#1904

مصنف : امام ابن حزم اندلسی

مشاہدات : 17911

المحلی جلد اول

  • صفحات: 532
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 18620 (PKR)
(بدھ 27 اگست 2014ء) ناشر : دار الدعوۃ السلفیہ، لاہور

امام ابن حزم رحمہ اگرچہ ظاہر ی تھے لیکن ان کی علمیت اور علوم اسلامیہ میں مہارت کےتمام لوگ معترف ہیں۔ انھوں نے بے شمار قیمتی کتابوں کا ذخیرہ اپنے پیچھے یادگارچھوڑا ہے۔امام ابن حزم کا پورا نام علی بن احمد بن سعید بن حزم، کنیت ابو محمّد ہے اور ابن حزم کے نام سے شہرت پائی۔ آپ اندلس کےشہر قرطبہ میں پیدا ہونے اور عمر کی 72 بھاریں دیکھ کر 452 ہجری میں فوت ہوئے۔ابن حزم تقریباّ چار صد کتب کے مولف ہیں۔ آپ کی وہ کتابیں جنہوں نے فقہ ظاہری کی اشاعت میں شہرت پائی وہ المحلی اور الاحکام فی اصول الاحکام ہیں۔ المحلی فقہ ظاہری اور دیگر فقہ میں تقابل کا ایک موسوعہ ہے۔ یہ کئی اجزاء پر مشتمل ایک ضخیم فقہی کتاب ہے جس میں فقہ اور اصول فقہ کے ابواب شامل ہیں۔زیرنظر کتاب ’’المحلی اردو‘‘اما م  ابن حزم  کی معروف کتاب المحلى بالآثار کا اردو ترجمہ  ہےیہ ترجمہ  محدث العصر  مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی  اور نامور سلفی عالم مولانا صغیر احمد شاغف بہاری رحمہا اللہ نے  تقریباً35؍سال قبل پروفیسر غلام احمد حریری رحمہ اللہ  سے کرایا ۔اس کی  نظرثانی  اور احادیث کی  تخریج  کا فریضہ مولانا شاغف بہاری مرحوم نے انجام دیا ۔اس کی پہلی جلد1984ء میں   ’’دار الدعوۃ السلفیہ،لاہور‘‘ سے مولانا عطاء اللہ حنیف   رحمہ اللہ  کی زندگی میں شائع  ہوئی ۔اور دوسری  جلد بھی  سات سال بعد 1990ء میں   دار الدعوۃ السلفیہ،لاہور سے ہی شائع ہوئی۔اس کے بعد والی جلدیں ’’مرکز الدعوۃ والارشاد‘‘ لاہور  نے شائع کیں۔ فی الوقت ہمیں اس کی تین جلدیں میسر ہوئی  تو انہیں کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے۔مزید جلدیں ملنے پرانہیں بھی  پبلش کردیا جائے گا۔ ان شاء اللہ۔ (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض ناشر    

 

1

افتتاحیہ از مترجم

 

1

تعارف امام ابن حزم 

 

2

تعارف ’’المحلی ‘‘ ابن حزم 

 

5

ترجمۃ المترجم ( مترجم کے حالات زندگی )

 

7

آغاز کتاب

 

11

1۔توحید

 

13

قلبی و لسانی شہادت

 

13

اثبات ہستی باری تعالیٰ

 

14

دلیل وحدانیت

 

15

اللہ تعالیٰ نے سب اشیاء کو کسی علت موجبہ کے بغیر پیدا نہیں کیا

 

16

روح مخلوق ہے

 

17

وحدت روح و نفس

 

18

عرض مخلوق ہے

 

20

اللہ تعالیٰ کسی چیز کی صورت میں متمثل نہیں ہوتا

 

21

نبوت حق ہے

 

21

حضرت محمد بن عبد اللہ کی رسالت عامہ

 

22

تما م ادیان منسوخ ہیں

 

24

عیسیٰ نب مریم نازل ہوں گے

 

25

تمام انبیاء انسان تھے

 

26

جنت حق اور مخلوق ہے

 

27

دوزخ حق اور مخلوق ہے

 

28

مومن ابدی جہنمی نہیں ہو گا

 

28

جنت و دوزخ اور ان کے مکین فنا نہیں ہوں گے

 

29

اہل جنت کھائیں پئیں گے

 

30

عذاب جہنم کے انواع و اقسام

 

32

حدیث نبوی کا منکر کافر ہے

 

33

قرآن کریم اللہ کا کلام ہے

 

33

قرآن میں مذکور جملہ واقعات حق ہیں

 

34

دین میں کوئی را ز نہیں

 

34

ملائکہ حق ہیں

 

35

فرشتےنور سے پیدا کیے گئے ہیں

 

35

فرشتے سب مخلوقات سے افضل ہیں

 

35

جن حق ہیں

 

36

موت کے بعد جی اٹھنا برحق ہے

 

37

وحشی جانور روز قیامت اکٹھے ہو جائیں گے

 

39

پل صراط حق ہے

 

39

میزان حق ہے

 

40

حوض حق ہے

 

40

اہل کبائر کے لیے رسول کریم کی شفاعت برحق ہے

 

41

اعمال نامے پر ہمارا ایمان ہے

 

42

اہل ایمان کے دائیں ہاتھ او رکافر کو بائیں ہاتھ اعمالنامے دیے جائیں گے

 

42

ہر انسان کے ساتھ دو فرشتے ہیں

 

43

حسنات و سیئات

 

44

کفر کی حالت میں کیے گئے اعمال کا مسئلہ

 

45

عذاب قبر حق ہے

 

48

نیکیوں سے برائیوں کا ازالہ ہو جاتا ہے

 

50

حضرت عیسیٰ نہ مقتول ہوئے نہ مصلوب

 

51

رسول کریم ﷺ اور آپؐ کے صحابہ روز قیامت زندہ ہوں گے

 

52

روحین زندہ ہیں

 

53

وحی منقطع ہو چکی ہے

 

55

دین کامل ہو چکا ہے

 

55

حضور نے سب احکام امت کو پہنچا دیے

 

55

اللہ کی حجت تمام ہو چکی

 

56

امر بالمعروف و نہی عن المنکر فرض ہیں

 

56

اسلام کی صداقت کا اعتراف

 

58

انس و جن میں سب سے افضل انبیاء ہیں

 

58

اللہ تعالیٰ ہر چیز کا خالق ہے

 

59

مخلوقات میں سے کوئی چیز اللہ کے مشابہ نہیں

 

60

اللہ تعالیٰ زمان و مکان سے پاک ہے

 

60

اسماء و صفات الہٰی کا مسئلہ

 

61

اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام

 

61

اپنی طرف سے اللہ کا کوئی نام تجویز نہ کیا جائے

 

62

آسمان اول پر نزول باری تعالیٰ

 

63

قرآن کریم مخلوق نہیں

 

64

قرآن کریم کلام الہیٰ ہے

 

64

اللہ تعالیٰ کا علم حق ہے

 

66

اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے

 

66

صفات باری تعالیٰ

 

67

رؤیت باری تعالیٰ بروز قیامت

 

70

انبیاء سے شرف ہمکلامی

 

70

حضرت محمد او رحضرت ابراہیم اللہ تعالیٰ کے خلیل ہیں

 

71

معراج جسمانی

 

71

معجزات کا صدور صرف انبیاء سے ہوتا ہے

 

72

سحر سے قلب ماہیت نہیں ہوتی

 

73

تقدیر حق ہے

 

73

وقت مقرر پہلے کسی کو موت نہیں آ سکتی

 

73

موت سے پہلے ہر شخص رزق مقدر پالیتا ہے

 

74

افعال العباد اللہ کے پیدا کردہ ہیں

 

75

اللہ تعالیٰ کسی   کے آگے جواب دہ نہیں

 

75

خدا کے افعال عدل و حکمت پر مبنی ہیں

 

75

ایمان و اسلام دونوں ایک ہیں

 

76

قلبی تصدیق ، زبانی اقرار اور عمل بالاعضاء کا نام ا یمان ہے

 

76

تصدیق بالقلب کرنے والا اگر اقرار باللسان نہ کرے تو کافر ہے

 

78

تصدیق بالقلب و اقرار باللسان کرنے والا مومن ہے خواہ اس کی دلیل معلوم ہو یا نہ ہو

 

78

تمام شرعی اعمال کا تارک ناقص الایمان مومن ہے

 

79

یقین میں درجہ بندی نہیں ہے

 

79

کبائر و صنعائر کا معاملہ

 

80

کبائر سے اجتناب نہ کرنے کا معاملہ

 

81

مسئلہ شفاعت

 

82

جنت میں درجہ بندی

 

84

سب سے افضل ابنیاء ہیں

 

85

خلافت قریش میں محدود ہے

 

86

خلافت کے شرائط

 

87

توبہ کے قواعد و شرائط

 

90

دجال یک چشم اور کذاب ہے

 

92

خضر نبی تھے اور وفات پا چکے ہیں

 

93

ابلیس زندہ ہے

 

93

2۔شرعی احکام کے اصول

 

 

دینی احکام کا سرچشمہ قرآن اور حدیث صحیح ہے

 

95

حدیث موقوف و مرسل حجت نہیں

 

96

سنت ، قرآن و سنت دونوں کو منسوخ کر سکتی ہے

 

98

بلا دلیل کسی آیت یاحدیث کو منسوخ یا مؤول نہیں کہہ سکتے

 

100

اجماع کی تعریف

 

102

ایک کے اختلاف سے بھی اجماع باقی نہیں رہتا

 

102

نزاع و اختلاف کی صورت میں کیا کیا جائے ؟

 

104

دین میں قیاس و رائے پر عمل حرام ہے

 

105

رائے کی مذمت مین خلفائے اربعہ کے اقوال

 

113

رسول کریم ﷺ کے سارے افعال امت پر فرض نہیں

 

119

سابقہ شرائع کا اتباع جائز نہیں ہے

 

119

کسی زندہ اور مردہ کی تقلید جائز نہیں

 

120

اجتہاد کی تعریف

 

123

عالم بالحدیث کی برتری

 

123

خطاء و نسیان کا حکم

 

124

فرائض کی تعمیل لازم ہے

 

125

کسی دینی فریضے کی قبل از وقت انجام نہیں دیا جا سکتا

 

125

مجتہد سے حب خطا سر زد ہو

 

126

صرف ایک قول حق ہوتا ہے

 

127

’’ ظن ‘‘ کا مفہوم و مطلب ( حاشیہ )

 

 

3۔ کتاب الطہارۃ

 

133

وضوء فرض ہے

 

133

وضو کے لیے طہارت کی نیت شرط ہے

 

133

احناف کے بعض قیاسات کا رد

 

134

وضوء نماز کے وقت سے پہلے اور بعد جائز ہے

 

136

وضو کرت ےوقت ٹھنڈک حاصل کرنے کی نیت جائز نہیں

 

139

نیت ہر کام سے شروع کرنے سے پہلے اس سے متصل کرنی چاہیے

 

139

اعضائے وضوء پر پانی بہانا

 

140

قراءت قرآن و سجدہ تلاوت بلا وضو جائز ہے

 

140

بلاوضوء تلاوت و سجدہ کو ناروا کہنے والوں کے دلائل کا جائزہ

 

143

اذان و اقامت بلا وضوء جائز ہے

 

149

جنبی کے لیے مستحب ہے کہ کھاتے یا سوتے وقت وضو کر لے

 

150

ازالہ نجاست فرض ہے

 

158

موزے اور جوتے کو پاک کرنا

 

159

بعض ائمہ کے قیاسات کا رد

 

161

قبل و دبر کی طہارت

 

162

بعض ائمہ کے قیاسات کا جائزہ

 

164

پیشاب کی نجاست کا ازالہ کیسے کیا جائے ؟

 

168

خون کی تطہیر

 

170

مذی کی تطہیر

 

175

برتنوں کی تطہیر

 

177

جس برتن میں کتا منہ ڈالے ، اس کا حکم

 

179

مقلدین حنفیہ کے دلائل کا رد

 

186

بلی برتن میں منہ ڈالے تو اس کا حکم

 

190

چمڑے کی تطہیر

 

192

اقوال صحابہ و تابعین

 

196

فقہاء کے اقوال

 

197

اقوال ائمہ پر تنقید و تبصرہ

 

198

حرمت خمر

 

201

منی کی طہارت کا مسئلہ

 

202

گوبر یا پاخانہ جل جائے تو اس کا حکم

 

206

مردوں ، عورتوں اور ماکوں اللحم جانوروں کا لعاب اور پسینہ پاک ہے

 

206

کفار کا لعاب ، آنسو اور پسینہ ناپاک ہے

 

207

تمام ماکول اللحم وغیر ماکول اللحم جانوروں کا جوٹھا پاک اور حلال ہے

 

211

مقلدین ائمہ کے قیاسات کا رد

 

212

پانی میں نجاست پڑنے کا حکم ( مسئلہ قلتین )

 

216

نجاسات سے متعلق امام ابو حنیفہ  کا موقف

 

227

امام مالک  کے ا قوال

 

233

امام شافعی  کا نقطہ نظر

 

236

بول کی مختلف اقسام اور ان کا شرعی حکم

 

262

ظاہریہ کا مسلک

 

264

اون ، پشم اور سینگ پاک ہیں

 

282

مومن کے اعضاء پاک اور کافر کے ناپاک ہیں

 

282

نجاست خورد جانور کا دودھ حرام ہے

 

283

ماء مستعمل کےساتھ وضوء غسل جائز ہے

 

283

امام ابوحنیفہ کا موقف

 

285

امام شافعی  کا مسلک

 

286

مکھی ، پسو اور چمگادڑوغیرہ کا فضلہ

 

293

قے سے اجتناب

 

293

شراب وقمار

 

294

نبیذ کا مسئلہ

 

295

پاخانے کے وقت قبلہ رخ ہونے کی ممانعت

 

297

ابن حزم کا نقد و تبصرہ

 

300

پانی، جس میں کوئی پاک چیز مل جائے

 

306

نبیذ کا حکم

 

310

امام ابوحنیفہ کا مسلک

 

311

نیند سے بیدار ہونےوالے کا حکم

 

312

کھڑے پانی میں غسل جنابت کا مسئلہ

 

319

عورت کے بچے ہوئے پانی کاحکم

 

321

مغصوب پانی کےساتھ وضوء کاحکم

 

326

چاندی سونے کے برتن سے وضوء وغسل جائز نہیں

 

329

ارض ثمود کے کنوؤں سے وضوء کی ممانعت

 

330

عرق سے وضوء جائز نہیں

 

331

سمندری پانی کےساتھ وضوء اور غسل

 

331

وہ امور جن سے وضو واجب ہوتا ہے

 

332

نیند ناقص وضوء( وضوء کو توڑنے والی) ہے

 

334

ائمہ اربعہ کے مسالک

 

335

مذی اور بول و براز ناقض وضوء ہے

 

345

دبر سے ہوا کا خروج ناقض وضوء ہے

 

346

جو شخص بول و براز وغیرہ سے مغلوب ہو

 

346

مندرجہ صدر امور ناقص وضوء ہیں

 

350

شرمگاہ کو چھونے سےوضوء ٹوٹ جاتا ہے

 

350

اونٹ کا گوشت کھانے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے

 

358

مرد وعورت کاایک دوسرے کو چھونا ناقض وضو ہے

 

361

دخول بلا انزال ناقض وضو ء ہے

 

369

جنازہ اٹھانے سے وضو واجب ہو جاتا ہے

 

369

استحاضے کا خون ناقض وضو ہے

 

371

مندرجہ ذیل امور ناقض وضو نہیں ہیں

 

376

حنفیہ کے مسلک پر امام ابن حزم کا نقد و تبصرہ

 

378

شوافع کا نقطہ نظر اور اس پر نقد

 

382

4۔ وہ امور جن سے سارے جسم کا دھونا واجب ہو جاتا ہے

 

391

وجوب غسل

 

394

جنابت کیا ہے

 

395

منی کا خروج موجب غسل ہے

 

396

غسل کے بعد رطوبت کا خروج

 

397

انزال نہ ہو توعورت پر غسل نہیں

 

397

غسل کے بعد منی کا خروج

 

398

غسل کے لیے نیت ضروری ہے

 

399

جمعہ کےدن غسل

 

400

غسل جمعہ کاوقت

 

414

اقوال ائمہ اور ابن حزم کا نقد

 

418

غسل میت

 

419

میت کو غسل دینے والا بھی غسل کرے

 

419

ضروری نہیں کہ غسل اپنےہاتھ سےہو

 

423

مدت حیض میں خون کی رکاوٹ

 

423

حیض و نفاس والی عورت کا حج

 

423

عمرہ کرنے والی حائضہ عورت

 

424

عورت اگر خون میں تمیز نہ کر سکے

 

425

اور کسی بات کے باعث غسل واجب نہیں

 

425

5۔ غسل واجب کا طریقہ

 

427

غسل جنابت

 

427

جسم کو ملنا ضروری نہیں

 

429

ڈاڑھی کا خلال ضروری نہیں

 

434

عورت کے لیے (چوٹی کےبالوں کا ) خلال ضروری نہیں

 

438

وہ غسل جن میں عورت کے لیے بالوں کا کھولنا ضروری ہے

 

438

غسل اور غوطہ

 

442

ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل

 

442

مختلف غسل

 

445

غسل میں تولیے وغیرہ کا استعمال

 

451

غسل کا آغاز کہاں سے کرے ؟

 

452

نیند سے بیداری کے بعد وضوء کاطریقہ

 

453

کانوں کا مسح فرض نہیں ہے

 

462

پاؤں کا مسح

 

462

سر پر پہنے ہوئے لباس پر مسح

 

465

سر پر پہنے ہوئے کپڑے اور طہارت

 

472

سر کے ملبوسات پر مسح کے لیے مدت مقرر نہیں

 

473

سر پر مسح صرف وضوء میں ہے غسل میں نہیں

 

473

وضوء اورغسل میں احتیاط

 

474

وضوء میں ترتیب ضروری ہے

 

474

امام ملک  او رامام ابوحنیفہ  کے دلائل کاتجزیہ

 

476

وضوء اورغسل میں متابعت ضروری نہیں

 

478

وضو اورغسل میں زیادہ پانی کا استعمال مکروہ ہے

 

482

پتیوں وغیرہ پر مسح ضروری نہیں

 

484

مقام مخصوص کو ہاتھ لگانا

 

487

شک پڑ جائے تو کیا کرے ؟

 

489

پاؤں میں پہنے ہوئے جائز لباس پر مسح

 

491

مدت مسح کی ابتداء و انتہاء

 

507

مذکورہ صدر مسائل مردوں اورعورتوں و نیز سفر جائز و ناجائز سب کے لیے یکساں ہیں

 

511

ایک پاؤں دھونے کے بعد موزے میں داخل کرنا

 

512

پھٹے ہوئے موزوں پر مسح جائز ہے

 

513

ٹخنے کے نیچے مقطوعہ موزے پر مسح

 

516

بحالت طہارت موزے پہننے کے بعد اگر اتار دے ؟

 

517

مسح کے بعد موزوں کو   اتارنا

 

519

حالت طہارت میں موزے پہننا بہت بہتر ہے

 

524

حضر میں مسح کرنے کے بعد سفر میں یا سفر میں مسح کے بعداقامت

 

524

مسح صرف اوپر ہے

 

526

بغیر وضوء پہنے ہوئے موزے اور شدت خوف مانع مسح ہو تو کیاکرے ؟

 

530

 

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 16797
  • اس ہفتے کے قارئین 278607
  • اس ماہ کے قارئین 764799
  • کل قارئین97830103

موضوعاتی فہرست