#1356

مصنف : کرامت حسین

مشاہدات : 8655

منطق استقرائیہ

  • صفحات: 190
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8550 (PKR)
(اتوار 07 جولائی 2013ء) ناشر : ایم۔آر برادرز اردو بازار لاہور

منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعین کیے جاتے ہیں۔منطق کو یونانیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔ اس کے بعد اہل یورپ نے اس میں اضافہ جات کیے ۔منطق کو تمام زبانوںمیں لکھاگیا۔تاہم یہ ایک مشکل فن ہے اس لئے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ اساتذ کے بغیراس فن کا حصول ناممکن سا لگتا تھا۔ جناب کرامت حسین صاحب نے اس فن کی پچیدگی دورکرنےکےلیے یہ آسان ترین کتاب لکھی۔ یہ کتاب پہلے انگلش میں لکھی گئی پھر اردو میں بھی مصنف نے اس کو خود ہی رقم کیا۔ اگرچہ مصنف کے پیش نظر ایف ۔اےکےطلباکی علمی وفنی ضرورت پورا کرنا مقصود تھا۔ تاہم پھربھی اس کتاب میں اس علم کے متعلق اس قدر صراحت آچکی ہے کہ ایک طالب کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ دور جدید میں منطق کو طریق استدلال کے پیش نظر دو طرح تقسیم کیاگیاہے۔ ایک استخراجی اور دوسری استقرائی۔جس میں سے استقرائی سائنس کی بنیاد ہے جبکہ استخراجی بحث واستدلال کےعمومی اصول ہیں۔زیرنظرکتاب استقرائی ہے۔ (ع۔ح)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

پہلا باب منطبق استقرائیہ کی نوعیت اور فائدہ

 

1

دوسرا باب استقراء کی قسمیں

 

15

تیسرا باب تعمیم

 

23

چوتھا باب منطق استقرائیہ کی بنیادیں

 

27

پانچواں باب منطق استقرائیہ کی  مادی بنیادی

 

29

چھٹا باب منطق استقرائیہ کی صوری بنیادیں

 

47

ساتواں باب منطق استقرائیہ کی صوری بنیادیں(یکسانی فطرت)

 

70

آٹھواں باب استقرائے ناقص

 

86

نواں باب مفروضہ

 

106

دسواں باب قانون قدرت

 

124

گیاہواں باب توجیہہ

 

135

بارہواں باب اصطفاف یا جماعت بندی

 

149

تیرہواں باب منطق استقرائیہ کے مغالطے

 

166

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 30002
  • اس ہفتے کے قارئین 223264
  • اس ماہ کے قارئین 1251429
  • کل قارئین96903273

موضوعاتی فہرست