#2830

مصنف : عبد الحمید ڈار

مشاہدات : 24617

اسلامی معاشیات

  • صفحات: 525
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 18375 (PKR)
(بدھ 12 اگست 2015ء) ناشر : علمی کتاب خانہ، اردو بازار لاہور

اسلامی معاشیات ایک ایسا مضمون ہے جس میں معاشیات کے اصولوں اور نظریات کا اسلامی نقطہ نظر سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ ایک اسلامی معاشرہ میں معیشت کس طرح چل سکتی ہے۔ موجودہ زمانے میں اس مضمون کے بنیادی موضوعات میں یہ بات شامل ہے کہ موجودہ معاشی قوتوں اور اداروں کو اسلامی اصولوں کے مطابق کس طرح چلایا جا سکتا ہے مثلاً بینکاری کو اسلامی بنیادوں میں کیسے ڈھالا جاسکتا ہے یا موجودہ نظامِ سود کو کیسے تبدیل کیا جائے جس سے سود کے بغیر ادارے، کاروبار اور معیشت چلتی رہے۔ اسلامی معیشت کے بنیادی ستونوں میں زکوٰۃ، خمس، جزیہ وغیرہ شامل ہیں۔ اس میں یہ تصور بھی موجود ہے کہ اگر صارف (Consumer) یا پیداکار(Producer) اسلامی ذہن رکھتے ہوں تو ان کا بنیادی مقصد صرف اس دنیا میں منافع کمانا نہیں ہوگا بلکہ وہ اپنے فیصلوں اور رویوں میں آخرت کو بھی مدنظر رکھیں گے۔ اس سے صارف اور پیداکار کا رویہ ایک مادی مغربی معاشرہ کے رویوں سے مختلف ہوگا اور معاشی امکانات کے مختلف نتائج برامد ہوں گے۔ اسلامی معاشی اصولوں پر مبنی بےشمار بنک آج کے دور میں بہترین منافع کے ساتھ مختلف ممالک میں کامیابی سے چل رہے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلامی معاشیات" پروفیسر عبد الحمید ڈار اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور،پروفیسر محمد عظمت گورنمنٹ کالج لاہور اور پروفیسر میاں محمد اکرم صاحب گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڈ لاہور کی مشترکہ کاوش ہے۔ جو ان حضرات نے ایم اے اسلامیات کے طلباء کی ضروریات کو سامنے رکھ کر مرتب کی ہے۔ اور اسلامی معاشیات کے اصول وضوابط بیان کئے ہیں۔اسلامی معاشیات کے میدان میں یہ ابتدائی مرحلے کاکام ہے، اس لئے فطری طور پر اس کے مباحث میں تنقید وتنقیح کا وسیع امکان موجود ہے۔جس کے لئے اہل علم کو آگے بڑھنا ہو گا۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولفین کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

عناوین

 

صفحہ نمبر

حصہ اول

 

اسلامی معاشیات کیا ہے ؟

 

1

باب 1

 

اسلامی معاشیات کی نوعیت ووسعت

 

3

1۔اسلام کا معاشی نظام اور اس کے نظریہ حیات کا ایک جزو ہے

 

3

دو نظریہ ہائے حیات

 

3

انسان کا معاشی مسئلہ ۔ اسلامی نظریہ حیات کےتناظر میں

 

4

2۔اسلامی معاشیات کے ماخذ

 

7

1۔کتاب اللہ

 

7

2۔سنت رسو ل اللہ

 

7

3۔اجتہاد

 

8

اجتہاد کی شکلیں

 

9

         اجماع

 

9

     قیاس

 

9

4۔عرف عام یا رواج

 

10

5۔ مصلحت

 

11

3۔ اسلامی معاشیات کی نوعیت ووسعت

 

11

اسلامی معاشیات کی تعریف

 

11

اسلامی معاشیات بمقابلہ مغربی معاشیات

 

12

1۔بنیادی مفروضات کا فرق

 

12

(الف) تصورکائنات

 

13

(ب) تصور انسان

 

13

2۔ اخلاقی اقدار کی عمل داری کا فرق

 

15

3۔ مقاصد کافرق

 

15

دائرہ بحث کا فرق

 

16

5۔طریق تحقیق کا فرق

 

17

6۔ علم وفن کا فرق

 

17

7۔شعبہ جاتی اہمیت کا فرق

 

17

اسلامی معاشیات کی ضورت

 

18

کتابیات

 

20

باب 2

 

 

اخلاقی اقدار اور اسلام کا معاشی نظام

 

21

(i)تقویٰ

 

22

(ii)مساوات

 

30

(iii)اخوت

 

33

(iv) عدل

 

35

(v) معاشی عدل

 

37

(vi) احسان

 

41

(vii) تعاون

 

47

حلال و حرام کا تصور

 

51

دائر معیشت میں حلال وحرام کی کارفرمائی

 

52

صرف دولت ، پیدائش دولت ، تبادلہ دولت ، تقسیم دولت کے شعبہ میں حلال وحرام

 

56

کتابیات

 

57

باب 3

 

 

معاشیات کے ارتقاء میں مسلمانوں کا کردار

 

59

قرآن وحدیث

 

60

قرآن وحدیث کی معاشیات تعلیمات کاخلاصہ

 

62

مسلمان مفکرین کے کام کامختصر جائزہ

 

66

معاشیات کےارتقاء میں مسلمانوں کا حصہ

 

67

مسلمان مفکرین اور ان کے معاشی افکار

 

68

کتابیات

 

78

حصہ دوم

 

 

اسلام کا معاشی نظام

 

81

باب 4

 

 

اسلام اوردیگر معاشی نظام

 

83

نظام کامفہوم

 

83

معاشی نظام کے لوازمات

 

84

اسلام کا معاشی نظام

85

اسلام نظام معیشت کی فکری بنیادیں

 

88

اسلام نظام معیشت کےبنیادی خدوخال

 

90

2۔سرمایہ دارانہ نظام معیشت

 

96

نظام سرمایہ داری کی فکری بنیادیں

 

98

خوبیاں

 

101

خامیاں

 

101

3۔اشتراکی نظام معیشت

 

104

مفہوم

 

104

فکری بنیادیں

 

105

فکری لغزشیں

 

106

اشتراکی نظام کی خصوصیت

 

107

4۔اسلام نظام معیشت اوردیگر معاشی نظاموں کا موازنہ

 

109

(i)اسلام اورسرمایہ داری کا فرق

 

110

(ii)اسلامی اور اشتراکی نظام معیشت کا فرق

 

111

5۔اشتراکیت اور سرمایہ داری ۔ ایک ہی سکہ کے دو رخ

 

113

کتابیات

 

113

حصہ سوم

 

 

نظریہ جزوی معاشیات : اسلامی تناظر میں

 

115

باب 5

 

 

صرف دولت

 

117

1۔ مفہوم اور اہمیت

 

117

اسلام اور صرف دولت

 

118

2۔صرف کےاصول

 

119

3۔ اعتدال

 

121

4۔ اسلامی معاشرہ میں رویہ صارف کا نظریہ

 

126

رویہ صارف کا مغربی تصور

 

126

رویہ صارف کا اسلامی نقطہ نظر

 

128

(1) اسلام کا تصور آخرت

 

128

(2) اسلام کا تصور کامیابی

 

129

(3) اسلام کا تصور کامیابی

 

130

مسلم صارف کا توازن

 

131

کتابیات

 

132

باب 6

 

 

اسلامی معیشت میں رویہ فرم

 

133

(الف) اخلاقی اقدار اور رویہ فرم

 

133

(ب) فرم کی پالیسی کےلیے رہنما اصول

 

135

(ج) اسلامی فرم کے لئے محرکات

 

137

(د) اسلامی فرم کے مقاصد

 

140

(ھ) الحسبۃ اور اسلامی فرم

 

142

(و) اسلامی فرم کا رویہ اور منڈی کے مختلف حالات

 

143

(1) مکمل مقابلہ

 

143

(2)اجارہ داری

 

144

(3)چند اجارہ

 

145

20۔اسلام اور قیمتوں کی میکانیت

 

146

3۔عادلانہ قیمت کا نظریہ اور اسلام

 

149

4۔تسعیر یعنی قیمتوں پر کنٹرول کامسئلہ

 

151

اسلام کاکاروبار ضابطہ اخلاق

 

157

کتابیات

 

157

حصہ چہارم

 

 

اسلام میں مالیات کی فراہمی کے طریقے

 

161

باب 7

 

 

شراکت ومضاربت

 

161

(الف) شراکت

 

159

(i) شراکت کی تعریف

 

161

(ii) شراکت کاجواز

 

161

(iii)شراکت کی شرائط

 

163

(iv)شراکت کی اقسام

 

163

(v) شراکت کی جدید اقسام

 

166

(vi) شراکت کے احکام

 

166

(vii)شرکاء کی ذمہ داریاں اور حقوق

 

167

(viii) شراکت کی مدت

 

167

(xi)معاہدہ شراکت کی منسوخی

 

168

(x) شراکت اور صنعتی کاروبار

 

168

(ب) مضاربت

 

169

(الف) مضاربت کا مفہوم

 

169

(ب) تعریف

 

169

(ج)مضاربت کی صورتیں

 

170

(د) مضاربت کے بارے میں احادیث

 

170

(ھ) مضاربت کے احکام

 

172

(و) مضاربت کے ارکان ( معاہدہ)

 

172

(ذ) شرائط مضاربت

 

173

(س) مضارت کےحقوق وفرائض

 

174

(ص) معاہدہ مضاربت کی مدت

 

175

(ط) نفع و نقصان کےاحکام

 

175

کتابیات

 

177

باب8

 

 

اسلامی معیشت میں مالیات کی فراہمی کےمزید طریقے

 

179

(الف) بیع مسلم

 

179

بیع مسلم کے ارکان

 

181

دور جدید میں بیع مسلم سےاستفادہ

 

183

(ب) بیع مرابحہ

 

185

بیع مرابحہ کی شرائط

 

186

بیع مرابحہ اور ربا میں فرق

 

187

بیع مرابحہ کےبارے میں فقہاء کی آراء

 

191

دور جدید میں مرابحہ سے استفادہ

 

192

پروانہ قرض اور مرابحہ

 

193

(ج) بیع مئوجل

 

196

بیع مئوجل کےشرعی احکام

 

196

(د) اجارہ

 

201

اجارہ کے قواعد وضوابط

 

201

اجرت کےمسائل

 

203

معاہدہ اجارہ کےصحیح ہونےکی شرائط

 

205

اجارہ کی مدت

 

206

(7) کرایہ

 

206

(8) زرعی زمینو ں کا کرایہ

 

208

(9) اجارہ (کرایہ) اور اسلامی بنکاری میں اس کا استعمال

 

208

کتابیات

 

210

حصہ پنجم

 

 

تقسیم دولت : اسلامی معیشت میں

 

211

باب 9

 

 

اسلام اور تقسیم دولت ( 1)

 

213

گردش دولت پر قرآن کا پرزور استدلال

 

213

1۔ زمین کا لگان

 

215

(الف) زرعی زمینوں کو کرایہ یااجارہ پردینے سے متعلق احادیث

 

216

(ب) لگان کی تعریف

 

216

(ج) اسلام کا نظریہ لگان

 

217

(د) لگان کا تعین

 

217

(ھ) لگان کاتعین اور ریاست

 

218

(و) اسلامی نظریہ لگان کی خصوصیات

 

221

2۔ منافع

 

221

(الف) منافع کاجواز

 

222

(ب) نفع آور کاروبار کی حدود

 

222

(ج) منافع کی تعریف

 

224

(د) منافع کےتعین کے اصول

 

224

3۔ اجرت

 

226

(الف) اجرت کی تعریف

 

226

(ب) اجرتوں کے تعین کےنظریات

 

226

(ج) اجرتوں کاتعین : اسلامی نقطہ نظر

 

227

(ھ) اجروں کا معیار

 

228

(و) کم از کم معیار اجرت

 

229

4۔محنت کی عظمت

 

230

(الف) محنت اور سرمایہ کے تعلقات

 

232

(ب) مزدوروں کےحقوق ( یعنی آجر کےفرائض)

 

233

(ج) آجر کےحقوق ( یعنی مزدووں کے فرائض )

 

235

کتابیات

 

236

باب 10

 

 

اسلام اورتقسیم دولت (2)

 

237

ارتکاز دولت کے خاتمہ کے لیے اقدامات

 

237

(الف) قانونی اقدامات

 

237

(1)زکوٰۃ

 

238

زکوٰۃ کی فرضیت

 

238

زکوٰۃ کے معنی

 

239

زکوٰۃ کا مقصد

 

240

زکوٰۃ کا حکم

 

240

زکوٰۃ واجب ہونے کی شرائط

 

240

مصارف زکوٰۃ

 

241

عشر ۔ زمین کی زکوٰۃ

 

243

زکوٰۃ اور ٹیکس میں فرق

 

244

نظام زکوٰۃ کی معاشی اہمیت

 

244

2۔ اسلام کا قانون وراثت

 

246

(الف) وراثت

 

246

(ب) قانون وراثت

 

246

(ج) وراثت کےاحکام قرآن میں

 

247

(د) مصارف ترکہ کی ترتیب

 

248

(و) اسلامی قانو ن وراثت کےاہم نکات

 

249

(ذ) وراثت کے دیگر نظام

 

250

(ر) قانون وراثت کی معاشی اہمیت

 

251

(ب) اختیاری اقدامات

 

253

(1) صدقات وخیرات

 

253

(2) انفاق العفو

 

255

(3) اوقاف

 

258

موجودہ حالات میں وقف کےادارہ سے استفادہ

 

260

(4) اتکاز دولت کے خاتمہ کے لیے اسلامی ریاست کے مزید اقدامات

 

261

کتابیات

 

264

حصہ ششم

 

 

اسلامی معاشیات میں کلی معاشیات کے بنیادی تصورات

 

265

باب 11

 

 

اسلامی معیشت میں صرف ،بچت اور سرمایہ کاری کےتفاعل

 

267

(الف) کلی تفاعل صرف

 

268

(1) تفاعل صرف روایتی معاشیات میں

 

268

(2) تفاعل صرف کومتاثر کرنےوالے عوامل

 

269

(3) صرف دولت کےمختلف نظریات

 

270

(4)رویہ صارف کےمغربی تصور کی بنیادیں

 

270

(5)رویہ صارف کا اسلامی تصور

 

271

(6)اسلامی معیشت میں تفاعل صرف

 

277

(الف) جزئی معاشیات میں تفاعل صرف

 

277

(ب) کلی معاشیات میں تفاعل صرف

 

280

(ج) کلی معاشیات میں صرف کا متحرک ماڈل

 

281

(د) اسلامی معیشت میں مجموعی تفاعل صرف

 

282

7۔ اسلامی معیشت میں تفاعل بچت

 

283

8۔ بچتیں اور مسلم ممالک میں اسلامی نظام نفاذ

 

284

9۔ اسلامی معیشت میں سرمایہ کاری

 

285

کتابیات

 

288

حصہ ہفتم

 

 

زر، بنکاری اور زری پالیسی

 

289

باب 12

 

 

حرمت سود او رغیر سودی بنکاری

 

291

حصہ اول

 

 

سود

 

291

(1) سود کیا ہے

 

291

(2) سود کی تعریف

 

291

(3)تجارت اور ربو میں فرق

 

292

(4) اسلام میں ربا یا سود کی تعریف

 

292

(5) سود کی اقسام

 

293

(6)تجارت اور سود میں فرق

 

294

(7)اسلام نے سود کیوں حرام قرار دیا ہے ؟

 

295

(8) حرمت سود پر اس قدر زور کیوں؟

 

297

(9) حرمت سود کی اخلاقی اہمیت

 

299

(10) حرمت سود کی معاشرتی اہمیت

 

299

(11) حرمت سود کی معاشی اہمیت

 

299

حصہ دوم

 

 

بلاسود بنکاری

 

305

(1)بنک

 

305

(2) سودی معیشت میں بنک کے فرائض

 

305

(3) اسلامی معیشت اور بلاسود بنکاری

 

307

(4) بلاسود بنکاری کی ضرورت

 

307

(5) اسلامی نظام معیشت میں بنکاری

 

307

(6) غیر سودی بنکاری کا ماڈل

 

308

بنک کا قیام

 

310

بنک کا کاروبار

 

311

شرکت ومضاربت کی بنیاد پر سرمایہ کاری

 

312

بنکاری میں قرض سرمایہ کا استعمال

 

318

بنک کی طرف سے قرضوں کا اجراء

 

321

تخلیق زر کا عمل

 

324

مرکزی بنک

 

325

حصہ سوم

 

 

عملی میدان میں ہونےوالی پیش رفت کا جائزہ

 

329

پاکستان میں بلاسود بنکاری

 

342

بلاسود بنکاری کے مروجہ طریقے

 

343

کتابیات

 

345

باب 13

 

 

اسلامی معیشت اور افراط زر

 

347

(1)تعریف

 

347

(2) اقسام

 

347

(3) اثرات

 

348

(4) اسباب

 

348

(5) اسلامی معیشت اور افراط زر

 

350

(6) افراد زر پر قابو پانے کے لئے خصوصی اقدامات

 

351

(7) قرضوں کی تجدید کے لیے خصوصی اقدامات

 

354

کتابیات

 

358

باب 14

 

 

تجارت خارجہ اور مالیات کی بلاسود فراہمی

 

359

(1)تجارت خارجہ کے لیے مالیات کی فراہمی

 

359

(الف) درآمدات کا شعبہ

 

360

(ب) برآمدات کا شعبہ

 

361

(2) مال کی ترسیل کےبعد

 

362

کتابیات

 

363

باب 15

 

 

انشورنس : اسلامی معیشت میں

 

365

(1) تعریف

 

365

(2) بیمہ کی اہمیت

 

365

(3)انشورنس کاارتقاء

 

367

(4)انشورنس پر علماء کرام کے اعتراضات

 

368

(5)انشورنس کا متبادل نظام

 

370

(6)انشورنس کی مجوزہ تنظیم

 

372

(7) بیمہ زندگی اور انشورنس کےنجی ادارے

 

373

کتابیات

 

374

حصہ ہشتم

 

 

زکوٰۃ اور مالیاتی پالیسی

 

375

باب 16

 

 

زکوٰۃ اور مالیاتی پالیسی

 

377

حصہ اول مالیاتی پالیسی

 

377

1۔مالیاتی پالیسی کا مفہوم

 

377

2۔مالیاتی پالیسی کےآلات

 

378

3۔مالیاتی پالیسی کےمقاصد

 

378

4۔اسلامی ریاست اوراس کی مالیاتی پالیسی

 

378

5۔اسلامی ریاست کی مالیاتی پالیسی کےمقاصد

 

378

6۔ زکوٰۃ بطور آلہ مالیاتی پالیسی

 

380

دولت کی منصفانہ تقسیم

 

381

افرا ط زر کے بغیر مکمل روزگار کاحصول

 

381

ذرائع کی تخصیص پر زکوٰۃ کے اثرات

 

382

استحکام معیشت اورزکوٰۃ

 

383

زکوٰۃ اور صرف

 

384

زکوٰۃ اور سرمایہ کاری

 

583

زکوٰۃ اور بچت

 

387

زکوٰۃ اور معاشی ترقی

 

388

حصہ دوم : بیت المال

 

389

تعریف

 

390

بیت المال ک ذرائع آمدنی

 

391

بیت المال کےمصارف

 

394

حصہ سوم: اسلام میں ٹیکسوں کا تصور

 

395

(الف) مکس ،الماکس ،المکاس

 

396

(ب)خلفاء راشدین کا دور

 

397

(ج) اسلام میں ٹیکس پالیسی کےاصول

 

398

حصہ چہارم : اسلامی معیشت میں سرکاری اخراجات

 

400

(الف) اسلامی معیشت میں سرکاری اخراجات کی نوعیت

 

401

(ب) سرکاری اخراجات کے اصول

 

402

ضمیمہ : گزشتہ سالوں میں پاکستان میں نظام زکوۃ کا جائزہ

 

405

کتابیات

 

409

باب 17

 

 

اسلامی ریاست کا معاشی کردار

 

411

(1)ریاست کامفہوم اورمقاصد

 

411

(2)اسلامی ریاست

 

411

(3)اسلامی ریاست کا مفہوم

 

412

(4)مقاصد و وظائف

 

412

(5)اسلامی ریاست کا معاشی کردار

 

412

کتابیات

 

419

حصہ نہم

 

 

معاشی ترقی و منصوبہ بندی

 

421

باب 18

 

 

اسلام اور معاشی ترقی

 

423

(1)معاشی ترقی کا مفہوم

 

423

(2) اسلام میں معاشی ترقی کا ترصور

 

423

(3)اسلامی معیشت میں معاشی رتقی

 

425

(الف) معاشی ترقی کی تعریف

 

425

(ب) معاشی ترقی کے اہداف

 

425

(4)اسلامی معیشت اور مروجہ معیشت میں ترقی کےتصور کا فرق

 

427

(5)دین کی اشاعت کا اہتمام

 

428

(6)معاشی ترقی کی پیمائش

 

428

(7)قرآن وحدیث میں معاشی جدوجہد اور معاشی ترقی کی ترغیبات

 

429

(8)اجتماعی معاشی ترقی کی جدوجہد کی ترغیب

 

431

(9) معاشی ترقی کےبارے میں فقہاء کی آراء

 

431

(10) خلفائے راشدین کے دور میں معاشی ترقی کے لیے اقدامات

 

434

کتابیات

 

435

باب 19

 

 

اسلام اور معاشی منصوبہ بندی

 

437

معاشی منصوبہ بندی کی تعریف

 

437

منصوبہ بندی کے لوازمات

 

437

منصوبہ بندی کی اقسام

 

439

اسلام میں منصوبہ بندی کی نوعیت

 

440

منصوبہ بند کی اہمیت

 

441

منصوبہ بندی کےمقاصد

 

444

انتخاب مقاصد

 

445

اہداف

 

445

حکمت عملی

 

446

کتابیات

 

448

حصہ دہم

 

 

اسلام اور نیا عالمی اقتصادی نظام

 

449

باب 20

 

 

اسلام اور نیا عالمی اقتصادی نظام

 

451

(1)بین الاقوامی تجارت اوراسلام

 

451

تجارتی پالیسی

 

455

(2)اسلام اورنیا عالمی اقتصادی نظام

 

456

عالمی اداروں کی تشکیل نو

 

457

صنعت کی بہتر تقسیم کار

 

458

ترقی یافتہ ممالک کی منڈیوں تک رسائی

 

458

آج کےدور کا حقیقی چیلنج

 

460

زندگی کےبارے میں اسلامی نقطہ نظر

 

461

نئےنظام کے قیام میں اسلام کا کردار

 

462

کتابیات

 

465

حصہ یازدہم

 

 

پاکستان میں معیشت کواسلامی خطوط پر ڈھالنے کی کوششوں کا جائزہ

 

467

باب 21

 

 

پاکستان میں معیشت کو اسلامی خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا جائزہ

 

469

زکوٰۃ و عشر آرڈیننس مجریہ 1980ء

 

474

کوتاہیاں اور خامیاں

 

477

کتابیات

 

478

حصہ با ز دہم

 

 

(برائے ایم اے اسلامیات پارٹ ٹو )

 

479

باب 22

 

 

اسلام کا نظریہ ملکیت

 

481

(الف) ملکیت کی حقیقت

 

481

(ب) ملکیت کےحقوق

 

483

(ج) نجی ملکیت کی حدود

 

486

زمین کی ملکیت

 

493

(1)وہ زمینیں جن کےمالک اسلام قبول کر لیں

 

497

(2) وہ زمینیں جن کےمالک اپنے دین پرقائم رہیں

 

497

(3) وہ زمینیں جن کےمالک بزور شمشیر مغلوب ہو ئے ہوں

 

498

(4) وہ زمینیں جو کسی کی ملک نہ ہوں

 

498

موات زمینوں کے بارے میں حکم

 

499

اسلامی ریاست اور عطیہ زمین یا قطعیہ

 

500

(د)اجتماعی ملکیت کا تصور

 

502

(ھ) مالک زمین کے حقوق

 

503

(ذ)مزارعت

 

504

مزارعت کی تعریف

 

505

مزارعت کاعدم جواز اور اس کی وجوہات

 

507

مزارعت کی ممنوعہ شکلیں

 

509

زمین کے استعمال کےبارے میں فقہاء کی آراء

 

511

کتابیات

 

512

باب 23

 

 

اسلام اور عدل اجتماعی

 

513

مفہوم

 

513

اسلام اور عدل اجتماعی

 

513

فرد اور معاشرہ کےدرمیان عدل

 

513

عدل سیاسی شعبہ میں

 

514

عدل معاشرت میں

 

515

عدل روحانیت میں

 

516

عدل اجتماعی کےذرائع

 

519<

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22610
  • اس ہفتے کے قارئین 236200
  • اس ماہ کے قارئین 722392
  • کل قارئین97787696

موضوعاتی فہرست