#3818

مصنف : سر جارج ڈبلیو کارکس

مشاہدات : 7859

خونریز صلیبی جنگوں کے سربستہ راز

  • صفحات: 352
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14080 (PKR)
(بدھ 20 اپریل 2016ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور

صلیبی جنگوں اور ان میں حصہ لینے والے انتہاء پسندوں کی تاریخ تقریبا ایک ہزار سال پرانی ہے۔سب سے پہلی صلیبی جنگ، یعنی عیسائیوں کی مسلمانوں کے خلاف جنگ 1096ء میں ہوئی، جب عیسائیوں نے مسلمانوں سے بیت المقدس چھیننے کی کوشش کی۔1096ءسے 1291ء تک ارض فلسطین بالخصوص بیت المقدس پر عیسائی قبضہ بحال کرنے کے لیے یورپ کے عیسائیوں نے کئی جنگیں لڑیں جنہیں تاریخ میں “صلیبی جنگوں“ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ یہ جنگیں فلسطین اور شام کی حدود میں صلیب کے نام پر لڑی گئیں۔ صلیبی جنگوں کا یہ سلسلہ طویل عرصہ تک جاری رہا اور اس دوران نو بڑی جنگیں لڑی گئیں جس میں لاکھوں انسان قتل ہوئے۔ صلیبی جنگوں کے اصل اسباب مذہبی تھے مگر اسے بعض سیاسی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔ یہ مذہبی اسباب کچھ معاشرتی پس منظر بھی رکھتے ہیں۔ پیٹر راہب جس نے اس جنگ کے لیے ابھارا، اس کے تعلقات کچھ مالدار یہودیوں سے بھی تھے۔ پیٹر راہب کے علاوہ بعض بادشاہوں کا خیال تھا کہ اسلامی علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد ان کے معاشی حالات سدھر سکتے ہیں۔ غرض ان جنگوں کا کوئی ایک سبب نہیں مگر مذہبی پس منظر سب سے اہم ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" خونریز صلیبی جنگوں کے سربستہ راز "ایک انگریز مصنف سر جارج ڈبلیو کارکس کی تصنیف ہے جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا عبد الحلیم شرر صاحب نے کیا ہے جبکہ نظر ثانی محترم جناب محسن فارانی صاحب نے فرمائی ہے۔ اس کتاب میں صلیبیوں پر مجاہدین کی ولولہ انگیز یلغاروں اور پرستاران صلیب کی اسلام دشمن مکروہ سازشوں وسیاسی چالوں کی خفیہ کہانی بیان کی گئی ہے۔ (راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

حرف تمنا اس کتاب  کی کہانی

30

باب :1

 

صلیبی جنگوں کےاسباب

 

صلیبی جنگیں یعنی ایک عوام پسند لڑائیوں کاسلسلہ

31

صلیبی جنگوں اور قرون وسطی کی دیگر لڑائیو ں میں فرق

31

ان جذبات کا عیسائیوں کی قدیم روایات میں پتہ نہ تھا

33

مقدس پولوس کی مسیحیت

35

شہنشاہ روم کی مسیحیت

35

یونان ومصر کے قدیم مذاہب

37

قدیم مذاہب کامسیحیت پر اثر

38

بلاوارض  مقدس میں رہنے کاخیال بڑھنا

39

ارض مقدس کے شہروں کی زیارت کاشوق زیادہ ہونا

40

روحانی حصہ مذہب کاتدریجا گھٹنا

42

بزرگوں کا زیارت کی اور اجرات دلانا

42

زیارت کے پردے میں تجارت

43

روم وفارس کی طویل لڑائیاں

43

قیصر روم ہ رقل کی معرکہ آرائیاں

44

628 میں اصلی صلیب کاایرانیوں سے واپس ملنا

45

سیدناعمر فاروق ﷜ کے ہاتھوں ارض فلسطین کافتح ہونا

46

عمرفاروق ﷜ کی مجوزہ شرائط بیت المقدس والوں کے لیے

46

سیدنا عمر ؓ کی مسیحیوں کامقتداسفر وینوس

47

زیارت بیت المقدس پر فتح عرب کااثر

48

سلسلہ  زیارت کابلامزا حمت قائم رہنا

48

1010ءمیں مصر کے خلیفہ حاکم کی دست بردبیت المقدس پر

49

زائرین سے یروشلم کے پھاٹکوں پر محصول لیا جانا

50

1000ءکےبعد قیامت کاانتظار

50

سلجو قی ترکو ں کاعروج

51

یونانی شہنشاہ لیکسوس کی رومی ولاطینی عیسائیت سے امداد طلبی

53

1076ءمیں بیت المقدس پر سلجو قیوں کاقبضہ اور مسیحی زائرین پر سختی

53

مشرقی تجارت کا تنزل

54

مغرب کے مسیحیوں کی عام برہمی

55

جوش کو باضابطہ بنانے کے لیے مذہبی منظوری کی ضرورت

56

باب :2

 

کلر مانٹ کی کو نسل

 

اگلے پاپاؤں پر رومی اصول شہنشاہی

57

پاپائیت 587ءسے 1085ءتک

58

گریگر ی ہفتم کی تدابیر اغراض

60

اطالیہ کی نارمن مہم (1087ء)

62

پیاسنزا کی کونسل 1095ء

63

کلر مانٹ کی کونسل (1095ء

9اور پطرس کاسفر زیارت بیت المقدس

65

پطرس کاعام لوگوں میں اپنی تقریر سے جوش پیدا کرنا

67

فیوڈل سسٹم اور سیاسی عدم استحکام

69

ہنگامی اصلاحات

71

پوپ اربن کی محرک جنگ جوشیلی تقریر

71

دوران تقریر حاضرین کاجوش اورپوپ کی تلقین

73

حروب صلیبیہ کی وجہ تسمیہ

74

اسقف ایڈ ہیمار سب سے پہلے صلیبی نشان بنانے والا

75

یوم  ایسمپشن -15اگست )کوچ کادن

75

حروب صلیبیہ کے شرکاء کے مختلف نقطہ ہائے نظر

75

گیبرٹ کاخلاف جنگ نظریہ ایمانیت

76

حروب صلیبیہ کے طفیل چھوٹی چھوٹی خود مختار ریاستوں کاختم ہوجانا

79

پوپ کی طاقت واختیارات میں بے پناہ اضافہ

80

اراضی کا انتقال حفاظت میں دینا یارہن رکھنا

81

صلیبی مہم کی بعض کمزوریاں

82

باب :3

 

پہلی صلیبی لڑائی

 

صلیبی جنگجوؤں کے پہلے غول کی روانگی

85

ٹنکرڈ:نیک باپ کاحرامی بیٹا

92

کن اساب اور اثرات سے سپہ گری پیداہوئی

92

اگست 1096ءمیں صلیبی فوج کابماتحتی گاڈ فرے روانہ ہونا

97

درمانڈ واکے ہیوغ کی گرفتاری

98

صلیبی جنگجوؤں کے لیے الیکسوس کی کفالت وسرپر ستی

100

طولوز کے ریمنڈکادشوار گزار سفر قسطنطینہ تک

101

ریمنڈ کاالیکسوس کی فرمانبرداری سے انکار کرنا

102

الیکسوس کابرتاؤ صلیبوں کے ساتھ

103

صلیبی جنگجوؤں کاباسفورس سے اترنا

104

یونانیوں اور لاطینی صلیبیوں کےباہمی مذہبی وثقافتی اختلافات

104

جون 1097ءمیں نیقیہ کامحاصرہ اور اہل شہرہ کاالیکسوس کی اطاعت کرنا

107

کوگنی اور لیڈیا سے انطاکیہ کی طرف کوچ

108

بالڈون کے ہاتھو ں ایڈ فتح

109

صلیبی جنگجوؤں کاانطاکیہ پہنچنا

110

محاصرہ انطاکیہ

111

مسیحی لشکر گاہ میں قحط

112

فاطمی خلیفہ مصر کی سفارت

113

فاطمی خلیفہ مصر کی شرائط نامنظو  ر

113

عیسائیوں اورترکو ں میں سخت لڑائی

114

جون 1098ءمیں انطاکیہ پر بو ہیمانڈ کاقبضہ

117

چار ٹرس کے اسٹیفن نے ساتھ چھوڑ دیا

118

انطاکیہ میں صلیبیوں کی ہمت ٹوٹ گئی

119

متبرک برچھی کابرآمد ہونا

120

معرکہ انطاکیہ

121

ہیوغ کی سفارت قسطنطنیہ کی طرف

124

پوئی کے بشب ایڈ ہیمار کی موت

124

مفتوحین کے ساتھ ظلم اور زیادتیاں

125

مئی 1099ءصلیبیوں کاانطاکیہ سے آگے بڑھنا

126

جون 1099ءمیں محاصرہ بیت المقدس

126

روضہ مسیح میں داخل ہوکے مسیحی عبادت کرتے ہیں

129

بیت المقدس میں دوسرے دن کا سخت قتل عام

130

سیدنا عمر کے عفوودرگزر اور گاڈ فرے ظلم وستم کامقابلہ

131

بیت المقدس کی بادشاہی گاڈ فرے کے حصے میں

131

میدان عسقلان میں خلافت فاطیمہ مصر کو شکست

132

باب :4

 

بیت المقدس کی لاطینی سلطنت

 

گاڈ فرے کی سلطنت

133

بیت المقدس کی مسیحی سلطنت  کے قوانین

133

گاڈ فرے نے جوعدالتیں قائم کیں

134

بوہیمار نڈ کے بقیۃ الذکرحالات (1102ء(

137

یونانی شہنشاہی پر صلیبی لڑائیوں کااثر

138

شہنشاہ الیکسوس کی موت

140

بالڈون دوم شاہ بیت المقدس (1131ءسے 1131ءتک )

140

1115ءمیں شہر صیداکی فتح

141

صور عسقلان کی فتح (1144ء)

141

فلک بادشاہ بیت المقدس (1131ءسے 1144ءتک )

141

باب :5

 

دوسری صلیبی لڑائی

 

دوسری صلیبی لڑائی کاداعی برنارڈ

143

برنار ڈ کااثر پڑنے کے اسباب

145

فرانس کےبادشاخ لوئی ششم کی موت

145

1146ءویزلے کی کونسل

145

صلیبی لڑائی کی شرکت میں جرمن بادشاہ کو نراڈ کی سستی

148

راہب رڈالف کےاشتعال سے بہودیوں پڑ ظلم وجور

149

کونر اڈالوئیس کی سرداری میں صلیبیوں کو کوچ کرنا

150

قسطنطنیہ کے شہنشاہ مینوئل کی ملاقات سے کونراڈ کاانکار

151

مینوئل بر دغا بازی کاگمان

151

کونراڈ اور الوئیس کاتباہ کن سفر

151

بادشاہ فرانس کابیت المقدس میں پہنچنا

153

سینٹ برنارڈ کو الزام دیا جانا

157

برنارڈ کی لوگوں کو مطمن کرنے کی کو ششیں

157

(1153ء)برنارڈ کی موت

158

باب :6

 

بیت المقدس کامسیحیوں کےقبضے سےنکل جانا

 

عسقلان کاعیسائیوں کےقبضہ میں آنا

160

حکومت ہائے مصرو حلب کےساتھ المریق کےتعلقات

161

خلیفہ مصرو اور المریق کی دوستی

164

شیرہ کوہ المریق کی کشمکش -1167)

164

المریق کی مصر سےناکام واپسی

166

مصر میں صلاح الدین کاعروج

167

تیسری صلیبی لڑائی کاجوش پیدا کرنےکی کوشش-1169)

167

صلاح الدین اور سلطان حلب میں باہمی نزاع

168

نورالدین کی زندگی کےاخلاق وعادات

169

معرکہ طبریہ -1187۔/583ھ)

172

صلاح الدین کو اس فتح سے کیافوائد صاحل ہوئے

175

بیت المقدس کامحاصرہ اوراس پر مسلمانوں کاقبضہ

176

بیت المقدس میں صلاح الدین کاداخلہ

180

صلیبی سلطنت بیت المقدس کےزوال

181

باب :7

 

تیسری صلیبی لڑائی

 

انگستان کےرچرڈاول کتے خیالی اور کہانیوں کی سی تصویریں

187

تیسری صلیبی لڑائی کےمجاہدوں کاحقیقی چال چلن

188

صلیبی جہاد کے جوش کاانحطاط

189

صلیبی لڑائیوں کی نوعیت بدل جانا

190

انگلستان کاہنری دوم اور بیت المقدس کااسقف اعظم

191

پوپ اربن سوم کی وفات (1187)

193

ہنری دوم اور فرانس کے فلب آگیسٹس کامعرکہ صلیب کو اختیار کرنا(1118)

194

کل جائید اد کادس فیصد صلیبی ٹیکس

194

صلیبی جنگ کے لیے یہودی رقوم

194

ہنری دوم کے خاندان میں ریاست کاجھگڑا -1188)

195

انگلستان میں یہودیو ں سے نفرت

198

قلعہ یارک میں یہودیوں کاانجام

1988

مسیح کے دشمنو  ں کو غارت کردو

199

یہودیوں کاخود کشی کافیصلہ

199

قبول عیسائیت بھی نامقبول ہے

201

فریڈرک اول بار بروسا کاکوچ قسطنطنیہ کی طرف

201

فریڈرک اول موت

203

محاصرہ عکہ (1189)

204

ٹیوٹانک جماعت کاعروج

205

صلیبی جہاد کارخ شمالی بت پرستوں کی طرف

205

سبیلاملکہ بیت المقدس کی موت اور کونر ڈاکادعوائے بادشاہت -1190)

206

انگریز ی بیڑے کاسفر لزبن اور مسینا نک

206

صقلیہ میں رچرڈ اول کاطرزعمل (1190)

208

رچرڈ اور فلپ آکسٹس میں جھگڑا

208

رچڑڈ او رجزیرہ قبرص کا منینی شہنشا ہ میں لڑائی (مارچ1191)

209

رچرڈداعی حرب صلیب کے روپ میں

209

رچرڈ اور فلپ کی باہمی کشمکش

210

رچرڈ کی علامت اور محاصرہ عکہ

211

شرائط جان بخشی

211

فلپ کی فرانس واپسی

219

مقتول مسلمانوں کےپیٹ پھاڑ کر سونا تلاش کیا جاتاہے

219

مسلمانوں کے پتے کابطور ووائی استعمال

220

رچرڈ  کی فتح ارسوف

220

صلاح الدین سے بے نتیجہ مراسلت

221

شاہ انگلستان اورنواب آسٹریا کی باہمی عداوت

222

برادرصلاح الدین کو رچڑڈ کی بہن کے رشتہ کی پیشکش

222

رچڑڈ کابیت المقدس کی طرف بڑھنا

225

زیارت بیت المقد س کی اجازت پر معاہدہ صلح

227

رچڑڈ زیارت بیت المقدس سے اہل فرانس کو روک دیتاہے

229

تیسری صلیبی لڑائی کاانجام

229

رچرڈ کی حسرت زدہ واپسی

230

آسٹریا میں رچرڈ کے چھڑانے کے لیے گئیں (1193)

232

رچرڈ سجینوکی کونسل کے سامنے

233

باب :8

 

چوتھی صلیبی لڑائی

 

چوتھی کروسیڈ کے اصلثی محرکو ں کے اغراض

235

سلطان صلاح الدین کی وفات او راس کےنتائج (1193ء)

235

شہنشاہ ہنری ششم کاخاص غرض سے اس صلیبی جہاد کاجوش بڑھانا

236

ہنری ششم کی موت (1197ء)

237

جرمن افواج ارض مقدس میں

237

قلعہ طورون کامحاصرہ (1197ء)

239

شاہ جرمنی کی وفات اور چوتھی صلیبی مہم کااختتام

241

یافرپر مسلمانوں کاقبضہ اور محاربین صلیب کی سے خوری (1197ء)

242

المریق آف لوزگنن بیت المقدس اور جزیرہ قبرص کابادشاہ

242

اصل سیاسی مصلحت

244

باب :9

 

پانچویں صلیبی لڑائی

 

پوپ انوسنٹ ثالث کاانتخاب (1198ء)

243

حروب صلیبیہ کی بدولت پوپوں کے روز افزوں اختیارات

244

رومی کلیسا کے دربار کی مالی دیگر معاملات میں عوامی بے اعتباری

246

بے اعتباری  دور کرنے کےلیے انوسنٹ کی کوششیں

246

چند کمیٹیوں کی تشکیل

247

پوپ اور اس کے ماتحتوں کادس فیصد چند کابار

247

عصانہ ہوتو کلیمی

247

نغمہ سنج پطرس کی آخری وصیت

248

پوپ کی نئی چال

249

وعظ کی تاثیر عام کےلیے کرامات کے کرشمے

249

عظیم واعظ کی وفات

250

پانچویں صلیبی لڑائی (1200ء)کے سرردار او رافسر

250

شہرزار پر حملہ کرکے باقی ماند ہ رقم کی ادائیگی کی تجویز

253

نصف مال غنیمت کی شرط پر وینس کی باقاعدہ شمولیت

254

شہنشاہ قسطنطنیہ کےتخت سے اتارے جانے کی بابت اسحاق اینجلوس کی سفارت (1195ء)

254

پوپ کادریا  مظلوم کی بجائے ظالم طاقتوں کاساتھ دیتاہے

255

اہل وینس کااستقلال کے ساتھ  شہرزار رپر فوج کشی کرنے پر اصرار

255

زار اپر حملہ کے مسئلہ پر لشکر میں پھوٹ

256

صلیبی مشن سےانحراف

256

زارا کی فتح (15نوبر 1202ء)کی اور تقسیم غنیمت

257

صلیبی لڑائی کے التواور الیکسوس پھر قسطنطینہ کاشاہنشاہ بنانے کی تجویز

257

الیکسوس  کی مجوزہ شرائط منظور کرنے کی مجبوری

258

پوپ کی پے درپے نافرمانیاں او رنوابوں کی من مانیاں

259

انوسنٹ کی اس مہم کی مزاحمت کے لیے ناکام کو ششیں

260

صلیبی بیڑے کا قسطنطنیہ پہنچنا(1203ء)

261

غاصب الیکسوس کا بھاگ کھڑاہونا

261

صلیبیوں کی موسم سرما قسطنطنیہ میں بسر کرنے کی مجبوری

262

الیکسوس کا تخت سے اتاراجانا اور قتل ہونا

264

اہل ونیس واہل فرانس کی انوکھی سیاست

264

حامیان مغربی کلیسا کی مشرقی کلیسار پر فتح اور انتہائی شرمناک مناظرہ

265

پوپ کاصلیبی محاربین کےبارے میں ننگاتبصرہ

266

نواب فلانڈرس بالڈون  کاشہنشاہ مشرق منتخب ہونا

267

نامس موردسینی کاقسطنطنیہ کااسقف اعظم منتخب ہونا

268

دربار پوپ میں بالڈون اوراہل ونیس کی سفارتیں

269

بالڈون کاخط

269

جواب میں انوسنٹ ثالث کاخط

270

اس صلیبی جہاد سے پوپ اوراہل وینس کو کیا فوائدحاصل ہوئے ؟

271

باب :10

 

قسطنطنیہ کی لاطینی سلطنت

 

یونانیوں او رلاطینیوں کااختلاف

275

قدیم شہنشاہی کی تہذیب منسوخ کرنے کی کو شش

275

یونانی لاٹ پادری کے ساتھ پوپ کاطرز عمل

276

کیتھولک پوپ مغرب کاانتہائی فرقہ وار نہ طرز عمل

277

سلطنت یونان کاسردار ان صلیبی میں تقسیم ہونا

279

نیقیہ طرابزون اور دیوراز د میں ایک نئی شہنشاہی کاپیدا ہونا(1204ء)

280

بلغار یہ کے کالوجان کےحکم سے تھر یس میں لاطینیوں کاقتل عام

281

بادشاہ بالڈون کی گرفتاری (اپریل 1205ء)

282

لاطینی بادشاہ کےجیل میں قتل کامعمہ

282

بالڈون کابھائی ہنری شہنشاہ قسطنطنیہ

283

کالوجان کاقتل ہونا

283

ہنری یونانیوں کی محرومیوں کازالہ کرتاہے

284

کسی فرقے کی سرپرستی کی بجائے مذہبی آزادی دیتاہے

284

ہنری کی وفات (1216ء)او رپطرس کورٹنے کی عبوری بادشاہی

285

نئے بادشاہ پطرس کی گرفتاری اورموت

285

قسطنطنیہ کی بادشاہی ایک جواب

286

بادشاہ رابرٹ او رخانہ جنگی

286

ابتری رابرٹ شہید عشق ہوتاہے

287

ابتری کی اصل وجہ

287

جان برین شہنشاہ قسطنطنیہ

287

بالڈون دوم کی گد گرانہ بادشاہی (1261ء)

288

بت پر ستوں کے سنگ انہیں کاہم رنگ

289

بالڈون مسیح ومریم کےتبرکات فروخت کرتاہے

289

عصاہائے موسی کی لوٹ سیل

289

1255ءمیں واطا طزیس کی موت

290

آسان ترین فتح اور مشرق کی مغرب سے آزادی

290

بالڈون کافرار

291

بالڈون تیرہ سال تک شہنشاہی خطاب سے سہارے جیا

291

مشرق کلیسا کی مغربی کلیسا سے نفرت او ربعد کے اسباب

291

باب ،11

 

چھٹی صلیبی لڑائی

 

چھٹی صلیبی لڑائی کےخصائص

293

ارض فلسطین میں قیامت خیززلزلہ

293

سعدی شیراز ی صلیبیوں کاقیدی مزدور

293

سیف الدین کی صلح کی پیشکش مسترد(1204ء)

294

عداد کے سہارے چوپ کاخلاف اسالم جھوٹا پروپیگنڈہ

295

پوپ کاسیف الدین کو مغرورانہ خط

295

رابرٹ آف کورسون

296

لاطران کی چوتھی (1215ء)

296

پہلی صلیبی مہم کی نسبت بعد کی مہمات کی تیاری میں بہت زیادہ وقت لگا

296

پرجوش اینڈرجوبہت جلد تھک کر لوٹ آیا

297

صلح کے لیے مسیحیوں کرحیرت انگیز پیشکش

299

اس پیشکش کے تسلیم کرنے سے صلیبیوں کامجنونانہ انکار

299

فتح ومیاط اور 70000مسلمانوں کی شہادت

299

قاہرہ کی طرف مسیحیوں کاکوچ(1220ء)

300

اہل مصر کانوکھا دفاعی حربہ

300

باربروساکاپوتا فریڈرک دوم

301

فریڈرک کاتالمیس (بندرگاہ عکہ)میں اترنا

310

فریڈرک بیت المقدس میں

312

پوپ گریگوری نہم کااس معاہدے کو باطل قرار دینا

313

شہنشاہ کاصلیبیوں کے ساتھ یورپ واپس آنا

314

باب :12

 

ساتویں صلیبی لڑائی

 

رومیوں کابادشاہ چرڈ ارل آف کارنوال

317

پوپ کے تحصیلداروں پر بے جاتصرف کاالزام

317

فریڈرک کی صلح کو سبوتاثر کرنے کے لیے زائرین کےقتل کی افواہیں

318

پوپ اور شہنشاہ کاجدید صلیبی لڑائی سے انکار (1230ء)

318

فرانسیسی صلیبیوں کی عکہ پہنچ کرشرمناک ناکامی

318

انگلستان کے صلیبی دمشق اور مصر کےتنازغ سے فائدہ اٹھاتے ہیں(1240ء)

319

اہل خوارز م کاصلیبی مقبوضہ فلسطین پر حملہ (1242ء)

319

اہل خوارز م کاسلطان مصرسے اتحاد اور جلد ہی اختلاف

320

باب :13

 

آٹھویں صلیبی لڑائی

 

صلیبی محاربین کےاچھے اور برے اوصاف

337

ٹیونس میں وباکاحملہ او رلوئی کی وفات(1270ء)

340

انگلستان کےہنری سوم کے بیٹے  ایڈورڈکا ناصرہ پر قبضہ (1271ء)

340

ایڈورڈ کاانتہائی ظلم اور اس پر فدائی حملہ

341

یورپ واپس آنا(1272ء)

341

یروشلم کی برائے نام سلطنت مجاہد مسترد کرتےہیں

343

ہنری دوم بہانہ کرکے فرار

344

شکست خوردہ مجاہدین صلیب کی خودکوشی

344

باب :15

 

صلیبی لڑائیوں کےبعد کاحال

 

صلیبی لڑائیوں کےجوش کارفتہ رفتہ زائل ہوجانا اور پوپوں کی انتہاپسندی کافطری ردعمل

345

فرانس اورانگلستان میں صلیبی محاربین پر پابندیاں گرفتاریاں اور جائیدادوں کی ضبطی

346

1208ءالغایت 1249ءالحسیشین صلیبی لڑائیاں

347

بچوں کی صلیبی لڑائیاں

349

صلیبی لڑائیوں کےیورپی تہذیب وتمدن پر اثرات

350

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 37737
  • اس ہفتے کے قارئین 251327
  • اس ماہ کے قارئین 737519
  • کل قارئین97802823

موضوعاتی فہرست