گھر بیٹھے مناسب قیمت پر اپنی مطلوبہ کتاب حاصل کرنے کےلیے اس وٹس ایپ نمبر پر رابطہ کریں: 03060054455
گھریلو تشدد بل کا شرعی جائزہ
New #7274 (جمعہ 19 اپریل 2024ء)غیر مسنون نفلی نمازیں
#7273 (جمعرات 18 اپریل 2024ء)الفاظ طلاق کے اصول
#7271 (بدھ 17 اپریل 2024ء)زبان کی تباہ کاریاں ( آفات اللسان)
#7270 (منگل 16 اپریل 2024ء)تحریک پاکستان اور علماء اہلحدیث
#7269 (پیر 15 اپریل 2024ء)تفسیر قرآن کے اصول و مسائل
#7268 (اتوار 14 اپریل 2024ء)صبح و شام کے اذکار زندگی کی بہار
#7267 (ہفتہ 13 اپریل 2024ء)شراب کی حرمت و مذمت
اسلامی مالیات
#3376 (مشاہدات :22233)تقاریر و خطابات سید ابوبکر غزنوی
#1095 (مشاہدات :17178)توہین آمیز خاکوں پر بیت الحرام سے بلند ہونیوالی صدائیں
#4123 (مشاہدات :5435)چمنستان حدیث
#2081 (مشاہدات :6172)فوت شدگان کو ثواب کیسے پہنچائیں ؟
#5132 (مشاہدات :12412)تاریخ حدیث و اصول حدیث
#53 (مشاہدات :21706)صلوة الجنازہ کا مسنون طریقہ
#6239 (مشاہدات :4422)سعادتوں کا سفر
#4565 (مشاہدات :8058)اتباع الرسول بصریح المعقول
#5699 (مشاہدات :3308)القرآن الکریم بروایۃ حفص عن عاصم وبالہامش روایۃ السوسی
خطبات حرم
#5393 (مشاہدات :12660)فقہ اسلامی کے ذیلی ماخذ
#1689 (مشاہدات :6148)شیطان کی انسان دشمنی
#1550 (مشاہدات :5207)طریقہ طہارت و صلاۃ
#849 (مشاہدات :29316)غزوہ حنین
#109 (مشاہدات :22669)مجلس ذکر کی شرعی حیثیت
#4801 (مشاہدات :16732)تزکیۃ النفوس
#1653 (مشاہدات :7326)مسلمانوں کے عقائد و افکار (مقالات الاسلامیین) جلد۔1
#637 (مشاہدات :27988)پانچ عظیم مسلم سپہ سالار
#507 (مشاہدات :60626)دعوت دین(مطالعہ حدیث کورس)
شوال کے چھ روزوں کی احادیث میں بہت فضیلت بیان ہوئی ہے، ذیل میں اس سے متعلق احادیث پیش خدمت ہیں، اور ساتھ اس متعلق کیے جانے والے بعض اشکالات کی وضاحت بھی موجود ہے۔
حدیث ابو أیوب الأنصاری رضی اللہ عنہ
عن أبي أيوب الأنصاري رضي الله عنه أنه حدَّثه أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - قال: "من صام رمضان ثم أَتبعَه ستًّا من شوال كان كصيام الدهر". (صحیح مسلم (1164)
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس نے رمضان کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے بھی چھ روزے رکھے، اس نے گویا پوری زندگی روزے رکھے۔
اعتراض:
اس حدیث پر اعتراض کیا گیا ہے کہ اس کی سند میں سعد بن سعید انصاری راوی ضعیف ہے، جس کا جواب یہ ہے کہ سعد بن سعید مختلف فیہ راوی ہے، شعبہ وغیرہ اجل ناقدین نے اس کی توثیق کی ہے، جبکہ احمد و ابو حاتم وغیرہ نے اس کی تضعیف کی ہے، لیکن یہ تضعیف شدید نہیں، ان کے متعلق تضعیف شدید کے جو اقوال ہیں وہ ثابت نہیں ہیں۔ لہذا اس راوی میں اگر ضعیف خفیف مان بھی لیا جائے، تو اس کی یہ روایت کئی ایک وجوہات سے درست ہے، مثلا اس روایت کو اس سے روایت کرنے والے شعبہ اور ابن مبارک جیسے اجل محدثین وعلما ہیں، بلکہ ابن مبارک نے تو اس کی ’تحسین‘ کی ہے۔ اگر یہ روایت ضعیف ہوتی تو یہ ائمہ کرام اس کی وضاحت کردیتے۔ دوسری بات سعد بن سعید یہ روایت بیان کرنے میں اکیلا نہیں بلکہ عبد ربہ بن سعید (السنن الکبری للنسائی(2878) اور یحی بن سعید(مسند الحمیدی(382) وغیرہما نے اس کی متابعت کی ہے۔ لہذا یہ روایت حسن درجے سے کم نہیں، جیسا کہ ابن مبارک اور ترمذی(رقم759) نے فرمایا، بلکہ امام مسلم نے اسے صحیح میں نقل کیا، اور صحیحین کے متعلق یہ بات معروف ہے کہ وہ ضعیف راوی سے بھی کوئی روایت لیں، تو اس میں وہی روایت اختیار کرتے ہیں، جس کا قرائن سے صحیح ہونا ثابت ہو۔
مزید تفصیل کے لیے یہاں کلک کریں.........
محدث لائبریری کی اپ ڈیٹس بذریعہ ای میل وصول کرنے کے لئے ای میل درج کر کے سبسکرائب کے بٹن پر کلک کیجئے