

 

816

مسائل حج اور مسنون دعائیں

 

816

فتاویٰ جانباز﷫

 

818

فتویٰ طلاق ثلاثہ

 

822

فتویٰ برائے طلاق

 

823

صاع شرعی کی تحقیق

 

825

چھٹا باب

 

 

معاصرین کی نظر میں

 

 

پروفیسر عبد الجبار شاکر﷫

 

830

مولانا اسحق بھٹی ﷾

 

831

مفتی عبید اللہ خاں عفیف ﷾

 

832

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد اعظم ﷫

 

834

الشیخ فاروق احمد راشد﷾

 

838

الشیخ حافظ عبدالغفار روپڑی ﷾

 

843

حکیم محمد احمد ظفر﷾

 

844

حافظ محمد زبیر علی زئی ﷾

 

845

مولانا عبدالواحد ملک ایڈووکیٹ

 

846

جناب ارشد محمود بگو ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

 

849

ساتواں باب

 

 

یادگار نوادرات

 

 

جو میں نے دیکھا ( قاری عبدالرحمٰن )

 

858

شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز﷫( پروفیسر عدیل الرحمٰن )

 

863

سیالکوٹ واقعی یتیم ہو گیا! (حافظ عبدالوہاب )

 

872

انوکھی او رمنفرد تیماداری

 

875

جامعہ رحمانیہ سیالکوٹ میں ایک پر وقار تقریب سعید

 

877

فکر نشست بیاد مولانا محمد علی جانباز﷫

 

880

سطور للشیخ م مولانا محمد علی جانباز﷫

 

884

وصیت نامہ (مولانا محمد علی جانباز)

 

909

نظم ( مولانا محمد مقبول ناصح )

 

910

نظم ( قاری تاج محمد شاکر )

 

911

نظم ( قاری تاج محمد شاکر )

 

912

 

 

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 39479
  • اس ہفتے کے قارئین 279193
  • اس ماہ کے قارئین 1307358
  • کل قارئین96959202

موضوعاتی فہرست