#2485

مصنف : قاری فتح محمد پانی پتی

مشاہدات : 4480

کاشف العسر شرح ناظمۃ الزہر

  • صفحات: 410
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 16400 (PKR)
(ہفتہ 04 اپریل 2015ء) ناشر : سول اینڈ ملٹری پریس، کراچی

منجملہ علوم قرآنی میں سے ایک علم الفواصل ہے ،جس سے مراد ایک ایسا فن ہے جس میں قرآن مجید کی سورتیں اور ان کی آیتوں کا شمار اور ان کے ابتدائی اور آخری سرے بتائے جاتے ہیں۔علم الفواصل کاموضوع بھی قرآن کی سورتیں اورآیات ہیں، کیونکہ اس علم میں انہی کے حالات سے متعلق بحث کی جاتی ہے۔علم الفواصل توقیفی ہے، کیونکہ رسول اللہﷺنے صحابہ کرام ؓ کو رؤوس آیات پر وقف کرتے ہوئے آیات کا علم سکھایا ہے۔ بعض آیات ایسی ہیں جہاں نبی کریمﷺنے ہمیشہ وقف کیا اور وصل نہیں کیا۔ایسی آیات تمام شماروں میں بالاتفاق معدود ہیں۔بعض مقامات ایسے ہیں جہاں نبی کریمﷺنے ہمیشہ وصل کیا اور وقف نہیں کیا، ایسے مقامات بالاتفاق تمام شماروں میں متروک ہیں۔بعض مقامات ایسے ہیں جہاں نبی کریمﷺنے کبھی وقف کیا اور کبھی وصل کیا۔اوراہل فن کے لئے یہی مقامِ اختلاف ہے، کیونکہ آپ ﷺ کے وقف کرنے میں اس مقام کے رؤوس آیات میں سے ہونے کا احتما ل ہے اوریہ بھی احتمال ہے کہ آپ نے راحت کے لئے یا تعریف وقف کے لئے وقف کیا ہو اورآپ ﷺ کے وصل کرنے میں اس مقام (جہاں پہلے وقف کیا تھا)کے عدم رؤوس آیات میں سے ہونے کا احتمال ہے اور رأس الآیۃ ہونے کا بھی احتمال رہتا ہے۔ان احتمالات کی موجودگی میں کسی مقام پر آیت ہونے یا نہ ہونے کافیصلہ کرنا اجتہاد کے بغیر نا ممکن تھااور یہی محتمل فیہ مقامات صحابہ کرام کے اجتہاد کرنے کاسبب بنے۔جو در اصل نبی کریمﷺسے ہی ثابت تھے۔ زیر نظر کتاب '' کاشف العسر شرح ناظمۃ الزھر"شیخ القراءقاری فتح محمدپانی پتی﷫کی تالیف ہے۔جس میں انہوں نے امام شاطبی﷫ کے علم الفواصل پر لکھے منظوم قصیدے ناظمۃ الزھر کو انتہائی آسان اور سہل انداز میں پیش کیا ہے۔امام شاطبی کا یہ قصیدہ دو سو ستانوے اشعار پر مشتمل ہے،جس میں انہوں مختلف فیہ رؤوس آیات کو جمع فرمایا ہے۔قاری فتح محمدپانی پتی علم قراءات کے میدان میں بڑا بلند اور عظیم مقام ومرتبہ رکھتے ہیں۔آپ نے علم قراءات پر بیسیوں علمی وتحقیقی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ اللہ تعالی قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سر انجام دی گئی ان کی ان خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے۔آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

مقدمہ

 

مصطلح الشرح

 

1

خطبہ و حمد ونعت

 

11

نظم کی تعریف اور اصطلاحات

 

20

قصیدہ کےقواعد کا بزرگی والے معانی اورعلوم تک پہنچا دینا

 

27

حروف کےشمار میں سات قول ہیں ، فائدہ نمبر2

 

29

آیات کے شمار کرنے کا سبب شعر نمبر13

 

30

اس شمار کے بارے میں صحیح احادیث

 

40

اس فن پر مستقل کتابیں لکھنے کا سبب

 

42

سات شماروں میں سے پہلا شمار مدنی اول

 

46

دوسرا شمار مدنی اخیر

 

49

تیسرا شمار بصری

 

50

چوتھا شمار بصری

 

50

پانچویں سے ساتویں تک کے تین شمار

 

51

(فائدہ ) ساتوں شماروں کے مفصل بیان میں

 

52

شمار کے توقیفی ہونے کی پہلی دلیل

 

59

شبہ الفاصلہ کی مثالیں بیان نہ کرنے کا عذر

 

60

شمار کے توقیفی ہونے کی دوسری دلیل

 

63

تیسری دلیل

 

65

چوتھی دلیل

 

68

اس وہم کا رد جوشماروں کے توقیفی بتانے سے پیدا ہوتا ہے

 

69

مکی ،شامی ، بصری شماروں کی تین سندیں

 

74

کوفی شمار کی سند

 

75

پانچ ضروری مقاصد کے لیے دعا

 

78

اس فن کی اور چھوٹے بڑے ہر ایک کام کی تکمیل میں حق تعالیٰ کی مدد کا محتاج ہونا

 

79

پہلا طریقہ ، مستقیم اور صحیح ملکہ

 

83

دوسرا طریقہ ، مساوات

 

83

تیسرا طریقہ ، مشاکلہ

 

85

مشاکلہ کی تفصیل

 

86

مشاکلہ کی دونوں قسموں کی مثالیں بیان کرنے کا وعدہ

 

92

اس وعدہ کا پورا کرنا

 

94

مشاکلہ کے متعلق ایک ضروری تنبیہ

 

96

اس بات کا بیان کہ اشکال و شبہ کےموقعوں میں مشاکلہ کی مدد سے فیصلہ کیا جاتا ہے

 

104

آیت کے لغوی معنی

 

107

آیت کےاصطلاحی معنی کا بیان ( اور لف و نشر مرتب کے طریق سے لغوی معنی کی دونوں صورتوں پر تفریع

 

109

معالم کی رو سے شعر 52؍18 میں یہ بتایا کہ علماء نے مشاکلہ اور تناسب کےدونوں قاعدے دونوں قسم کی نص والی جزئیات و احادیث سے نکالے ہیں

 

116

پہلی قسم کی مثال جس میں نص صراحۃً اور مقصود کےدرجہ میں شمار بتانے کے لیے آئی ہے

 

126

اس سوال کا جواب

 

128

وہ تین صفتیں جن سے صحابہ ؓ میں اجتہاد کی صلاحیت ولیاقت روز روشن کی طرح واضح ہے

 

132

چوتھی صفت جس سے صحابہ کا اجتہاد کے لائق ہونا بھی اور بھی واضح ہے

 

133

بعض آیات کے بارے میں خلف اور تابعین کا اجتہاد کرنا اور اس کا مضر نہ ہونا

 

135

اور شعر 61؍27وقد ینظم الخ میں بعض آیات میں مشاکلہ کی دونوں قسموں کا جمع ہو جانا

 

140

علم کے مقدمہ کے بعد کتاب یعنی قصیدہ کا مقدمہ

 

145

رموز کے بارے میں ایک نقشہ

 

148

حرفی رموز کا بیان

 

157

شمار کے چھ امام

 

158

سورتوں کی ترتیب سےقرآنی آ یات کا بیان

 

159

سورۂ ام القرآن

 

161

سورۃ الفاتحہ کے پچیس نام

 

162

چار عظیم الشان فائدے

 

166

سورۃ البقرہ

 

167

سورت کی آیات کاشمار

 

168

اختلاف والی آیات کےبارہ کلمات

 

170

تین عظیم الشان فائدے

 

185

شبہ الفاصلہ کے چھ کلمات

 

191

شبہ الفاصلہ کے تیرہ کلمات

 

193

سورۃ النساء از شعر 92؍1 تا 97؍ 6

 

194

سورۃ المائدہ از شعر 98؍1تا 101؍ 4

 

201

وہ سات آیتیں جواورں سےطویل ہیں

 

203

شبہ الفاصلہ کےچودہ کلمات

 

208

سورۃ الاعراف از شعر 106؍1تا 109؍4

 

210

شبہ الفاصلہ کےسات اور شبہ الوسط کے تین کلمات

 

212

سورۃ الانفال ، از شعر 110؍1 تا 114؍ 5

 

214

شبہ الفاصلہ کے گیارہ کلمات

 

216

وہ طویل آیتیں اور شبہ الفاصلہ کےسات کلمات

 

220

سورۃ یونس ﷤،شعر 119؍ 1

 

222

سورۃ ہود ﷤از شعر 120؍ 1 تا 125؍ 6

 

224

سورۃ یوسف ﷤از شعر 126؍ 1و 127؍ 2

 

230

سورۃ الحجر ، شعر 137؍1

 

240

سورۃالاسراء ازشعر 140؍1و 141؍ 2

 

243

سورۃ الحج از شعر 160؍ 1تا 164؍ 5

 

267

سورۃالنور از شعر 167؍ 1تا 169؍3

 

273

سورۃالفرقان از شعر 170؍1و 171؍ 2

 

276

سورۃ الروم ، شعر 179؍ 1و 180؍ 2

 

286

شبہ الفاصلہ کے سترہ کلمات

 

306

فی بنی کے معنیٰ

 

306

سورۃ الفتح سے سورۃ القمر تک از شعر 220؍ 1تا 227؍ 8

 

323

سورۃ القمر سے سورۃالحدید تک ازشعر 228؍ 1تا 239؍ 12

 

331

فائدہ نمبر3 اس بیان میں کہ اختلاف والی پندرہ آیات میں سے کوفی سے سات اور بصری سے آٹھ اور باقی پانچ نے دس دس آیتیں لی ہیں

 

338

دنا یری کی اصل یری دنا ہے

 

346

سورۃ ن و الحاقہ ، شعر 251؍1تا 253؍ 3

 

351

سورۃ القیمہ الانسان،شعر 265؍1تا 267؍ 3

 

369

قصیدہ کاخاتمہ ، شعر 294؍ 1تا 297؍ 4

 

396

فائدہ ، تابعین کی سات صفتوں اور ان کی توضیح میں

 

398

 

 

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 17865
  • اس ہفتے کے قارئین 279675
  • اس ماہ کے قارئین 765867
  • کل قارئین97831171

موضوعاتی فہرست