#763

مصنف : حافظہ عائشہ مدنی

مشاہدات : 19505

بیسویں صدی میں حقوق نسواں کی تعبیر نو۔مقالہ پی ایچ ڈی

  • صفحات: 660
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19800 (PKR)
(منگل 01 نومبر 2011ء) ناشر : مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور

عورت چھپانے کی چیز ہے اور یہ جس قدر پردہ اور چادر چار دیواری کا اہتمام کرے گی اور پردہ کے متعلق جس شدت سے اسلامی احکام کی پابندی کرے گی ۔اپنی عزت وعصمت کو اتنا ہی محفوظ سمجھے گی ۔اس کی عزت اور شخصی وقار میں اتنا ہی اضافہ ہوگا۔کیونکہ عورت کی عصمت وعفت کے تحفظ کے لیے جو نقطہ نظر پیش کیا ہے اور جو قوانین وضوابط مقرر کیے ہیں۔اس سے بہترین قوانین کا نفاذ ناممکن ہے ۔پھر ان قوانین وضوابط سے انحراف اور شمع محفل بننے کے شوق سے عورت کی جو تذلیل وتحقیر ہوئی ہے اور بے شرمی وبے حیائی کا جو طوفان بدتمیزی برپا ہوا ہے ۔(الامان والحفیظ)ازل سے ابلیس لعین کی یہی منشا رہی ہے کہ مردوزن کا اختلاط ہو ،جنسی بےراہ روی کے سوتے پھوٹیں اور ہر شخص ضمیر کا مجرم ٹھہرے ۔اس شیطانی وار سے نظریات کمزور پڑتے ،عقائد میں لچک پیدا ہوتی اور مذہبی قوانین میں ترامیم کا بے ہودہ سلسلہ شروع ہوتا یعنی شیطان کی مراد پوری ہو جاتی ہے کہ انسان کا تعلق اللہ تعالیٰ سے ٹوٹے اور وہ خواہشات کا اسیر ہو کر شیطان کا کارندہ بن جائے۔اسی مناسبت سے شیطان کا سب سے زیادہ زور بےپردگی پر ہے کہ عورت گھر کی زینت بننے کے بجائے شمع محفل اور دل لگی کا سامان بنے۔اس کے لیے نام نہاد دانشور ،مغربیت پسند مفکر اور کتاب وسنت سے نابلد مغرب کے آلہ کار ،مذہبی سکالر اس شیطانی فکر کو ڈوز فراہم کر رہے ہیں۔اور مختلف این جی اوز ،تحریکیں اور جماعتیں حقوق نسواں کی آڑ میں شرم وحیا کی پیکر معصوم وناسمجھ عورت کو بازار کی زینت اور حرص وحوص کی آماجگاہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔زیر نظر مقالہ میں حافظہ عائشہ مدنی نے ان تمام تحریکوں کے محرکات ذکر کر کے کتاب وسنت کے دلائل سے ان کے تدارک کی بہترین کوشش کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مؤلفہ کو جزائے خیر دے اور مقالہ ہذا کو دین اسلام سے برگشتہ اور بےپردگی کی دلدادہ خواتین کے لیے باعث ہدایت بنائے ۔آمین(ف۔ر)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

فہرست

 

1

مقدمہ

 

9

باب اوّل:        تعبیر نو

 

25

فصل اوّل :          تعبیر کا مفہوم

 

26

مبحث اوّل: تعبیر کا مفہوم

 

27

مبحث دوم:    تعبیر کے متبادل الفاظ

 

28

فصل دوم :تعبیر نو کا ارتقا

 

40

فصل سوم :تعبیر نو اوراصول تعبیر وتشریح

 

54

مبحث اول:مغربی اصول تعبیر وتشریح

 

63

مبحث دوم:فقہ اسلامی کے تعبیر وتشریح کے اصول

 

68

باب دوم: تحریک نسواں کا تعارف اور ارتقا

 

75

فصل اوّل : تحریک نسواں کا تعارف

 

78

فصل دوم :حقوق نسواں کو تحریک دینے والے عوامل

 

88

مبحث اوّل: عالمی صنعتی انقلاب کے اثرات

 

89

مبحث دوم: معاشرتی رجحانات میں تبدیلی اور اسلام

 

94

مبحث سوم: عورتوں میں حقوق کا شعور اور مساوات کا مطالبہ

 

96

مبحث چہارم: حقوق نسواں ا ور منظم عالمی کوششیں

 

112

مبحث پنجم: حقوق نسواں کی بنیادی نفسیات

 

134

فصل سوم :          حقوق کے حصول کی جدوجہد کے معاشرتی اثرات

 

137

فصل چہارم: حقوق کے حصول کی جدوجہد میں عورتوں کی حقوق سے محرومی

 

145

فصل پنجم: تحریک حقوق نسواں کے مغربی ناقدین

 

155

باب سوم:  حقوق نسواں اور مسلم ممالک کی کشمکش

 

162

فصل اوّل:          مسلم ممالک میں فکری وسماجی تبدیلی

 

163

فصل دوم: حقوق نسواں کی باگ ڈور مسلم مفکرین کے ہاتھ میں

 

174

فصل سوم:          پاکستان میں حقوق نسواں کی ثقافتی کشمکش

 

192

فصل چہارم: فکری وسماجی تبدیلیوں کے عورتوں پر اَثرات

 

206

باب چہارم: حقوق نسواں کی مروجہ تعبیر نو…تحریک حقوق نسواں کے افکار کی روشنی میں

 

214

فصل اوّل:          رجعت پسندی

 

224

فصل دوم: عورتوں کے خلاف منفی رویے

 

278

فصل سوم:          اسلام کی تابعداری کی بجائے تشریحات کی پیروی

 

328

باب پنجم:  تحریک حقوق نسواں کے افکار اسلام پسند طبقہ کی نظر میں

 

373

فصل اوّل:          اسلامی فکر سے عدم واقفیت

 

376

فصل دوم: مغربیت کے اثرات

 

405

فصل سوم:          جدید مادی افکار

 

453

باب ششم:  حقوق نسواں سے متعلق منتخب قرآنی آیات کی تعبیر نو

 

495

فصل اوّل :          تعبیر نو کا اسلوب

 

496

فصل دوم : قرآن مجید کے تراجم اور تفاسیر کا انکار اور مجوزہ نئی تعبیریں

 

503

نتائج بحث

 

578

گزارشات و تجاویز

 

609

الفہارس/کتابیات

 

611

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 28642
  • اس ہفتے کے قارئین 290452
  • اس ماہ کے قارئین 776644
  • کل قارئین97841948

موضوعاتی فہرست