#2378

مصنف : ارشاد الحق اثری

مشاہدات : 9170

امام دار قطنی

  • صفحات: 202
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 5050 (PKR)
(جمعہ 13 مارچ 2015ء) ناشر : ادارہ علوم اثریہ، فیصل آباد

چوتھی  صدی ہجری کے نامور تاجدارِ حدیث  امام دارقطنی﷫ ( (306 – 385جن کے تذکرے کے بغیر چوتھی  صدی کی تاریخ  نا  مکمل رہے گی ۔ ان  کا  مکمل  نام یہ  ہے ابو الحسن علی بن عمر بن احمد بن مہدی بن مسعود بن النعمان بن دینار بن عبدللہ   الدار قطنی البغدادی ہے، انہیں امام حافظ مجوِّد، شیخ الاسلام، محدث کے القاب سے یاد کیا جاتا ہے، ان کا تعلق بغداد کے محلہ دار قطن سے تھا جس کی وجہ سے انہیں الدارقطنی کہا جاتا ہے۔امام دارقطنی  نے  اپنے  وطن   کے علمی  سرچشموں سے سیرابی  حاصل کرنے کے بعد مختلف ممالک کا سفر کیا اور  بڑے بڑے ائمہ کرام سے تعلیم حاصل کی جن میں ابی القاسم البغوی، یحیی بن محمد بن صاعد، ابی بکر بن ابی داود، ابی بکر النیسابوری، الحسین بن اسماعیل المحاملی، ابی العباس ابن عقدہ، اسماعیل الصفار، اور دیگر شامل ہیں۔امام دارقطنی ، علل حدیث اور رجالِ حدیث ، فقہ، اختلاف اور مغازی اور ایام الناس پر دسترس رکھتے تھےحافظ عبد الغنی الازدی فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺکی حدیث پر اپنے  وقت  میں  سب سے بہتر دسترس رکھنے والے تین افراد  ہیں۔  ابن المدینی،  موسی بن ہارون اور امام  دارقطنی ۔امام  دارقطنی کی تصانیف 80 سے زائد ہیں۔ 385 ہجری کو ان کا انتقال ہوا اور بغداد کے قبرستان باب الدیر میں معروف الکرخی کی قبر کے نزدیک دفن ہوئے۔ زیر نظر کتاب’’امام دارقطنی‘‘ محققِ عصر  ممتاز عالم دین   مولانا ارشاد الحق اثری﷾ کی تصنیف ہے  جس میں انہوں نے  امام دار قطنی کی حیات خدمات کو   پیش کرنے کے ساتھ ساتھ  امام موصوف پر عائد کردہ الزامات کا مدلل جائزہ بھی لیا ہے ۔ خصوصاً السنن پر تبصرہ ، علل الحدیث ، جرح وتعدیل میں  امام دارقطنی کا مقام ، تالیفات وغیرہ  پر ان کی اہمیت کے پیش نظر  جامع بحث کی  ہے   اور بتایا  ہے کہ بعض فنون  حدیث میں تو امام دارقطنی سابق محدثین سے بھی بازی لے گئے ہیں اور بعض فنون میں انہیں سابقیت کا مقام حاصل ہے ۔امام دارقطنی کی   حیات وخدمات اور  ان کے علمی مقام  کو جاننے کےلیے  یہ  کتاب بیش قیمت علمی  تحفہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ  مولانا ارشاد الحق اثری ﷾ کی تدریسی، تحقیقی وتصنیفی ،  علمی اور دعوتی خدمات کو  قبول فرمائے اور آخرت میں ان کی نجات کا ذریعہ بنائے  (آمین)(م۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

نام ونسب

 

1

ولادت

 

2

طلب علم

 

2

شیوخ و اساتذہ

 

4

تلامذہ

 

14

ادب و لغت

 

16

امام دار قطنی شیعہ تھے ؟

 

18

ذکاوت و حافظہ

 

24

علمی دبدبہ

 

28

اما م دار قطنی  اپنے اساتذہ کی نظر میں

 

28

فقر وفاقہ

 

30

نرم مزاجی و انکساری

 

32

تحدیث نعمت

 

33

امام دار قطنی اور ان کے معاصرین

 

34

امام دار قطنی کے علم و فضل کےاعتراف

 

45

امام دار قطنی کا مسلک

 

47

امام دارقطنی او رامام ابو حنیفہ

 

59

سنن دار قطنی اور دیگر تصانیف

 

64

سنن دار قطنی اور اس کے ناقدین

 

69

سنن دارقطنی اور اس کے نسخے

 

73

سنن دار قطنی پر ایک نظر

 

75

بعض کتب صحاح سے تقابل

 

84

آئمہ سے طریق روایت حدیث قلتین اور دارقطنی

 

90

کتاب العلل للدارقطنی

 

92

دیگر اصحاب علل

 

93

علل حدیث میں العلل للدارقطنی کی اہمیت

 

105

کتاب الالزامات والتتبع

 

109

کتاب التتبع اور صحیح بخاری

 

121

تنبیہ

 

125

کتاب الضعفاء والمتروکین من المحدثین

 

127

الجرح والتعدیل

 

128

اما م دار قطنی پر اعتراض اور اس کا جواب

 

136

ایک دوسرا اعتراض اور اس کا جواب

 

139

امام دار قطنی مدلس ہیں ؟

 

147

اس فن پر لکھنے کا آ غاز

 

150

میزان الاعتدال اور لسان المیزان

 

162

المؤتلف و المختلف

 

163

امام دارقطنی کےبعد اس فن پر لکھنے والے

 

165

کتاب المدلسین للدارقطنی

 

169

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 34416
  • اس ہفتے کے قارئین 127920
  • اس ماہ کے قارئین 927561
  • کل قارئین97992865

موضوعاتی فہرست