#2860

مصنف : ڈاکٹر احمد فتحی بہنسی

مشاہدات : 6769

القصاص فی الفقہ الاسلامی

  • صفحات: 390
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13650 (PKR)
(جمعرات 10 ستمبر 2015ء) ناشر : مرکز تحقیق دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری، لاہور

اسلام شریعت میں قصاص سے مراد برابر بدلہ ہے۔ یعنی جان کے بدلے جان، مال کے بدلے مال، آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت۔ یعنی جیسا کوئی کسی پر جرم کرے اسے ویسی ہی سزا دی جائے۔اور اسلام نے انسانی جان کو جو احترام دیا ہے وہ سورۃ مائدۃ کی اس آیت کریمہ سے ہی واضح ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا(المائدۃ:32) اسلام کا عطا کردہ نظام ِقصاص ودیت دیگر قوانینِ عالم کے مقابلے میں نہایت سیدھا سادہ ہے۔مثلاً قصاص لینا امام یا حاکم کا فرض ہے بشرطیکہ اولیائے مقتول قصاص کے طالب ہوں۔قاتل کو بھی بلاعذر تسلیم نفس کردینا چاہیے کیونکہ یہ حق العبد ہے۔ اور تیسری بات یہ کہ مقدمے کافیصلہ کرتے وقت ازروئے قرآن حاکم پر یہ واجب ہے کہ وہ فریقین کےمابین کامل تسویہ برتے ۔اسلام سے قبل قصاص کے معاملے میں بہت زیادتی کی جاتی تھی یعنی بعض معاملات میں قصاص میں قتل کر کے او ربعض میں دیت لےکر چھوڑ دیا جاتا تھا اوراس کا کوئی ضابطہ نہ تھا۔ کبھی ایک آدمی کےعوض قبیلے کے سینکڑوں معصوم افراد کوموت کےگھاٹ اتاردیتے ایسا بھی ہوتا کہ اگر کسی بڑے نے کسی قبیلے کے ایک فرد کو قتل کردیا تو اس قاتل سےکہا جاتا کہ ہم تجھے اس وقت چھوڑسکتے ہیں جب تو اجازت دے کہ ہم تیرے سوغلاموں کو قتل کردیں۔ اگر وہ اجازت دے دیتا تو اس کے سو غلاموں کے بے دریغ تہہ تیغ کردیا جاتا ۔تو نبیﷺ نے انسانی جان کی قدروقیمت کے تحفظ کی خاطر قصاص ودیت کے رہنما اصول بیان کیے۔ علامہ ڈاکٹر احمد فتحی بہنسی برصغیر کے نامور عالم دین ہیں ۔علامہ کو اسلام کے قانون جنائی کے سلسلے میں مہارت تامہ حاصل تھی ۔انہوں نےاس موضوع پر متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں۔ زیرنظر کتاب ’’ القصاص فی الفقہ الاسلامی‘‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس کتاب کی سب بڑی خوبی یہ ہےکہ یہ جامع او ر مختصر ہے اور اپنے موضوع کو متعارف کرانے کے سلسلے میں یہ نہایت ہی مفید کوشش ہے۔ اردو دان طبقہ کے استفادہ کےلیے مولانا سید عبد الرحمنٰ بخاری ریسرچ آفیسر قائداعظم لائبریری نےاسے اردو میں منتقل کیا اور ابتداء میں مولانا نے ایک نہایت ہی فاضلانہ مقدمہ تحریر فرمایا ہے ا ورانگریزی داں طبقہ کی آسانی کےلیے کتاب کے آخر میں فرہنگ اصطلاحات فقہیہ کو شامل کیا ہے تاکہ غیر عربی داں حضرات بھی   کتاب سے استفادہ کرسکیں۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین(م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

پیش لفظ

 

8

دیپاچہ از مترجم

 

12

مقدمۃ الکتاب

 

45

فصل اول

 

52

قصاص اور اس کی حکمت

 

52

قصاص کا معنی

 

52

کتب فقہ میں قصاص

 

53

شریعت میں قصاص کی حکمت

 

54

قصاص کی صورت

 

57

آیا قصاص قاتل کےگناہ کا کفارہ ہے

 

71

قاتل کی توبہ کا بیان

 

71

فصل دوم

 

80

وجوب قصاص کی شرائط

 

80

مبحث اول :

 

80

قاتل سےمتعلق شرائط

 

80

مبحث دوم:

 

85

مقتول سےمتعلق شرائط

 

85

غلام کے قصاص میں آزاد کا قتل

 

86

غلام کےبدلے آقا کاقتل

 

96

ذمی کےبدلے مسلمان کا قتل

 

97

حربی مستامن اور ذمی

 

97

دار السلام میں اسلام قبول کرنےوالے حربی کا قتل

 

99

بلاد حرب میں اسلام قبول کرنے والےحربی کاقتل

 

101

اہل الذمہ پر شریعتت اسلامیہ کی خصوصی عنایت

 

102

ذمی کے بدلے مسلمان کے قتل میں فقہاء کااختلاف

 

104

قرآنی دلائل

 

105

سنت سے دلائل

 

106

فردکےلیےجماعت سےقصاص

 

125

چند افراد کامل کر کسی کومہلک زخم لگانا

 

131

متعدد اشخاص کا قتل

 

134

بیٹے کے قصاص میں باپ کا قتل

 

134

عورت اورمرد کے درمیان قصاص

 

139

مبحث سوم

 

144

جرم سے متعلق شرائط

 

144

قتل عمد کےارکان

 

145

فصل سوم

 

146

حالات وجوب قصاص

 

146

مبحث اول

 

146

قتل عمد

 

146

قتل واجب

 

147

قتل مباح

 

147

قتل حرام

 

151

قتل عمد کے ارکان

 

156

رکن اول : مجنی علیہ کا قتل سے پہلے بقید حیات ہوتا

 

156

رکن دوم : قاتل سےایسےفعل کا صدور جس کےنتیجے میں موت واقعہ ہو جائے

 

158

فعل عمد

 

158

فعل اورموت کےدرمیان رابطہ سببیت

 

166

سلبی طریقے سے جرم قتل کا ارتکاب ۔جدید قانون میں

 

169

فقہ اسلامی میں

 

170

رکن سوم : ارتکاب جرم کاارادہ

 

173

قتل عمدکی سزائیں

 

175

اولاً :گناہ

 

176

ثانیاً گناہ : قصاص

 

179

ثالثاً : میراث مقتول سےمحرومی

 

193

نابالغ اور مجنون کو سزائے حرمان

 

194

جائز فعل کےنتیجہ میں وقوع پذیر ہونے والے قتل پر سزائے حرمان

 

195

رابعاً : کفارہ

 

196

کفارہ یمین

 

196

کفارہ ظہار

 

197

کفارہ قتل عمد

 

198

خامساً : سقوط قصاص کی صورت میں مالی تاوان

 

199

قتل جنین کےاحکام

 

200

مقدارغرہ

 

209

غرہ کاادائیگی کس پر واجبہے

 

202

غرہ کا وارث کون ہو گا

 

213

اتلاف جنین پر کفارہ کا حکم

 

214

عورت کا خود اپنا حمل ضائع کرنا

 

217

مبحث دوم

 

217

جان سےکم پر عمداً زیادتی

 

217

قتل سےکم درجے کےجرائم میں اشتراک

 

222

ایک شخص کا متعدد افرادپر زیادتی کرنا

 

224

جائز فعل کا ارتکاب

 

231

اتلاف اعضائ و قائم مقام اعضاء

 

233

اتلاف عضو

 

234

عمومی قاعدہ

 

237

آنکھ

 

238

بھینگی آنکھ

 

239

یک چشم کی آنکھ

 

239

ناک

 

242

کان

 

243

ہونٹ

 

244

ہڈی

 

244

زبان

 

247

گونگے کی زبان

 

249

بچے کی زبان کا تاوان

 

249

عضو تناسل

 

250

عورت کے پستان

 

252

بال

 

253

اتلاف صلاحیت عضو مع بقائے

 

254

صورت

 

254

اتلاف صلاحیت کا ثبوت

 

257

شجاج

 

258

حارصہ

 

258

دامعہ

 

258

دامیہ

 

259

باضعہ

 

259

متلاحمہ

 

259

سمحاق

 

260

موضحہ

 

260

ہاشمہ

 

262

منقلہ

 

262

آمہ

 

262

دامغہ

 

263

حکومت عدل کیا ہے

 

264

جراحات

 

265

غیر جائفہ

 

268

عورت پر جان سے کم زیادتی

 

269

مبحث سوم :

 

273

قتل شبہ عمد

 

273

متفق علیہ

 

274

مختلف فیہ

 

275

صاحبین کےدلائل

 

275

امام ابو حنیفہ کےدلائل

 

276

قتل شبہ عمد کا حکم

 

282

مبحث چہارم:

 

284

قتل خطاء اور قائم مقام خطاء

 

284

قتل خطاء کی اقسام

 

289

قتل قائم مقام خطا ء

 

292

قتل خطاء اور قائم مقام خطا ء کاحکم

 

293

کفارہ دیت

 

294

میراث مقتول سےمحرومی

 

294

قتل بسبب

 

295

فصل چہارم

 

296

استیفاءقصاص

 

296

مبحث اول

 

296

قصاص لینےکا حقدار

 

296

قصاص کاوارث

 

296

قصاص کی عدم تقسیم پذیری

 

300

کیاعورت قصاص کی وارث ہے

 

301

قصاص کون نافذ کرےگا

 

304

حاکم سےقصاص

 

305

قاتل کوقتل کرنا

 

306

مبحث دوم

 

308

کیفیت استیفاءقصاص

 

308

ن سے کم تر جرائم میں قصاص کافیصلہ کب کاجائے

 

321

فصل پنجم

 

324

اسباب سقوط قصاص

 

324

اولاً : محل قصاص کا فقدان

 

324

ثانیاً: معافی

 

326

قصاص معا کرنے کی شرائط

 

327

عفو کےبارے میں فقاء کی تصریحات

 

328

عفو کےاحکام

 

337

ولی الدم کی طرف سے معافی

 

337

مجنی علیہ کی موت کےبعد معافی

 

337

ضرب کےبعد اورموت سے پہلے معافی

 

338

مجنی علیہ کی جانب سےمعافی

 

339

تعدداولیائے مقتول

 

341

معافی سےرجوع

 

343

ثالثاً ، صلح

 

344

تعدد ورثاء کی صورت میں مصالحت

 

348

وصی کی طرف سےمصالحت

 

348

مال صلح

 

349

عمداً اورخطاء

 

351

فصل ششم

 

352

اثبات جرم

 

352

اقرار جرم

 

352

قتل خطا کا اقرار

 

353

قرائن احوال

 

354

شہادت

 

355

قسامت

 

362

قسامت کا معنی

 

363

وجوب قسامت کےدلائل

 

364

وجوب قسامت کے شرائط

 

364

قسامت میں کون لوگ داخل ہوں گے

 

368

عورتوں پرقسامت

 

376

قسامت سےبراءت

 

376

قسامت کےاحکام

 

377

خاتمہ

 

386

 

 

 

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 4732
  • اس ہفتے کے قارئین 171767
  • اس ماہ کے قارئین 657959
  • کل قارئین97723263

موضوعاتی فہرست