#2254

مصنف : حکیم غلام جیلانی خان

مشاہدات : 9887

ہیومن اناٹومی و فزیالوجی

  • صفحات: 387
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 9675 (PKR)
(جمعہ 30 جنوری 2015ء) ناشر : ادارہ تحقیقات طب یونانی فیصل آباد

انسا ن  کو بیماری  کا لاحق ہو نا  من  جانب  اللہ  ہے  اوراللہ تعالی نے  ہر بیماری کا علاج بھی   نازل فرمایا ہے  جیسے کہ  ارشاد نبویﷺ ہے ’’ اللہ تعالی نے ہر بیماری کی دواء نازل کی ہے  یہ الگ بات ہے کہ کسی نےمعلوم کر لی  اور کسی  نے نہ کی ‘‘بیماریوں کے علاج  کے لیے  معروف طریقوں(روحانی علاج،دواء اور غذا کے ساتھ  علاج،حجامہ سے  علاج) سے  علاج کرنا  سنت  سے  ثابت ہے ۔ روحانی  اور جسمانی  بیماریوں سےنجات کے لیے  ایمان او ر علاج کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے اگر ایمان کی کیفیت  میں  پختگی  ہو گی تو  بیماری سے  شفاء بھی اسی قدر تیزی  سے  ہوگی ۔نبی کریم ﷺ جسمانی  وروحانی بیماریوں کا علاج جن وظائف اور ادویات سے  کیا کرتے تھے یاجن  مختلف بیماریوں کےعلاج کےلیے  آپﷺنے جن چیزوں کی نشاندہی کی اور  ان کے  فوائد ونقصان کو  بیان کیا ان کا ذکر  بھی  حدیث وسیرت کی کتب میں موجو د ہے  ۔ کئی اہل علم نے  ان  چیزوں ک یکجا کر کے  ان کو طب ِنبوی کا نام  دیا ہے ۔ان میں امام  ابن قیم﷫ کی کتاب  طب نبوی  قابل ذکر  ہے  او ردور جدید میں ڈاکٹر خالد غزنوی کی  کتب بھی  لائق مطالعہ ہیں۔طب کی اہمیت وافادیت کے  پیش نظر اس کو بطور  علم پڑھا جاتارہا ہے  اور  کئی نامور ائمہ ومحدثین ماہر طبیب بھی ہوا کرتے تھے۔ہندوستان میں بھی طب کو  باقاعدہ  مدارس ِ اسلامیہ  میں پڑھایا جاتا  رہا ہے  اور الگ سے   طبیہ کالج  میں بھی قائم تھے ۔ اور ہندوستان کے کئی نامور  علماء کرام اور شیوخ الحدیث ماہر  طبیب وحکیم تھے ۔محدث العصر علامہ حافظ محمد گوندلوی﷫ نے  طبیہ  کالج دہلی سے  علم طب پڑھا اور کالج میں اول  پوزیشن حاصل کی ۔کئی علماء  کرام نے علم طب حاصل کر کے  اسے اپنے روزگار کا ذریعہ بنائے  اور دین کی تبلیغ واشاعت  کا فریضہ فی سبیل اللہ  انجام دیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ ہیومن اناٹومی وفرنایوجی؍تشریخ انسانی ومنافع الاعضاء‘‘حکیم وڈاکٹر غلام جیلانی  خاں صاحب  کی  کاوش ہے ۔جوکہ  علم تشریح ومنافع اعضاء  پر اپنی نوعیت کی  واحد ہے۔اس کتاب کو انہوں نے آسان اور سلیس اردو میں لکھتے ہوئے ہر موقع پر طبی اور ڈاکٹری مترادف اصطلاحات کوبھی بریکٹ میں لکھ دیا ہے ۔(م۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

آ

 

آئی بال ( آنکھ کا ڈھیلا )

 

286

آئی لڈر (پپوئے)

 

283

آنت آنتیں

 

133

آنسو کی تھیلی

 

285

آنسو کی نالی

 

285

آپٹک تھیلیمس

 

225

آپٹک کمشر(تقاطع صلیبی )

 

218

آنکھ کے پردے

 

288

آنکھ کےمتعلقات

 

283

آریکل ( کان )

 

320

آواز اور اس کی رفتار

 

329

آواز نکلنا

 

104

آہ کھینچنا

 

105

آلات آشکت

 

284

آلت ۔ اندری

 

186

ا

 

ایڈومن رشکم

 

126

ابشاربشن ( امتصاص)

 

85

اتھلی وریدیں

 

79

اثنا عشری ( آنت )

 

134

اجسام رباعیہ

 

260

احساس رنگ

 

314

اخراج بول

 

172

اخلاط اربعہ

 

160

ارادی عضلات

 

37

اطراف علیا

 

31

افعال جگر

 

156

اعضائے غذا

 

112

اعصاب

 

235

اعصاب حس

 

236

اقسام ذائقہ

 

243

اعصاب شر کی

 

274

ب

 

 

بارہ انگشی آنت

 

134

برین ( دماغ )

 

210

بواب ( دربان)

 

126

بول ( پیشاب)

 

172

بازو کی شریان

 

73

بال

 

343

بھیجا

 

283

بڑے دماغ کےافعال

 

256

بیرونی طان

 

320

بایاں بغل کا مقام

 

56

بطن( شکم یا پیٹ )

 

231

بے نام شریان

 

72

نےنام درید

 

82

پ

 

 

پانی

 

142

پاؤں کے ٹخنے کی ہڈیاں

 

33

پیونے

 

283

پتھر کامادہ

 

174

پچھلی ڈاڑھیں

 

160

پیشاب کی نالی

 

141

پیڑو کامقام

 

125

پھیپھڑے

 

95

پیٹ

 

126

پستان

 

306

پسینہ

 

348

پیٹ کے حصے

 

123

ت

 

 

تحویل تاثیر

 

240

تخم انسان

 

6

تصورات کا ذبہ

 

280

تصویر جگر

 

149

تصویرمعدہ

 

126

تھوک

 

121

تھوک کے فوائد

 

121

تصویردماغ

 

210

تکون اخلاط

 

218

ٹ

 

 

ٹرپ سین

 

163

ٹخنے کاجھٹکا

 

248

ث

 

 

ثدی ۔ ثدیان

 

206

ثقبہ مجری بول

 

194

ج

 

 

جبل الزہرہ

 

189

جرمی نل سپاٹ

 

1

جوف رحم

 

199

جیب گروہ

 

165

جیب المذی

 

175

چ

 

 

چوچی

 

206

چہرہ

 

25

چھینک

 

350

چھونے کی قوت

 

350

ح

 

 

حاجبین

 

283

حالبین

 

170

حجاب منصف صدر

 

94

حرارت عزیزی

 

108

حرکات تنفس

 

100

حنجرہ

 

91

حواس

 

277

خ

 

 

خالی آنت

 

134

خزائن مسنی

 

183

خون کے سرخ دانے

 

42

خون کے سفید دانے

 

42

 

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 2706
  • اس ہفتے کے قارئین 242420
  • اس ماہ کے قارئین 1270585
  • کل قارئین96922429

موضوعاتی فہرست