#255.01

مصنف : حافظ محمد گوندلوی

مشاہدات : 22571

دوام حدیث جلد دوم

  • صفحات: 504
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 15120 (PKR)
(پیر 22 فروری 2010ء) ناشر : ام القریٰ پبلی کیشنز، گوجرانوالہ

اللہ تعالیٰ نے بنی نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے انبیاء ورسل کو اس کائنات میں مبعوث کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ زندگی گزارنے کے لیے اسی منہج کو اختیار نہ کرے جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہر رسول کی بعثت کا مقصد صرف اس کی اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو انسان آپ کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7)اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔تو اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷫ وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے رد میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ اہل علم او ررسائل وجرائد کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیر نظرکتاب ''دوامِ حدیث'' بھی علمائے اہل حدیث کی دفاع ِ حدیث کے باب میں سرانجام دی جانے والی خدمات جلیلہ ہی کا ایک سنہری باب ہے جو محدث العصر حافظ محمد گوندلوی ﷫ کے تحقیق آفریں قلم سے رقم کیا گیا ہے۔یہ کتاب در اصل منکرینِ حدیث وسنت کی ان تحریرات کاجواب ہے جن کوغلام احمد پرویز نے ''مقام حدیث'' کے نام سے 1953ء میں شائع کیا تھا۔یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔جلد اول میں ''مقام حدیث'' کے تمام مغالطات کا تفصیلی جواب دیا ہے او رجلد دوم میں ڈاکٹر غلام برق جیلانی کی انکار حدیث پر مبنی کتاب''دواسلام'' کا مکمل جواب تحریر کیا ہے۔ حضرت حافظ محدث گوندلوی نے 1953ءمیں جواب کومکمل کرلیا تھا ۔جو کہ ہفت روزہ ''الاعتصام''،ماہنامہ رحیق''اور ترجمان الحدیث ،لاہور میں قسط وار شائع ہوتا رہا۔ پہلی بار حافظ شاہد محمود﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے اس کتاب پر تحقیق وتخریج کا کام کر کے کتابی صورت میں حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ محدث گوندلوی کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر اپنی رحمتوں کانزول فرمائے ،اور فاضل نوجوان جید عالمِ دین حافظ شاہد محمود ﷾ کی علمی وتحقیقی خدمات بھی انتہائی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کےعلم وعمل اورزورِ قلم میں برکت فرمائے (آمین)( م۔ا)

 

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

33

دین میں حدیث نبوی کا مقام او راس کی معجزانہ حفاظت

37

تقریظ

75

دیباچہ

96

مصنف کا مبلغ علم!

98

احادیث میں تناقص یا ....!!

100

پہلا باب

 

حدیث میں تحریف

110

مصنف کا تردد:

113

حقیقت وحجیت حدیث

113

حدیث کی تعریف

113

افعال رسول کی اقسام

113

اقوال رسول کی اقسام

113

فرمان رسول کی شرعی حیثیت

114

احادیث کی تعداد

115

حفاظت وکتابت حدیث

117

کتب احادیث کے کے طبقات

117

طبقہ اولیٰ

117

طبقہ ثانیہ

117

طبقہ ثالثہ

118

طبقہ رابعہ

119

طبقہ خامسہ

119

صحیح حدیث کی اقسام

120

متواترکی اقسام

120

صحیح حدیث پر عمل واجب ہے

120

صحیح حدیث کی شرائط قرآن سے ماخوذ ہیں

120

صحت حدیث کی دیگر شرائط

122

دلیل کی اقسام

123

حدیث قرآن کا بیان ہے

124

شریعیت ہم تک کیسے پہنچی ؟

125

حج کا بیان حدیث میں ہے

126

احکا م زکاۃ کی تفصیل حدیث میں ہے

126

حدیث کے بغیر قرآن کوسمجھنا نا ممکن ہے

127

بیان قرآن، قرآن سے الگ بھی ہے

128

پہلی مثال

128

دوسری مثال

129

تیسری مثال

129

چوتھی مثال

130

پانچویں مثال

130

قرآن مجید کس طرح نازل ہوا

131

حدیث ا ور اقسام وحی

131

نبی کریم ﷺ کا اجتہاد

132

چھٹی مثال

133

ساتویں مثال

134

آٹھویں مثال

135

نویں مثال

136

دسوی مثال

136

کتابت وحفاظت حدیث

138

نبی کریم ﷺکا حدیث لکھوانا

138

پہلی دلیل

138

دوسری دلیل

138

تیسری دلیل

138

چوتھی دلیل

139

پانچویں دلیل

139

چھٹی دلیل

139

ساتویں دلیل

140

حضرت عبداللہ بن عمر کا حدیث لکھنا

140

حضرت ابو ہریرہ  کا حدیث لکھنا

140

حضرت علی کا حدیث لکھنا

140

حضرت عمر کا حدیث لکھنا

141

احادیث حکومت کا آئین تھیں

141

تابعین کے عہدمیں کتابت حدیث

141

عمربن عبدالعزیز کا حدیث لکھنا

141

امام زہری ؒ کا حدیث لکھنا

142

کتابت حدیث کے مراحل

142

قرون اولی ٰمیں قوت حافظہ

143

منکرین حدیث کے دلائل

144

حضرت ابو سعید خدری   کی حدیث

144

جواب

144

صحیفہ عمروبن حزم

146

حضرت ابو بکر  کا اثر

147

جواب

147

حضرت ابو بکر  کا دوسرا اثر

148

جواب

148

حضرت عمر کااثر

150

جواب

150

حضرت عمر کا دوسرااثر

151

جواب

151

حضرت عمر کاتیسرااثر

153

جواب

154

حضرت عمر کا چوتھا اثر

155

جواب

156

حضرت عبداللہ بن مسعودکا اثر

156

جواب

157

حضرت عبداللہ بن مسعودکا دوسرا اثر

157

جواب

157

حضرت علیکا اثر

158

جواب

158

حضرت عبداللہ بن مسعودکا تیسرا اثر

159

جواب

160

زید بن ثابت کا اثر

160

جواب

160

حضرت ابوموسیٰ کی حدیث

161

جواب

162

ضحاک بن مزاحم کا اثر

163

جواب

163

جریرکا اثر

164

جواب

164

ابو خالد احمر کااثر

165

جواب

166

شعبہ کا اثر

166

جواب

168

شعبہ کا دوسرا اثر

168

جواب

169

ایاس بن معاویہ کا اثر

170

جواب

171

امام داود طائی کا اثر

172

جواب

172

فضیل بن عیاض کا اثر

173

جواب

173

حضرت ابو ہریرہ کا اثر

176

جواب

176

سفیان ثوری ؒ کا اثر

177

جواب

178

سفیان بن عیینہ   کا اثر

179

جواب

179

بکر بن حماد کے شعر

180

جواب

181

سفیان ثوری کا ایک اثر

181

جواب

182

سفیان کی طرف منسوب ایک اثر

184

جواب

184

سفیان کا ایک او راثر

184

جواب

185

حضرت عبداللہ بن عباس کی عمر

185

جواب

186

محدثین پرالزام تراشی

186

جواب

187

الزام تراشی کی حقیقت

187

جواب

188

اعتراض

190

جواب

190

حضرت ابو ہریرہ کاپر الزم تراشی

191

جواب

193

حدیث میں قطع وبرید

193

حضرت عمرکا مقصد

194

نبی کریم ﷺکےمتعلق غلط فہمی

194

حضرت ابوہریرہ  کو موقع شناسی کی تربیت

195

حدیث کا صحیح مفہوم

195

نبی کریم ﷺ کا انداز تربیت

197

علماء پرالزام تراشی

198

جواب

199

احادیث کی شرعی حیثیت

199

دوسراباب

 

تدوین حدیث

 

تدوین حدیث کےمراحل

201

منکرین کتابت حدیث کے دلائل او ران کی حقیقت

202

برق صاحب کی غلطی

202

حضرت انس پرالزام تراشی

203

حقیقت حال

203

’’متفق علیہ ‘‘کا معنی

204

حضرت انس  کی بعض   احادیث پراعتراض

204

جواب

205

شق صدر والی حدیث

206

جواب

209

افکاروجذبات کا محل

209

شق صدر کی حقیقت

210

شق صد رکاصحیح مفہوم

213

احادیث کی تعداد کے متعلق غلط فہمی

215

جواب

215

وضع احادیث کا فتنہ

216

جواب

216

حفا ظت احادیث کے اسباب

216

قرآن وحدیث دونوں محفوظ ہیں

217

احادیث کی شرعی حیثیت

218

قرآن او رتواتر

218

محدثین کی مساعی جمیلہ کی ناقدری

219

تیسراباب

 

چند عجیب راوی وصحابہ

 

موضوع احادیث کا تذکرہ

220

جواب

223

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 5944
  • اس ہفتے کے قارئین 267754
  • اس ماہ کے قارئین 753946
  • کل قارئین97819250

موضوعاتی فہرست